Jump to content

"لیلۃ القدر" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 40: سطر 40:


میں لفظ "قدر" سے مراد عزم اور پیمائش ہے اور را بریکٹ کی معزز آیت ہے۔ عقلمندوں کا معاملہ  جو شب قدر کی تفصیل میں نازل ہوا ہے تقدیر کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کیونکہ لفظ "فرق" کا مطلب ہے دو چیزوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنا اور الگ کرنا۔ اور عقلمندوں کے ہر معاملے کا اختلاف کوئی معنی نہیں رکھتا سوائے اس کے کہ وہ اس معاملے اور اس واقعہ کی تعیین کریں جو عزم اور پیمائش کے ساتھ ہو۔ فرمان الٰہی کے مطابق امور کے دو مراحل ہیں، ایک خلاصہ اور مبہم اور دوسرا مفصل۔ اور تقدیر کی رات، جیسا کہ یہ آیت را قوسین سے نکلتی ہے۔
میں لفظ "قدر" سے مراد عزم اور پیمائش ہے اور را بریکٹ کی معزز آیت ہے۔ عقلمندوں کا معاملہ  جو شب قدر کی تفصیل میں نازل ہوا ہے تقدیر کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کیونکہ لفظ "فرق" کا مطلب ہے دو چیزوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنا اور الگ کرنا۔ اور عقلمندوں کے ہر معاملے کا اختلاف کوئی معنی نہیں رکھتا سوائے اس کے کہ وہ اس معاملے اور اس واقعہ کی تعیین کریں جو عزم اور پیمائش کے ساتھ ہو۔ فرمان الٰہی کے مطابق امور کے دو مراحل ہیں، ایک خلاصہ اور مبہم اور دوسرا مفصل۔ اور تقدیر کی رات، جیسا کہ یہ آیت را قوسین سے نکلتی ہے۔
== معصومین کی سیرت ==
== معصومین کی سیرت ==
ایک حدیث میں امام علی سے منقول ہے کہ پیغمبر اکرم، رمضان المبارک کے تیسرے عشرے میں اپنا بستر جمع کرتے تھے اور اعتکاف کیلئے مسجد تشریف لے جاتے تھے اور باوجود اس کے کہ اس وقت مسجد نبوی پر چھت بھی نہیں تھی بارش کے ایام میں بھی مسجد کو ترک نہیں کرتے تھے۔ اسی طرح منقول ہے کہ پیغمبر اکرم شب قدر کی راتوں کو بیدار رہتے تھے اور جن لوگوں کو نیند آتی تھے ان کے چہرے پر پانی چھڑکتے تھے۔
ایک حدیث میں امام علی سے منقول ہے کہ پیغمبر اکرم، رمضان المبارک کے تیسرے عشرے میں اپنا بستر جمع کرتے تھے اور اعتکاف کیلئے مسجد تشریف لے جاتے تھے اور باوجود اس کے کہ اس وقت مسجد نبوی پر چھت بھی نہیں تھی بارش کے ایام میں بھی مسجد کو ترک نہیں کرتے تھے۔ اسی طرح منقول ہے کہ پیغمبر اکرم شب قدر کی راتوں کو بیدار رہتے تھے اور جن لوگوں کو نیند آتی تھے ان کے چہرے پر پانی چھڑکتے تھے۔
سطر 49: سطر 48:
== رسومات ==
== رسومات ==
اہل تشیع ہر سال رمضان کی 19ویں، 21ویں اور 23ویں رات کو مساجد، امام بارگاہوں، ائمہ معصومین یا امام زادوں کے روضات مقدسات میں شب قدر کے اعمال بجا لاتے ہیں اور ان راتوں کو صبح تک شب بیداری اور عبادت کی حالت میں گزارتے ہیں۔[48] علماء کرام کی وعظ و نصیحت پر مبنی تقاریر، نماز جماعت اور گروہی صورت میں مختلف دعاوں جیسے دعائے افتتاح، دعائے ابو حمزہ ثمالی، دعائے جوشن کبیر وغیرہ کا پڑھنا نیز قرآن سروں پر اٹھانا ان راتوں کے اہم رسومات میں سے ہیں
اہل تشیع ہر سال رمضان کی 19ویں، 21ویں اور 23ویں رات کو مساجد، امام بارگاہوں، ائمہ معصومین یا امام زادوں کے روضات مقدسات میں شب قدر کے اعمال بجا لاتے ہیں اور ان راتوں کو صبح تک شب بیداری اور عبادت کی حالت میں گزارتے ہیں۔[48] علماء کرام کی وعظ و نصیحت پر مبنی تقاریر، نماز جماعت اور گروہی صورت میں مختلف دعاوں جیسے دعائے افتتاح، دعائے ابو حمزہ ثمالی، دعائے جوشن کبیر وغیرہ کا پڑھنا نیز قرآن سروں پر اٹھانا ان راتوں کے اہم رسومات میں سے ہیں
== حواله جات ==
== حواله جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:شب قدر]]
[[fa:شب قدر]]
[[زمرہ:شب قدر]]
[[زمرہ:شب قدر]]