9,666
ترامیم
م (Mahdipor نے صفحہ مسوده: عصر حاضر كے منادياں وحدت کو مسودہ:عصر حاضر كے منادياں وحدت کی جانب بدون رجوع مکرر منتقل کیا) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
'''عصر حاضر کے منادیان وحدت''' وحدت دین مبين اسلام کے بنیادي اصولوں ميں سے ايک ہے که جسے قرآن مجيد نے توحيد کے ساتھ ذکر کيا هے اور متعدد جگوں پر مسلمانوں کو اتحاد اور یکجهتي کى سفارش کى هے اور اس حقيقت پر بهترين اور واضح ترين دليل جو هر عام وخاص سب کے لیے قابل فهم اور قابل ديد هے وه خود [[پيغمبر | '''عصر حاضر کے منادیان وحدت''' وحدت دین مبين اسلام کے بنیادي اصولوں ميں سے ايک ہے که جسے قرآن مجيد نے توحيد کے ساتھ ذکر کيا هے اور متعدد جگوں پر مسلمانوں کو اتحاد اور یکجهتي کى سفارش کى هے اور اس حقيقت پر بهترين اور واضح ترين دليل جو هر عام وخاص سب کے لیے قابل فهم اور قابل ديد هے وه خود [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پيغمبر اسلام]] اور انکے ولي برحق اميرالمومنين مولي الموحدین علي عليه السلام کى عملي سيرت اور انکے ارشادات هيں. | ||
اسي طرح علماء اسلام نے بھى | == وحدت == | ||
اسي طرح علماء اسلام نے بھى تاريخ اسلام ميں نبي اکرم اور ائمه معصوميں ؑکى سيرت طيبه پر چلتے هوئے وحدت کى راه ميں شایان شان خدمات پيش کى هيں اور هميشه عالم اسلام ميں موجوده خود ساخته؛ بے بنیاد مذهبي اور فرقائي اور قومي تعصبات کو ۔ که جسے استکبار اور دشمنان دین نے بطور ايندھن همارے لیے تیار کيا هے ۔ختم کرنے اور اس ميں تبديلي لانے اور مسلمانوں کو اختلافات سے بچانے کے لئے برسر پیکار رهے هيں ۔کىونکه جس طرح [[اميرالمومنين]] علي عليه السلام فرماتے هيں که اختلاف : | |||
1۔ ھواي نفس کى پيروي ۔ | 1۔ ھواي نفس کى پيروي ۔ | ||
2۔ دستور خدا کے خلاف حکم لگانے ۔ | 2۔ دستور خدا کے خلاف حکم لگانے ۔ | ||
3 ۔ناشائيسته لوگوں کے الهي دستور کے خلاف برسر اقتدار آنے سے پيدا هوتا هے ۔ | 3 ۔ناشائيسته لوگوں کے الهي دستور کے خلاف برسر اقتدار آنے سے پيدا هوتا هے ۔ | ||
پھر فرماتے هيں ۔اگر حق باطل کے لباس سے نکل آتا ؛اور دشمنوں کى زبانيں بند هو جا تيں ليکن بعض لوگ حق سے کچھ اور باطل سے کچھ لينے کے بعد اسے مخلوط کر ليتا هے اب اس صورت ميں شيطان اپنے چاهنے والوں پر غالب آجاتا هے <ref>السيد رضي، نهج البلاغه خطبه 3</ref>. | پھر فرماتے هيں ۔اگر حق باطل کے لباس سے نکل آتا ؛اور دشمنوں کى زبانيں بند هو جا تيں ليکن بعض لوگ حق سے کچھ اور باطل سے کچھ لينے کے بعد اسے مخلوط کر ليتا هے اب اس صورت ميں شيطان اپنے چاهنے والوں پر غالب آجاتا هے <ref>السيد رضي، نهج البلاغه خطبه 3</ref>. | ||
تاريخ اسلام کا مطالعه کرنے سے هميں يه معلوم هوتا هے که سب سے پهلے تاريخ اسلام ميں مسلمانوں کے درميان [[بني اميه]] نے مذهبي اور قومي احساسات کو بھڑکایا اور اموي حکومت کو مضبوط کرنے کى خاطر امت اسلاميه کو مختلف قومي ؛ قبيلي؛ زباني؛ نژادي اور فکري اور نظریاتي اختلافات کى بنیاد پر تقسيم کيا اور انهي طبيعي اختلافات کو ذريعه بنا کر امت اسلاميه کو آپس ميں لڑوانے اور انھيں داخلي نزاعات ميں مشغول رکھنے کے لیے اپنے تمام تر شيطاني حربے استعمال کيے تاکه امت مسلمه ايک دوسرے کو کاٹنے ميں مشغول رهيں اور اموي سلطنت کے گٹھا ٹوپ مظالم کے خلاف کسي کو سوچنے تک کا بھى موقعه نه ملے اوربني اميه کے نا مراد سلاطين یکى بعد ديگر مسند نبوتؐ پر بيٹھ کر مسلمانوں کے معنوي اور مادي نعمتيں لوٹنے ميں مشغول رهيں ۔اور يهي سياست بني اميه کے زوال کے بعد عباسي ؛فاطمي ؛ عثماني ؛ صفوي ؛قاجاري ؛ اور ديگر نالائق مسلم حکمرانوں کےمختلف مناطق پر انکے سياسي پالسي کا نصب العيں بني رهي اور اپني تحت وتاج کى حفاظت اور اپنے حکم کے نفوذ ي کى خاطر مختلف فکري اور فقهي مکاتب فکر کے درميان اجتھادي اختلافات کے دامن پھيلانے اور اسے ايک دشمني اور ناچاکى ميں تبديل کرنے کى بھر پور کوشش کرتے رهيں ۔چناچه يقين کے ساتھ کهه سکتے هيں که مسلمانوں کےدرمیاں موجوده اختلافات اور ايک دوسرے کى نسبت بد گماني اور سوء تفاههم کى بنیاد رکھنے والے وهي فاسد حکمران تھے اور آج بھى عرب ممالک [[سعودي عرب]] ؛ [[مصر]] ؛ [[بحرين]]؛ | تاريخ اسلام کا مطالعه کرنے سے هميں يه معلوم هوتا هے که سب سے پهلے تاريخ اسلام ميں مسلمانوں کے درميان [[بني اميه]] نے مذهبي اور قومي احساسات کو بھڑکایا اور اموي حکومت کو مضبوط کرنے کى خاطر امت اسلاميه کو مختلف قومي ؛ قبيلي؛ زباني؛ نژادي اور فکري اور نظریاتي اختلافات کى بنیاد پر تقسيم کيا اور انهي طبيعي اختلافات کو ذريعه بنا کر امت اسلاميه کو آپس ميں لڑوانے اور انھيں داخلي نزاعات ميں مشغول رکھنے کے لیے اپنے تمام تر شيطاني حربے استعمال کيے تاکه امت مسلمه ايک دوسرے کو کاٹنے ميں مشغول رهيں اور اموي سلطنت کے گٹھا ٹوپ مظالم کے خلاف کسي کو سوچنے تک کا بھى موقعه نه ملے اوربني اميه کے نا مراد سلاطين یکى بعد ديگر مسند نبوتؐ پر بيٹھ کر مسلمانوں کے معنوي اور مادي نعمتيں لوٹنے ميں مشغول رهيں ۔اور يهي سياست بني اميه کے زوال کے بعد عباسي ؛فاطمي ؛ عثماني ؛ صفوي ؛قاجاري ؛ اور ديگر نالائق مسلم حکمرانوں کےمختلف مناطق پر انکے سياسي پالسي کا نصب العيں بني رهي اور اپني تحت وتاج کى حفاظت اور اپنے حکم کے نفوذ ي کى خاطر مختلف فکري اور فقهي مکاتب فکر کے درميان اجتھادي اختلافات کے دامن پھيلانے اور اسے ايک دشمني اور ناچاکى ميں تبديل کرنے کى بھر پور کوشش کرتے رهيں ۔چناچه يقين کے ساتھ کهه سکتے هيں که مسلمانوں کےدرمیاں موجوده اختلافات اور ايک دوسرے کى نسبت بد گماني اور سوء تفاههم کى بنیاد رکھنے والے وهي فاسد حکمران تھے اور آج بھى عرب ممالک [[سعودي عرب]]؛ [[مصر]]؛ [[بحرين]]؛ [[لبنان]]؛ [امارات]] وغيره ميں يهي فاسد اور [[امریکه]] و [[اسرائیل]] اور صهيونيزم کے آله کار اور خود فروخته حکمران شب وروز وسيع پيمانے پر مسلمانوں کے درميان مذهبي ؛قومي ؛ نژادي ؛ زباني اور فرقه اي احساسات کو بھڑکانے؛ ايک دوسرے کے درميان فتنه پھلانے اور دشمني ايجاد کرنے کى خاطر عربون پيسے خرچ کرتے هيں تاکه ان اختلافات کے سائے ميں دین ومذهب کے نام پر جبکه انکا اسلام سے دور سے بھى ٹيچ نهيں هے مسلمانوں پر اپني حکومت برقرار رکھ سکے اور بسا اوقات اپنے اس شيطاني مقاصد کو عملي بنانے کے لیے درباري ملاوں اور علمائ سوء کے موجودگي سے سوءاستفاده کرتے هيں تاکه انکے تکفيري فتوؤں کے سائے ميں اپنے ناپاک عزائم کو عملي جامه پھنا سکے۔ | ||
ليکن هر دور ميں ايسے حق شناش ؛دین شناس اور مصلح وبيدار علماء موجود رهے هيں جنهوں نے هر دور ميں امت مسلمه کو مذھبي ؛قومي ؛ زباني اختلافات کے ايندھن ميں گرکر جلنے سے بچانے کى انتھک کوششيں کى هے ۔تا هم يهاں ان سیکڑوں علمائ عظام ميں سے اهل تسنن اورمکتب اهل بيت ؑسے تعلق رکھنے والے بعض ايسے شخصیات کا تذکره کريں گے جو اپنے دور ميں وحدت کے علمبردار رهيں هيں اور اپني پوري زندگي کو مسلمانوں کے درميان وحدت اور یکجهتي اور بھائي چارگي برقرار کرنے ميں گزار لي هيں ۔ | ليکن هر دور ميں ايسے حق شناش ؛دین شناس اور مصلح وبيدار علماء موجود رهے هيں جنهوں نے هر دور ميں امت مسلمه کو مذھبي ؛قومي ؛ زباني اختلافات کے ايندھن ميں گرکر جلنے سے بچانے کى انتھک کوششيں کى هے ۔تا هم يهاں ان سیکڑوں علمائ عظام ميں سے اهل تسنن اورمکتب اهل بيت ؑسے تعلق رکھنے والے بعض ايسے شخصیات کا تذکره کريں گے جو اپنے دور ميں وحدت کے علمبردار رهيں هيں اور اپني پوري زندگي کو مسلمانوں کے درميان وحدت اور یکجهتي اور بھائي چارگي برقرار کرنے ميں گزار لي هيں ۔ | ||
== | == سید جمال الدين اسد آبادی == | ||
دور حاضر کے عظيم شخصيتون ميں سے اپنے دور کے منفرد شخصيت که جسنے تن وتنها امت اسلاميه کوناچاکى اور تفرقه کے خواب غفلت سے بيدار کرنے اور استعمار کے خلاف متحد کرنے کى خاطر قیام کيا اوراسي جرم ميں مختلف اسلامي ممالک سے جلا وطني تحمل کرتے هوئے اسي راه ميں شھيد هوئے ۔ آپ نے مسلمانوں کو بيدار کرنے اور متحد کرنے کى خاطر [[افغانستان]] سے [[ايران]] ؛ ايران سے هندستان ؛[[عراق]] ؛ [[ترکىه]] اور مصر اور بعض دوسرے اسلامي ممالک سے گزرتے هوئے فرانس پهنچے اور آخر کار دشمنان دین واسلام کے هاتھوں شھيد هوئے۔ | دور حاضر کے عظيم شخصيتون ميں سے اپنے دور کے منفرد شخصيت که جسنے تن وتنها امت اسلاميه کوناچاکى اور تفرقه کے خواب غفلت سے بيدار کرنے اور استعمار کے خلاف متحد کرنے کى خاطر قیام کيا اوراسي جرم ميں مختلف اسلامي ممالک سے جلا وطني تحمل کرتے هوئے اسي راه ميں شھيد هوئے ۔ آپ نے مسلمانوں کو بيدار کرنے اور متحد کرنے کى خاطر [[افغانستان]] سے [[ايران]] ؛ ايران سے هندستان ؛[[عراق]] ؛ [[ترکىه]] اور مصر اور بعض دوسرے اسلامي ممالک سے گزرتے هوئے فرانس پهنچے اور آخر کار دشمنان دین واسلام کے هاتھوں شھيد هوئے۔ | ||
آپ عقيده رکھتے تھے که( قومي؛ مذھبي ؛مسلکى ؛ نژادي اور ديگر قسم کے اختلافات فاسد اور مستبد سلاطين اور حکمرانوں نے تقريبا چوده قرن کے اندر اور استعمار نے عصر حاضر ميں تين یا چارصدي کے اندر وجود ميں لايے هيں) لهذا هميں متحد اور منسجم هو کر ان موجوده اختلافات کے ساتھ مبارزه کر نے کى ضرورت هے چونکه ايک هي روح تمام اسلامي ممالک اور مختلف اسلامي فکري اور فقهي مذاهب پر حاکم هے لهذا هميں صرف بيدار اور متحد هو کر غارتگر استعمار اور انکے آله کار استعماري کارندوں کے مقابله کرنے کى ضرورت هے۔ <ref>طباطبائى ، محىد حسين، ، مشرق زمىن كى بىدارى مىں سيّد جمال كا كردار، ص 77-128</ref>. | آپ عقيده رکھتے تھے که( قومي؛ مذھبي ؛مسلکى ؛ نژادي اور ديگر قسم کے اختلافات فاسد اور مستبد سلاطين اور حکمرانوں نے تقريبا چوده قرن کے اندر اور استعمار نے عصر حاضر ميں تين یا چارصدي کے اندر وجود ميں لايے هيں) لهذا هميں متحد اور منسجم هو کر ان موجوده اختلافات کے ساتھ مبارزه کر نے کى ضرورت هے چونکه ايک هي روح تمام اسلامي ممالک اور مختلف اسلامي فکري اور فقهي مذاهب پر حاکم هے لهذا هميں صرف بيدار اور متحد هو کر غارتگر استعمار اور انکے آله کار استعماري کارندوں کے مقابله کرنے کى ضرورت هے۔ <ref>طباطبائى ، محىد حسين، ، مشرق زمىن كى بىدارى مىں سيّد جمال كا كردار، ص 77-128</ref>. |