confirmed
821
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
|||
سطر 14: | سطر 14: | ||
== سید جمال الدين اسد آبادی == | == سید جمال الدين اسد آبادی == | ||
دور حاضر | دور حاضر کی عظيم شخصيتوں ميں سے ایک اور اپنے دور کی منفرد شخصيت جس نے تن تنها امت اسلاميه کو خواب غفلت سے بيدار کرنے اور استعمار کے خلاف متحد کرنے کى خاطر قیام کيا اوراسي جرم ميں مختلف اسلامی ممالک سے جلا وطنی تحمل کرتے ہوئے اسی راه ميں شھيد ہوئے ۔ آپ مسلمانوں کو بيدار کرنے اور متحد کرنے کى خاطر [[افغانستان]] سے [[ايران]] ، ايران سے ہندستان ،[[عراق]] ، [[ترکىه]] اور مصر اور بعض دوسرے اسلامی ممالک سے گزرتے ہوئے فرانس پهنچے اور آخر کار دشمنان دین واسلام کے ہاتھوں شہيد هوئے۔ | ||
آپ عقيده | آپ کا عقيده تھا که قومي، مذہبي،مسلکى ، نسلی اور ديگر قسم کے اختلافات فاسد اور مستبد سلاطين اور حکمرانوں نے تقريبا چوده صدیوں کے اندر اور استعمار نے عصر حاضر ميں تين یا چارصدی کے اندرپیدا کئے ہیں۔ لهٰذا ہميں متحد اور منسجم ہو کر ان اختلافات کا مقابلہ کرنا ہے چونکه ايک ہی روح تمام اسلامی ممالک اور مختلف اسلامی فکری اور فقهی مذاہب پر حاکم ہے ۔لهٰذا ہميں صرف بيدار اور متحد ہو کر غارتگر استعمار اور ان کے آلۂ کار استعماری کارندوں کا مقابله کرنے کى ضرورت ہے۔ <ref>طباطبائى ، محىد حسين، ، مشرق زمىن كى بىدارى مىں سيّد جمال كا كردار، ص 77-128</ref>. | ||
اسی طرح ان کا کہنا تھا کہ قوم پرستی، نسل پرستی دوسری اصطلاح ميں نیشنلزم کی آج عربيزم ، ايرانيزم ، ترکىزم ، ہندوازم وغيره وغيره کى شکل ميں [[اسلامي ممالک]] ميں استعمار نے بڑے پيمانے پر تبليغ کى ہے اور ہر جگه مذہبي اختلافات خصوصاً شيعه اور سني اختلافات کو خوب پروان چڑھایا ہے۔ دوسری طرف امت مسلمه کو چھوٹے چھوٹے ملکوں اور متنازعه حدود ميں تقسيم کيا ہے ۔ اب ان تمام مفاسد اور استعماری شيطانی مقاصد کى ريشه کنی صرف اور صرف اتحاد اور اسلامی وحدت کے ذريعے ممکن ہے۔ مير <ref>آبادى ، سيد جلال ، دور حاضر كے اسلامى تحرىكىن، ص 28 ۔۔۔۔۔30 ۔</ref>. | |||
== علامه محمد اقبال | == علامه محمد اقبال لاہوری == | ||
مفکراور شاعر مشرق علامه [[محمد اقبال لاهوری]] | مفکراور شاعر مشرق علامه [[محمد اقبال لاهوری|محمد اقبال لاہوری]] مذہبی، نسلی، قومی، لسانی،علاقائي اور دوسرے بناوٹی اختلافات کى وجه سے امت مسلمہ میں جو تفرقه اور انتشار کی کیفیت پیدا ہوئی ہے اس سے سخت رنجیده اور نالاں تھے اور ہميشه مسلمانوں کو قومی،نسلی، علاقائی اور لسانی اختلافات کو چھوڑ کر قرآن اور سنت کے سائے ميں ايک پليٹ فارم پر جمع ہونے کى دعوت دیتے تھے اور اس کهتے تھے ميرے نزديک وه شخص مسلمان نهيں جو کسی مسلمان سے یا للمسلمين(ائے مسلمانو!) کا استغاثه سنے ليکن اپنی ہم دردی اور وابستگی کا ثبوت نه دے <ref>لاهوري، محمد اقبال : احىا تفکر اسلامى ؛ص 24 ۔25 ۔</ref>. اور کهتے تھے مسلمانوں کے درميان قوميت ، وطنيت اورلسانيت کے نام پر وجود میں آنے والی یہ ساری سر حدیں مغرب ،سامراج اور اسلام دشمن طاقتوں کے بنائے ہوئے بت ہیں جس کی دین مبین اسلام ميں کوئی جگه نهيں ہے۔ جب سب کا خدا ايک ،کتاب ايک، قبله ايک ہے اور سب ايک ہی رسولؐ کے پيروکار ہیں توپھر کس طرح مختلف گروہوں اور جماعتوں اور فرقوں ميں بٹے رہيں اور خوساخته نطريات و عقائد اوربے بنیاد وجوہات کى بنا پر ايک دوسرے سے جدا ہو جائیں۔ اس سلسلے ميں آپ کے فارسی اور اردو اشعار اب بھى عالم اسلام کے لیے سبق آموزہيں۔ چنانچه آپ فرماتے ہيں: | ||
منفعت ايک | منفعت ايک ہے اس قوم کى، نقصان بھى ايک | ||
ايک | ايک ہی سب کا نبي ٬ دین بھى ٬ ایمان بھى ايک | ||
حرم پاک بھى ٬ | حرم پاک بھى ٬ ﷲ بھى ٬ قرآن بھى ايک | ||
کچھ | کچھ بڑی بات تھی ہوتے جو مسلمان بھى ايک | ||
فرقه | فرقه بندی ہے کهيں اور کهيں ذاتيں ہيں | ||
کيا زمانے ميں پنپنے کى يهي باتيں | کيا زمانے ميں پنپنے کى يهي باتيں ہيں ؟ <ref>لاهوري، محمد اقبال : كليات اقبال : بانگ دار ٬جواب شكوه ص 202</ref>. | ||
اسی طرح ایک جگہ قوميت، نسل پرستی وغيره کى اصل ماہیت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہيں کہ قوم پرستی اور نسل پرستی ايک بت ہےجسے اسلام کے دشمنوں اور مغربی تهذيب نے ہمارے لیے بنایاہے جس کا مقصد ہم ميں اختلاف ڈال کر ہماری مادی اورمعنوی ثروتوں کو لوٹ کر لے جانا ہے کهتے ہیں : | |||
يه بت که تراشيده تهذيب نوين هے | يه بت که تراشيده تهذيب نوين هے | ||
غارت گرٍ ِ کاشانه دين نبوي هے <ref>لاهوي، محمد اقبال، كلىات اقبال : بابنگِ درا ص 160 ۔</ref>. | غارت گرٍ ِ کاشانه دين نبوي هے <ref>لاهوي، محمد اقبال، كلىات اقبال : بابنگِ درا ص 160 ۔</ref>. |