علی احمد سلامی

ویکی‌وحدت سے
نظرثانی بتاریخ 12:49، 31 جنوری 2024ء از Mahdipor (تبادلۂ خیال | شراکتیں)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
علی احمد سلامی
Nazir-ahmad-salami.jpg
پورا نامعلی احمد سلامی
دوسرے نامنذیر احمد سلامی
ذاتی معلومات
پیدائش کی جگہسرباز
اساتذہ
  • تاج محمد بزرگ زاده
  • مفتی محمد شفیع
مذہباسلام، سنی
مناصب
  • عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن
  • صوبہ سیستان و بلوچستان سے خبرگان رهبری کی کونسل

مولوی نذیر احمد سلامی، صوبہ سیستان و بلوچستان کے خبرگان رهبری کی کونسل کے رکن اور عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاهب اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن اور زاہدان کی مذاهب اسلامی یونیورسٹی میں اسسٹنٹ استاد اور انٹرنیشنل یونین آف قرآنی ایکٹوسٹس کے بورڈ کے رکن ہیں [1]۔

تعلیم

ابتدائی تعلیم سرباز کے علاقے میں حاصل کی۔اس کے بعد انہوں نے دارالعلوم کراچی میں تاج محمد بزرگ زاده ، مفتی محمد شفیع، محمد رفیع عثمانی، محمد تقی عثمانی، شمس الحق اور سبحان محمود جیسے اساتذہ کے سامنے مقدمات سے لے کر درس خارج تک کی حوزوی تعلیم مکمل کی۔ اس کے بعد وہ کراچی یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور معاشیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی ۔

آثار

ان کی تصانیف میں تاریخ اسلام، دعوت و تبلیغ کے مختلف محور، رسول اکرم اور صحابہ کے دور کی مثالی خواتین ، شریعت کی روشنی میں زندگی گزارنے کا طریقہ،واقعہ کربلا کی تاریخ کا پس منظر اور بہنوں کے لیےایک تحفہ جیسی کتابیں شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ انہوں نے مختلف موضوعات پر 15 سے زیادہ علمی مضامین تحریر کئے۔

نقطہ نظر

دشمنوں نے جن میں سر فہرست بدنام زمانہ صیہونی حکومت ہے ، اب تک اسلامی ایران کے اس خطے کے عوام کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی طرح طرح کی سازشیں کی ہیں لیکن عوام کی ہوشیاری نے ان تمام سازشوں کو یکے بعد دیگرے ناکام بنا دیا ۔

حواله جات