6,336
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 55: | سطر 55: | ||
== اعزازات اور القاب == | == اعزازات اور القاب == | ||
ان کی ان خدمات کو سرہاتے ہوئے دنیا کے کئی خطابات، اعزازات اور القاب سے نوازا گیا ہے، جس میں سنہ 1936ء تا 1957ء آپ کو پرنس (شہزادہ) کریم آغا خان اور سنہ 1957ء سے اب تک عزت مآب جناب آغا خان چہارم اور سنہ 1959ء سے سنہ 1979ء تک ہز رائل ہائی نس دی آغا خان چہارم۔ سنہ 1977ء سے سنہ 2009ء تک کی اعداد و شمار کے مطابق دُنیا کے 20 ممالک نے ان کو اپنے قومی اعزازات سے نوازا، دُنیا کی 19 بہترین جامعات نے ان کو اعزازی ڈگریوں سے نوازا اور دُنیا کے 21 ممالک نے 48 ایوارڈ ان کی گراں قدر خدمات اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے پر نوازے۔ دوسرے ممالک کی طرح پاکستان میں ان کو نشان امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ | ان کی ان خدمات کو سرہاتے ہوئے دنیا کے کئی خطابات، اعزازات اور القاب سے نوازا گیا ہے، جس میں سنہ 1936ء تا 1957ء آپ کو پرنس (شہزادہ) کریم آغا خان اور سنہ 1957ء سے اب تک عزت مآب جناب آغا خان چہارم اور سنہ 1959ء سے سنہ 1979ء تک ہز رائل ہائی نس دی آغا خان چہارم۔ سنہ 1977ء سے سنہ 2009ء تک کی اعداد و شمار کے مطابق دُنیا کے 20 ممالک نے ان کو اپنے قومی اعزازات سے نوازا، دُنیا کی 19 بہترین جامعات نے ان کو اعزازی ڈگریوں سے نوازا اور دُنیا کے 21 ممالک نے 48 ایوارڈ ان کی گراں قدر خدمات اور انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے پر نوازے۔ دوسرے ممالک کی طرح پاکستان میں ان کو نشان امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ | ||
== عقیدہ == | == عقیدہ == | ||
اسماعیلی میڈیا کے مطابق پرنس کریم آغا خان [[شیعہ|اہل تشیع]] کے چھٹے [[جعفر بن محمد|امام حضرت امام جعفر صادق علیہ سلام]] کے بڑے بیٹے حضرت اسماعیل کی نسل سے ہیں اور اسی لیے اس کمیونٹی کو اسماعیلی مسلم کہا جاتا ہے۔ | اسماعیلی میڈیا کے مطابق پرنس کریم آغا خان [[شیعہ|اہل تشیع]] کے چھٹے [[جعفر بن محمد|امام حضرت امام جعفر صادق علیہ سلام]] کے بڑے بیٹے حضرت اسماعیل کی نسل سے ہیں اور اسی لیے اس کمیونٹی کو اسماعیلی مسلم کہا جاتا ہے۔ | ||
سطر 86: | سطر 76: | ||
اس پلیٹ فارم سےانہوں نے دنیا کے مختلف خطوں خصوصا ایشیا اور افریقا میں فلاحی اقدامات کیے، یہ اقدامات زیادہ تر تعلیم، صحت، معیشت اور ثقافت کے شعبوں میں تھے، آغاخان فاونڈیشن کے 30 ممالک میں 80 ہزار ملازمین ہیں اور صرف سن 2023 میں آغا خان فاونڈیشن نے 58 ملین پاونڈ وقف کیے تھے۔ | اس پلیٹ فارم سےانہوں نے دنیا کے مختلف خطوں خصوصا ایشیا اور افریقا میں فلاحی اقدامات کیے، یہ اقدامات زیادہ تر تعلیم، صحت، معیشت اور ثقافت کے شعبوں میں تھے، آغاخان فاونڈیشن کے 30 ممالک میں 80 ہزار ملازمین ہیں اور صرف سن 2023 میں آغا خان فاونڈیشن نے 58 ملین پاونڈ وقف کیے تھے۔ | ||
امریکی میڈیا کے مطابق پرنس کریم کے اثاثوں کی مالیت ایک ارب ڈالر سے 13ارب ڈالر کےدرمیان ہے جن میں باہاماس کاجزیرہ ،پیرس میں محل، اوردوسوملین ڈالر مالیت کاجہاز بھی شامل ہے<ref>[https://urdu.geo.tv/latest/395020- نسیم حیدر پرنس کریم آغا خان کا انتقال، زندگی اور ورثہ؟]- شائع شدہ از: 5 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 6 فروری 2025ء۔</ref>۔ | امریکی میڈیا کے مطابق پرنس کریم کے اثاثوں کی مالیت ایک ارب ڈالر سے 13ارب ڈالر کےدرمیان ہے جن میں باہاماس کاجزیرہ ،پیرس میں محل، اوردوسوملین ڈالر مالیت کاجہاز بھی شامل ہے<ref>[https://urdu.geo.tv/latest/395020- نسیم حیدر پرنس کریم آغا خان کا انتقال، زندگی اور ورثہ؟]- شائع شدہ از: 5 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 6 فروری 2025ء۔</ref>۔ | ||
== وفات == | |||
اسماعیلی مسلم کمیونٹی کے روحانی پیشوا مولانا شاہ کریم الحسینی آغا خان چہارم انتقال کر گئے، پرنس کریم آغا خان کا انتقال پرتگال کے دارلحکومت لزبن میں ہوا۔ | |||
اسماعیلی امامت کے دیوان نے پرتگال سے جاری بیان میں پرنس کریم آغا خان کے انتقال کی تصدیق کی تاہم انتقال کی وجہ نہیں بتائی گئی۔ انتقال کے وقت اہل خانہ ان کے پاس موجود تھے جن میں پرنس کریم آغا خان کے تین بیٹے رحیم آغا خان، علی محمد آغا خان اور حسین آغا خان جبکہ ایک بیٹی زہرا آغا خان شامل تھیں۔ | |||
مولانا شاہ کریم کی نمازجنازہ لزبن ہی میں ادا کیے جانے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم تدفین کے مقام، تاریخ اور وقت کا اعلان انتظامات کو حتمی شکل دیے جانے پر کیا جائے گا، نماز جنازہ میں شاہ کریم کے اہل خانہ، جماعت کے سینئر لیڈر اور امامت انسٹی ٹیوشنز کے اداروں سے منسلک افراد شرکت کریں گےجبکہ جماعت کے اراکین سے درخواست کی گئی ہے کہ مدعو نہ کیا جائےتو وہ نماز جنازہ میں ذاتی حیثیت میں شرکت کی کوشش نہ کریں۔ | |||
پرنس کریم آغا خان کے انتقال کی خبر جاری ہوتے ہی دنیا بھرمیں جماعت خانوں میں خصوصی دعائیں اوردرود کی تسبیح شروع کردی گئی ہےجو نئے پیشوا کے اعلان تک جاری رہے گیں جبکہ پرنس کریم آغا خان کے چالیس ویں کے موقع پر بھی مسلم روایات کے تحت خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔ | |||
مولانا شاہ کریم الحسینی اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے، روایات کے تحت ان کے جانشین یعنی اسماعیلی کمیونٹی کے50 ویں حاضر امام کو نامزد کردیا گیا ہے۔ جانشین کی نامزدگی پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں کی تھی جو یہ پرنس کریم آغا خان کے اہل خانہ اور جماعت کے سینئر اراکین کی موجودگی میں لزبن ہی میں پڑھ کر سنائی جائےگی۔ | |||
اسماعیلی عقیدے کے مطابق کبھی ایسا نہیں ہوا کہ جماعت امام کے بغیررہی ہو، جیسے ہی امام اس مادی دنیا سے رخصت اختیار کرتے ہیں، ان کی روحانی روشنی ان کے نامزد جانشین کو منتقل ہو جاتی ہے اور یہ سلسلہ 1400 برس سے قائم ہے۔ | |||
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ اسماعیلی کمیونٹی مولانا شاہ کریم کی زندگی اور ان کے ورثہ کی تکریم کرتی ہے اور شکرگزار ہے، ساتھ ہی وہ حاضر امام کے نور اور محبت سے تحفظ کا احساس کرتی ہے۔ |