"راغب حرب" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
| سطر 24: | سطر 24: | ||
1978ء میں صیہونی حکومت کی جانب سے حملے کے دوران شہدا کے اہل خانہ اور زخمیوں کی خفیہ طور پرمدد کرتے اور یہی بات لبنان میں شہداء فاونڈیشن کے قیام کا سبب بنی۔ | 1978ء میں صیہونی حکومت کی جانب سے حملے کے دوران شہدا کے اہل خانہ اور زخمیوں کی خفیہ طور پرمدد کرتے اور یہی بات لبنان میں شہداء فاونڈیشن کے قیام کا سبب بنی۔ | ||
یہ واقعہ بہت مشہور ہے کہ ایک دن ایک جارح صیہونی فوجی نے ہاتھ ملانا چاہا تو شہید راغب حرب نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا۔ اس نے پوچھا کہ ہاتھ کیوں نہیں ملاتے کیا ہم نجس ہیں۔ آپ نے جواب دیا کہ تم جارح ہو اور ہمارے ملک پر قبضہ کرنا چاہتے ہو ہمارے ملک سے نکل جاو اور پھر اپنا موقف بیان کیا جو بہت مشہور ہوگیا کہ" ہمارا موقف ہمارا سلحہ ہے اور ہاتھ ملانا اعتراف کرنے کے مترادف ہے۔" صیہونی فوجیوں نے چند مرتبہ انکے گھر پر حملہ کیا لیکن ہمیشہ ناکام رہے ۔ | یہ واقعہ بہت مشہور ہے کہ ایک دن ایک جارح صیہونی فوجی نے ہاتھ ملانا چاہا تو شہید راغب حرب نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا۔ اس نے پوچھا کہ ہاتھ کیوں نہیں ملاتے کیا ہم نجس ہیں۔ آپ نے جواب دیا کہ تم جارح ہو اور ہمارے ملک پر قبضہ کرنا چاہتے ہو ہمارے ملک سے نکل جاو اور پھر اپنا موقف بیان کیا جو بہت مشہور ہوگیا کہ" ہمارا موقف ہمارا سلحہ ہے اور ہاتھ ملانا اعتراف کرنے کے مترادف ہے۔" صیہونی فوجیوں نے چند مرتبہ انکے گھر پر حملہ کیا لیکن ہمیشہ ناکام رہے ۔ | ||
== ہم تمہیں تسلیم ہی نہیں کرتے == | |||
شہید راغب حرب جو کہ شہید عباس موسوی سے پہلے لبنان میں مزاحمت اسلامی کے لیڈر تھے، فرماتے ہیں:"اسرائیلیوں سے ہاتھ نہیں ملاتے تھے بلکہ اپنا ہاتھ کھینچ لیتے تھے اور فرماتے تھے تم سے ہاتھ ملانے کا مطلب تمہارے وجود کو تسلیم کرنا ہے اور ہم تمہیں تسلیم ہی نہیں کرتے"<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/380054/%D8%AC%D9%85%D8%B9%D8%A9-%D8%A7%D9%84%D9%88%D8%AF%D8%A7%D8%B9-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DB%8C%D9%88%D9%85-%D8%A7%D9%84%D9%82%D8%AF%D8%B3 لاربب فاطمہ، جمعة الوداع اور یوم القدس]- شائع شدہ از:29 اپریل 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 فروری 2025ء۔</ref>۔ | |||
== حزب اللہ نے بہت پہلے سے ہی ڈرون بنانا شروع کر دیا== | == حزب اللہ نے بہت پہلے سے ہی ڈرون بنانا شروع کر دیا== | ||
[[حزب اللہ لبنان]] کے سکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ مزاحمت کے خون اور اس کی کوششوں نے لبنان کی حفاظت کی ہے۔ | [[حزب اللہ لبنان]] کے سکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ مزاحمت کے خون اور اس کی کوششوں نے لبنان کی حفاظت کی ہے۔ | ||
| سطر 33: | سطر 35: | ||
انہوں نے بتایا کہ شیخ راغب حرب، [[سید عباس موسوی]] اور عماد مغنیہ جیسے شہداء نے مزاحمت کی جڑوں کو مضبوط کیا ہے۔ | انہوں نے بتایا کہ شیخ راغب حرب، [[سید عباس موسوی]] اور عماد مغنیہ جیسے شہداء نے مزاحمت کی جڑوں کو مضبوط کیا ہے۔ | ||
سید حسن نصر اللہ کے مطابق عماد مغنیہ اور [[ قاسم سلیمانی|جنرل قاسم سلیمانی]] کے نظریات نے مواقع فراہم کئے۔ انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں لبنانی قوم کی ہر طرح کی حفاظت کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت پہلے سے ڈرون طیارے بنانے شروع کر دیئے ہیں<ref>[https://majliseulamaehind.org/MuslimWorldNewsUrduDetails.aspx?ID=52999 حزب اللہ نے بہت پہلے سے ہی ڈرون بنانا شروع کر دیا:حسن نصر اللہ]- شائع شدہ از: 17 فروری 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 فروری 2025ء۔</ref>۔ | سید حسن نصر اللہ کے مطابق عماد مغنیہ اور [[ قاسم سلیمانی|جنرل قاسم سلیمانی]] کے نظریات نے مواقع فراہم کئے۔ انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں لبنانی قوم کی ہر طرح کی حفاظت کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت پہلے سے ڈرون طیارے بنانے شروع کر دیئے ہیں<ref>[https://majliseulamaehind.org/MuslimWorldNewsUrduDetails.aspx?ID=52999 حزب اللہ نے بہت پہلے سے ہی ڈرون بنانا شروع کر دیا:حسن نصر اللہ]- شائع شدہ از: 17 فروری 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 فروری 2025ء۔</ref>۔ | ||
== شہادت == | == شہادت == | ||
۱۶ فروری ۱۹۸۴ کو شہید راغب حرب دعائے کمیل پڑھ کر اپنے گھر واپس جارہے تھے کہ صیہونی فوجیوں نے ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی اور آُ کو شہید کردیا<ref>[https://urdu.sahartv.ir/news/society_culture-i314349 راغب حرب اور عباس موسوی سولہ فروری کے دو عظیم شہید]- شائع شدہ از: 16 فروری 2018ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 فروری 2025ء۔</ref>۔ | ۱۶ فروری ۱۹۸۴ کو شہید راغب حرب دعائے کمیل پڑھ کر اپنے گھر واپس جارہے تھے کہ صیہونی فوجیوں نے ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی اور آُ کو شہید کردیا<ref>[https://urdu.sahartv.ir/news/society_culture-i314349 راغب حرب اور عباس موسوی سولہ فروری کے دو عظیم شہید]- شائع شدہ از: 16 فروری 2018ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 فروری 2025ء۔</ref>۔ | ||
نسخہ بمطابق 12:18، 17 فروری 2025ء
| راغب حرب | |
|---|---|
| ذاتی معلومات | |
| پیدائش | 1952 ء، 1330 ش، 1370 ق |
| پیدائش کی جگہ | لبنان |
| مذہب | اسلام، شیعہ |
| مناصب | حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل |
راغب حرب
سوانح عمری
شہید راغب حرب 1952ء میں لبنان میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد نجف اشرف چے گئے۔ صدام حسین کی جانب سے ملک بدر کئے جانے کے بعد لبنان واپس آگئے اور جبشیت کے علاقے میں امام جمعہ کے فرائض انجام دینے لگےاور اسلامی مزاحمت کے لئے رضاکاروں کو جمع کرنا شروع کردیا۔
1978ء میں صیہونی حکومت کی جانب سے حملے کے دوران شہدا کے اہل خانہ اور زخمیوں کی خفیہ طور پرمدد کرتے اور یہی بات لبنان میں شہداء فاونڈیشن کے قیام کا سبب بنی۔ یہ واقعہ بہت مشہور ہے کہ ایک دن ایک جارح صیہونی فوجی نے ہاتھ ملانا چاہا تو شہید راغب حرب نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا۔ اس نے پوچھا کہ ہاتھ کیوں نہیں ملاتے کیا ہم نجس ہیں۔ آپ نے جواب دیا کہ تم جارح ہو اور ہمارے ملک پر قبضہ کرنا چاہتے ہو ہمارے ملک سے نکل جاو اور پھر اپنا موقف بیان کیا جو بہت مشہور ہوگیا کہ" ہمارا موقف ہمارا سلحہ ہے اور ہاتھ ملانا اعتراف کرنے کے مترادف ہے۔" صیہونی فوجیوں نے چند مرتبہ انکے گھر پر حملہ کیا لیکن ہمیشہ ناکام رہے ۔
ہم تمہیں تسلیم ہی نہیں کرتے
شہید راغب حرب جو کہ شہید عباس موسوی سے پہلے لبنان میں مزاحمت اسلامی کے لیڈر تھے، فرماتے ہیں:"اسرائیلیوں سے ہاتھ نہیں ملاتے تھے بلکہ اپنا ہاتھ کھینچ لیتے تھے اور فرماتے تھے تم سے ہاتھ ملانے کا مطلب تمہارے وجود کو تسلیم کرنا ہے اور ہم تمہیں تسلیم ہی نہیں کرتے"[1]۔
حزب اللہ نے بہت پہلے سے ہی ڈرون بنانا شروع کر دیا
حزب اللہ لبنان کے سکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ مزاحمت کے خون اور اس کی کوششوں نے لبنان کی حفاظت کی ہے۔ لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے بدھ کو مزاحمت کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کی ۔ انہوں نے مولود کعبہ حضرت علی علیہ السلام کی ولادت با سعادت کے موقع پر مبارکباد پیش کی۔ انہوں کہا کہ صیہونیوں کا 1982 کا حملہ در حقیقت، شام اور فلسطین کے لئے شدید خطرہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ اس سے زیادہ لبنان کے لئے خطرناک تھا کیونکہ اس ملک کی شناخت کے لئے بحران پیدا ہو گیا تھا۔ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے بتایا کہ مزاحمت نے سبھی گروہوں کے ساتھ مل کر لبنان کی شناخت کی حفاظت کی۔ انہوں نے بتایا کہ صیہونی سازشوں سے مقابلے کے لئے مضبوط طاقت کی ضرورت تھی۔
انہوں نے بتایا کہ شیخ راغب حرب، سید عباس موسوی اور عماد مغنیہ جیسے شہداء نے مزاحمت کی جڑوں کو مضبوط کیا ہے۔ سید حسن نصر اللہ کے مطابق عماد مغنیہ اور جنرل قاسم سلیمانی کے نظریات نے مواقع فراہم کئے۔ انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں لبنانی قوم کی ہر طرح کی حفاظت کی حمایت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بہت پہلے سے ڈرون طیارے بنانے شروع کر دیئے ہیں[2]۔
شہادت
۱۶ فروری ۱۹۸۴ کو شہید راغب حرب دعائے کمیل پڑھ کر اپنے گھر واپس جارہے تھے کہ صیہونی فوجیوں نے ان پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی اور آُ کو شہید کردیا[3]۔
حوالہ جات
- ↑ لاربب فاطمہ، جمعة الوداع اور یوم القدس- شائع شدہ از:29 اپریل 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 فروری 2025ء۔
- ↑ حزب اللہ نے بہت پہلے سے ہی ڈرون بنانا شروع کر دیا:حسن نصر اللہ- شائع شدہ از: 17 فروری 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 فروری 2025ء۔
- ↑ راغب حرب اور عباس موسوی سولہ فروری کے دو عظیم شہید- شائع شدہ از: 16 فروری 2018ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 فروری 2025ء۔