"سید ذیشان حیدر جوادی" کے نسخوں کے درمیان فرق

 
(2 صارفین 9 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 4: سطر 4:
| name =  سید ذیشان حیدر جوادی   
| name =  سید ذیشان حیدر جوادی   
| other names = خطیب اعظم
| other names = خطیب اعظم
| brith year = 1938  
| brith year = 1938 ء
| brith date =
| brith date =22  رجب
| birth place = ہندوستان
| birth place = ہندوستان
| death year =2000
| death year =2000 ء
| death date =
| death date = 17 ستمبر
| death place = ابو ظبی
| death place = ابوظبی
| teachers = آیت اللہ محمد باقر، آیت اللہ سید محسن حکیم و سید ابو القاسم خوئی
| teachers = آیت اللہ محمد باقر، آیت اللہ سید محسن حکیم و سید ابو القاسم خوئی
| students =  
| students =  
سطر 15: سطر 15:
| faith = [[شیعہ]]
| faith = [[شیعہ]]
| works =  
| works =  
| known for = {{افقی باکس کی فہرست|نمائند ولی فقیہ}}
| known for = نمائند ولی فقیہ
}}
}}
'''سید ذیشان حیدر جوادی''' سید ذیشان حیدر جوادی برصغیر کے مشہور شیعہ عالم دین اور مذہبی مصنف تھے، الہ آباد، ہندوستان میں پیدا ہوئے ۔
'''سید ذیشان حیدر جوادی''' سید ذیشان حیدر جوادی برصغیر کے مشہور شیعہ عالم دین اور سیکڑوں مذہبی کتابوں مصنف تھے۔ وہ الہ آباد، ہندوستان میں پیدا ہوئے ۔
== پیدایش ==
== پیدایش ==
آپ 22 / رجب سن 1357ھ مطابق 17/ ستمبر سن 1938 عیسوی ، کراری، الہ آباد، [[ہندوستان]] میں پیدا ہوئے۔
آپ 22 / رجب سن 1357ھ مطابق 17/ ستمبر سن 1938 عیسوی ، کراری، الہ آباد، [[ہندوستان]] میں پیدا ہوئے۔
== تعلیم ==
== تعلیم ==
آپ کے والد مولانا سید محمد جواد علم و فضل میں نمایاں شخصیت کے مالک تھے اور قصبہ جلالی ضلع علی گڑھ میں ایک مدت تک پیش نماز تھے ـ
آپ کے والد مولانا سید محمد جواد علم و فضل میں نمایاں شخصیت کے مالک تھے اور قصبہ جلالی ضلع علی گڑھ میں ایک مدت تک پیش نماز تھے ـ۔
آپ نے ابتدائی تعلیم خود کراری کے مدرسہ امجدیہ میں حاصل کی ـ اور پھر سن 1949عیسوی میں مدرسہ ناظمیہ لکھنؤ میں داخل ہوئے ـ
آپ نے ابتدائی تعلیم خود کراری کے مدرسہ امجدیہ میں حاصل کی ـ اور پھر سن 1949عیسوی میں مدرسہ ناظمیہ لکھنؤ میں داخل ہوئے ـ
مدرسہ ناظمیہ کی تعلیم کے اختتام کے بعد درجہ اجتہاد کے حصول کے لیے سنہ 1955ء میں آپ نجف اشرف (عراق) چلے گئے <ref>سوانح حیات: علامہ ذیشان حیدر جوادی، [https://ur.hawzahnews.com/news/367658/%D8%B3%D9%88%D8%A7%D9%86%D8%AD-%D8%AD%DB%8C%D8%A7%D8%AA-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%81-%D8%B0%DB%8C%D8%B4%D8%A7%D9%86-%D8%AD%DB%8C%D8%AF%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%AF%DB%8C ur.hawzahnews.com]</ref>۔
مدرسہ ناظمیہ کی تعلیم کے اختتام کے بعد درجہ اجتہاد کے حصول کے لیے سنہ 1955ء میں آپ نجف اشرف (عراق) چلے گئے <ref>سوانح حیات: علامہ ذیشان حیدر جوادی، [https://ur.hawzahnews.com/news/367658/%D8%B3%D9%88%D8%A7%D9%86%D8%AD-%D8%AD%DB%8C%D8%A7%D8%AA-%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%81-%D8%B0%DB%8C%D8%B4%D8%A7%D9%86-%D8%AD%DB%8C%D8%AF%D8%B1-%D8%AC%D9%88%D8%A7%D8%AF%DB%8C ur.hawzahnews.com]</ref>۔
سطر 36: سطر 36:
سنہ 1965ء میں آپ ہندوستان واپس آئے اور تقریبًا 1978ء تک الہ آباد کی مسجد قاضی صٓاحب میں پیش نمازی کے ساتھ ساتھ تصنیف و تالیف کا کام انجام دیا۔
سنہ 1965ء میں آپ ہندوستان واپس آئے اور تقریبًا 1978ء تک الہ آباد کی مسجد قاضی صٓاحب میں پیش نمازی کے ساتھ ساتھ تصنیف و تالیف کا کام انجام دیا۔
== تصنیف اور تالیف ==
== تصنیف اور تالیف ==
آپ کا شمار کثیر التصانیف علما میں ہوتا ہے، آپ کی سرعت قلم کو خود آپ کے استاد آیت اللہ سید محمد باقر الصدر حیرت و استعجاب کی نگاہوں سے دیکھا کرتے تھے ـ
آپ کا شمار کثیر التصانیف علما میں ہوتا ہے، آپ کی سرعت قلم کو خود آپ کے استاد آیت اللہ سید محمد باقر الصدر حیرت و استعجاب کی نگاہوں سے دیکھا کرتے تھے۔ ـ
تحریری کام آپ نے علم دین حاصل کرنے کے دوران ہی شروع کردیا تھا، ظاہرا سب سے پہلے آپ نے کتاب سلیم بن قیس ہلالی (اسرار آل محمد) کا اردو میں ترجمہ کیا ـ
تحریری کام آپ نے علم دین حاصل کرنے کے دوران ہی شروع کردیا تھا
 
۔
 
ظاہرا سب سے پہلے آپ نے کتاب سلیم بن قیس ہلالی (اسرار آل محمد) کا اردو میں ترجمہ کیا ـ
نجف اشرف میں ہی ابوطالب مومن قریش، علامہ عبداللہ خنیزی کی تصنیف کا ترجمہ پندرہ دن میں مکمل کردیا ـ
نجف اشرف میں ہی ابوطالب مومن قریش، علامہ عبداللہ خنیزی کی تصنیف کا ترجمہ پندرہ دن میں مکمل کردیا ـ
قارئین کی سہولت کے لیے علامہ جوادی کی کتب کی فہرست کو یہاں پر جدول کی شکل میں پیش کیا جا رہا ہے:
قارئین کی سہولت کے لیے علامہ جوادی کی کتب کی فہرست کو یہاں پر جدول کی شکل میں پیش کیا جا رہا ہے:
سطر 113: سطر 117:
شروع میں آپ کی کتابیں الہ آباد میں مذہبی دنیا نامی ادارہ سے شائع ہوا کرتی تھیں ،ـ بعد میں ادارہ تنظیم المکاتب لکھنؤ سے شائع ہونے لگیں <ref>سایٹ موسسہ فرھنگی ترجمان وحی (فارسی)</ref>۔  
شروع میں آپ کی کتابیں الہ آباد میں مذہبی دنیا نامی ادارہ سے شائع ہوا کرتی تھیں ،ـ بعد میں ادارہ تنظیم المکاتب لکھنؤ سے شائع ہونے لگیں <ref>سایٹ موسسہ فرھنگی ترجمان وحی (فارسی)</ref>۔  
== شہر الہ آباد میں آپ کی خدمات==
== شہر الہ آباد میں آپ کی خدمات==
سنہ 1965ء میں آپ نجف اشرف سے واپس آئے اور تقریبًا 1978ء تک الہ آباد کی مسجد قاضی صٓاحب میں پیش نمازی کے ساتھ ساتھ بہت سی دینی خدمات انجام دیں ـ
سنہ 1965ء میں آپ نجف اشرف سے واپس آئے اور تقریبًا 1978ء تک الہ آباد کی مسجد قاضی صٓاحب میں پیش نمازی کے ساتھ ساتھ بہت سی دینی خدمات انجام دیں۔ ـ
الہ آباد میں مذہبی معاشرہ کی تشکیل میں آپ کا نمایاں کردار ہے ـ
الہ آباد میں مذہبی معاشرہ کی تشکیل میں آپ کا نمایاں کردار ہے۔ ـ
آپ نے کار خیر اور تنظیم خمس و زکوۃ نامی دو ادارے بھی قائم کیے جن کے ذریعہ اہل ثروت سے حقوق شرعیہ حاصل کرکے نادار لوگوں کی حاجتیں پوری کی جاتی تھیں۔
آپ نے کار خیر اور تنظیم خمس و زکوۃ نامی دو ادارے بھی قائم کیے جن کے ذریعہ اہل ثروت سے حقوق شرعیہ حاصل کرکے نادار لوگوں کی حاجتیں پوری کی جاتی تھیں۔
== جامعہ امامیہ انوارالعلوم کی تاسیس ==
== جامعہ امامیہ انوارالعلوم کی تاسیس ==
شہر الہ آباد میں مدرسہ امامیہ انوارالعلوم آپ کی مستقل یادگار ہے اس مدرسہ کی تاسیس سنہ 1985ء میں عمل میں آئی ـ جس کی ادارت کے فرائض آپ کے بڑے فرزند مولانا سید جواد الحیدر جوادی انجام دے رہے ہیں ـ
شہر الہ آباد میں مدرسہ امامیہ انوارالعلوم آپ کی مستقل یادگار ہے۔ اس مدرسہ کی تاسیس سنہ 1985ء میں عمل میں آئی ـ جس کی ادارت کے فرائض آپ کے بڑے فرزند مولانا سید جواد الحیدر جوادی انجام دے رہے ہیں۔  ـ
اب تک اس مدرسہ سے کثیر تعداد میں طلاب علوم دینیہ زیور علم سے آراستہ ہو کر اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے قم اور نجف کے حوزات علمیہ میں پہونچ چکے ہیں اور بہت سے طلاب، ہندوستان کے مختلف شہروں کے علاوہ بیرونی ممالک میں تبلیغ دین میں مشغول ہیں ـ
اب تک اس مدرسہ سے کثیر تعداد میں طلاب علوم دینیہ کے زیور علم سے آراستہ ہو کر اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے قم اور نجف کے حوزات علمیہ میں پہونچ چکے ہیں اور بہت سے طلاب، ہندوستان کے مختلف شہروں کے علاوہ بیرونی ممالک میں تبلیغ دین میں مشغول ہیں۔ ـ
جب بھی آپ الہ آباد آتے تھے تو ہمیشہ نماز ظہرین اپنے مدرسہ، انوارالعلوم میں ہی پڑھاتے تھے اور بعد نماز طلاب سے قرآن و حدیث سے متعلق سوالات کرتے تھے اور اکثر اوقات مختلف موضوعات پر طلاب سے مقالات لکھواکر انہیں انعامات سے نوازتے تھے،ـ اس طرح طلاب میں مزید علم دین کا شوق پیدا ہوتا تھا ـ
جب بھی آپ الہ آباد آتے تھے تو ہمیشہ نماز ظہرین اپنے مدرسہ، انوارالعلوم میں ہی پڑھاتے تھے اور بعد نماز طلاب سے قرآن و حدیث سے متعلق سوالات کرتے تھے اور اکثر اوقات مختلف موضوعات پر طلاب سے مقالات لکھواکر انہیں انعامات سے نوازتے تھے،ـ اس طرح طلاب میں مزید علم دین کا شوق پیدا ہوتا تھا۔ـ
علامہ جوادی اور بانی تنظیم المکاتب خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری کی محبت آپ کو کھینچ کر ادارہ تنظیم المکاتب میں لے آئی جہاں آپ پہلے کمیٹی کے رکن رہے، پھر نائب صدر اور آخر میں صدارت کے لیے منتخب ہوئے ـ
علامہ جوادی اور بانی تنظیم المکاتب خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری کی محبت آپ کو کھینچ کر ادارہ تنظیم المکاتب میں لے آئی جہاں آپ پہلے کمیٹی کے رکن رہے، پھر نائب صدر اور آخر میں صدارت کے لیے منتخب ہوئے۔ ـ
ادارہ کے پندرہ روزہ اخبار میں سوالات کے جوابات کا صفحہ آپ سے مخصوص تھا ـ
ادارہ کے پندرہ روزہ اخبار میں سوالات کے جوابات کا صفحہ آپ سے مخصوص تھا۔
== ابوظبی میں قیام ==
== ابوظبی میں قیام ==
سنہ 1978ء میں مومنین ابوظبی کی دعوت پر تبلیغ دین کی خاطر آپ مستقل طور پر ابوظبی میں سکونت پزیر ہوگئے جہاں آپ مسجد رسول اعظم کے پیش نماز تھے اور وہیں رہ کر آپ نے اہم کتابوں کی تصنیف کا کام انجام دیا ـ اسی دوران آپ نے یورپ، امریکا، افریقہ، کینیڈا اور دنیا کے دیگر ممالک میں تبلیغ دین کی خاطر سفر کیے اور سنہ 1998ء تک آپ کا قیام ابوظبی میں رہاـ
سنہ 1978ء میں مومنین ابوظبی کی دعوت پر تبلیغ دین کی خاطر آپ مستقل طور پر ابوظبی میں سکونت پزیر ہوگئے جہاں آپ مسجد رسول اعظم کے پیش نماز تھے اور وہیں رہ کر آپ نے اہم کتابوں کی تصنیف کا کام انجام دیا۔ ـ اسی دوران آپ نے یورپ، امریکا، افریقہ، کینیڈا اور دنیا کے دیگر ممالک میں تبلیغ دین کی خاطر سفر کیے اور سنہ 1998ء تک آپ کا قیام ابوظبی میں رہاـ۔
== انقلاب اسلامی ایران سے لگاو ==
== انقلاب اسلامی ایران سے لگاو ==
انقلاب اسلامی کے بعد ایران کے علمی حلقوں میں علامہ جوادی کا بہت وقار تھا ـ لندن اور ایران وغیرہ میں منعقد ہونے والی اسلامی کانفرنسوں میں آپ کو ہمیشہ دعوت دی جاتی تھی اور فصیح عربی زبان میں آپ کی تقاریر بہت پسند کی جاتی تھیں ـ
انقلاب اسلامی کے بعد ایران کے علمی حلقوں میں علامہ جوادی کا بہت وقار تھا۔ ـ لندن اور ایران وغیرہ میں منعقد ہونے والی اسلامی کانفرنسوں میں آپ کو ہمیشہ دعوت دی جاتی تھی اور فصیح عربی زبان میں آپ کی تقاریر بہت پسند کی جاتی تھیں ۔ـ
آپ کی وفات سے کچھ عرصہ قبل، ایران کے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے آپ کی علمی اور تبلیغی خدمات سے متاثر ہو کر آپ کو مہاراشٹر اور جنوبی ہندوستان کے لیے اپنا نمائندہ مقرر کیا تھا اور اسی وجہ سے آپ سنہ 1998ء میں ابوظبی چھوڑ کر بمبئی منتقل ہو گئے تھے ـ وہاں آپ نے ادارہ اسلام شناسی قائم کیا تھا ـ
آپ کی وفات سے کچھ عرصہ قبل، ایران کے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے آپ کی علمی اور تبلیغی خدمات سے متاثر ہو کر آپ کو مہاراشٹر اور جنوبی ہندوستان کے لیے اپنا نمائندہ مقرر کیا تھا اور اسی وجہ سے آپ سنہ 1998ء میں ابوظبی چھوڑ کر بمبئی منتقل ہو گئے تھے ـ ۔ وہاں آپ نے ادارہ اسلام شناسی قائم کیا تھا ـ۔
جب آپ ابوظبی سے بمبئی کے لیے روانہ ہوئے تو مومنین ابوظبی نے آپ سے وعدہ لیا تھا کہ ہرسال محرم کے پہلے عشرہ اور ماہ رمضان میں شبہای قدر کی مجالس آپ ابوظبی میں ہی خطاب کریں گے ـ
جب آپ ابوظبی سے بمبئی کے لیے روانہ ہوئے تو مومنین ابوظبی نے آپ سے وعدہ لیا تھا کہ ہرسال محرم کے پہلے عشرہ اور ماہ رمضان میں شبہای قدر کی مجالس آپ ابوظبی میں ہی خطاب کریں گے ـ
اس وعدہ پر عمل کرتے ہوئے آپ 1421ھ کے محرم میں بھی ابوظبی گئے تھے <ref>خورشید خاور، ص151</ref>۔
اس وعدہ پر عمل کرتے ہوئے آپ 1421ھ کے محرم میں بھی ابوظبی گئے تھے <ref>خورشید خاور، ص151</ref>۔
== وفات اور مدفن ==
== وفات اور مدفن ==
وفات 10 / محرم (عصر عاشور) سن 1421ھ مطابق 15/ اپریل سن 2000 عیسوی بروز شنبہ ابوظہبی میں علامہ جوادی کا انتقال ہوگیا اور اپ کو ابوظبی میں تکفین کے بعد الہ اباد لاکر دفن کیا گیا ۔
وفات 10 / محرم (عصر عاشور) سن 1421ھ مطابق 15/ اپریل سن 2000 عیسوی بروز شنبہ ابوظہبی میں علامہ جوادی کا انتقال ہوگیا اور اپ کو ابوظبی میں تکفین کے بعد الہ اباد لاکر دفن کیا گیا ۔
1421ھ مطابق 15/ اپریل سن 2000 عیسوی کے محرم میں عاشور کے روز حسب معمول آپ نے اعمال کرائے ، مجلس شہادت پڑھی، نماز ظہرین پڑھائی ، جلوس عزا کی قیادت کی ، فاقہ شکنی کے بعد آپ استراحت کے لیے اپنی بیٹی کے گھر چلے گئے، وہاں طبیعت خراب ہونے لگی تو ایمبولینس کے لیے فون کیا گیا، جب تک ایمبولینس آئی آپ کا انتقال ہو چکا تھا ـ
1421ھ مطابق 15/ اپریل سن 2000 عیسوی کے محرم میں عاشور کے روز حسب معمول آپ نے اعمال کرائے ، مجلس شہادت پڑھی، نماز ظہرین پڑھائی ، جلوس عزا کی قیادت کی ، فاقہ شکنی کے بعد آپ استراحت کے لیے اپنی بیٹی کے گھر چلے گئے، وہاں طبیعت خراب ہونے لگی تو ایمبولینس کے لیے فون کیا گیا، جب تک ایمبولینس آئی آپ کا انتقال ہو چکا تھا ـ۔
مجیدیہ اسلامیہ انٹرکالج کے میدان میں مولانا سید علی عابد الرضوی نے نماز جنازہ پڑھائی اور ہندوستانی اعتبار سے 12/ محرم 1421ھ مطابق 18/ اپریل سنہ 2000ء کو محلہ دریا آباد کے قبرستان میں ماں کے پہلو میں آپ کو سپرد لحد کیا گیا  <ref>علامہ سید ذیشان حیدر جوادی، [http://www.maablib.org/scholar/life-of-allama-zeeshan-haider-jawadi/ maablib.org]</ref>۔
مجیدیہ اسلامیہ انٹرکالج کے میدان میں مولانا سید علی عابد الرضوی نے نماز جنازہ پڑھائی اور ہندوستانی اعتبار سے 12/ محرم 1421ھ مطابق 18/ اپریل سنہ 2000ء کو محلہ دریا آباد کے قبرستان میں ماں کے پہلو میں آپ کو سپرد لحد کیا گیا  <ref>علامہ سید ذیشان حیدر جوادی، [http://www.maablib.org/scholar/life-of-allama-zeeshan-haider-jawadi/ maablib.org]</ref>۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
{{ہندوستان}}
{{ہندوستانی علماء}}
{{ہندوستانی علماء}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:ہندوستان]]
[[زمرہ:ہندوستان]]