Jump to content

"آغا خان چہارم" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 47: سطر 47:
== سماجی سرگرمیاں ==
== سماجی سرگرمیاں ==
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے انھوں نے اپنی گراں قدر خدمات اور کوشیش تیز کردی اور آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کی بنیاد رکھی، جو دنیا کے تقریباً 35 ملکوں میں غربت اور انسانی زندگی کا معیار بہتر بنانے میں تقریباً 80،000 ورکرز اے کے ڈی این کے مختلف اداروں کے ساتھ منسلک ہے، جس میں آغا خان فاؤنڈیشن، آغا خان ہیلتھ سروسز، آغاخان پلانگ اینڈ بلڈنگ سروسز، آغاخان ایکنومک سروسز، آغاخان ایجنسی فار مائیکروفائینینس، کے علاوہ فوکس (اف او سی یو ایس) قابل ذکر ہے جس کی براہ راست وہ خود نگرانی کرتے تھے۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے انھوں نے اپنی گراں قدر خدمات اور کوشیش تیز کردی اور آغا خان ڈیولپمنٹ نیٹ ورک کی بنیاد رکھی، جو دنیا کے تقریباً 35 ملکوں میں غربت اور انسانی زندگی کا معیار بہتر بنانے میں تقریباً 80،000 ورکرز اے کے ڈی این کے مختلف اداروں کے ساتھ منسلک ہے، جس میں آغا خان فاؤنڈیشن، آغا خان ہیلتھ سروسز، آغاخان پلانگ اینڈ بلڈنگ سروسز، آغاخان ایکنومک سروسز، آغاخان ایجنسی فار مائیکروفائینینس، کے علاوہ فوکس (اف او سی یو ایس) قابل ذکر ہے جس کی براہ راست وہ خود نگرانی کرتے تھے۔
مثالی خدمات پر پرنس کریم آغا خان کو نشان پاکستان اور نشان امتیاز سے نوازا گیا تھا،وینٹی فئیر میگزین نے پرنس کریم آغا خان کو ون مین سٹیٹ کا نام دیا، پرنس کریم آغا خان اعلیٰ ترین سطح پر سفارتکاری کے حوالےسے جانے جاتے تھے، انہوں نے صدر ریگن اور گورباچوف کی جینیوا میں سفارتی بات چیت ممکن بنائی۔
پرنس کریم آغا خان کے آباؤ اجداد صدیوں پہلے فارس سے بھارت منتقل ہوگئے تھے، پرنس کریم آغا خان کے اثاثوں کی مالیت 13ارب ڈالر کےقریب بتائی جاتی ہے<ref>[https://www.aiknewshd.tv/05-Feb-2025/78285 پرنس کریم آغا خان کون تھے؟]- شائع شدہ از: 5 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 6 فروری 2025ء۔</ref>۔
== پاکستان میں سرگرمیاں ==
== پاکستان میں سرگرمیاں ==
[[پاکستان]] کے شمالی علاقہ جات گلگت بلتستان اور چترال کی ترقی میں شہزادہ آغا خان نے نمایاں کردار ادا کیا، سنہ 1960ء میں جب پہلی دفعہ وہ گلگت بلتستان ہنزہ میں آئے تو انھوں نے خود وہاں کے لوگوں کی حالات زندگی دیکھ کر کافی مایوسی اور پریشانی کا اظہار کیا۔ اور سنہ 1980ء میں آغا خان فاؤنڈیشن نے گلگت بلتستان میں آغا خان رورل سپورٹ پروگرام، آغا خان ہیلتھ سرویسز اور دیگر فلاحی اداروں کی بنیاد رکھی جنھوں اس علاقے کی ترقی میں اہم کردار نبھایا۔
[[پاکستان]] کے شمالی علاقہ جات گلگت بلتستان اور چترال کی ترقی میں شہزادہ آغا خان نے نمایاں کردار ادا کیا، سنہ 1960ء میں جب پہلی دفعہ وہ گلگت بلتستان ہنزہ میں آئے تو انھوں نے خود وہاں کے لوگوں کی حالات زندگی دیکھ کر کافی مایوسی اور پریشانی کا اظہار کیا۔ اور سنہ 1980ء میں آغا خان فاؤنڈیشن نے گلگت بلتستان میں آغا خان رورل سپورٹ پروگرام، آغا خان ہیلتھ سرویسز اور دیگر فلاحی اداروں کی بنیاد رکھی جنھوں اس علاقے کی ترقی میں اہم کردار نبھایا۔