9,666
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''بداء كا عقیده اور مکتب اهل البیت علیهم السلام کا موقف | '''بداء''' كا عقیده اور مکتب اهل البیت علیهم السلام کا موقف لغت میں لفظ " بداء" کے معنی پنهان هونے کے بعد ظاهر هونا هے اور قرآن مجید میں بھی یه لفظ اسی لغوی معنی میں استعمال هوا هے: و بداء لھم من الله مالم یکونوا یحتسبون"- لیکن علمی اصطلاح میں عالم تکوین میں [[بداء]] عالم تشریع میں [[نسخ]] کے مانند هے، چنانچه بداء اس غىر حتمى فىصلہ اور قضاء كا اظہار اور ظاہر كرنے كو کها جاتا ہے۔ اب یه جاننا ضروری هے که خداوند متعال کی طرف بداء کی نسبت دینا ممکن هے یا نهیں ؟ اور جو چیز [[خداوند متعال]] کے بارے میں قابل تصور هے وه اس معنی مین هے یعنی لوگوں کے لئے کسی ایسے امر کو ظاهر کرنا جو ان کے لئے ماضی میں پوشیده و پنهان تھا اور اس کو خداوند متعال ازل سے جانتا تھا اور جس صورت میں ظاهر هوا هے اسی صورت میں آغاز سے هی مقدر کیا تھا، لیکن اس کی تکلیف کے مطابق کسی مصلحت کے تحت ایک خاص مدت تک کے لئے لوگوں سے اسے پنهان رکھا تھا اور اسے وقت آنے پر ظاهر کیا هے اور یه معنی معقول اور قابل قبول هیں- بداء وہ خالص عقيدے کا نام ہے كہ جس مىں اللہ تعالى کے ساته كسى قسم کی جہل کی نسبت نہىں پائی جاتی، اور اس سے انكار کا لازمه ذات اقدس الهي كا -نعوذ [[بالله]] – عاجز هونا ہے. | ||
==بداء كا عقیده اور مکتب اهل البیت علیهم السلام کا موقف== | ==بداء كا عقیده اور مکتب اهل البیت علیهم السلام کا موقف== | ||
==بدا كى تعرىف== | ==بدا كى تعرىف== |