مندرجات کا رخ کریں

"پاک ایران دوستی زندہ باد(تجزیے اور نوٹس)" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا ایک درمیانی نسخہ نہیں دکھایا گیا)
سطر 1: سطر 1:
[[فائل:پاک ایران دوستی.jpg|تصغیر|بائیں|]]
'''پاک ایران دوستی زندہ باد''' ایرانی وزیر خارجہ نے [[ایران]] کیخلاف [[اسرائیل|اسرائیلی]] جارحیت میں [[پاکستان|پاکستانی]] عوام کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستانی عوام کا خلوص بہت متاثر کن تھا۔ انکے بے ساختہ اظہارِ ہمدردی نے ایرانی معاشرے کے دلوں میں گہرا اثر ڈالا۔ ایرانی عوام نے شکر گزاری کیساتھ ان مناظر کو دیکھا، جس میں انکے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں نے ایران کی حمایت میں آواز بلند کی۔ اس یکجہتی اور ہمدردی کو کبھی فراموش نہیں کیا جائیگا۔ اس عمل نے ایک بار پھر ہمیں دونوں ممالک کے درمیان بندھن کی گہرائی اور ہماری مشترکہ اقدار کی مضبوطی کی یاد دلا دی۔ ایران اور پاکستان خطے کو مقابلے کے میدان سے تعاون کے مرکز میں تبدیل کرسکتے ہیں <ref>تحریر: سید محمد عباس عراقچی، وزیر خارجہ ایران</ref>۔
'''پاک ایران دوستی زندہ باد''' ایرانی وزیر خارجہ نے [[ایران]] کیخلاف [[اسرائیل|اسرائیلی]] جارحیت میں [[پاکستان|پاکستانی]] عوام کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستانی عوام کا خلوص بہت متاثر کن تھا۔ انکے بے ساختہ اظہارِ ہمدردی نے ایرانی معاشرے کے دلوں میں گہرا اثر ڈالا۔ ایرانی عوام نے شکر گزاری کیساتھ ان مناظر کو دیکھا، جس میں انکے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں نے ایران کی حمایت میں آواز بلند کی۔ اس یکجہتی اور ہمدردی کو کبھی فراموش نہیں کیا جائیگا۔ اس عمل نے ایک بار پھر ہمیں دونوں ممالک کے درمیان بندھن کی گہرائی اور ہماری مشترکہ اقدار کی مضبوطی کی یاد دلا دی۔ ایران اور پاکستان خطے کو مقابلے کے میدان سے تعاون کے مرکز میں تبدیل کرسکتے ہیں <ref>تحریر: سید محمد عباس عراقچی، وزیر خارجہ ایران</ref>۔


سطر 35: سطر 36:
== ہماری دوستی مستقبل کے لیے ایک اسٹریٹجک اثاثہ ہے ==
== ہماری دوستی مستقبل کے لیے ایک اسٹریٹجک اثاثہ ہے ==
عباس عراقچی کے مطابق، اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ایران اور پاکستان نہ صرف ترقی کریں بلکہ خطے میں ایک پرامن، کثیر الثقافتی اور ہم آہنگ مستقبل کے معمار کے طور پر ساتھ ساتھ ابھریں۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ہماری دوستی ماضی کی یادگار نہیں ہے، یہ مستقبل کے لیے ایک اسٹریٹجک اثاثہ ہے۔ اتحاد میں طاقت ہے۔ تعاون میں، مقصد ظاہر ہوتا ہے اور باہمی احترام میں پائیدار امن اور مشترکہ پیش رفت کی بنیاد بنتی ہے۔ اس مضمون کے آخر میں عراقچی نے لکھا ہے: "ایران اور پاکستان کی دوستی زندہ باد"<ref>[https://www.islamtimes.com/ur/article/1224641/%D9%BE%D8%A7%DA%A9-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%DB%8C-%D8%B2%D9%86%D8%AF%DB%81-%D8%A8%D8%A7%D8%AF پاک ایران دوستی زندہ باد]-شائع شدہ از: 2 اگست 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 اگست 2025ء</ref>۔
عباس عراقچی کے مطابق، اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ایران اور پاکستان نہ صرف ترقی کریں بلکہ خطے میں ایک پرامن، کثیر الثقافتی اور ہم آہنگ مستقبل کے معمار کے طور پر ساتھ ساتھ ابھریں۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ہماری دوستی ماضی کی یادگار نہیں ہے، یہ مستقبل کے لیے ایک اسٹریٹجک اثاثہ ہے۔ اتحاد میں طاقت ہے۔ تعاون میں، مقصد ظاہر ہوتا ہے اور باہمی احترام میں پائیدار امن اور مشترکہ پیش رفت کی بنیاد بنتی ہے۔ اس مضمون کے آخر میں عراقچی نے لکھا ہے: "ایران اور پاکستان کی دوستی زندہ باد"<ref>[https://www.islamtimes.com/ur/article/1224641/%D9%BE%D8%A7%DA%A9-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%AF%D9%88%D8%B3%D8%AA%DB%8C-%D8%B2%D9%86%D8%AF%DB%81-%D8%A8%D8%A7%D8%AF پاک ایران دوستی زندہ باد]-شائع شدہ از: 2 اگست 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 اگست 2025ء</ref>۔
== متعلقہ تلاشیں ==
* [[اسلام]]
* [[مسلمان]]
* [[ایران]]
* [[پاکستان]]
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}

حالیہ نسخہ بمطابق 00:27، 3 اگست 2025ء

پاک ایران دوستی زندہ باد ایرانی وزیر خارجہ نے ایران کیخلاف اسرائیلی جارحیت میں پاکستانی عوام کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستانی عوام کا خلوص بہت متاثر کن تھا۔ انکے بے ساختہ اظہارِ ہمدردی نے ایرانی معاشرے کے دلوں میں گہرا اثر ڈالا۔ ایرانی عوام نے شکر گزاری کیساتھ ان مناظر کو دیکھا، جس میں انکے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں نے ایران کی حمایت میں آواز بلند کی۔ اس یکجہتی اور ہمدردی کو کبھی فراموش نہیں کیا جائیگا۔ اس عمل نے ایک بار پھر ہمیں دونوں ممالک کے درمیان بندھن کی گہرائی اور ہماری مشترکہ اقدار کی مضبوطی کی یاد دلا دی۔ ایران اور پاکستان خطے کو مقابلے کے میدان سے تعاون کے مرکز میں تبدیل کرسکتے ہیں [1]۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے دورہ اسلام آباد کے موقع پر ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے پاکستانی اخبار نیوز میں "ایک مشترکہ مستقبل" کے عنوان سے مضمون لکھا ہے، اس کا اقتباس اسلام ٹائمز کے قارئین کے لئے پیش خدمت ہے۔ اس مضمون میں ایران پاکستان تعلقات کی مختلف جہتوں اور دونوں ممالک کے لیے آنے والے مواقع کو بیان کیا گیا ہے۔ ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان آج (ہفتہ) 2 اگست کو دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچے ہیں اور صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کا پہلا دورہ پاکستان ہے۔

ایران اور پاکستان خطے کے مستقبل میں فیصلہ کن کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اس مضمون میں سید عباس عراقچی نے اسلامی جمہوریہ ایران کی خارجہ پالیسی کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہمسایہ ممالک کے ساتھ مضبوط، مستحکم اور باہمی طور پر فائدہ مند تعلقات کے فروغ کو قرار دیا ہے۔

اس فریم ورک میں، پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات کو ایک خاص مقام حاصل ہے

عباس عراقچی نے مزید لکھا ہے "اس فریم ورک میں، پاکستان کے ساتھ ہمارے تعلقات کو ایک خاص مقام حاصل ہے، ایک ایسا تعلق، جس کی تعریف صرف جغرافیائی قربت کی بنیاد پر نہیں کی گئی ہے، بلکہ اس کی جڑیں صدیوں کے مشترکہ تہذیبی، مذہبی، ثقافتی روابط اور متضاد اسٹریٹجک مفادات سے جڑی ہوئی ہیں۔" براعظم ایشیاء میں ایک اسٹریٹجک مقام پر واقع دو آزاد ممالک کی حیثیت سے ایران اور پاکستان نہ صرف پائیدار شراکت داری سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں بلکہ خطے کے مستقبل میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔

اس آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر مسعود پزشکیان کا دورہ پاکستان دو طرفہ تعلقات میں بڑھتی ہوئی رفتار کی علامت ہے۔ یہ دورہ اس اعلیٰ سطحی بات چیت کا تسلسل ہے، جس میں شہید ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کا اسلام آباد کا تاریخی دورہ اور وزیراعظم شہباز شریف کا تہران کا دورہ شامل ہے۔ یہ جاری سفارتی تبادلے اور دونوں ممالک کے اعلیٰ عہدے داروں کے درمیان مشاورت رسمی تعلقات سے بالاتر ہے اور ایک گہری اسٹریٹجک صف بندی کا مظاہرہ کرتی ہے۔

ایران اور پاکستان علاقائی مساوات میں اپنے تعلقات کو بااثر سطح پر لے جا رہے ہیں. عباس عراقچی نے مزید لکھا ہے، یہ رجحان ظاہر کرتا ہے کہ دونوں ممالک شعوری طور پر اور بامقصد نظریہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو علاقائی مساوات میں ایک بااثر سطح تک بلند کر رہے ہیں۔ ایران اور پاکستان کے درمیان 900 کلومیٹر طویل سرحد ہے، جو دونوں ممالک کو الگ کرنے والی لائن نہیں ہے بلکہ ایک پل ہے، جو صدیوں سے قوموں اور تہذیبوں کو جوڑ رہا ہے۔ اس سرحد کے پار نہ صرف سامان بلکہ خیالات، زبانیں، شعر اور عقائد کا بھی تبادلہ ہوتا ہے۔ اس باہمی تبادلے نے ہمارے معاشروں کو آج تک زندہ رکھا ہوا ہے۔

نوروز کی رسم سے لے کر مشترکہ صوفیانہ روایات تک، ان ثقافتی اور روحانی بندھنوں نے اعتماد اور پائیدار شناسائی کا احساس پیدا کیا ہے، جسے سیاسی تعاون کی بنیاد سمجھا جاتا ہے۔ مضمون میں لکھا گیا ہے کہ یہ رشتہ مذہبی قربت سے بھی مضبوط ہے۔ دو قابل فخر مسلم ممالک کے طور پر، ایران اور پاکستان اسلامی اصولوں جیسے انصاف، ہمدردی اور یکجہتی پر قائم ہیں۔ یہ اقدار نہ صرف اندرونی ہم آہنگی کا عنصر ہیں، بلکہ ہمارے بین الاقوامی رویئے کی بھی نشاندہی کرتی ہیں۔ یہی اقدار ہمیں فلسطین کی حمایت میں ایک ساتھ کھڑے ہونے، جبر کے سامنے خاموش نہ رہنے اور تعاون اور باہمی احترام کے ذریعے امن کی راہ پر گامزن ہونے پر مجبور کرتی ہیں۔

ایران پاکستان اقتصادی شراکت داری

ایرانی وزیر خارجہ نے مزید لکھا ہے کہ اقتصادی نقطہ نظر سے دونوں ممالک کے درمیان تکمیلی صلاحیتیں بھی منفرد مواقع پیدا کرتی ہیں۔ پاکستان کے زرعی شعبے کی حرکیات اور ایران کے توانائی کے بھرپور وسائل کے ساتھ ساتھ مواصلاتی انفراسٹرکچر کو وسعت دینے میں مشترکہ دلچسپی نے اقتصادی ہم آہنگی کے لیے قدرتی بنیاد فراہم کی ہے۔ مختلف شعبوں میں کوآرڈینیشن کے علاوہ، دونوں ممالک علاقائی تعاون پر منحصر ایک کھلی، منصفانہ معیشت بنانے کے لیے طویل مدتی تناظر میں یقین رکھتے ہیں۔ عباس عراقچی کے مطابق باہمی نقطہ نظر کو ہم آہنگ کرتے ہوئے، ایران اور پاکستان باہمی لچک، تکنیکی ترقی اور جامع ترقی پر مبنی اقتصادی شراکت داری قائم کرسکتے ہیں۔ ایسا تعاون جو لوگوں کے معیار زندگی میں حقیقی تبدیلی لا سکتا ہے، روزگار کے مواقع پیدا کرسکتا ہے اور علاقائی اور مقامی ترقی کے لیے ایک ماڈل قائم کرسکتا ہے۔

سکیورٹی کوآرڈینیشن کی گہرائی

عباس عراقچی نے اس مضمون میں لکھا ہے کہ ایسی صورتحال میں جہاں بین الاقوامی خطرات نے ہماری مشترکہ سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے، ایران اور پاکستان سرحدی علاقوں میں سرگرم دہشت گرد نیٹ ورکس کے خلاف چوکس کھڑے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم آہنگی کوئی انتخاب نہیں بلکہ ایک ناگزیر ضرورت ہے۔ ان مقامی خطرات کے علاوہ، دونوں ممالک کو وسیع تر اسٹریٹجک چیلنجز کا بھی سامنا ہے، جن میں خطے میں جارحانہ اور عدم استحکام پیدا کرنے والی کارروائیاں شامل ہیں۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ "غزہ میں صیہونی حکومت کی نسل کشی، شام اور لبنان پر قبضہ اور ایرانی سرزمین پر حالیہ بلا اشتعال حملے، یہ سب حالیہ افراتفری اور تسلط پسند قوتوں کے خلاف مشترکہ اور مربوط جواب کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہیں۔ ذمہ دار حکومتیں اس طرح کے خطرات کے سامنے خاموش نہیں رہ سکتیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی سلامتی کے حوالے سے واضح موقف اور ہم آہنگی کو اپنایا جائے۔ عباس عراقچی نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت میں پاکستانی عوام کی تعریف کرتے ہوئے لکھا ہے کہ پاکستانی عوام کا خلوص بہت متاثر کن تھا۔

ان کے بے ساختہ اظہارِ ہمدردی نے ایرانی معاشرے کے دلوں میں گہرا اثر ڈالا۔ ایرانی عوام نے شکر گزاری کے ساتھ ان مناظر کو دیکھا، جس میں ان کے پاکستانی بھائیوں اور بہنوں نے ایران کی حمایت میں آواز بلند کی۔ اس یکجہتی اور ہمدردی کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ اس عمل نے ایک بار پھر ہمیں دونوں ممالک کے درمیان بندھن کی گہرائی اور ہماری مشترکہ اقدار کی مضبوطی کی یاد دلا دی۔ ایران اور پاکستان خطے کو مقابلے کے میدان سے تعاون کے مرکز میں تبدیل کرسکتے ہیں۔ اس مضمون میں انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران اور پاکستان کے درمیان کثیرالجہتی تعاون کا شاندار ریکارڈ ہے۔

انہوں نے مزید لکھا ہے کہ اقوام متحدہ میں دونوں ممالک ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقوق کے دفاع اور پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ اسلامی تعاون تنظیم میں ہم اسلامی امت کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔ شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن، اکنامک کوآپریشن آرگنائزیشن (ای سی او) اور D-8 گروپ کے فعال ممبروں کے طور پر، ہم مواصلات، اقتصادی انضمام اور علاقائی امن کے شعبوں میں مشترکہ اہداف کی پیروی کرتے ہیں۔ اس سفارتی ہم آہنگی نے عالمی سطح پر ہماری آواز کو مضبوط کیا ہے اور انصاف، کثیرالجہتی اور انصاف پر مبنی بین الاقوامی گفتگو کی رہنمائی میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے لکھا ہے، یہ تعاون صرف بحرانوں کا جواب نہیں ہے، بلکہ وسیع تر تزویراتی ہم آہنگی کی عکاسی کرتا ہے۔

ایران اور پاکستان دونوں قومی خود مختاری، دوسروں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور تنازعات کے پرامن حل کے اصولوں پر زور دیتے ہیں۔ دونوں ایک علاقائی ترتیب کے لیے پرعزم ہیں، جس میں مسلم ممالک اپنے مشترکہ تعاون کے ذریعے خود کنٹرول سنبھالیں گے۔ عباس عراقچی نے لکھا ہے "ہماری شراکت داری وسیع تر سہ فریقی اور علاقائی تناظر میں بھی ایک خاص معنی رکھتی ہے۔ افغانستان کے ساتھ ایک مشترکہ ہمسایہ ہونے کے ناطے، ایران اور پاکستان اس ملک کو مستحکم کرنے اور انتہاء پسندی کو ترقی اور امن سے بدلنے میں یکساں مفادات رکھتے ہیں۔ اقتصادی حکمت عملیوں کو ہم آہنگ کرنے اور جیو اسٹریٹیجک پوزیشنوں کا فائدہ اٹھا کر، دونوں ممالک افغانستان کو میدان جنگ سے مقابلہ کے ایک مرکز میں تبدیل کرسکتے ہیں۔

عملی تجارت اور ٹرانزٹ کوریڈورز کا قیام

عباس عراقچی کے مضمون میں کہا گیا ہے کہ: مشترکہ مفادات پر مبنی عملی تجارتی اور ٹرانزٹ کوریڈورز کا قیام دونوں ممالک کے عوام کے لیے ٹھوس فوائد کا باعث بنے گا اور اس سے ایک نئے علاقائی نظام کے معمار کے طور پر ایران اور پاکستان کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔ انہوں نے لکھا ہے کہ بامقصد اور مشترکہ نظریات کو پائیدار اداروں اور عملی کامیابیوں میں بدلنے کے لیے عزم کی ضرورت ہے۔ سفارتی مکالمے کو مضبوط بنانا، اقتصادی تعلقات کو وسعت دینا، ثقافتی اور تعلیمی تبادلے اور سکیورٹی اور ترقی کے شعبوں میں تعاون کو ادارہ جاتی بنانا دوطرفہ تعلقات میں حقیقی گہرائی اور لچک کا اضافہ کرے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے اس مضمون میں لکھا ہے کہ صدر پزشکیان کا حالیہ دورہ نہ صرف وعدوں کی تجدید کا، بلکہ نقطہ ہائے نظر پر نظرثانی کرنے کا بھی ایک موقع ہے۔

اس راہ میں ہم پاکستان کے قومی شاعر اور ایرانی فکر و ثقافت کے عاشق علامہ اقبال سے تحریک حاصل کرسکتے ہیں، جنہوں نے ہمیں یاد دلایا تھا: ’’قومیں شاعروں کے دلوں میں پیدا ہوتی ہیں، سیاست دانوں کے ہاتھوں میں وہ پروان چڑھتی ہیں یا مر جاتی ہیں۔‘‘

ہماری دوستی مستقبل کے لیے ایک اسٹریٹجک اثاثہ ہے

عباس عراقچی کے مطابق، اب یہ ہمارا فرض ہے کہ ایران اور پاکستان نہ صرف ترقی کریں بلکہ خطے میں ایک پرامن، کثیر الثقافتی اور ہم آہنگ مستقبل کے معمار کے طور پر ساتھ ساتھ ابھریں۔ انہوں نے مزید لکھا ہے کہ ہماری دوستی ماضی کی یادگار نہیں ہے، یہ مستقبل کے لیے ایک اسٹریٹجک اثاثہ ہے۔ اتحاد میں طاقت ہے۔ تعاون میں، مقصد ظاہر ہوتا ہے اور باہمی احترام میں پائیدار امن اور مشترکہ پیش رفت کی بنیاد بنتی ہے۔ اس مضمون کے آخر میں عراقچی نے لکھا ہے: "ایران اور پاکستان کی دوستی زندہ باد"[2]۔

متعلقہ تلاشیں

حوالہ جات

  1. تحریر: سید محمد عباس عراقچی، وزیر خارجہ ایران
  2. پاک ایران دوستی زندہ باد-شائع شدہ از: 2 اگست 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 2 اگست 2025ء