Jump to content

"محمد مکرم احمد" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 19: سطر 19:


'''محمد مکرم احمد''' ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد، مسجد فتح پوری، دہلی کے شاہی امام ہیں۔ انہیں دہلی میں [[مسلمان|مسلمانوں]] کے ایک اہم امام اور مفتی کے ساتھ رہنما کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ آپ پانچ بین الاقوامی زبانوں میں ماسٹر ہیں اور جدید عربی ادب میں پی ایچ ڈی کر چکے ہیں۔ مفتی محمد مکرم متعدد کتابوں کے مصنف بھی ہیں۔ متعدد بین الاقوامی تنظیموں کے ذریعہ انھیں متعدد مواقع پر مدعو کیا جاتا رہا ہے۔ مختلف ممالک کے مندوبین شاہی امام سے اپنے خیالات کا تبادلہ کرنے کے لئے مسجد فتح پوریکا رخ کرتے رہے ہیں۔ آپ متعدد اسلامی کتب اور دیگر اسلامی مطبوعات کے مصنف اور مدیر رہے ہیں۔ سیاست اور سماجی مسائل کے ساتھ مذہبی امور پر بہت متوازن رائے دینے کےلئے جانے جاتے ہیں۔ مجمد مکرم احمد [[عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی]] کے رکن ہیں۔
'''محمد مکرم احمد''' ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد، مسجد فتح پوری، دہلی کے شاہی امام ہیں۔ انہیں دہلی میں [[مسلمان|مسلمانوں]] کے ایک اہم امام اور مفتی کے ساتھ رہنما کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے۔ آپ پانچ بین الاقوامی زبانوں میں ماسٹر ہیں اور جدید عربی ادب میں پی ایچ ڈی کر چکے ہیں۔ مفتی محمد مکرم متعدد کتابوں کے مصنف بھی ہیں۔ متعدد بین الاقوامی تنظیموں کے ذریعہ انھیں متعدد مواقع پر مدعو کیا جاتا رہا ہے۔ مختلف ممالک کے مندوبین شاہی امام سے اپنے خیالات کا تبادلہ کرنے کے لئے مسجد فتح پوریکا رخ کرتے رہے ہیں۔ آپ متعدد اسلامی کتب اور دیگر اسلامی مطبوعات کے مصنف اور مدیر رہے ہیں۔ سیاست اور سماجی مسائل کے ساتھ مذہبی امور پر بہت متوازن رائے دینے کےلئے جانے جاتے ہیں۔ مجمد مکرم احمد [[عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی]] کے رکن ہیں۔
== امامِ حسینؓ نے حق و صداقت کے پرچم کو بلند کیا ==
آپ نے آنے والی نسلوں کے لیے عزیمت کی مثال قائم کر دی اور اپنے اعلیٰ کردار اور مقبول عمل سے یہ ثابت کیا کہ اس طرح ظالموں اور جابروں کے سامنے کلمہ حق ادا کیا جاتا ہے
[[امام  حسین|حضرت امام عالی مقام امام حسین رضی اللہ عنہ]] کی شہادت عظمیٰ ظاہر کرتی ہے کہ دین کی حفاظت کس قدر مشکل ہے۔ وہ چاہتے تو شہادت کی نوبت ہی نہیں آتی۔ وہ پاکیزہ نفوس اگر دعا کر دیتے تو حالات آناً فاناً بدل جاتے۔ اگر وہ زمین پر عصا مارتے تو دجلہ و فرات کے چشمے ابل جاتے۔ اگر وہ چاہتے تو تین دن تک فاقوں کی نوبت نہیں آتی۔
من و سلویٰ نازل ہو جاتا۔ اگر وہ یزید کے لیے بد دعا کر دیتے تو سب نیست و نابود ہو جاتے۔ ان کی خدمت میں فرشتوں کی فوجیں دست بستہ حاضر تھیں۔ آپ کو معلوم ہی ہے کہ مباہلہ کے دن عیسائی پیچھے کیوں ہٹ گئے تھے۔ اسی لیے کہ انھیں معلوم تھا کہ اگر ہم ان مقدس نفوس کے مقابلہ پر آئے اور غضب الٰہی کے شکار ہوئے تو صفحہ ہستی سے عیسائیوں کا نام و نشان مٹ جائے گا۔ وہی سب کچھ یہاں بھی ہو سکتا تھا اور دنیا دیکھ لیتی کہ آل رسول کا مقابلہ کرنے والوں کا انجام کیا ہوتا ہے۔ لیکن مقصد تو ملت اسلامیہ کو استقامت کا درس دینا تھا۔
امام عالی مقام کے قدموں پر عظمتیں نچھاور ہیں۔ انھیں تو دنیا و آخرت کی سرداری ملی ہوئی ہے۔ وہ جنت کے نوجوانوں کے سردار ہیں۔ وہ تو محبوب محبوب رب العالمین ہیں۔ وہ تو راکب دوش رسول ہیں۔ وہ تو سیدۃ النسا حضرت فاطمہ زہراء کے جگر گوشہ اور شہزادۂ علی حیدر ہیں، خلافت تو ان پر صبح و شام مدام نچھاور ہوتی ہے اور ہوتی رہے گی لیکن عاشورہ محرم پر جام شہادت نوش کر کے قیامت تک کے لیے انھوں نے حسینیوں کو جام عشق پلا دیے اور یزیدیوں کو رسوا کر دیا۔ آج یزیدی منھ دکھانے کے قابل نہیں ہیں۔
ان پر لعنتوں کی برسات ہو رہی ہے۔ امام کو خلافت کی چاہ نہیں تھی۔ انھیں امامت کا شوق نہیں تھا۔ وہ تو گوشہ نشیں ہو گئے تھے۔ ان سے زیادہ عابد و زاہد کون ہو سکتا تھا۔ کوفہ والوں نے انھیں بے شمار خطوط بھیجے، وفود بھیجے، ان کے نانا کا واسطہ دیا اس لیے وہ مجبوراً کوفہ جانے کے لیے تیار ہو گئے تھے۔ پہلے آپ نے مسلم بن عقیل کو حالات کی تحقیق کے لیے بھیجا۔
انھوں نے کوفہ والوں کی عقیدت و محبت کی تصدیق کی اور لکھا کہ ہزاروں افراد نے میرے ہاتھ پر بیعت کر لی ہے اور یہاں کے باشندے آپ کی آمد کے بے چینی سے منتظر ہیں۔ آپ جلد تشریف لے آئیں۔ اس خط کے بعد حضرت نے کوفہ جانے کا عزم مصمم کر لیا۔ جب اہل مکہ کو آپ کی تیاری اور روانگی کا علم ہوا تو سب نے ہی آپ کو سفر سے روکنے کی حتی الامکان کوشش کی<ref>[https://www.qaumiawaz.com/column/day-of-ashura-imam-hussain-raised-the-flag-of-truth-mufti-muhammad-makram یوم عاشورہ: امامِ حسینؓ نے حق و صداقت کے پرچم کو بلند کیا ... مفتی محمد مکرم]- شائع شدہ از: 9 اگست 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 20 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
== اقوام متحدہ اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے ==
== اقوام متحدہ اسرائیل پر پابندیاں عائد کرے ==
فتحپوری مسجد دہلی کے شاہی امام اقوام متحدہ سلامتی کونسل سے ہمارا پر زور مطالبہ ہے کہ جنگ بندی کی قرارداد پر سختی سے عمل کرایا جائے، اگر صہیونی حکومت اس پر عمل نہ کرے تو عالمی برادری اسکا بائیکاٹ کرے اور اس پر پابندیاں لگائی جائیں۔
فتحپوری مسجد دہلی کے شاہی امام اقوام متحدہ سلامتی کونسل سے ہمارا پر زور مطالبہ ہے کہ جنگ بندی کی قرارداد پر سختی سے عمل کرایا جائے، اگر صہیونی حکومت اس پر عمل نہ کرے تو عالمی برادری اسکا بائیکاٹ کرے اور اس پر پابندیاں لگائی جائیں۔