"اکبر ہاشمی رفسنجانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

    ویکی‌وحدت سے
    کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
    کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
    سطر 8: سطر 8:
    | birth place = رفسنجان [[ایران]]
    | birth place = رفسنجان [[ایران]]
    | death year = 2017ء
    | death year = 2017ء
    | death dat =  
    | death dat = 8 جنوری
    | death place =  تہران   
    | death place =  تہران   
    | teachers =[[سید روح اللہ موسوی خمینی|سید روح‌الله موسوی خمینی،]] میرزا هاشم آملی، سید حسین بروجردی
    | teachers =[[سید روح اللہ موسوی خمینی|سید روح‌الله موسوی خمینی،]] میرزا هاشم آملی، سید حسین بروجردی
    سطر 18: سطر 18:
    }}
    }}


    '''اکبر ہاشمی رفسنجانی'''
    '''اکبر ہاشمی رفسنجانی''' ایک  شیعہ عالم دین اور ایرانی سیاست دان تھے جو دو بار [[ایران]] کے صدر منتخب ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک دفعہ ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر بھی رہے۔ بہ عنوان  صدر انھوں نے ایران میں سیاسی ترقی سے زیادہ معاشی ترقی پر زور دیا۔ ہاشمی  رفسنجانی 1988ء میں ایران [[عراق]] جنگ کے آخری برس ایرانی افواج کے کمانڈر مقرر ہوئے اور انہوں  نے ہی اس جنگ کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی قرارداد قبول کی تھی۔
    1990ء کے اوائل میں [[لبنان]] سے غیر ملکی مغویوں کی رہائی میں بھی رفسنجانی نے اہم کردار ادا کیا تھا۔
    آپ [[انقلاب اسلامی ایران]] کے بانی  [[سید روح اللہ موسوی خمینی|آیت اللہ العظمیٰ سید روح اللہ موسوی خمینی]] کے ہم جماعت بھی رہے۔

    نسخہ بمطابق 13:26، 24 فروری 2025ء

    اکبر ہاشمی رفسنجانی
    هاشمی رفسنجانی.jpg
    پورا نامہاشمی رفسنجانی بہرامی
    دوسرے نامآیت الله مکارم شیرازی
    ذاتی معلومات
    پیدائش1935 ء، 1313 ش، 1353 ق
    پیدائش کی جگہرفسنجان ایران
    وفات کی جگہتہران
    اساتذہسید روح‌الله موسوی خمینی، میرزا هاشم آملی، سید حسین بروجردی
    مذہباسلام، شیعہ
    اثراتتفسیر راہنما
    مناصبایران کا سابقہ صدر .

    اکبر ہاشمی رفسنجانی ایک شیعہ عالم دین اور ایرانی سیاست دان تھے جو دو بار ایران کے صدر منتخب ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک دفعہ ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر بھی رہے۔ بہ عنوان صدر انھوں نے ایران میں سیاسی ترقی سے زیادہ معاشی ترقی پر زور دیا۔ ہاشمی رفسنجانی 1988ء میں ایران عراق جنگ کے آخری برس ایرانی افواج کے کمانڈر مقرر ہوئے اور انہوں نے ہی اس جنگ کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کی قرارداد قبول کی تھی۔ 1990ء کے اوائل میں لبنان سے غیر ملکی مغویوں کی رہائی میں بھی رفسنجانی نے اہم کردار ادا کیا تھا۔ آپ انقلاب اسلامی ایران کے بانی آیت اللہ العظمیٰ سید روح اللہ موسوی خمینی کے ہم جماعت بھی رہے۔