"ارشد مدنی" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
سطر 29: سطر 29:
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:جمعیت علمائے ہند ]]
[[زمرہ:جمعیت علمائے ہند ]]
[[زمرہ:ہند]]
[[زمرہ:ہندوستان]]

نسخہ بمطابق 05:35، 26 جولائی 2023ء

سید ارشد مدنی
ارشد مدنی.jpeg
پورا نامسید ارشد مدنی
ذاتی معلومات
پیدائش کی جگہہندوستان
اساتذہ
  • سید فخر الدین احمد
  • سید حسین احمد عارف گیاوی
  • محمد ابراہیم بلیاوی
  • نصیر احمد خان بلند شہری
  • محمد طیب قاسمی
  • محمد اعزاز علی امروہوی
  • وحید الزماں کیرانوی
مذہباسلام، سنی
اثرات
  • تفصيل عقد الفرائد بتكميل قيد الشرائد
  • نخب الافکار فی تنقیح مبانی الاخبار فی شرح معانی الآثار
مناصب
  • جمعیت علمائے ہند کے آٹھویں قومی صدر
  • دار العلوم دیوبند کے گیارھویں صدر مدرس عہدہ سنبھالا 2020ء سے
  • آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر

سید ارشد مدنی ایک ہندوستانی دیوبندی عالم دین، مصنف اور استاذ حدیث ہیں۔ وہ جمعیت علمائے ہند کے قومی صدر، دارالعلوم دیوبند کے استاذِ حدیث و موجودہ صدر مدرس، رابطہ عالم اسلامی، مکہ مکرمہ کے مؤقر رکن اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے نائب صدر ہیں۔ وہ مسلمانان ہند کی ایک مضبوط آواز تصور کیے جاتے ہیں۔ ان کا نام 500 انتہائی بااثر مسلم شخصیات کی فہرست میں شامل ہے۔

سوانح عمری

ید ارشد مدنی 1360ھ بہ مطابق 1941 کو سید حسین احمد مدنی کی چوتھی اہلیہ معروف بَہ آپا جان سے پیدا ہوئے۔ان کے بڑے بھائی سید اسعد مدنی تھے، جو حسین احمد مدنی کی تیسری اہلیہ سے تھے آپ کا سلسلہ نسب امام حسین علیہ السلام کی نسل سے ہے۔

تعلیم

سید ارشد مدنی نے تعلیم کی ابتدا حسین احمد مدنی کے معتمد و خلیفہ اصغر علی سہسپوری کے پاس کی، جن کے پاس انھوں نے 8 سال کی عمر میں حفظ قرآن کی تکمیل کی، اس کے بعد دار العلوم دیوبند ہی میں فارسی کا 5 سالہ نصاب مکمل کیا، پھر سنہ 1955 سے دار العلوم دیوبند ہی میں عربی تعلیم کا آغاز کیا اور 1963 کو دار العلوم دیوبند سے دورۂ حدیث کی تکمیل کی۔ ان کے شرکائے دورۂ حدیث میں سید حسین احمد عارف گیاوی بھی شامل تھے۔

انھوں نے دار العلوم دیوبند میں صحیح البخاری؛ سید فخر الدین احمد سے، جامع ترمذی جلد اول اور صحیح مسلم؛ محمد ابراہیم بلیاوی سے، جامع ترمذی جلد ثانی، شمائل ترمذی اور سنن ابی داؤد؛ سید فخر الحسن مراد آبادی سے، صحیح مسلم (از کتاب الطہارۃ تا ختم کتاب) اور سنن ابن ماجہ؛ نصیر احمد خان بلند شہری سے، سنن نسائی؛ ظہور احمد دیوبندی سے، شرح معانی الآثار؛ مہدی حسن شاہجہاں پوری سے، موطأ امام مالک؛ محمد طیب قاسمی سے اور موطأ امام محمد؛ عبد الاحد دیوبندی سے پڑھی۔

حوالہ جات