Jump to content

"پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 379: سطر 379:


انہوں نے کہا کہ عرب ممالک انفرادی طور پر امریکہ کے سامنے کوئی مزاحمت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں۔ سعودی عرب نے اسلامی فوج تشکیل دی تھی لیکن سعودی عرب کی ملازمت کے علاوہ اس کا کوئی کردار نہیں ہے۔ اگر 8 اسلامی ممالک حقیقی معنوں میں کوئی فوجی اتحاد تشکیل دیں۔ ان ممالک میں ایران، پاکستان، سعودی عرب، ترکی، قطر، عرب امارات، ملائشیا اور انڈونیشیا شامل ہونا چاہئے۔ جب تک یہ ممالک اپنی معاشی اور دفاعی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے فوجی طاقت تشکیل نہ دیں، امریکہ اور اسرائیل امت مسلمہ کا استحصال کرتے رہیں گے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1930176/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%B1-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D8%AA%D8%A7-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85-%D8%A7%D9%85%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%D9%88%D9%82%D8%AA امریکہ پر کوئی اعتبار نہیں کیا جاسکتا/ مسلم اُمہ کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے]-شائع شدہ از: 9 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 فروری 2025ء۔</ref>۔
انہوں نے کہا کہ عرب ممالک انفرادی طور پر امریکہ کے سامنے کوئی مزاحمت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں۔ سعودی عرب نے اسلامی فوج تشکیل دی تھی لیکن سعودی عرب کی ملازمت کے علاوہ اس کا کوئی کردار نہیں ہے۔ اگر 8 اسلامی ممالک حقیقی معنوں میں کوئی فوجی اتحاد تشکیل دیں۔ ان ممالک میں ایران، پاکستان، سعودی عرب، ترکی، قطر، عرب امارات، ملائشیا اور انڈونیشیا شامل ہونا چاہئے۔ جب تک یہ ممالک اپنی معاشی اور دفاعی طاقت کو استعمال کرتے ہوئے فوجی طاقت تشکیل نہ دیں، امریکہ اور اسرائیل امت مسلمہ کا استحصال کرتے رہیں گے<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1930176/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D9%BE%D8%B1-%DA%A9%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%D8%B9%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%B1-%D9%86%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%AC%D8%A7%D8%B3%DA%A9%D8%AA%D8%A7-%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85-%D8%A7%D9%85%DB%81-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%AA%D8%AD%D8%A7%D8%AF-%D9%88%D9%82%D8%AA امریکہ پر کوئی اعتبار نہیں کیا جاسکتا/ مسلم اُمہ کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے]-شائع شدہ از: 9 فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 9 فروری 2025ء۔</ref>۔
== کراچی، ایرانی قونصلیٹ میں انقلاب اسلامی کی سالگرہ کی تقریب، اعلی سفارتی اور سیاسی شخصیات کی شرکت ==
کراچی میں ایرانی قونصلیٹ میں [[انقلاب اسلامی ایران]] کی سالگرہ کی تقریب ہوئی جس میں ایرانی بحریہ کے سربراہ سمیت اعلی سفارتی اور سیاسی شخصیات نے شرکت کی۔
مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی انقلاب کی 46ویں سالگرہ کی پروقار تقریب کراچی میں ایرانی قونصلیٹ کی میزبانی میں منعقد ہوئی، جس میں پاکستان کے اعلی حکام، ایرانی بحریہ کے سربراہ اور کراچی میں مقیم ایرانی شہریوں اور انقلاب اسلامی کے خیرخواہوں نے شرکت کی۔
یہ شاندار تقریب ایسے وقت میں منعقد ہوئی جب ایڈمرل شہرام ایرانی کی قیادت میں اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی عسکری وفد نے کراچی میں بین الاقوامی بحری مشق امان-25 میں حصہ لیا۔
تقریب کے میزبان ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان تھے، جنہوں نے سندھ کے وزیراعلی سید مراد علی شاہ، گورنر سندھ محمد کامران ٹیسوری، صوبائی وزرا، سیاسی شخصیات، [[شیعہ]] و [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] علمائے کرام اور پاکستان کے اقتصادی و ثقافتی حلقوں کی ممتاز شخصیات کا استقبال کیا۔
پاکستان میں ایران کے سفیر رضا امیری مقدم، ایرانی بحریہ کے سربراہ ایڈمیرل شہرام ایرانی اور ان کے وفد کے دیگر ارکان کے علاوہ ایران کے دفاعی اتاشی کرنل محمد محسن شهابی بھی اس جشن میں شریک ہوئے۔
تقریب کے دوران ایرانی دستکاریوں کی نمائش بھی منعقد کی گئی، جس میں ہاتھ سے بُنے ایرانی قالینوں اور فن کے شاہکاروں کو پیش کیا گیا۔ سندھ کے وزیراعلی اور گورنر نے ان ایرانی فن پاروں کو سراہا اور گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
ایرانی قونصل جنرل حسن نوریان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی انقلاب کے بعد کے اہم واقعات، کامیابیوں اور ایران و پاکستان کے تعلقات میں مسلسل پیشرفت پر روشنی ڈالی۔
ایرانی بحریہ کے کمانڈر ایڈمرل شہرام ایرانی نے اس تاریخی موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی معیشت اور اقتصاد کا انحصار مکمل امن و سکون پر ہے جو ایران اور پاکستان سمیت اس خطے کے تمام ممالک کو ترقی اور پیشرفت کے راستے پر گامزن کرتا ہے۔
صوبہ سندھ کے گورنر محمد کامران ٹیسوری نے کہا کہ اسلامی انقلاب ایران کی سالگرہ کی اس پر وقار تقریب میں شرکت کر کے خوشی ہوئی۔ ایران کے اعلی عسکری وفد کی موجودگی نے دو ہمسایہ اور مسلمان ممالک کے مابین دوستی اور لازوال تعلقات کی عکاسی کی۔
سندھ کے گورنر نے مزید کہا کہ میں سندھ کے گورنر کے طور پر اور پاکستان کی حکومت کی جانب سے اسلامی انقلاب کی 46ویں سالگرہ پر ایرانی عوام اور عسکری وفد کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ٹیسوری نے کہا کہ یہ انقلاب نہ صرف ایران کے لیے بلکہ تمام مظلوم اقوام کے لیے ایک تحریک حوصلہ بن گیا۔ اسلامی انقلاب نے ایران میں ایک نظام قائم کیا جو آزادی اور خودمختاری پر مبنی تھا، اور یہ پورے دنیا کے لیے ایک مثال بن گیا<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1930263/%DA%A9%D8%B1%D8%A7%DA%86%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%82%D9%88%D9%86%D8%B5%D9%84%DB%8C%D9%B9-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%B3%D8%A7%D9%84%DA%AF%D8%B1%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8-%D8%A7%D8%B9%D9%84%DB%8C کراچی، ایرانی قونصلیٹ میں انقلاب اسلامی کی سالگرہ کی تقریب، اعلی سفارتی اور سیاسی شخصیات کی شرکت]- شائع شدہ از: 11فروری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 11 فروری 2025ء۔</ref>۔