"لبنان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 83: سطر 83:
حزب اللہ کی تشکیل کے بعد سے، اسلامی جمہوریہ ایران  نے مزاحمتی تحریک کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی لڑنے والی افواج کی مسلح حمایت کے علاوہ، یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ حزب اللہ سماجی اور سیاسی میدانوں میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرے۔ اب تک اسلامی جمہوریہ پر اسلامی مزاحمتی تحریک کی حمایت کی وجہ سے امریکہ اور عالمی صیہونیت کی طرف سے دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔ 33 روزہ جنگ اور حزب اللہ کی کامیابی اور اسرائیل کی اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکامی اور اس سے پہلے ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ کرنے والی فوج کے  خوف
حزب اللہ کی تشکیل کے بعد سے، اسلامی جمہوریہ ایران  نے مزاحمتی تحریک کی حمایت کا اعلان کیا ہے اور اسرائیل کے خلاف حزب اللہ کی لڑنے والی افواج کی مسلح حمایت کے علاوہ، یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ حزب اللہ سماجی اور سیاسی میدانوں میں زیادہ سے زیادہ کردار ادا کرے۔ اب تک اسلامی جمہوریہ پر اسلامی مزاحمتی تحریک کی حمایت کی وجہ سے امریکہ اور عالمی صیہونیت کی طرف سے دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔ 33 روزہ جنگ اور حزب اللہ کی کامیابی اور اسرائیل کی اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکامی اور اس سے پہلے ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ کرنے والی فوج کے  خوف
کے ٹوٹنے کے بعد، حزب اللہ عوام میں ایک پسندیدہ  تنظیم بن گئی ہے۔ آج حزب اللہ ایک بااثر سماجی اور سیاسی قوت کے طور پر عالم اسلام کے عمومی مفادات کو فروغ دینے میں کامیاب رہی ہے ۔ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران امل تحریک کے ساتھ ایران کے تعلقات قریبی اور اچھے رہے ہیں۔
کے ٹوٹنے کے بعد، حزب اللہ عوام میں ایک پسندیدہ  تنظیم بن گئی ہے۔ آج حزب اللہ ایک بااثر سماجی اور سیاسی قوت کے طور پر عالم اسلام کے عمومی مفادات کو فروغ دینے میں کامیاب رہی ہے ۔ گزشتہ چند دہائیوں کے دوران امل تحریک کے ساتھ ایران کے تعلقات قریبی اور اچھے رہے ہیں۔
== لبنانی سرحد پر جنگ کا آپشن خطرناک ہے ==
سابق [[اسرائیل|صہیونی]] مشیر برائے داخلہ نے لبنان کی سرحد پر جنگ سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] کے ساتھ تصادم کی صورت میں تل ابیب حکام کی نیندیں حرام ہوجائیں گی۔
صہیونی حکومت کے سابق داخلی مشیر چیک فریلش نے لبنان کی سرحد پر جنگ کی صورت میں انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوے کی دہائی میں حزب اللہ کے ساتھ ہونے والی جنگیں اسرائیل کے لئے ڈرواؤنا خواب ثابت ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لبنان کی سرحد پر جنگ کا آپشن نہایت ہی خطرناک ہے۔ شمالی سرحدوں پر جنگ کی صورت میں کئی محاذ ساتھ کھل جائیں گے جس سے اسرائیل کو اقتصادی اور فوجی نقصان ہوگا۔
انہوں نے [[غزہ]] میں فلسطینی مجاہدین کی مقاومت کے بارے میں کہا کہ اسرائیل کی وسیع جارحیت کے باوجود [[حماس]] کی مقاومت سے فلسطینی عوام کے اعتماد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کئی مہینے کی جنگ کے بعد مقاومت کو یقین ہوچکا ہے کہ نہ صرف اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے بلکہ صہیونی فوج کو شکست بھی دی جاسکتی ہے۔
دوسری طرف صہیونی ادارہ برائے توانائی کے منتظم شاؤل گلدشتائن نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے لئے آمادہ نہیں ہے۔
جنگ کی صورت میں حزب اللہ [[اسرائیل]] میں بجلی کا نظام تباہ کرسکتی ہے جس کے بعد بجلی کے نظام کی جلد بحالی ناممکن ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں پے در پے شکستوں کے بعد فوجیوں کا مورال مکمل پست ہے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924851/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B3%D8%B1%D8%AD%D8%AF-%D9%BE%D8%B1-%D8%AC%D9%86%DA%AF-%DA%A9%D8%A7-%D8%A2%D9%BE%D8%B4%D9%86-%D8%AE%D8%B7%D8%B1%D9%86%D8%A7%DA%A9-%DB%81%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%A8%D9%82-%D8%B5%DB%81%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C-%D9%85%D8%B4%DB%8C%D8%B1-%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%DB%81 لبنانی سرحد پر جنگ کا آپشن خطرناک ہے، سابق صہیونی مشیر داخلہ]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 21 جون 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 21 جون 2024ء۔</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
confirmed
2,777

ترامیم