"محمد باقری" کے نسخوں کے درمیان فرق
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) «'''محمد باقری''' == جنرل باقری اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کریں گے == اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری ایک اعلیٰ سطحی عسکری وفد کے ہمراہ جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطا...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
| سطر 6: | سطر 6: | ||
پاک فوج کی دعوت پر روانہ ہونے والا اعلی ایرانی فوجی وفد اسلام آباد میں پاکستانی دفاعی رہنماؤں کے ساتھ دونوں ملکوں کے دفاعی تعلقات اور تعاون پر مذاکرات کرے گا۔ | پاک فوج کی دعوت پر روانہ ہونے والا اعلی ایرانی فوجی وفد اسلام آباد میں پاکستانی دفاعی رہنماؤں کے ساتھ دونوں ملکوں کے دفاعی تعلقات اور تعاون پر مذاکرات کرے گا۔ | ||
ایرانی اور پاکستانی فوجی رہنما خطے کے حالات اور واقعات پر بھی گفتگو کریں گے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1929680/%D8%AC%D9%86%D8%B1%D9%84-%D8%A8%D8%A7%D9%82%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%D8%B9%D9%84%DB%8C-%D8%B3%D8%B7%D8%AD%DB%8C-%D9%88%D9%81%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%DB%81%D9%85%D8%B1%D8%A7%DB%81-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81-%DA%A9%D8%B1%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%DB%92 جنرل باقری اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کریں گے]- شائع شدہ از: 19 جنوری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 جنوری 2025ء۔</ref>۔ | ایرانی اور پاکستانی فوجی رہنما خطے کے حالات اور واقعات پر بھی گفتگو کریں گے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1929680/%D8%AC%D9%86%D8%B1%D9%84-%D8%A8%D8%A7%D9%82%D8%B1%DB%8C-%D8%A7%D8%B9%D9%84%DB%8C-%D8%B3%D8%B7%D8%AD%DB%8C-%D9%88%D9%81%D8%AF-%DA%A9%DB%92-%DB%81%D9%85%D8%B1%D8%A7%DB%81-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%AF%D9%88%D8%B1%DB%81-%DA%A9%D8%B1%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%DB%92 جنرل باقری اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کریں گے]- شائع شدہ از: 19 جنوری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 جنوری 2025ء۔</ref>۔ | ||
== صیہونی رجیم کو یکسر مختلف اور دندان شکن جواب دیں گے == | |||
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی سرزمین پر حملے کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا، کہا: [[اسرائیل|صیہونی رجیم]] ایران کے خلاف جارحیت کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔۔ | |||
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے ان دنوں [[غزہ]] اور [[ لبنان|جنوبی لبنان]] کے محاذوں پر صیہونی حکومت کی مایوسی اور بے بسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان اور [[غزہ پٹی|غزہ کی پٹی]] میں عام شہریوں پر وحشیانہ مظالم ڈھانے کے باوجود صیہونی رجیم اپنے اعلان کردہ اہداف میں سے کوئی ایک بھی حاصل نہیں کر سکی ہے۔ | |||
لہٰذا بوکھلاہٹ میں جارح امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی عسکری اور سیاسی حمایت اور نام نہاد انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی مجرمانہ خاموشی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، [[فلسطین|فلسطینیوں]] کی نسل کشی اور شہری ڈھانچے کی تباہی کے ذریعے انہیں نقل مکانی پر مجبور کر دیا ہے۔ | |||
انہوں نے کہا کہ لبنان کے خلاف جارحیت کا سب سے اہم مقصد مقبوضہ علاقوں کے شمال میں امن بحال کرکے ان علاقوں میں صیہونی آبادکاروں کی واپسی کا خواب تھا جو نہ صرف پورا نہیں ہوا بلکہ حیفہ اور تل ابیب جیسے بڑے شہر بھی مقاومت کے حملوں کی زد میں آگئے ہیں۔ | |||
جنرل باقری نے مزید کہا کہ صیہونی فوج نے قیدیوں کی رہائی کو غزہ کی پٹی پر حملے کا اہم ترین ہدف قرار دیا تھا لیکن اب [[طوفان الاقصی|طوفان الاقصیٰ]] کو چودہ ماہ گزرنے کے بعد بھی نہ صرف یہ کہ ان قیدیوں کا سراغ نہیں مل سکا بلکہ کئی ماہ کی بھرپور جارحیت کے بعد بھی اس رجیم کے وزیراعظم کو اپنے قیدیوں کی رہائی کے لئے انعام کا اعلان کرنا پڑا۔ | |||
انہوں نے ایران پر اسرائیلی حالیہ جارحیت کے بارے میں کہا کہ صیہونیوں نے اس اقدام سے اسلامی جمہوریہ کی ریڈلائن عبور کرنے کی حماقت کی ہے، لیکن انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج اخلاقیات، دینی تعلیمات اور بین الاقوامی قوانین پر عمل کرتے ہوئے جوابی کاروائی میں تاخیر اور جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کریں گی بلکہ تدبر کے ساتھ، صحیح وقت پر دندان شکن جواب دیں گی<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1928396/%D8%B5%DB%8C%DB%81%D9%88%D9%86%DB%8C-%D8%B1%D8%AC%DB%8C%D9%85-%DA%A9%D9%88-%DB%8C%DA%A9%D8%B3%D8%B1-%D9%85%D8%AE%D8%AA%D9%84%D9%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AF%D9%86%D8%AF%D8%A7%D9%86-%D8%B4%DA%A9%D9%86-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%A8-%D8%AF%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%DB%92-%D8%AC%D9%86%D8%B1%D9%84-%D8%A8%D8%A7%D9%82%D8%B1%DB%8C صیہونی رجیم کو یکسر مختلف اور دندان شکن جواب دیں گے، جنرل باقری]- شائع شدہ از: 26 نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 جنوری 2025ء۔</ref>۔ | |||
نسخہ بمطابق 17:59، 19 جنوری 2025ء
محمد باقری
جنرل باقری اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کریں گے
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری ایک اعلیٰ سطحی عسکری وفد کے ہمراہ جلد ہی پاکستان کا دورہ کریں گے۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری فوج کے اعلیٰ کمانڈروں کے ہمراہ پاک فوج کے سربراہ کی سرکاری دعوت پر اسلام آباد کا دورہ کریں گے۔
پاک فوج کی دعوت پر روانہ ہونے والا اعلی ایرانی فوجی وفد اسلام آباد میں پاکستانی دفاعی رہنماؤں کے ساتھ دونوں ملکوں کے دفاعی تعلقات اور تعاون پر مذاکرات کرے گا۔ ایرانی اور پاکستانی فوجی رہنما خطے کے حالات اور واقعات پر بھی گفتگو کریں گے[1]۔
صیہونی رجیم کو یکسر مختلف اور دندان شکن جواب دیں گے
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی سرزمین پر حملے کو ہرگز برداشت نہیں کرے گا، کہا: صیہونی رجیم ایران کے خلاف جارحیت کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔۔ مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے ان دنوں غزہ اور جنوبی لبنان کے محاذوں پر صیہونی حکومت کی مایوسی اور بے بسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ لبنان اور غزہ کی پٹی میں عام شہریوں پر وحشیانہ مظالم ڈھانے کے باوجود صیہونی رجیم اپنے اعلان کردہ اہداف میں سے کوئی ایک بھی حاصل نہیں کر سکی ہے۔
لہٰذا بوکھلاہٹ میں جارح امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی عسکری اور سیاسی حمایت اور نام نہاد انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی مجرمانہ خاموشی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، فلسطینیوں کی نسل کشی اور شہری ڈھانچے کی تباہی کے ذریعے انہیں نقل مکانی پر مجبور کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنان کے خلاف جارحیت کا سب سے اہم مقصد مقبوضہ علاقوں کے شمال میں امن بحال کرکے ان علاقوں میں صیہونی آبادکاروں کی واپسی کا خواب تھا جو نہ صرف پورا نہیں ہوا بلکہ حیفہ اور تل ابیب جیسے بڑے شہر بھی مقاومت کے حملوں کی زد میں آگئے ہیں۔
جنرل باقری نے مزید کہا کہ صیہونی فوج نے قیدیوں کی رہائی کو غزہ کی پٹی پر حملے کا اہم ترین ہدف قرار دیا تھا لیکن اب طوفان الاقصیٰ کو چودہ ماہ گزرنے کے بعد بھی نہ صرف یہ کہ ان قیدیوں کا سراغ نہیں مل سکا بلکہ کئی ماہ کی بھرپور جارحیت کے بعد بھی اس رجیم کے وزیراعظم کو اپنے قیدیوں کی رہائی کے لئے انعام کا اعلان کرنا پڑا۔
انہوں نے ایران پر اسرائیلی حالیہ جارحیت کے بارے میں کہا کہ صیہونیوں نے اس اقدام سے اسلامی جمہوریہ کی ریڈلائن عبور کرنے کی حماقت کی ہے، لیکن انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج اخلاقیات، دینی تعلیمات اور بین الاقوامی قوانین پر عمل کرتے ہوئے جوابی کاروائی میں تاخیر اور جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کریں گی بلکہ تدبر کے ساتھ، صحیح وقت پر دندان شکن جواب دیں گی[2]۔
- ↑ جنرل باقری اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ پاکستان کا دورہ کریں گے- شائع شدہ از: 19 جنوری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 جنوری 2025ء۔
- ↑ صیہونی رجیم کو یکسر مختلف اور دندان شکن جواب دیں گے، جنرل باقری- شائع شدہ از: 26 نومبر 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 19 جنوری 2025ء۔