"تجمع علمائے مسلمین لبنان" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) «**نامِ تنظیم:** تجمع علمائے مسلمین **حامیان کی تعداد:** ۳۴۰ افراد **رہنما:** شیخ غازی حنینہ، ڈاکٹر حصان عبداللہ **اہداف:** اسلامی روابط کو مضبوط کرنا، مزاحمت کی حمایت، تکفیر اور فرقہ وارانہ اختلافات کے خلاف جدوجہد **مبانی و اصول:** مسلمانوں کی وحدت **رج...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
| سطر 1: | سطر 1: | ||
{{خانہ معلومات پارٹی | |||
| عنوان = | |||
| تصویر = تجمع علمای مسلمین لبنان.webp | |||
| نام = | |||
| قیام کی تاریخ = 1982 ء | |||
| بانی = [[مسلمان]] علماء کا ایک گروہ | |||
| رہنما = [[ غازی حنینہ|شیخ غازی حنینہ]]، ڈاکٹر حصان عبداللہ | |||
| مقاصد = {{hlist |اسلامی روابط کو مضبوط کرنا، مزاحمت کی حمایت|تکفیر اور فرقہ وارانہ اختلافات کے خلاف جدوجہد|}} | |||
}} | |||
'''تجمع علمائے مسلمین لبنان'''1 جون 1982ء کو قائم ہوا۔ یہ ادارہ دنیا [[اسلام]] کی پہلی ایسی علمی کونسل کے طور پر جانا جاتا ہے جو [[شیعہ]] اور [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] علما پر مشتمل ہے اور [[وحدت اسلامی|وحدتِ اسلامی]] کے قیام اور مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے مقصد سے وجود میں آئی۔ | '''تجمع علمائے مسلمین لبنان'''1 جون 1982ء کو قائم ہوا۔ یہ ادارہ دنیا [[اسلام]] کی پہلی ایسی علمی کونسل کے طور پر جانا جاتا ہے جو [[شیعہ]] اور [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] علما پر مشتمل ہے اور [[وحدت اسلامی|وحدتِ اسلامی]] کے قیام اور مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے مقصد سے وجود میں آئی۔ | ||
== تاریخی پس منظر == | == تاریخی پس منظر == | ||
| سطر 41: | سطر 45: | ||
تنظیم کے زیرِ نگرانی کئی ثقافتی، سماجی اور علمی ادارے کام کرتے ہیں، جیسے: | تنظیم کے زیرِ نگرانی کئی ثقافتی، سماجی اور علمی ادارے کام کرتے ہیں، جیسے: | ||
* مرکزِ وحدت اسلامی برائے مطالعات و دستاویزات؛ | * مرکزِ وحدت اسلامی برائے مطالعات و دستاویزات؛ | ||
* مختلف مجلات اور نشریات جو اسلامی ثقافت اور وحدت کو فروغ دیتے | * مختلف مجلات اور نشریات جو اسلامی ثقافت اور وحدت کو فروغ دیتے ہیں<ref>[https://www.tajamo.org.lb/?page_id=613 التجمع في سطور (به زبان عربی)،تجمع علمای مسلمین لبنان کی ویب سائٹ9]- اخذ شدہ بہ تاریخ: 30 نومبر 2025ء</ref>۔ | ||
== متعلقہ تلاش == | == متعلقہ تلاش == | ||
*[[اسلام|عالمِ اسلام]] | *[[اسلام|عالمِ اسلام]] | ||
| سطر 47: | سطر 51: | ||
* [[فلسطین]] | * [[فلسطین]] | ||
* [[جہاد]] | * [[جہاد]] | ||
== حوالہ جات == | |||
{{حوالہ جات}} | |||
[[زمرہ:لبنان]] | |||
حالیہ نسخہ بمطابق 11:37، 1 دسمبر 2025ء
| تجمع علمائے مسلمین لبنان | |
|---|---|
| قیام کی تاریخ | 1982 ء، 1360 ش، 1401 ق |
| بانی پارٹی | مسلمان علماء کا ایک گروہ |
| پارٹی رہنما | شیخ غازی حنینہ، ڈاکٹر حصان عبداللہ |
| مقاصد و مبانی |
|
تجمع علمائے مسلمین لبنان1 جون 1982ء کو قائم ہوا۔ یہ ادارہ دنیا اسلام کی پہلی ایسی علمی کونسل کے طور پر جانا جاتا ہے جو شیعہ اور سنی علما پر مشتمل ہے اور وحدتِ اسلامی کے قیام اور مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے مقصد سے وجود میں آئی۔
تاریخی پس منظر
تجمع علمائے مسلمین لبنان، 1982ء میں اسرائیلی حملے کے دوران مشکل حالات میں قائم ہوا۔ یہ تنظیم شیعہ اور سنی علما کے تعاون سے لبنان اور خطے میں جہاد اور وحدت کے ایک پیشرو محاذ کے طور پر ابھری۔ اس کے علما نے قابض قوتوں کے خلاف مزاحمت کی اور مجاہدین کو منظم کرکے اور عوام کی مدد کرکے آزادی اور استقامت میں مؤثر کردار ادا کیا۔
منشور اور اغراض و مقاصد
تجمع کا بنیادی عقیدہ یہ ہے کہ خداوندِ عالم نے انسان کو زمین پر اپنا خلیفہ بنایا ہے اور انبیا، خصوصاً نبیِ اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ) کے ذریعے ہدایت کا مکمل راستہ دکھایا ہے۔ لہٰذا علما—جو انبیا کے وارث ہیں—اپنے علم کی تبلیغ اور الٰہی ذمہ داریاں، جیسے نصیحت و اصلاح اور ظلم کے خلاف جدوجہد، ادا کرنے کے پابند ہیں۔
تنظیم کے اہم اصول یہ ہیں:
- یہ تنظیم ہر قسم کے سیاسی دھڑوں اور جماعتوں سے آزاد ہے اور خالص نیت رکھنے والے تمام افراد کے ساتھ عوام کی خدمت کے لیے تعاون کرتی ہے۔
- یہ تنظیم علنی طور پر کام کرتی ہے اور اس کی قیادت عادل اور باصلاحیت علما کے ہاتھ میں ہے۔
اہداف
تجمع علمائے مسلمین لبنان کے مقاصد درج ذیل ہیں:
- عالمی استکبار کے خلاف ہر ممکن وسائل کے ساتھ مزاحمت؛
- صیہونیت کے خلاف مزاحمتی تحریکوں کی حمایت اور بیت المقدس کی آزادی کے لیے کوشش؛
- لبنان میں اسلامی وحدتِ عمل کی کوشش؛
- اسلامی پروگراموں میں ثقافتی خلا کو پُر کرنا؛
- اہم اسلامی مسائل پر مناسب مؤقف اختیار کرنا؛
- علمی و مجاہدانہ شخصیت کو مضبوط کرنا اور جہاد و آزادی میں اس کے قائدانہ کردار کو فروغ دینا؛
- دینی اقدار کا تحفظ اور اسلامی و قومی وحدت کو تقویت دینا؛
- فلسطین کی آزادی تک اسلامی مزاحمت کی حمایت جاری رکھنا۔
سرگرمیاں
- اپنی سرگرمیوں کے دوران تنظیم نے:
- معاہدہ 17 مئی 1983 کی مخالفت کی اور ہڑتالیں منظم کیں؛
- اسرائیلی خطرات کے مقابلے میں سیاسی اور سیکورٹی حوالوں سے مؤثر ردعمل دیا؛
- فلسطینی حقوق کی حمایت کی اور ظالم حکمرانوں کے خلاف آواز بلند کی؛
- مختلف مواقع پر عوامی اور ثقافتی تقریبات کا انعقاد کیا۔
میڈیا اور ثقافتی سرگرمیاں
تنظیم میڈیا اور ثقافتی میدان میں بھی فعال ہے، جیسے:
- علمی و ثقافتی کانفرنسوں اور سیمیناروں کا انعقاد؛
- اسلامی ممالک کے ساتھ رابطے اور بین الاقوامی نشستوں کا اہتمام۔
داخلی اور خارجی روابط
تجمع علمائے مسلمین لبنان، نے لبنان اور دیگر ممالک میں مختلف سیاسی اور مذہبی گروہوں کے ساتھ مؤثر تعلقات قائم کیے ہیں اور مسلمان و مسیحی علما کے درمیان تعاون اور تبادلہ خیال کو مضبوط کرنے کا اہتمام کیا ہے۔
زیر انتظام ادارے
تنظیم کے زیرِ نگرانی کئی ثقافتی، سماجی اور علمی ادارے کام کرتے ہیں، جیسے:
- مرکزِ وحدت اسلامی برائے مطالعات و دستاویزات؛
- مختلف مجلات اور نشریات جو اسلامی ثقافت اور وحدت کو فروغ دیتے ہیں[1]۔
متعلقہ تلاش
حوالہ جات
- ↑ التجمع في سطور (به زبان عربی)،تجمع علمای مسلمین لبنان کی ویب سائٹ9- اخذ شدہ بہ تاریخ: 30 نومبر 2025ء