آپریشن وعدہ صادق 2
تصویر= وعده صادق آپریشن 2.jpg وعدہ صادق 2 آپریشن آپریشن وعدہ صادق 2، غزہ اور لبنان میں صیہونی حکومت کے جرائم اور اسمٰاعیل ہنیہ کی شہادت کے جواب میں اسرائیل کے خلاف ایران کے سپاہ پاسداران انقلاب کا دوسرا فضا سے فضا میں مار کرنے والا میزائل حملہ، حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ اور جنرل اسمٰاعیل ہنیہ کی شہادت۔ عباس نیلفروشاں منگل یکم اکتوبر 2024 کی شام 10 اکتوبر 1403 عیسوی کے برابر تھی۔ یہ آپریشن وعدہ صادق 2 کے نام سے اور یا رسول اللہ کے ساتھ اور سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کی منظوری اور مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے نوٹیفکیشن اور اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کے تعاون سے انجام دیا گیا۔ یہ آپریشن میں 200 ہائپرسونک اور بیلسٹک میزائل پہلے سے طے شدہ فوجی ٹھکانوں پر داغے گئے جس سے بھاری جانی نقصان ہوا۔ ان میزائلوں کی زد میں آنے والے فضائی اڈوں میں صیہونی حکومت کا ناواتیم اڈہ، جہاں F-35 اسٹریٹجک فائٹر اسکواڈرن تعینات تھا، ہاتسریم ایئر بیس، سید حسن نصر اللہ کے شہادت کی کارروائی کا اڈہ، اور اسٹریٹجک ریڈار اور اجتماعی مراکز شامل ہیں۔ غزہ کے آس پاس کے علاقے میں ٹینک، عملہ بردار جہاز اور صیہونی حکومت کے اہلکاروں کا ذکر کیا جا سکتا ہے۔
90 فیصد میزائل نشانے پر لگے، اسرائیل ردعمل دکھائے تو سخت اور دندان شکن جواب ملے گا
کچھ دیر پہلے ہی پاسداران انقلاب کے مقبوضہ علاقوں پر میزائل حملے شروع ہو گئے ہیں۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بیروت میں حزب اللہ کے سربراہ شہید حسن نصراللہ پر حملے کے بعد اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب پر میزائل حملے کئے گئے ہیں۔ عبرانی میڈیا تل ابیب کی فضاوں میں اڑنے والے میزائل دکھارہے ہیں جو صہیونی دفاعی سسٹم کو چکمہ دیتے ہوئے تل ابیب کی حدود میں داخل ہوگئے ہیں۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی طرف سے جلد ایک اہم بیان جاری کیا جائے گا۔ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اسرائیل پر میزائل حملہ کردیا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تہران میں شہید اسماعیل ہنیہ، بیروت میں سید حسن نصراللہ اور سپاہ پاسداران انقلاب کے مشیر جنرل نیلفروشان پر صہیونی حملے کے جواب میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی فضائیہ نے اسرائیل کے اندر اہم تنصیبات پر بیلسٹک میزائل حملہ کردیا ہے۔
بیان میں انتباہ کیا ہے کہ اگر صہیونی حکومت کی جانب سے کسی قسم کی غلطی کی گئی تو دندان شکن جواب دیا جائے گا۔ میزائلوں کے گرنے کے مناظر دیکھے جاسکتے ہیں۔
حملے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ صہیونی دفاعی سسٹم حملوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔ صہیونی ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ اب تک کم از کم 102 میزائل ایران کی طرف سے فائر کئے گئے ہیں۔ بعض ذرائع نے کہا ہے کہ اب تک 400 میزائل فائر کئے گئے ہیں۔
بدیعوت احارونوت نے کہا ہے کہ تل ابیب کے شمال میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ تل ابیب کے بعد مقبوضہ بیت المقدس اور بئر السبع میں بھی خطرے کے سائرن بجائے گئے ہیں۔
ایرانی حملہ ختم نہیں ہوا، مزید حملے ہوسکتے ہیں، صہیونی ریڈیو اسٹیشن
صہیونی فوجی ریڈیو اسٹیشن نے کہا ہے کہ ایران کے میزائل حملے ختم نہیں ہوئے ہیں۔ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ایران کی جانب سے مزید میزائل حملے ہوجائیں۔
تمام صہیونی پناہ گاہوں میں جاچکے ہیں
صہیونی چینل 14 نے کہا ہے کہ ایران کے میزائل حملوں کے بعد تمام صہیونی خوف سے محفوظ پناہ گاہوں میں منتقل ہوچکے ہیں۔
ایرانی میزائل 15 منٹ سے کم مدت میں اسرائیل پہنچ گئے
نیویارک ٹائمز نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے فائر کئے گئے میزائل 15 منٹ سے بھی کم وقت میں تل ابیب پہنچ گئے۔ اخبار نے کہا ہے کہ اتنی مختصر مدت میں پہنچنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ایران نے بیلسٹک میزائل فائر کئے ہیں۔
تل ابیب پر ایران کا میزائل حملہ، انصاراللہ یمن کا ردعمل
یمنی تنظیم انصاراللہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کو فلسطین اور لبنان پر جارحیت سے روکنے کا واحد طریقہ دشمن پر مسلح حملہ ہے۔ ترجمان عبدالسلام نے مقبوضہ فلسطین کے اندر صہیونی اہداف پر کامیاب میزائل حملوں پر مابرک باد پیش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو سلام پیش کرتے ہیں کہ اس نے فلسطین کی حمایت اور امریکہ کا مقابلہ ک یا۔
ایرانی میزائل حملے کے بعد صہیونی کابینہ کا اہم اجلاس
اکسیوس نے صہیونی اعلی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے میزائل حملوں کے بعد صہیونی کابینہ نے مقبوضہ بیت المقدس کے اطراف میں واقع زیرزمین محفوظ مقام پر اجلاس بلایا ہے۔ دراین اثناء صہیونی ذرائع نے کہا ہے کہ ایرانی میزائل گرنے کی وجہ سے غزہ کے نزدیک صہیونی گیس فیلڈ میں آگ لگ گئی ہے۔
اسرائیل پر میزائل حملہ، حماس کی مبارک باد
حماس نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی جانب سے تل ابیب اور دوسرے صہیونی شہروں پر میزائل حملوں پر مبارک باد پیش کی ہے۔ تنظیم نے کہا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلاب کا حملہ فلسطین اور لبنان پر صہیونی حملوں کا جواب ہے۔
نوے فیصد میزائل نشانے پر لگے
سپاہ پاسداران انقلاب کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد سپاہ پاسداران انقلاب نے دوسرا بیان جاری کیا ہے۔ بیان میں میزائل حملوں میں صہیونی حکومت کو ہونے والے نقصانات کے بارے میں تفصیلات فراہم کی گئی ہے۔
بیان کا متن درج ذیل ہے۔ بسم اللہ الرحمن الرحیم مقاومتی محاذ کی امت مسلمہ اور اسلامی جمہوریہ ایران کے شریف عوام
چنانچہ گذشتہ بیان میں کہا گیا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے جوانوں نے اسلامی جمہوری ایران کے رہنماؤں اور دفاعی حکام کے وعدے کے مطابق دیگر مسلح تنظیموں کی مدد سے "آپریشن وعدہ صادق 2" میں "یا رسول اللہ" کے کوڈ کے ساتھ مقبوضہ فلسطین میں اسٹرٹیجک مقامات کو ایرانی ساختہ میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
اس آپریشن میں بعض فضائی اور ریڈار مراکز اور شہید اسماعیل ہنیہ اور شہید حسن نصر اللہ سمیت فلسطینی اور حزب اللہ کے کمانڈروں اور سپاہ پاسداران انقلاب کے اعلی عہدیداروں پر حملے کی منصوبہ بندی کے مراکز پر میزائل برسایا گیا۔
اس علاقے کو جدید ترین اور کثیر تعداد میں دفاعی میزائلوں سے تحفظ فراہم کیا جاتا تھا اس کے باوجود 90 فیصد میزائلوں نے کامیابی کے ساتھ اپنے اہداف کو نشانہ بنایا اور صہیونی حکومت اسلامی جمہوریہ ایران کی انٹیلی جنس اور آپریشنل صلاحیتوں سے وحشت زدہ ہوگئی ہے۔ یہ کاروائی اپنے دفاع کے حق کے تحت اور بین الاقوامی قوانین کی بنیاد پر کی گئی اور دشمن کی جانب سے کسی بھی حماقت کی صورت میں تباہ کن اور پشیمان کنندہ جواب دیا جائے گا۔
امریکہ کو ہمارے جواب کا علم نہیں تھا
اقوام متحدہ میں ایرانی نمائندے نے امریکی میڈیا کے اس سوال کے جواب میں کہ آیا ایران نے جوابی کاروائی سے پہلے امریکہ کو آگاہ کیا تھا، واضح کیا کہ ہمارے جواب سے پہلے امریکہ کو کوئی اطلاع نہیں تھی، تاہم حملے کے بعد ایک سنگین انتباہ جاری کیا گیا۔
موساد کا ہیڈ کوارٹر جل رہا ہے! ترک تجزیہ کار نے چینل 3 کو بتایا: اسرائیل میں موساد کے ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان تصویروں میں جو دیکھ رہا ہوں، مجھے یقین ہے کہ ایران نے اسرائیل کو سرپرائز دیا ہے۔ ایران نے یہودیوں کے نئے سال کے موقع پر اسرائیل کو زبردست تحفہ بھیجا ہے [1]۔
- ↑ 90 فیصد میزائل نشانے پر لگے، اسرائیل ردعمل دکھائے تو سخت اور دندان شکن جواب ملے گا- ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 1اکتوبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 6اکتوبر 2024ء۔