نجف

)(عربی زبان میں: مدینه النجف یا النّجف الأشرف) عراق کے ایک شہر کا نام ہے ، جہاں شیعوں کے پہلے امام ، امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام کا مقبرہ واقع ہے۔
یہ شہر صوبہ نجف کا دارالحکومت ہے اور اسے شیعوں کے لیے مقدس ترین شہروں میں سے ایک اور عراق میں شیعہ سیاسی طاقت کا مرکز سمجھا جاتا ہے ۔ نجف ہمیشہ سے زائرین اور دینی علوم میں دلچسپی رکھنے والوں کے لیے زیارت اور رہائش کا مقام رہا ہے ، جس نے اس کی تجارت پر نمایاں اثر ڈالا ہے۔ یہ شہر طویل عرصے سے ان قافلوں کے راستے پر رہا ہے جو حج کی مناسک ادا کرنے کے لیے مکہ اور مدینہ کا سفر کرتے تھے ۔ اس خصوصیت نے نجف کے شہروں اور مراکز کے ساتھ تعلقات پر بھی خاصا اثر ڈالا ہے۔
نجف شہر کی تاریخ
کچھ مؤرخین نجف شہر کی تاریخ اسلام سے پہلے کے زمانے میں بتاتے ہیں ، جب کہ دوسرے تیسری صدی ہجری سے پہلے کے شہر کے وجود سے انکار کرتے ہیں۔ جعفر محبوبہ کہتے ہیں: "تنوخی، لخمی اور منذری خاندانوں کے زمانے میں جن کا دار الحکومت حیرہ تھا اور جو ترقی اور تہذیب کے لحاظ سے بہترین شمار کیے جاتے تھے، شہر نجف ایک خوشحال اور آباد علاقہ تھا اور اس کی ثقافت عربی تھی۔ " [1]۔
لیکن ڈاکٹر کاظم جنابی کی رائے مختلف ہے: جب کوفہ آباد ہوا تو نجف کوئی اہم شہر نہیں تھا اور اسے "حیرہ" کا حصہ سمجھا جاتا تھا اور بعد میں خشک زمین کی وجہ سے یہ اہل کوفہ کا مقبرہ بن گیا [2]۔
ابن طاؤس کہتے ہیں: محمد بن علی بن رحیم شیبانی نے کہا: میرے والد علی بن رحیم اور میرے چچا حسین بن رحیم اور میں کچھ لوگوں کے ساتھ نجف شہر میں داخل ہوا جو امیر المومنین علی علیہ السلام کی زیارت کے لیے جانا چاہتے تھے ۔ یہ 260 کا سال تھا اور میں ابھی بچہ تھا۔ جب ہم امام علی علیہ السلام کی قبر کے قریب پہنچے تو وہاں صرف ایک پتھر کا نشان تھا اور کچھ نہیں تھا اور اس کے آس پاس بہت کم لوگ رہتے تھے[3]۔ اس معاملے میں صحیح رائے تک پہنچنے کے لیے دو اہم باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے:
1۔ نجف کی سرزمین اچھی مٹی اور معتدل آب و ہوا تھی، اور یہ ساسانیوں، منذریوں اور عباسیوں کے لیے تفریحی علاقہ تھا [4]، اور نجف میں یا اس کے آس پاس خانقاہیں اور محلات تھے ۔ البتہ اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ نجف اس وقت آباد اور خوشحال تھا، کیونکہ جغرافیہ دانوں کی رپورٹوں میں اس کا ذکر نہیں ہے اور جن لوگوں نے خانقاہوں اور محلات کا ذکر کیا ہے انہوں نے یہ نہیں کہا کہ نجف میں اس زمانے میں رہنے والے تھے اور آباد تھے [5]۔
2۔ ڈاکٹر جنابی کا یہ قیاس کہ نجف ایک چھوٹا، رہائشی علاقہ اور حیرہ کا ایک کا ایک حصہ تھا، نیز بڑی اور شاندار خانقاہوں اور عمارتوں کا وجود، یہ سب اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ جگہ انسانی رہائش کی جگہ تھی، اگرچہ عارضی اور موسمی طور پر، اور اس کا انحصار نجف کے موافق آب و ہوا پر تھا۔