Jump to content

"حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 45: سطر 45:
== وفات ==
== وفات ==
مشہور قول یہ ہے کہ حضرت معصومہ 23 ربیع الاول کو قم میں داخل ہونے کے بعد 17 دن سے زیادہ زندہ نہ رہیں۔ اس لیے ان کی وفات 10 ربیع الثانی کو ہوئی ہوگی۔ علی اکبر مہدی پور لکھتے ہیں: حضرت معصومہ کی وفات کا دن 10 ربیع الثانی 201 ہجری تھا۔
مشہور قول یہ ہے کہ حضرت معصومہ 23 ربیع الاول کو قم میں داخل ہونے کے بعد 17 دن سے زیادہ زندہ نہ رہیں۔ اس لیے ان کی وفات 10 ربیع الثانی کو ہوئی ہوگی۔ علی اکبر مہدی پور لکھتے ہیں: حضرت معصومہ کی وفات کا دن 10 ربیع الثانی 201 ہجری تھا۔
حضرت معصومہ (سلام اللہ علیہا) کی وفات کے بعد آل سعد کی عورتوں نے بی بی فاطمہ معصومہ کو غسل دیا اور کفن دیا، پھر ان کی میت کو موسیٰ بن خراج کے باغ (ان کے مقدس مزار کا موجودہ مقام) لے جایا گیا۔ اس وقت اشعری لوگوں میں جھگڑا ہوا کہ اس میت کو دفن کرنے کا حقدار کون ہے... اچانک دریائے قم سے دو نقاب پوش سوار آئے اور جب وہ میت مقدس کے قریب پہنچے تو اپنے گھوڑوں سے اتر گئے۔ پہلے اس پر نماز پڑھی اور پھر اس تہہ خانے میں داخل ہوئے جو اس کی تدفین کے لیے تیار کیا گیا تھا اور ایک دوسرے کی مدد سے اسے دفن کیا۔ اور وہ کسی سے بات کیے بغیر وہاں سے چلے گئے۔ کسی کو سمجھ نہیں آئی کہ وہ کون ہیں۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:حضرت معصومه]]
[[fa:حضرت معصومه]]