"آپریشن وعده صادق 3" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
| سطر 143: | سطر 143: | ||
گزشتہ شب ایران نے مقبوضہ علاقوں پر میزائل اور ڈرون حملوں کی ایک نئی لہر شروع کی، جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں بڑے پیمانے پر دھماکے اور تباہی دیکھی گئی<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1933606/%D8%AA%D9%84-%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D8%A8-%D9%85%D9%88%D8%B3%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%88%DA%A9%D9%88%D8%A7%D8%B1%D9%B9%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D9%84-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81 تل ابیب، موساد کے ہیڈکوارٹر پر ایرانی میزائل حملہ]- شائع شدہ از: 17 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 جون 2025ء</ref>۔ | گزشتہ شب ایران نے مقبوضہ علاقوں پر میزائل اور ڈرون حملوں کی ایک نئی لہر شروع کی، جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں بڑے پیمانے پر دھماکے اور تباہی دیکھی گئی<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1933606/%D8%AA%D9%84-%D8%A7%D8%A8%DB%8C%D8%A8-%D9%85%D9%88%D8%B3%D8%A7%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%88%DA%A9%D9%88%D8%A7%D8%B1%D9%B9%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%85%DB%8C%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D9%84-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%81 تل ابیب، موساد کے ہیڈکوارٹر پر ایرانی میزائل حملہ]- شائع شدہ از: 17 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 جون 2025ء</ref>۔ | ||
== مفتی تقی عثمانی کا اسرائیل پر ایرانی حملوں پر اظہارِ اطمینان == | === مفتی تقی عثمانی کا اسرائیل پر ایرانی حملوں پر اظہارِ اطمینان === | ||
[[پاکستان]] کے معروف [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت]] عالم [[محمد تقی عثمانی|مفتی محمد تقی عثمانی]] نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ [[ایران]] مضبوط جواب دے رہا ہے اور [[اسرائیل]] کو پہلی بار پتہ چل رہا ہے کہ بمباری کیا ہوتی ہے۔ | [[پاکستان]] کے معروف [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت]] عالم [[محمد تقی عثمانی|مفتی محمد تقی عثمانی]] نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ [[ایران]] مضبوط جواب دے رہا ہے اور [[اسرائیل]] کو پہلی بار پتہ چل رہا ہے کہ بمباری کیا ہوتی ہے۔ | ||
| سطر 149: | سطر 149: | ||
مفتی محمد تقی عثمانی نے کہا ہے کہ ایران اسرائیلی جارحیت سے بھاری نقصان اٹھانے کے باوجود، اسرائیل کو مضبوط جواب دے رہا ہے؛ اسے پہلی بار پتہ چل رہا ہے کہ بمباری کیا ہوتی ہے۔ [[اسلام|عالم اسلام]] کے خلاف اس کے عزائم ڈھکے چھپے نہیں۔ قدرت کی طرف سے یہ ایک اور موقع ہے کہ تمام [[مسلمان]] ممالک متحد ہو کر اسرائیلی خطرے کا مکمل سد باب کریں<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1933624/%D9%85%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D8%AA%D9%82%DB%8C-%D8%B9%D8%AB%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D9%84%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D8%B8%DB%81%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D8%B7%D9%85%DB%8C%D9%86%D8%A7%D9%86 مفتی تقی عثمانی کا اسرائیل پر ایرانی حملوں پر اظہارِ اطمینان]- شائع شدہ از: 17 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 جون 2025ء</ref>۔ | مفتی محمد تقی عثمانی نے کہا ہے کہ ایران اسرائیلی جارحیت سے بھاری نقصان اٹھانے کے باوجود، اسرائیل کو مضبوط جواب دے رہا ہے؛ اسے پہلی بار پتہ چل رہا ہے کہ بمباری کیا ہوتی ہے۔ [[اسلام|عالم اسلام]] کے خلاف اس کے عزائم ڈھکے چھپے نہیں۔ قدرت کی طرف سے یہ ایک اور موقع ہے کہ تمام [[مسلمان]] ممالک متحد ہو کر اسرائیلی خطرے کا مکمل سد باب کریں<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1933624/%D9%85%D9%81%D8%AA%DB%8C-%D8%AA%D9%82%DB%8C-%D8%B9%D8%AB%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%AD%D9%85%D9%84%D9%88%DA%BA-%D9%BE%D8%B1-%D8%A7%D8%B8%DB%81%D8%A7%D8%B1-%D8%A7%D8%B7%D9%85%DB%8C%D9%86%D8%A7%D9%86 مفتی تقی عثمانی کا اسرائیل پر ایرانی حملوں پر اظہارِ اطمینان]- شائع شدہ از: 17 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 جون 2025ء</ref>۔ | ||
== نہ مومنین کا جذبہ ایمانی ٹھنڈا ہوگا اور نہ تھران خالی کریں گے، حجت الاسلام قمی کا ٹرمپ کو کرارا جواب == | === نہ مومنین کا جذبہ ایمانی ٹھنڈا ہوگا اور نہ تھران خالی کریں گے، حجت الاسلام قمی کا ٹرمپ کو کرارا جواب === | ||
[[فائل: میدان آزادی.jpg|تصغیر|بائیں\]] | [[فائل: میدان آزادی.jpg|تصغیر|بائیں\]] | ||
امریکی صدر کی تہران خالی کرنے کی دھمکی پر ایرانی مذہبی قیادت اور میڈیا کا فولادی عزم، انقلابی بصیرت اور غیر متزلزل استقامت کے ساتھ دوٹوک جواب. | امریکی صدر کی تہران خالی کرنے کی دھمکی پر ایرانی مذہبی قیادت اور میڈیا کا فولادی عزم، انقلابی بصیرت اور غیر متزلزل استقامت کے ساتھ دوٹوک جواب. | ||
| سطر 167: | سطر 167: | ||
اسلامی جمہوریہ ایران کے مومن عوام، انقلابی قیادت اور فکری و میڈیا محاذ پر سرگرم ادارے پوری یکجہتی، بصیرت اور استقلال کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ٹرمپ کی تہران خالی کرنے کی یہ نئی گیدڑ بھبھکی اس انقلابی طوفان کے سامنے ایک کمزور سی آواز سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1933617/%D9%86%DB%81-%D9%85%D9%88%D9%85%D9%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%AC%D8%B0%D8%A8%DB%81-%D8%A7%DB%8C%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%B9%DA%BE%D9%86%DA%88%D8%A7-%DB%81%D9%88%DA%AF%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%86%DB%81-%D8%AA%DA%BE%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%AE%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%DB%92 نہ مومنین کا جذبہ ایمانی ٹھنڈا ہوگا اور نہ تھران خالی کریں گے، حجت الاسلام قمی کا ٹرمپ کو کرارا جواب]- شائع شدہ از: 17 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 جون 2025ء</ref>۔ | اسلامی جمہوریہ ایران کے مومن عوام، انقلابی قیادت اور فکری و میڈیا محاذ پر سرگرم ادارے پوری یکجہتی، بصیرت اور استقلال کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ٹرمپ کی تہران خالی کرنے کی یہ نئی گیدڑ بھبھکی اس انقلابی طوفان کے سامنے ایک کمزور سی آواز سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1933617/%D9%86%DB%81-%D9%85%D9%88%D9%85%D9%86%DB%8C%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%AC%D8%B0%D8%A8%DB%81-%D8%A7%DB%8C%D9%85%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%B9%DA%BE%D9%86%DA%88%D8%A7-%DB%81%D9%88%DA%AF%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%86%DB%81-%D8%AA%DA%BE%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%AE%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%B1%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%DB%92 نہ مومنین کا جذبہ ایمانی ٹھنڈا ہوگا اور نہ تھران خالی کریں گے، حجت الاسلام قمی کا ٹرمپ کو کرارا جواب]- شائع شدہ از: 17 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 جون 2025ء</ref>۔ | ||
=== ایران قائم و دائم رہے گا ایران کے خلاف ہر سازش نا کام ہو گی، نائب امیر جماعت اسلامی === | |||
ایران قائم و دائم رہے گا ایران کے خلاف ہر سازش نا کام ہو گی، نائب امیر جماعت اسلامی | |||
اسلام آباد میں مردہ باد اسرائیل ریلی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے [[لیاقت بلوچ]] نے کہا کہ میرا آج بھی ایمان ہے کہ ایران قائم و دائم رہے گا ایران کے خلاف ہر سازش نا کام ہو گی ہر تباہی کا سامنا کر کے بھی ایران ڈٹ کر کھڑا ہے ۔ | |||
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس علما مکتب اہلبیت اور [[مجلس وحدت المسلمین پاکستان|ایم ڈبلیوایم]] ضلع اسلام آباد راولپنڈی کے زیر اہتمام اسلام آباد پریس کلب تا چائنہ چوک مردہ باد اسرائیل ریلی کا انعقاد کیا گیا ریلی میں علمائے کرام، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔شرکاء کا اسرائیل مردہ باد، امریکہ مردہ باد اور قبلہ اول کی آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے شرکاء کی ایران کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کی اور شہداء [[فلسطین]] اور شہداء مقاومت کو خراجِ عقیدت پیش کیا شرکائے ریلی نے فلسطینی، لبنانی اور یمنی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے بینرز اور پلے کارڈز بھی اتھا رکھے تھے ۔ | |||
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر [[ راجہ ناصر عباس جعفری|علامہ راجہ ناصر عباس جعفری]] نےکہا کہ ایران پہلے بھی مشکل وقت سے گزرا ہے .ایران کے اسرائیل پر وار درحقیقت [[غزہ]] کے مظلوموں کے زخموں پر مرہم رکھا جا رہا ہے یہ ایک ایسی اس جنگ ہئ جس کے اثرات کئی دہائیوں تک رہیں گے، شہادت میں عزت ہے شکست اور مایوسی نہیں ہے۔ہمیں آج فیصلہ کرنا ہے کہ ہم کس کیمپ میں ہیں؟ کیا ہم ظلم اور باطل کی صف میں کھڑے ہیں یا حق، مظلوم اور مزاحمت کے ساتھ؟ شہادت ہمارے لیے شکست نہیں، بلکہ عزت اور بقا کی علامت ہے۔ مایوسی ہمارے لغت میں نہیں۔ شکست ٹرمپ کا نتن یاہو کا مقدر ہے۔ | |||
شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صدر مجلس علماء مکتب اہلبیت پاکستان علامہ حسنین عباس گردیزی نے کہا کہ کفر نے مرکز اسلام پر حملہ کیا ہے عالم اسلام پر فرض ہے کہ اسلامی ملک کا دفاع کریں ہم خونخوار اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکہ کی مذمت کرتے ہیں برادر اسلامی جمہوریہ ایران کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں اس جنگ کا نتیجہ ظالمین کی نابودی کی شکل میں نکلے گا۔ | |||
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا آج بھی ایمان ہے کہ ایران قائم و دائم رہے گا ایران کے خلاف ہر سازش نا کام ہو گی ہر تباہی کا سامنا کر کے بھی ایران ڈٹ کر کھڑا ہے۔ | |||
فلسطین کی حمایت میں ایران کے جرت مندانہ اقدام کی تحسین کرتا ہوں ایران ایٹمی ٹیکنالوجی پر امن مقاصد کے لئے آگے بڑھانا چاہتا ہے دنیا کی استعماری طاقتیں عالم اسلام کے خلاف سر پیکار ہیں میں ایران کے جری اور عالم رہبر کی تائید کرتا ہوں اس جنگ میں امریکہ کا غرور بھی ٹوٹے گا اور اسرائیل بھی نابود ہو گا انشاللہ فلسطین جلد آزاد ہو گا | |||
سابق سینیٹر [[مشتاق احمد خان|مشتاق احمد]] نے کہا کہہ ایران کا جرم یہ ہے کہ وہ مظلومین کی حمایت کیوں کرتا ہے ہم ایرانی بہادر برادران کے ساتھ کھڑے ہیںدہشتگرد نتن یاہو بنکروں میں اور ایرانی نیوز اینکر میزائلوں کی بارش لائیو پروگرام کر رہی ہے تہران کا گرنا اسلام آباد کا اسلام کا گرنا ہے شکست ٹرمپ کا نتن یاہو کا مقدر ہے۔ | |||
ڈاکٹرسید ناصر عباس شیرازی چیف آرگنائزر ایم ڈبلیو ایم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ میں پاکستان شُکریہ کے نعرے بلند ہوئے لیکن ہم ایران کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو عالمی استعمار کے مقابلے میں کھڑا ہے اور مظلومین کا پشتی بان ہے جو حماس کا حزب اللہ کا پشتی بان ہے پاکستان کی سر زمین پر ہم سب ایران ہیں اسرائیل کے خلاف ہم سب جسد واحد ہیں نتن یاہو نے کہا کہ تہران کو خالی کر دو اگر تہران خالی ہو گا تو دوسرا تہران [[بیت المقدس]] میں ہو گا فلسطین کی آزادی کا نعرہ ہم سب کا نعرہ ہے فلسطین کے حق میں ایران نا ہو تو پھر اسرائیل کو روکنے والا کون ہے ؟ | |||
لوگ کہتے ہیں اسرائیل ٹیکنالوجی سے ایران کو نہیں ٹکرانا چاہئے تھا کیا موسی کو بھی سوچنا چاہئے تھا کہ فرعون تخت پر ہے جس کے ساتھ خدا ہو اس کو کوئی نہیں جھکا سکتا اس وقت ایران نے اپنا سینہ پیش کر کے پاکستان کا بھی دفاع کیا ہے۔ | |||
اسرائیل مردہ باد ریلی سے ایم این اے انجنیئر حمید حسین ، مفتی گلزار احمد نعیمی ، مولانا نفیس القادری سمیت مختلف مکاتب فکر کے علما و شخصیات نے بھی خطاب کیا<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1933627/%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D9%82%D8%A7%D8%A6%D9%85-%D9%88-%D8%AF%D8%A7%D8%A6%D9%85-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DA%AF%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%DB%81%D8%B1-%D8%B3%D8%A7%D8%B2%D8%B4-%D9%86%D8%A7-%DA%A9%D8%A7%D9%85-%DB%81%D9%88-%DA%AF%DB%8C ایران قائم و دائم رہے گا ایران کے خلاف ہر سازش نا کام ہو گی، نائب امیر جماعت اسلامی]- شائع شدہ از: 17 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 جون 2025ء</ref>۔ | |||
==متعلقہ تلاشیں== | ==متعلقہ تلاشیں== | ||
نسخہ بمطابق 01:20، 18 جون 2025ء
| آپریشن وعده صادق 3 | |
|---|---|
| واقعہ کی معلومات | |
| واقعہ کا نام | آپریشن وعده صادق 3 |
| واقعہ کی تاریخ | 2025ء |
| واقعہ کا دن | 13 جون 2025ء |
| واقعہ کا مقام |
|
آپریشن "وعدہ صادق 3" (سچا وعدہ 3) سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا اسرائیل پر تیسرا میزائل حملہ تھا، جو 2025 میں تہران اور ایران کے کئی دیگر صوبوں میں ایران پر اسرائیلی حملے کے جواب میں کیا گیا۔ اس حملے میں ایران کے جوہری، فوجی، شہری مراکز اور رہائشی کمپلیکس کو نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے نتیجے میں سپاہ کے کچھ کمانڈروں، ملک کے چھ ممتاز سائنسدانوں اور متعدد ہم وطنوں کی شہادت ہوئی۔
یہ آپریشن دو مرحلوں میں انجام پایا:
پہلا مرحلہ: جمعہ، 13 جون 2025 کو شام (شمسی تاریخ 23 خرداد 1404 ہجری شمسی، قمری تاریخ 17 ذی الحجہ 1446 ہجری قمری) کو ہوا۔
دوسرا مرحلہ: ہفتہ، 14 جون 2025 کو شام (شمسی تاریخ 24 خرداد 1404 ہجری شمسی، قمری تاریخ 18 ذی الحجہ 1446 ہجری قمری) کو ہوا۔
اس آپریشن کو "وعدہ صادق 3" کا نام دیا گیا اور اس کا مقدس کوڈ نام "یا علی بن ابی طالب" تھا۔
پہلے مرحلے میں، مقبوضہ علاقوں کی طرف سینکڑوں میزائل داغے گئے، اور تل ابیب اور حیفہ میں صہیونی حکومت کی وزارت جنگ اور وزارت سلامتی سمیت حساس فوجی اور سیکورٹی مراکز کو درستگی کے ساتھ نشانہ بنایا گیا۔
آپریشن کے دوسرے مرحلے میں، تل ابیب کے کم از کم سات مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، اور تل ابیب پر حملوں کے ساتھ ساتھ، بندرگاہی شہر حیفہ کو بھی ایرانی میزائلوں سے درستگی کے ساتھ نشانہ بنایا گیا۔
آپریشن کا زمان اور مکان
ایران کا اسرائیل پر تیسرا میزائل حملہ: "آپریشن سچا وعدہ 3" ایران نے اسرائیل پر اپنا تیسرا میزائل حملہ کیا، جس کا نام "آپریشن سچا وعدہ 3" تھا۔ یہ حملہ دو مراحل میں کیا گیا۔ پہلا مرحلہ جمعہ 13 جون 2025 کو، شمسی کیلنڈر کے مطابق 23 خرداد 1404 کی شام کو ہوا۔ دوسرا مرحلہ ہفتہ 14 جون 2025 کو، شمسی کیلنڈر کے مطابق 24 خرداد 1404 کی شام کو ہوا، جو کہ عید غدیر کے بھی موافق تھا۔ اس حملے میں تل ابیب اور حیفا کے قلب میں پہلے سے طے شدہ فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
آپریشن "وعدہ صادق 3" کی کامیابی اور دشمن کے نقصانات
آپریشن "وعدہ صادق 3" کے پہلے مرحلے میں، مقبوضہ علاقوں کی جانب سینکڑوں میزائل داغے گئے۔ ان میزائلوں نے تل ابیب اور حائفہ میں موجود حساس فوجی اور سکیورٹی مراکز، جن میں رجیم کی وزارت جنگ اور وزارت سکیورٹی کی عمارتیں شامل تھیں، کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ تل ابیب سے جاری ابتدائی تصاویر کے مطابق، میزائلوں نے شہر کے مرکز اور اہم عمارتوں، جیسے کہ صیہونی رجیم کی وزارت جنگ اور وزارت سکیورٹی کے ہیڈ کوارٹر، کو بالکل ٹھیک نشانہ بنایا۔ اسرائیلی حکام کے ملٹی لیئر دفاعی نظاموں کی کارکردگی کے دعوؤں کے برعکس، ایرانی میزائل ان رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے اپنے اہداف تک کامیابی سے پہنچے۔
تل ابیب اور حائفہ پر حملے
آپریشن کے دوسرے مرحلے میں، تل ابیب کے کم از کم سات مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا۔ تل ابیب پر حملوں کے ساتھ ہی، بندرگاہی شہر حائفہ کو بھی ایرانی میزائلوں نے درستگی سے نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ، مغربی الخلیل اور وسطی الخلیل کے مقبوضہ علاقوں میں بھی انتباہی سائرن بج اٹھے۔
آپریشن کے اهداف اور مقاصد
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر انچیف کے اعلیٰ مشیر، سردار احمد وحیدی نے آپریشن وعدہ صادق 3 کے مقاصد کے بارے میں مزید کہا: "ہمارے ڈیزائنرز نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اور فضائیہ کی فورسز میں متعدد منصوبے زیر غور رکھے تھے۔ ایک انتہائی اہم مرکز، ہوائی اڈہ نواتیم اور اسی طرح نوادا، جہاں F-35، F-16 اور F-15 طیارے، بھاری ایندھن بردار ٹرانسپورٹرز، کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اور الیکٹرانک وارفیئر سینٹر تعینات تھے، کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ مقامات ایران کے خلاف حملوں کا نقطہ آغاز بھی تھے۔" انہوں نے مزید کہا: "تل ابیب میں واقع ٹیلی گراف، جو ایک اہم فضائی مرکز بھی ہے، کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل کی وزارت دفاع اور فوجی صنعتی مراکز کو بھی نشانہ بنایا گیا۔" سردار وحیدی نے واضح کیا: "150 سے زیادہ اہداف ڈیزائن کیے گئے تھے جن میں بہت اچھی کامیابی حاصل ہوئی اور یہ کام کئی مراحل میں بڑی دقت سے انجام دیا گیا۔"[1]
رد عمل اور بیانات
23 خرداد (13 جون) کو صبح سویرے، اسرائیلی حکومت نے ایران کے کچھ علاقوں پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں مسلح افواج کے کئی سینئر کمانڈر، جوہری سائنس دان اور متعدد شہری شہید ہوئے۔ ایران پر اسرائیل کے حملے کے بعد اندرونی اور بیرونی ردعمل سامنے آئے، جن میں سے چند ایک کا ذیل میں ذکر کیا گیا ہے۔
ایرانی صدر مملکت کا ردعمل
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر اپنے اکاؤنٹ پر ایران کے پرچم اور آیت "نَصْرٌ مِنَ اللَّهِ وَفَتْحٌ قَرِيبٌ" (الصف – 13) کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے، ایران پر صیہونی حکومت کے حملے کے جواب پر ردعمل ظاہر کیا۔
سپاه پاستداران کا بیان
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا مکمل بیان مندرجہ ذیل ہے:
پہلا بیان
بسم اللہ الرحمن الرحیم وَسَیَعْلَمُ الَّذِینَ ظَلَمُوا أَیَّ مُنْقَلَبٍ یَنْقَلِبُونَ (سورہ شعراء: 227) جمعہ کی صبح قابض اور بچوں کے قاتل صیہونی دہشت گرد حکومت کی جانب سے اسلامی ایران کے علاقوں پر جارحانہ حملے اور مسلح افواج کے کئی اعلیٰ کمانڈروں، ممتاز سائنسدانوں اور بے گناہ شہریوں خصوصاً مظلوم بچوں کی شہادت کے بعد، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے ایرانی قوم کے دفاعی اور جارحانہ بازو کے طور پر، اللہ تعالیٰ کی مدد، رہبر معظم انقلاب (دام ظلہ العالی) کی دانشمندانہ ہدایات اور ایرانی قوم کے یکجہتی کے مطالبے اور حمایت پر بھروسہ کرتے ہوئے، عید سعید غدیر کی بابرکت رات کو 'آپریشن وعدہ صادق 3' کو مقدس نعرہ "یا علی بن ابی طالب (علیہ السلام)" کے ساتھ، قابض صیہونی حکومت کے زیر قبضہ علاقوں میں دسیوں اہداف، فوجی مراکز اور فضائی اڈوں کے خلاف اپنا فیصلہ کن اور دقیق جواب دیا ہے۔[2]۔
دوسرا بیان
بسم اللہ الرحمن الرحیم وَإِنْ عُدتُّمْ عُدْنَا وَجَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكَافِرِينَ حَصِیرًا (سورہ اسراء: 8)
صیہونی حکومت کے اسٹریٹجک ٹھکانوں کے خلاف 'آپریشن وعدہ صادق 3' کی کامیاب کارروائی کے بارے میں ابتدائی اعلان کے بعد، اب ہم ایرانی قوم اور دنیا کے آزاد خیال لوگوں کو اس آپریشن کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہیں: اس آپریشن میں، سپاہ کی ایرو اسپیس فورس کی میزائل اور ڈرون یونٹوں نے، انتہائی درست اور سمارٹ نظاموں کے امتزاج کا استعمال کرتے ہوئے، ہمارے ملک کے خلاف مجرمانہ حملوں کا آغاز کرنے والے فوجی مراکز اور فضائی اڈوں کے ساتھ ساتھ، فوجی صنعتی مراکز کو بھی نشانہ بنایا جو خطے کے مزاحمتی اقوام خصوصاً مظلوم فلسطینیوں اور غزہ کے لوگوں کے خلاف جرائم کے ارتکاب کے لیے میزائلوں اور دیگر فوجی ساز و سامان کی تیاری میں صیہونی حکومت کی فوج کے لیے خصوصی طور پر استعمال ہوتے تھے۔ اس کے علاوہ، دیگر فوجی اہداف کو بھی مقبوضہ علاقوں میں گہرائی تک نشانہ بنایا گیا۔
میدانی رپورٹس، سیٹلائٹ تصاویر اور انٹیلی جنس معلومات سے ظاہر ہوتا ہے کہ دسیوں بیلسٹک میزائلوں نے اسٹریٹجک اہداف کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا۔ دشمن، روکنے کے دعووں کے باوجود، اسلامی جمہوریہ ایران کے میزائل حملوں کی لہروں کا مقابلہ کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔ 'آپریشن وعدہ صادق 3' انقلاب اسلامی کے عظیم رہنما اور کمانڈر انچیف (دام ظلہ العالی) کے حکم کی تعمیل اور ایرانی عوام کے مطالبے پر، بہائے گئے پاک خونوں کے جواب کا ایک حصہ ہے۔ یہ آپریشن اسلامی جمہوریہ ایران کے تمام اداروں اور مسلح افواج کے تعاون سے مضبوطی اور انداز شجاعانه انداز میں انجام دیا گیا، اور اس کا بنیادی پیغام یہ ہے کہ اسلامی ایران کی سلامتی مسلح افواج کی سرخ لکیر (ریڈ لائن) ہے۔[3]
سپاہ پاسداران کے کمانڈر انچیف کے مشیر کا بیان
سپاہ پاسداران کے کمانڈر انچیف کے مشیر نے آپریشن کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا: "آپریشن 'وعدہ صادق 3' میں 150 سے زیادہ اہداف کو کئی مراحل میں نشانہ بنایا گیا، اور ہر مرحلے میں فضائیہ کی دقیق منصوبہ بندی سے صیہونی حکومت کو زبردست دھچکا پہنچا۔" سردار احمد وحیدی نے زور دیا: "خود اس شہر کو بھی، شدید فضائی دفاع کے باوجود، نشانہ بنایا گیا۔ ان کے فوجی صنعتی مراکز، جو میزائل سرگرمیاں انجام دے رہے تھے، اور ان کی وزارت جنگ دونوں کو نشانہ بنایا گیا۔" جنگِ تحمیلی(ایران-عراق جنگ) کے دوران سپاہ پاسداران کے کمانڈر کا بیان جنگِ تحمیلی (ایران-عراق جنگ) کے دوران سپاہ پاسداران کے کمانڈر محسن رضائی نے بھی اپنے ایکس (سابقہ ٹویٹر) اکاؤنٹ پر لکھا: "غاصب صیہونی حکومت کے انتظار میں سخت اور خیبر شکن انتقام ہے، اور آج رات سے لے کر ان کی تنبیہ اور تسلیم ہونے تک ہم کوشش اور جنگ سے باز نہیں آئیں گے۔"
جمہوریہ اسلامیہ ایران کے مسلح افواج کا بیان
جمہوریہ اسلامیہ ایران کی فوج نے بھی اعلان کیا کہ صیہونی حکومت کی جارحیت کے خلاف فوج کے ڈرون آپریشن میں، آرش خودکش ڈرونز کی کئی اقسام نے مقبوضہ علاقوں کے اندر اہداف کو نشانہ بنایا اور انہیں تباہ کر دیا۔ فوج کے فضائی دفاع نے بھی گزشتہ رات شمالی مشرقی، وسطی اور مشرقی تہران، خانی آباد، نازی آباد اور کچھ دیگر علاقوں میں اسرائیلی حملوں کے جواب میں کارروائی کی اور مقابلہ کیا۔ جمہوریہ اسلامیہ ایران کی فضائی دفاعی فورس نے ایک بار پھر ملک کے مغربی آسمان میں صیہونی حکومت کے ایک اور F35 جنگی طیارے کو کامیابی سے نشانہ بنا کر تباہ کر دیا۔ اس رپورٹ کے مطابق، جنگی طیارے کے پائلٹ نے چھلانگ لگا دی ہے اور اس کی حالت فی الحال نامعلوم ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔
مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے ترجمان کا بیان
مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے ترجمان، سردار ابوالفضل شکارچی نے اس بات پر زور دیا کہ عزیز شہداء کا راستہ طاقت کے ساتھ جاری رہے گا، اور مزید کہا: "سپریم کمانڈر ان چیف نے اپنے قیمتی بیانات میں دنیا اور جعلی صیہونی حکومت اور ایران کے بہادر عوام پر واضح طور پر اعلان کیا کہ ہم یقینی طور پر اس حکومت کو اس کے اقدامات پر پچھتاوا کریں گے۔ آپریشن وعدہ صادق 3 اس طاقتور اور تباہ کن آپریشن کا ایک حصہ تھا۔"
ایرانی موجوده پارلمیٹ کے نائب سربراه کا بیان
موجوده پارلیمنٹ کے نائب صدر علی مطهری نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی بے گناہ خواتین اور بچوں کے خلاف کیے گئے جرائم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا: "میرے خیال میں ان تمام نقصانات کا ازالہ کرنے کے لیے مقبوضہ علاقوں پر مزید حملوں کی ضرورت ہے۔ اسرائیل کو اپنے کیے پر اس طرح پچھتانا چاہیے کہ اسے دوبارہ ایسا کرنے کی جرات نہ ہو۔" انہوں نے عوام کے کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مزید کہا: "عوام کا اتحاد اور یہ کہ ایران کے اندر سے ایک آواز دنیا تک پہنچائی جائے، انتہائی اہم ہے، خاص طور پر ایسے حالات میں جب اسرائیل کے حالیہ حملوں کا ایک مقصد ایرانی معاشرے میں افراتفری پیدا کرنا ہے۔"
حکومتی ترجمان کا بیان
حکومتی ترجمان فاطمہ مهاجرانی نے "وعدہ صادق ۳ آپریشن" کا حوالہ دیتے ہوئے زور دیا: "ہماری مسلح افواج جب تک ضروری سمجھیں گی، اس کام کو جاری رکھیں گی۔ میں یہ بھی بتا دوں کہ حکومت ہماری مسلح افواج کے تمام فیصلوں کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ ہم سب رہبرِ معظم کی پشت پر کھڑے ہو کر ان کے فیصلوں کے حامی ہیں۔"
مفتی عمان کا بیان
احمد بن خلیلی، مفتی عمان نے اپنے ایکس سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے آپریشن وعدہ صادق 3 میں ایران کے جعلی اسرائیلی حکومت کو تنبیہی ردعمل کے بارے میں کہا: "ایران کا اسرائیل کو فیصلہ کن جواب ہمارے دلوں کو سکون بخش گیا اور مقدس سرزمین پر ناپسندیدہ صیہونی قبضے کے ناقابل واپسی خاتمے کی امید کا ایک دروازہ کھول دیا۔" الخلیلی نے مزید کہا: "دنیا بھر میں امدادی قافلوں کو دیکھنا اور عزیز و مقاوم غزہ کا محاصرہ ٹوٹتے ہوئے دیکھنا بھی دلوں کو سکون بخشتا ہے، اور فتح صرف اللہ کی طرف سے ہے۔"[4]
طالبان حکومت کی ثقافتی کمیٹی کے رکن کا بیان
محمد جلال، جو طالبان حکومت کی ثقافتی کمیٹی کے رکن اور وزیر داخلہ کے قریبی افراد میں سے ہیں، نے صیہونی حکومت کو ایران کے میزائل حملے کے ردعمل میں کہا: "رات کے سکوت میں، غزہ اپنے لوگوں کی خوشی کی چیخوں سے گونج اٹھتا ہے؛ کیونکہ اس بار میزائل غزہ کے لوگوں پر نہیں گرے، بلکہ ان لوگوں پر گرے ہیں جنہوں نے سالوں تک انہیں محاصرے اور ظلم میں رکھا تھا۔" انہوں نے ایکس پر لکھا کہ "یہ ہمیشہ کا سکوت جو غزہ کے لوگوں کے گھروں پر بموں کے دھماکوں سے ٹوٹتا تھا، اب ایک ایسی حکومت کے خوف اور لرزش سے ٹوٹ رہا ہے جس نے اپنی بقا ظلم اور خونریزی پر قائم کی ہے۔"
ریشون لیزیون کے ناظم کا بیان
ریشن لیزیون (جو تل ابیب کے جنوب میں مقبوضہ علاقوں میں واقع ہے) کے ناظم نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا: "یہ ایک مشکل اور بہت، بہت تکلیف دہ صبح ہے۔" انہوں نے مزید کہا: "میں نے سب کچھ دیکھا تھا، لیکن ایسی تباہی اور بربادی کبھی نہیں دیکھی تھی؛ مناظر بہت تکلیف دہ ہیں۔"
صیہونی نیٹ ورک کان (KAN)
صیہونی نیٹ ورک کان نے بھی مقبوضہ علاقوں کے شمالی حصوں میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سننے اور اس علاقے کے کچھ قصبوں میں دھماکوں کے ٹکڑوں کے بکھرنے کی اطلاع دی۔ صیہونی حکومت کے میڈیا نے بتایا کہ جب ایران سے فائر کیے گئے میزائلوں کی چوتھی سیریز نے اسرائیل کے شمال میں علاقوں کو نشانہ بنایا، تو ایرانی میزائلوں کی پانچویں سیریز نے اسرائیل کے تمام حصوں کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج کا بیان
اسرائیلی حکومت کی فوج نے بھی ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے میزائل حملوں کی ایک نئی لہر کا نشانہ بنی ہے اور 108 علاقوں میں ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کے میڈیا نے جمعہ کی رات کی رپورٹس میں اعلان کیا ہے کہ اب تک ایران سے 150 سے 200 میزائل مقبوضہ علاقوں کی طرف داغے گئے ہیں۔ اسرائیلی حکومت کے میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ حملے کے بڑے حجم، رفتار اور ہدف بنائے گئے مقامات کے پھیلاؤ کی وجہ سے داغے گئے میزائلوں کی کوئی مزید درست تعداد دستیاب نہیں ہے ۔[5]
رائٹرز خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ
رائٹرز خبر رساں ایجنسی نے لکھا: ایران اور اسرائیل نے ہفتہ کی صبح سویرے ایک دوسرے کو نشانہ بنایا جب اسرائیل نے ایران کے خلاف اپنے فضائی حملے شروع کر دیے۔ اس برطانوی میڈیا نے لکھا کہ اسرائیل کے دو اہم شہر ایران کے میزائل حملوں کا نشانہ بنے ہیں۔ رائٹرز کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تل ابیب اور یروشلم (مقبوضہ بیت المقدس) میں خطرے کے سائرن بج اٹھے، جس سے ان دونوں شہروں کے رہائشی ایران کے میزائلوں کی پے در پے لہروں کے پیش نظر پناہ گاہوں میں چلے گئے۔
سی این این نیوز چینل کی رپورٹ
سی این این کی ایک رپورٹر یروشلم (بیت المقدس) سے براہ راست نشریات کے دوران تھیں جب انہوں نے ایران کے میزائل حملوں کا مشاہدہ کیا اور تسلیم کیا کہ یہ پہلا موقع ہے جب وہ اس شہر پر ایران کے میزائل حملوں کی گواہ بنی ہیں۔ سی این این نے اس واقعے کی رپورٹ دی اور ایک سرخی میں لکھا: "سی این این رپورٹر کے عین پیچھے، ایران کا میزائل حملہ یروشلم (بیت المقدس) پر ہوا۔" سی این این رپورٹر نے واضح طور پر کہا: "ہم واقعی حیران ہیں، شاید ہم رپورٹنگ کی جگہ کچھ دیر کے لیے چھوڑ دیں، اس وقت پیچھے سے ایران کے میزائلوں کو روکے جانے کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔"
تاس نیوز ایجنسی روس کی رپورٹ
روسی خبر رساں ایجنسی تاس نے رپورٹ کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے حالیہ صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں، ایک بڑے حملے کو انجام دیتے ہوئے، مقبوضہ علاقوں کے اندر 150 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔
صهیونی حکومت کے ذرایع ابلاغ کی رپورٹ
صہیونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے بھی اس ضمن میں اعلان کیا ہے کہ جب ایران کی طرف سے فائر کیے گئے میزائلوں کی چوتھی سیریز نے شمالی اسرائیل کے علاقوں کو نشانہ بنایا، تو ایرانی میزائلوں کی پانچویں سیریز نے اسرائیل کے تمام علاقوں کو نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ، روزنامہ "ہارٹز" نے لکھا ہے کہ 9 عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں اور سینکڑوں دیگر عمارتوں کو، خاص طور پر تل ابیب کے مضافاتی علاقے رمات گان میں، شدید نقصان پہنچا ہے۔ صہیونی ذرائع ابلاغ نے تسلیم کیا ہے کہ ایران کے حملوں نے صہیونی حکومت کے بنیادی ڈھانچے اور حساس فوجی و غیر فوجی مقامات کو غیر معمولی نقصان پہنچایا ہے ۔[6]۔
اسرائیل کے خلاف وعدہ صادق 3 کی نئی لہر کا آغاز، تل ابیب میں زور دار دھماکے
صہیونی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ ایران کی جانب سے میزائل فائر کیے جانے کے باعث پورے مقبوضہ علاقوں میں خطرے کے سائرن بجنا شروع ہو گئے ہیں۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ ایران کی جانب سے میزائل داغے جانے کے بعد پورے ملک میں خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔
ایرانی میزائیلی حملوں کی نئی لہر میں مقبوضہ علاقوں، تل ابیب، عسقلان اور حیفہ کے شہروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کے خلاف ایران کے میزائل حملے 3 روز قبل آپریشن وعدہ صادق3 کی شکل میں شروع ہوئے تھے اور ان حملوں کے دوران تل ابیب، حیفا اور مقبوضہ فلسطین کے دیگر اہم علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ عبرانی زبان کے میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ایرانی میزائلوں نے حیفہ اور طبریہ کو نشانہ بنایا ہے۔
پورے مقبوضہ علاقوں میں خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے ایرانی میزائل حملوں کے نتیجے میں مقبوضہ جولان کے جنوبی حصے میں آگ بھڑک اٹھی صہیونی ٹی وی چینل 12 نے رپورٹ کیا ہے کہ مقبوضہ جولان کے جنوبی علاقوں میں وسیع پیمانے پر آگ بھڑک اٹھی ہے۔ صہیونی حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ آگ ایرانی میزائلوں کو روکنے کی کوشش کے دوران لگی ہے۔
یہ دعویٰ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صہیونی حکومت نے ان حملوں کے نتیجے میں شہروں پر میزائل گرنے کی خبروں کی تردید کی ہے، لیکن ساتھ ہی انفجارات کی تصاویر اور ویڈیوز کی اشاعت پر سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ ایران کے ان تازہ میزائل حملوں کے بعد مقبوضہ علاقوں کے مختلف حصوں میں صہیونی آبادکار پناہ گاہوں کی طرف بھاگنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
تل ابیب کا ایران کے شدید حملے کا اعتراف، صہیونی آبادکار پناہ گاہوں میں چھپنے پر مجبور
صہیونی ٹی وی چینل 12 نے ایک اعلیٰ سیکیورٹی ذریعے کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ ایرانی نے اسرائیل کے خلاف اپنے جوابی حملوں کی شدت میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ صہیونی میڈیا: ایران نے نیتن یاہو کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا
صہیونی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ ایران نے صہیونی وزیر اعظم کے خاندان کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا ہے۔ صہیونی میڈیا کے مطابق، ایران نے قیساریہ میں واقع قابض اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے رہائش گاہ کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا۔ اسی طرح ایرانی فورسز نے الخضیرہ میں واقع ایک بجلی گھر پر بھی حملہ کیا ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ ایران کے مقبوضہ فلسطین پر میزائل حملوں کے بعد، صہیونی ذرائع ابلاغ نے مقبوضہ بیت المقدس میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دینے کی اطلاع دی ہے[7]۔
تل ابیب، موساد کے ہیڈکوارٹر پر ایرانی میزائل حملہ
تل ابیب میں موساد کے ہیڈکوارٹر پر ایران نے میزائل حملہ کیا ہے۔ ایران نے صہیونی حکومت کی شرانگیزیوں کے جواب میں مقبوضہ فلسطین پر ایک اور طاقتور میزائل حملہ کیا، جس کے دوران تل ابیب کے نواحی علاقے رامات ہشارون اور غوش دان میں شدید دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ صہیونی ذرائع ابلاغ نے تصدیق کی ہے کہ کئی علاقوں میں میزائل آکر گرے اور متعدد زوردار دھماکے ہوئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق اس تازہ حملے میں تل ابیب کے قریب واقع اسرائیلی انٹیلیجنس ادارے موساد کے ہیڈکوارٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
صہیونی چینل 12 کے مطابق رامات ہشارون کے علاقے میں شدید دھماکوں کے بعد ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ غوش دان میں بھی متعدد مقامات پر میزائل گرنے کی اطلاع ہے۔
ایران کے میزائل حملے کے تباہ کن اثرات؛ اسرائیلی تحقیقی مرکز "وائزمین" مکمل طور پر تباہ
ایران کی جانب سے صہیونی حکومت کے ایک اسلحہ جاتی تحقیقی ادارے پر ہونے والا میزائل حملہ اتنا شدید تھا کہ اسرائیلی اخبار ہارٹز نے اس مرکز میں ہونے والی تباہی کی تفصیلات جاری کیں۔ خبر رساں ایجنسی مہر نے المسیرہ کے حوالے سے بتایا کہ ہارٹز نے اس تحقیقی ادارے وائزمین کے ایک محقق کے حوالے سے لکھا جو حالیہ ایرانی میزائل حملے میں تباہ ہو گیا۔ اس نے کہا کہ ایران کے میزائل حملے کے نتیجے میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی ہے اور ایک تجربہ گاہ میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔
اس نے مزید بتایا کہ یہ ادارہ مکمل طور پر منہدم ہو چکا ہے۔ ایرانی میزائلوں نے اس کی تین منزلیں زمیں بوس کر دی ہیں۔ برسوں کی محنت، تجربات، تحقیق اور قیمتی نمونے اس حملے میں نیست و نابود ہو گئے ہیں۔ یہ تحقیقی مرکز گویا ایک میدانِ جنگ بن گیا تھا۔ ایران کا نشانہ بنایا ہوا یہ مرکزسنہ 1934ء میں اسرائیلی مقبوضہ علاقے "رَحووت" میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ ادارہ صہیونی تنظیم "ہگانا" کے لیے ہتھیار بنانے والے نمایاں تحقیقی مراکز میں شمار ہوتا تھا۔ "ہگانا" وہ دہشت گرد تنظیم ہے جس نے صہیونی ریاست کے قیام کے وقت فلسطینی عوام میں خوف و ہراس پھیلانے میں مرکزی کردار ادا کیا تھا۔
یہ ادارہ اب بھی صہیونی فوج اور اسلحہ ساز کمپنی "البیت سسٹمز" کے ساتھ عسکری میدان میں تعاون کر رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کا اعتراف: ایرانی میزائلوں کے خلاف ہماری دفاعی صلاحیت کمزور ہے
صہیونی فوج نے ایک بیان جاری کر کے اعتراف کیا کہ ایرانی میزائلوں کے خلاف اس کا فضائی دفاعی نظام قابلِ اعتماد نہیں رہا ہے۔ بیان میں صہیونی شہریوں سے کہا گیا کہ وہ داخلی محاذ کی ہدایات پر عمل کریں۔ رپورٹس کے مطابق، ایران کے گزشتہ رات کے میزائل حملوں کے دوران اسرائیلی علاقے میں میزائل حملے کی وارننگ دینے والے سسٹمز کام نہیں کر رہے تھے، جس کے باعث صہیونی شہری میزائلوں کی پرواز کو اچانک دیکھ کر حیرت زدہ ہو گئے۔
تل ابیب کو تباہی کی تصاویر کے پھیلاؤ کا خوف؛ حیفا میں صحافیوں کے دفاتر پر حملے
ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صہیونی پولیس نے حیفا میں کئی عرب صحافیوں کے دفاتر پر چھاپے مارے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، صہیونی فورسز نے ان دفاتر سے وہ تمام آلات ضبط کر لیے جن کے ذریعے ایرانی حملوں کی تباہی کی تصاویر ریکارڈ اور نشر کی جا رہی تھیں۔ اسی دوران فیلڈ ٹیمیں الجزیرہ کے نشریاتی مراکز کو تلاش کرنے کے لیے بھی متحرک ہو گئیں تاکہ ایرانی حملوں کی کوئی ویڈیو یا تصویر باہر نہ جا سکے۔
اس سے قبل بھی صہیونی حکومت نے غیر ملکی صحافیوں کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر رکھی تھی تاکہ مقبوضہ علاقوں کی اصل صورتحال سامنے نہ آ سکے۔ ایران کے میزائیل حملے کے بعد نواتیم فضائی اڈے پر شدید آتش زدگی عبرانی زبان کے میڈیا نے بتایا کہ ایران کے میزائل حملوں کے نتیجے میں مقبوضہ علاقوں میں واقع "نواتیم" فضائی اڈے پر آگ لگ گئی۔ واضح رہے کہ صہیونی حکومت نے ان حملوں کے بعد شدید میڈیا سنسر شپ نافذ کر دی ہے تاکہ تباہی کی کوئی تصویر یا ویڈیو عام نہ ہو سکے۔
حکومت نے غیر ملکی صحافیوں کو بھی تصاویر یا ویڈیوز کی اشاعت سے سختی سے روک رکھا ہے۔ اسرائیلی وارننگ سسٹم ناکام؛ صہیونی عوام حیران و پریشان عبرانی میڈیا نے تسلیم کیا ہے کہ گزشتہ شب ایران کے میزائل حملے کے دوران اسرائیلی علاقوں میں خطرے کی گھنٹیاں بجانے والا نظام مکمل طور پر ناکام ہو گیا، جس کے باعث شہری بغیر کسی وارننگ کے میزائل دیکھ کر خوف زدہ ہو گئے۔ ان حملوں سے تل ابیب سمیت مقبوضہ علاقوں میں زوردار دھماکے سنے گئے۔
مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانہ بند
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق، مقبوضہ بیت المقدس میں واقع امریکی سفارت خانہ آج بند کر دیا جائے گا۔ سفارت خانے کا کہنا ہے کہ وہ موجودہ حالات میں امریکی شہریوں کو نہ تو پناہ دے سکتا ہے اور نہ ہی ان کی محفوظ نقل و حرکت میں کوئی مدد کر سکتا ہے۔
گزشتہ شب ایران نے مقبوضہ علاقوں پر میزائل اور ڈرون حملوں کی ایک نئی لہر شروع کی، جس کے نتیجے میں ان علاقوں میں بڑے پیمانے پر دھماکے اور تباہی دیکھی گئی[8]۔
مفتی تقی عثمانی کا اسرائیل پر ایرانی حملوں پر اظہارِ اطمینان
پاکستان کے معروف اہل سنت عالم مفتی محمد تقی عثمانی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران مضبوط جواب دے رہا ہے اور اسرائیل کو پہلی بار پتہ چل رہا ہے کہ بمباری کیا ہوتی ہے۔
مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، پاکستان کی عظیم اہل سنت درسگاہ دار العلوم دیوبند کے مہتمم اعلیٰ اور معروف اہل سنت عالم مفتی محمد تقی عثمانی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر غاصب اسرائیل کی ایران پر جارحیت کے متعلق ایک پیغام میں لکھا ہے کہ ایران مضبوط جواب دے رہا ہے اور اسرائیل کو پہلی بار پتہ چل رہا ہے کہ بمباری کیا ہوتی ہے۔
مفتی محمد تقی عثمانی نے کہا ہے کہ ایران اسرائیلی جارحیت سے بھاری نقصان اٹھانے کے باوجود، اسرائیل کو مضبوط جواب دے رہا ہے؛ اسے پہلی بار پتہ چل رہا ہے کہ بمباری کیا ہوتی ہے۔ عالم اسلام کے خلاف اس کے عزائم ڈھکے چھپے نہیں۔ قدرت کی طرف سے یہ ایک اور موقع ہے کہ تمام مسلمان ممالک متحد ہو کر اسرائیلی خطرے کا مکمل سد باب کریں[9]۔
نہ مومنین کا جذبہ ایمانی ٹھنڈا ہوگا اور نہ تھران خالی کریں گے، حجت الاسلام قمی کا ٹرمپ کو کرارا جواب

امریکی صدر کی تہران خالی کرنے کی دھمکی پر ایرانی مذہبی قیادت اور میڈیا کا فولادی عزم، انقلابی بصیرت اور غیر متزلزل استقامت کے ساتھ دوٹوک جواب. ایران اور صہیونی حکومت کے درمیان جاری کشیدگی ایک بار پھر اس وقت سنگین رخ اختیار کرگئی جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی حالیہ تقریر میں تہران کو خالی کرنے کی کھلی دھمکی دے دی۔ یہ بیان، جسے سامراجی تکبر اور جارحیت کی ایک نئی کوشش قرار دیا جا رہا ہے، دراصل امریکہ کی مایوسی اور ناکامی کا آئینہ دار ہے۔ مگر ہمیشہ کی طرح اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے عزم، حکمت اور استقلال کے ساتھ دشمن کے اس نفسیاتی حملے کا نہایت پُراثر اور دوٹوک جواب دیا ہے۔
ٹرمپ کے اشتعال انگیز بیانات کے بعد ایرانی مذہبی قیادت کی طرف سے جو انقلابی موقف سامنے آیا، اس نے ایک بار پھر دنیا بھر میں اسلامی انقلاب کے نظریاتی استقلال اور ایمانِ راسخ کی گونج پیدا کر دی۔ ایران کے ادارہ تبلیغات اسلامی کے سربراہ حجت الاسلام محمد قمی نے ٹرمپ کی دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے نہایت پُراعتماد اور انقلابی لہجے میں کہا کہ نہ مومنین کے دلوں میں ایمانی جذبہ ٹھنڈا ہوگا اور اللہ کے فضل و کرم نہ تہران اور ایران خالی ہوں گے!"
حجت الاسلام قمی کے اس بیان نے عالمی سطح پر ایک واضح پیغام دیا کہ ایران کی اصل طاقت اس کی فوجی قوت یا اقتصادی وسائل سے زیادہ اس کے مومن عوام کے دلوں میں موجود ایمانی جذبہ اور نظریاتی استقامت ہے۔ ایرانی عوام نے ہمیشہ ہر جارحیت، سازش اور پابندی کا سامنا خندہ پیشانی سے کیا ہے اور ہر وار کے بعد مزید بیدار و متحد ہو کر ابھرے ہیں۔
ادارہ تبلیغات اسلامی کے سربراہ کے اس موقف کے ساتھ ساتھ ایران کے انقلابی میڈیا نے بھی حسبِ سابق دشمن کے نفسیاتی وار کا بھرپور مقابلہ کیا۔ تہران ٹائمز کے ایڈیٹر انچیف محمد صرفی نے بھی ٹرمپ کے بیان پر اپنا دوٹوک اور پُرعزم ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ "ہم تہران ٹائمز کو چھوڑنے کو تیار نہیں تہران شہر کو چھوڑنا تو بہت دور کی بات ہے!"
یہ جملہ درحقیقت میڈیا کے محاذ پر ایران کی استقامت اور شعور کی نمائندگی کرتا ہے۔ تہران ٹائمز نہ صرف ایک میڈیا ادارہ ہے بلکہ ایران کے انقلابی بیانیے کا اہم عالمی ترجمان ہے جو مغربی میڈیا کی پروپیگنڈا مشینری کے سامنے سالہا سال سے حق کی آواز بلند کر رہا ہے۔ محمد صرفی کے اس بیان نے ٹرمپ اور اس کے ساتھیوں کو یہ واضح پیغام دیا کہ ایران کا میڈیا بھی اس عظیم جدوجہد کا صف اول کا سپاہی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی قیادت نے گزشتہ چار دہائیوں کے اندر ہر طوفان، ہر دباؤ، ہر پابندی اور ہر خطرے کو صبر، تدبیر، حکمت اور بصیرت سے سنبھالا ہے۔ رہبر معظم نے نے جس مدبرانہ طرز پر ملک کو آگے بڑھایا ہے، اس نے دشمنوں کے تمام تجزیوں اور سازشوں کو ناکام بنایا ہے۔ یہی قیادت آج ایران کی نوجوان نسل کے اندر بھی وہی حوصلہ، جرائت اور انقلابی شعور منتقل کر رہی ہے جو انقلاب کے ابتدائی دنوں میں نظر آتا تھا۔
ٹرمپ اور اس کے اتحادی بخوبی جانتے ہیں کہ ایران کے خلاف ہر قسم کی دھونس، دھمکی اور اقتصادی پابندیاں اب تک جس طرح ناکام ہوئی ہیں، آئندہ بھی انہیں سوائے ذلت کے کچھ حاصل نہ ہوگا۔ ایرانی قوم اور اس کی قیادت نے ہر مرحلے پر دنیا کو یہ پیغام دیا ہے کہ ہم اپنی سرزمین، اپنے عقیدے اور اپنی انقلابی شناخت کے دفاع کے لیے ہر قربانی دینے کو تیار ہیں۔ دشمن ہمیں اپنی مادی طاقت سے شکست دینا چاہتا ہے، لیکن یہ اس کی سب سے بڑی خام خیالی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے مومن عوام، انقلابی قیادت اور فکری و میڈیا محاذ پر سرگرم ادارے پوری یکجہتی، بصیرت اور استقلال کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔ ٹرمپ کی تہران خالی کرنے کی یہ نئی گیدڑ بھبھکی اس انقلابی طوفان کے سامنے ایک کمزور سی آواز سے زیادہ حیثیت نہیں رکھتی[10]۔
ایران قائم و دائم رہے گا ایران کے خلاف ہر سازش نا کام ہو گی، نائب امیر جماعت اسلامی
ایران قائم و دائم رہے گا ایران کے خلاف ہر سازش نا کام ہو گی، نائب امیر جماعت اسلامی اسلام آباد میں مردہ باد اسرائیل ریلی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ نے کہا کہ میرا آج بھی ایمان ہے کہ ایران قائم و دائم رہے گا ایران کے خلاف ہر سازش نا کام ہو گی ہر تباہی کا سامنا کر کے بھی ایران ڈٹ کر کھڑا ہے ۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس علما مکتب اہلبیت اور ایم ڈبلیوایم ضلع اسلام آباد راولپنڈی کے زیر اہتمام اسلام آباد پریس کلب تا چائنہ چوک مردہ باد اسرائیل ریلی کا انعقاد کیا گیا ریلی میں علمائے کرام، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی ۔شرکاء کا اسرائیل مردہ باد، امریکہ مردہ باد اور قبلہ اول کی آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے شرکاء کی ایران کے ساتھ مکمل اظہارِ یکجہتی کی اور شہداء فلسطین اور شہداء مقاومت کو خراجِ عقیدت پیش کیا شرکائے ریلی نے فلسطینی، لبنانی اور یمنی عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے بینرز اور پلے کارڈز بھی اتھا رکھے تھے ۔
ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےکہا کہ ایران پہلے بھی مشکل وقت سے گزرا ہے .ایران کے اسرائیل پر وار درحقیقت غزہ کے مظلوموں کے زخموں پر مرہم رکھا جا رہا ہے یہ ایک ایسی اس جنگ ہئ جس کے اثرات کئی دہائیوں تک رہیں گے، شہادت میں عزت ہے شکست اور مایوسی نہیں ہے۔ہمیں آج فیصلہ کرنا ہے کہ ہم کس کیمپ میں ہیں؟ کیا ہم ظلم اور باطل کی صف میں کھڑے ہیں یا حق، مظلوم اور مزاحمت کے ساتھ؟ شہادت ہمارے لیے شکست نہیں، بلکہ عزت اور بقا کی علامت ہے۔ مایوسی ہمارے لغت میں نہیں۔ شکست ٹرمپ کا نتن یاہو کا مقدر ہے۔
شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے صدر مجلس علماء مکتب اہلبیت پاکستان علامہ حسنین عباس گردیزی نے کہا کہ کفر نے مرکز اسلام پر حملہ کیا ہے عالم اسلام پر فرض ہے کہ اسلامی ملک کا دفاع کریں ہم خونخوار اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکہ کی مذمت کرتے ہیں برادر اسلامی جمہوریہ ایران کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں اس جنگ کا نتیجہ ظالمین کی نابودی کی شکل میں نکلے گا۔ نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے شرکائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرا آج بھی ایمان ہے کہ ایران قائم و دائم رہے گا ایران کے خلاف ہر سازش نا کام ہو گی ہر تباہی کا سامنا کر کے بھی ایران ڈٹ کر کھڑا ہے۔
فلسطین کی حمایت میں ایران کے جرت مندانہ اقدام کی تحسین کرتا ہوں ایران ایٹمی ٹیکنالوجی پر امن مقاصد کے لئے آگے بڑھانا چاہتا ہے دنیا کی استعماری طاقتیں عالم اسلام کے خلاف سر پیکار ہیں میں ایران کے جری اور عالم رہبر کی تائید کرتا ہوں اس جنگ میں امریکہ کا غرور بھی ٹوٹے گا اور اسرائیل بھی نابود ہو گا انشاللہ فلسطین جلد آزاد ہو گا سابق سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہہ ایران کا جرم یہ ہے کہ وہ مظلومین کی حمایت کیوں کرتا ہے ہم ایرانی بہادر برادران کے ساتھ کھڑے ہیںدہشتگرد نتن یاہو بنکروں میں اور ایرانی نیوز اینکر میزائلوں کی بارش لائیو پروگرام کر رہی ہے تہران کا گرنا اسلام آباد کا اسلام کا گرنا ہے شکست ٹرمپ کا نتن یاہو کا مقدر ہے۔
ڈاکٹرسید ناصر عباس شیرازی چیف آرگنائزر ایم ڈبلیو ایم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ میں پاکستان شُکریہ کے نعرے بلند ہوئے لیکن ہم ایران کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو عالمی استعمار کے مقابلے میں کھڑا ہے اور مظلومین کا پشتی بان ہے جو حماس کا حزب اللہ کا پشتی بان ہے پاکستان کی سر زمین پر ہم سب ایران ہیں اسرائیل کے خلاف ہم سب جسد واحد ہیں نتن یاہو نے کہا کہ تہران کو خالی کر دو اگر تہران خالی ہو گا تو دوسرا تہران بیت المقدس میں ہو گا فلسطین کی آزادی کا نعرہ ہم سب کا نعرہ ہے فلسطین کے حق میں ایران نا ہو تو پھر اسرائیل کو روکنے والا کون ہے ؟
لوگ کہتے ہیں اسرائیل ٹیکنالوجی سے ایران کو نہیں ٹکرانا چاہئے تھا کیا موسی کو بھی سوچنا چاہئے تھا کہ فرعون تخت پر ہے جس کے ساتھ خدا ہو اس کو کوئی نہیں جھکا سکتا اس وقت ایران نے اپنا سینہ پیش کر کے پاکستان کا بھی دفاع کیا ہے۔ اسرائیل مردہ باد ریلی سے ایم این اے انجنیئر حمید حسین ، مفتی گلزار احمد نعیمی ، مولانا نفیس القادری سمیت مختلف مکاتب فکر کے علما و شخصیات نے بھی خطاب کیا[11]۔
متعلقہ تلاشیں
حوالہ جات
- ↑ اهداف عملیات وعده صادق ۳ چه بود؟ پاسخ مشاور عالی فرمانده کل قوا را ببینید (آپریشن صادق وعدہ 3 کے مقاصد کیا تھے؟ مسلح افواج کے کمانڈر انچیف کے مشیر اعلی کا جواب دیکھیں)-www.sharghdaily.com (فارسی زبان)-شائع شدہ از:14/جون/ 2025ء-اخذ شده به تاریخ:15/جون 2025ء۔
- ↑ سپاه: عملیات وعده صادق ۳ با رمز یا علی بن ابی طالب آغاز شد / پاسخ ایران علیه دهها هدف، مراکز نظامی و پایگاههای هوایی اسرائیل خواهد بود (IRGC: آپریشن صادق وعدہ 3 علی بن ابی طالب کے کوڈ نام سے شروع ہوا/ ایران کا ردعمل درجنوں اسرائیلی اہداف، فوجی مراکز اور فضائی اڈوں کے خلاف ہو گا۔)-www.entekhab.ir/fa (فارسی زبان)-شائع شدہ از:13/جون/ 2025ء-اخذ شده به تاریخ:15/جون 2025ء۔
- ↑ [اطلاعیه شماره ۲ روابط عمومی سپاه پیرامون عملیات وعده صادق ۳ (آپریشن صادق وعدہ 3 کے بارے میں سپاه پاسدارن کے تعلقات عامہ کا دوسرا بییان)-www.iribnews.ir(فارسی زبان)-شائع شدہ از:13/جون/ 2025ء-اخذ شده به تاریخ:15 /جون/2025ء۔
- ↑ عمان: پاسخ ایران به اسرائیل قلبهای ما را خنک کرد (عمانی مفتی: اسرائیل کو ایران کے جواب نے ہمارے دلوں کو ٹھنڈا کر دیا)-www.taghribnews.comفارسی زبان)-شائع شدہ از:15/جون/ 2025ء-اخذ شده به تاریخ:15/جون/2025ء۔
- ↑ اعتراف صهیونیست ها به بیسابقه بودن عملیات وعده صادق 3 ( آپریشن وعده صادق 3 بے مثال ہونے پرصیہونی کا اعتراف ۔)-fa.alalam.ir|( فارسی زبان)-شائع شدہ از:15/جون/ 2025ء-اخذ شده به تاریخ:15/جون/2025ء۔
- ↑ ابازتاب جهانی عملیات وعده صادق ۳ در رسانههای جهان (عالمی میڈیا میں آپریشن وعده صادق 3 کی عالمی کوریج)-defapress.ir|( فارسی زبان)-شائع شدہ از:15/جون/ 2025ء-اخذ شده به تاریخ:15/جون/2025ء۔
- ↑ اسرائیل کے خلاف وعدہ صادق 3 کی نئی لہر کا آغاز، تل ابیب میں زور دار دھماکے- شائع شدہ از: 15 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 16 جون 2025ء
- ↑ تل ابیب، موساد کے ہیڈکوارٹر پر ایرانی میزائل حملہ- شائع شدہ از: 17 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 جون 2025ء
- ↑ مفتی تقی عثمانی کا اسرائیل پر ایرانی حملوں پر اظہارِ اطمینان- شائع شدہ از: 17 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 جون 2025ء
- ↑ نہ مومنین کا جذبہ ایمانی ٹھنڈا ہوگا اور نہ تھران خالی کریں گے، حجت الاسلام قمی کا ٹرمپ کو کرارا جواب- شائع شدہ از: 17 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 جون 2025ء
- ↑ ایران قائم و دائم رہے گا ایران کے خلاف ہر سازش نا کام ہو گی، نائب امیر جماعت اسلامی- شائع شدہ از: 17 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 جون 2025ء