3,880
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 23: | سطر 23: | ||
== باطنیہ فرقہ == | == باطنیہ فرقہ == | ||
باطنیہ فرقہ : باطنی شیعہ کا شمار غالی شیعوں میں ہوتا ہے غالی شیعہ کے اٹھارہ فرقے ہیں۔ سب سے پہلا فرقہ سبائی ہے ان کا عقیدہ ہے کہ حضرت علی نہ مرے نہ قتل ہوئے بلکہ اُن کا ہم شکل دوسرا شخص قتل | باطنیہ فرقہ : باطنی شیعہ کا شمار غالی شیعوں میں ہوتا ہے غالی شیعہ کے اٹھارہ فرقے ہیں۔ سب سے پہلا فرقہ سبائی ہے ان کا عقیدہ ہے کہ حضرت علی نہ مرے نہ قتل ہوئے بلکہ اُن کا ہم شکل دوسرا شخص قتل ہوا۔ سبائی اور باطنی مذہب میں قرامطہ نصیریه، دروزیہ، باببه، بہائیہ، کاملیہ، خطابیہ، آغا خانی اور اسماعیلیہ فرقے اور مذہب بھی پیدا ہوئے۔ ان فرقوں میں وحدت الوجود الاتحاد ہے اتحاد کا مطلب یہ ہے کہ اللہ واحد کسی مخلوق رسول یا ولی اللہ کے اندر حلول کرتا ہے یعنی کہ اللہ انسانی شکل میں اوتار لیتا ہے۔ وحدت الوجود کا مطلب یہ ہے کہ کائنات کی ساری چیزیں مثلاً پہاڑ دریا سمندر اور حیوانات سب کے سب اللہ ہیں۔ | ||
== اسماعیلی فرقہ میں امامت == | == اسماعیلی فرقہ میں امامت == | ||
اسماعیلی فرقہ میں امامت : اسماعیلی شیعہ فرقہ کی ایک شاخ ہے اور امام جعفر صادق کے بیٹے امام اسماعیل کی طرف منسوب ہے۔ امام جعفر صادق تک اثنا عشری اور اسماعیلی دونوں متحد ہیں ۔ ان کے بعد اثنا عشری اور اسماعیلی فرقے الگ ہو جاتے ہیں امام جعفر صادق کے دو صاحبزادے۔ (1) بڑے بیٹے کا نام اسماعیل (۲) چھوٹے بیٹے کا نام موسیٰ کاظم اسماعیل اپنے باپ امام جعفر صادق کے جانشین تھے لیکن امام اسماعیل کا انتقال امام جعفر صادق کی زندگی میں ہو گیا تھا۔ شیعوں کے نزدیک چونکہ امامت منجانب اللہ کے ہے اس لیئے اسماعیلی فرقہ کے لوگ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ اگر کسی امام کی نامزدگی ہو جائے اُس کے بعد اخراج نہیں ہوتا اس لئے اسماعیلی فرقہ اسماعیل ہی کو امام مانتے ہیں۔ لیکن اثنا عشری کے نزدیک چونکہ اسماعیل مر گیا ہے اور جو مر گیا ہے وہ امام نہیں ہو سکتا۔ اسماعیلی اس بات کے قائل ہیں کہ امام اسماعیل نے وفات نہیں پائی بلکہ روپوش ہو گئے ہیں امام اسماعیل کو زندہ مانتے ہیں اور آغا خان روحانی پیشوا ) اُن کی شاخ کے حاضر امام ہیں اسماعیلی فرقہ اثنا عشری اماموں میں صرف پہلے چھ اماموں کے قائل ہیں ۔ شش امامیه : (1) حضرت علی، (2) امام حسن (۳) امام حسین (۴) امام زین العابدین (۵) امام باقر (۶) امام جعفر صادق (۷) امام اسماعیل ۔ دوسرے شیعہ اثنا عشری امام حسن عسکری کے بیٹے ( امام محمد مہدی ) تک یہ فرقہ امامیہ ، اثناعشری یا صرف شیعہ کے نام سے معروف ہے۔ لیکن اسماعیلی اثنا عشری نہیں ہیں اس فرقے کے نزدیک ہر ظاہر کا ایک باطن ہوتا ہے اس لئے اس فرقے کو باطنی شیعہ بھی کہتے ہیں۔ باطنی شیعہ کہتے ہیں کہ کتاب وسنت میں وضو تمیم ، نماز ،روزہ ، زکوۃ، حج، بهشت ، دوزخ اور قیامت وغیرہ کی نسبت جو کچھ وارد ہوا ہے دو ظاہر پر محمول نہیں سب کے اور ہی معنی ہیں اور جو معنی لغت مفہوم میں ہیں وہ شارع کے مراد نہیں مثلا حج سے مراد امام کے پاس پہنچنا ہے اور روزہ سے مذہب کا مخفی رکھنا اور نماز سے مراد امام کی فرمانبرداری وغیرہ ہیں۔ | اسماعیلی فرقہ میں امامت : اسماعیلی شیعہ فرقہ کی ایک شاخ ہے اور امام جعفر صادق کے بیٹے امام اسماعیل کی طرف منسوب ہے۔ امام جعفر صادق تک اثنا عشری اور اسماعیلی دونوں متحد ہیں ۔ ان کے بعد اثنا عشری اور اسماعیلی فرقے الگ ہو جاتے ہیں امام جعفر صادق کے دو صاحبزادے۔ (1) بڑے بیٹے کا نام اسماعیل (۲) چھوٹے بیٹے کا نام موسیٰ کاظم اسماعیل اپنے باپ امام جعفر صادق کے جانشین تھے لیکن امام اسماعیل کا انتقال امام جعفر صادق کی زندگی میں ہو گیا تھا۔ شیعوں کے نزدیک چونکہ امامت منجانب اللہ کے ہے اس لیئے اسماعیلی فرقہ کے لوگ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ اگر کسی امام کی نامزدگی ہو جائے اُس کے بعد اخراج نہیں ہوتا اس لئے اسماعیلی فرقہ اسماعیل ہی کو امام مانتے ہیں۔ لیکن اثنا عشری کے نزدیک چونکہ اسماعیل مر گیا ہے اور جو مر گیا ہے وہ امام نہیں ہو سکتا۔ اسماعیلی اس بات کے قائل ہیں کہ امام اسماعیل نے وفات نہیں پائی بلکہ روپوش ہو گئے ہیں امام اسماعیل کو زندہ مانتے ہیں اور آغا خان روحانی پیشوا ) اُن کی شاخ کے حاضر امام ہیں اسماعیلی فرقہ اثنا عشری اماموں میں صرف پہلے چھ اماموں کے قائل ہیں ۔ شش امامیه : (1) حضرت علی، (2) امام حسن (۳) امام حسین (۴) امام زین العابدین (۵) امام باقر (۶) امام جعفر صادق (۷) امام اسماعیل ۔ دوسرے شیعہ اثنا عشری امام حسن عسکری کے بیٹے ( امام محمد مہدی ) تک یہ فرقہ امامیہ ، اثناعشری یا صرف شیعہ کے نام سے معروف ہے۔ لیکن اسماعیلی اثنا عشری نہیں ہیں اس فرقے کے نزدیک ہر ظاہر کا ایک باطن ہوتا ہے اس لئے اس فرقے کو باطنی شیعہ بھی کہتے ہیں۔ باطنی شیعہ کہتے ہیں کہ کتاب وسنت میں وضو تمیم ، نماز ،روزہ ، زکوۃ، حج، بهشت ، دوزخ اور قیامت وغیرہ کی نسبت جو کچھ وارد ہوا ہے دو ظاہر پر محمول نہیں سب کے اور ہی معنی ہیں اور جو معنی لغت مفہوم میں ہیں وہ شارع کے مراد نہیں مثلا حج سے مراد امام کے پاس پہنچنا ہے اور روزہ سے مذہب کا مخفی رکھنا اور نماز سے مراد امام کی فرمانبرداری وغیرہ ہیں۔ |