Jump to content

"سید محمد باقر صدر" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 61: سطر 61:
* حجۃ الاسلام والمسلمین سید سید اسماعیل صدر <ref>السید کاظم الحسینی الحائری،،الشہید الصدر سمو الذات وسمو الموقف،الصفحہ،52،دارالبشیر،قم،طبع اولیٰ،1427 ھ ق
* حجۃ الاسلام والمسلمین سید سید اسماعیل صدر <ref>السید کاظم الحسینی الحائری،،الشہید الصدر سمو الذات وسمو الموقف،الصفحہ،52،دارالبشیر،قم،طبع اولیٰ،1427 ھ ق
</ref>۔
</ref>۔
== اجتہاد ==
جب شہید صدر کے استاد شیخ آل یاسین کی رحلت ہوئی تو شیخ عباس رمیثی نے آل یاسین کے رسالہ "بلغۃ الراغبین" پر شرح وتعلیق لکھنا شروع کیا تو شہید باقرصدر کی صلاحیت کو دیکھ کر کو آپ سے مدد طلب کی کہ استنباط احکام میں اس کے ساتھ شریک ہو، اس بارے میں شیخ رمیثی نے باقر صدر سے کہا کہ "یقینا تقلید تمہارے لیے حرام ہے"۔ اس طرح  آپ کے اجتہاد کی تصدیق کی۔ اگر چہ خود آپ سے یہ بات نقل کی گئی ہے کہ”جب سے بالغ ہواہوں میں نے کسی کی تقلید نہیں کی”۔ اجتہاد کی اجازت لیتے وقت آپ کی عمر سترہ سال تھی۔
== درس خارج ==
انہوں نے پچیس سال کی عمر میں اصول  فقہ کا درس خارج اور اٹھائیس سال کی عمرمیں فقہ کی معروف کتاب عروۃ الوثقیٰ پردرس خارج شروع کیا ،درس اصول ہر رات  مغربین کے بعدمسجد جواہری میں اور فقہ کا درس صبح 10 بجے مسجد جامع طوسی میں دیتے تھے <ref>عمانی، شیخ محمد رضا ،ترجمہ: مہرداد آزاد،سالہای رنج،صفحہ 68،دفتر نشرفرہنگ اسلامی،تہران،چاپ اول:1382ش</ref>۔
انہوں فقہ اور اصول میں جدید نظریات پیش کیے اور جدید طریقہ پر سابقہ تحقیقات کی روشنی میں بیان کیا، اس درس نے آپ کوعلمی حلقے میں شہرت عطا کی اور خصوصا باصلا حیت جوانوں  کے ہاں آپ  مقبول ہوئے۔ تاریخ اجتہاد میں بہت کم ایسے افراد ہیں جو بلوغ سے پہلے درجہ اجتہاد پر فائز ہوا ہو۔ سید باقرصدر نے ١٩٨٠ھ سے قبل یعنی فقط ١٧ سال کی عمر میں درس خارج پڑھانا شروع کیا اور ایک بڑی تعداد آپ کے حلقہ درس میں شامل ہوگئی۔
== آپ کے شاگرد ==
آپ نے درس وتدریس کے ذریعے اپنی بابر کت عمر میں بہت کم مدت میں جوان،پرہیزگار ،مجاہد اور بابصیرت  شاگردوں کی تربیت کی جن میں سے ہر ایک اسلامی ثقافت،علم،جہاد کے میدان کے علمبردار بنے اور اپنے استاد کے بعد ان کی علمی،فکری،اجتماعی اور سیاسی راہ پر گامزن ہوئے یہ افرادمختلف اسلامی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں اور ان میں سے ہر ایک آج بھی عالم اسلام کی ممتاز فکری واصلاحی شخصیات میں شمار ہوتے ہیں۔ شہید کے بعض اہم شاگردیں:
{{کالم کی فہرست|4}}
* سید محمد باقر الحکیم،
* سید محمود ہاشمی شاہرودی،
* سید عبد الغنی اردبیلی،
* سید محمد باقر مہری،
* سید کاظم حسینی حائری،
* سید محمد رضا نعمانی،
* سید نور الدین اشکوری،
* سید عبد العزیز حکیم،
* سید محمد علی حائری،
* شیخ محی الدین مازندرانی،
* سید حسین صدر،
* شہید سید عز الدین قبانچی،
* سید صدر الدین قبانچی،
* شیخ محمد باقر ناصری،
* شیخ عباس اخلاقی،
* سید محمود خطیب،
* شیخ محمد جعفر شمس الدین،
* شیخ غلام رضا عرفانیان،
* شیخ محمد باقر ایروانی۔
* [[سید عارف حسین الحسینی]]
* [[سید ساجد علی نقوی]]
* [[محسن علی نجفی|شیخ محسن علی نجفی]]
[[سید رضی جعفر نقوی|سید رضی جعفر]] {{اختتام}}


== شہید صدر علماء اور مراجع کی نظر میں ==
== شہید صدر علماء اور مراجع کی نظر میں ==