Jump to content

"عبدالرزاق القسوم" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (Saeedi نے صفحہ مسودہ:عبدالرزاق القسوم کو عبدالرزاق القسوم کی جانب منتقل کیا)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 17: سطر 17:
| known for =  جمعیه العلماء الجزائریین کے موجوده صدر، رکن سپریم کونسل  مجمع تقریب مذاهب اسلامی }}
| known for =  جمعیه العلماء الجزائریین کے موجوده صدر، رکن سپریم کونسل  مجمع تقریب مذاهب اسلامی }}


'''ڈاکٹر عبدالرزاق قسوم''' الجزائر کے اسلامی  اور تعلیمی تحریکوں کے فعال رکن ، معروف [[اسلام]]ی اسکالر ، سنکڑوں مضامین ، تالیفات اور تصیفات کے مالک، جمعیه علمای الجزائریین کے موجوده صدر اور مجمع تقریب مذاهب اسلامی کے سپریم کونسل کے  رکن ہیں۔وه عالمی مسلم علما بورڈ کے ممبر بھی ہیں۔ ان کو سلفی علما میں سے اعتدال پسند افراد میں شمار کیے جاتے ہیں۔
'''ڈاکٹر عبدالرزاق قسوم''' الجزائر کے اسلامی  اور تعلیمی تحریکوں کے فعال رکن ، معروف [[اسلام]]ی اسکالر ، سنکڑوں مضامین ، تالیفات اور تصیفات کے مالک، جمعیه علمای الجزائریین کے موجوده صدر اور [[عالمی کونسل برائے تقریب مذاہب اسلامی]] کے رکن ہیں۔ وه عالمی مسلم علما بورڈ کے ممبر بھی ہیں۔ ان کو سلفی علما میں سے اعتدال پسند افراد میں شمار کیے جاتے ہیں۔
== پیدایش ==  
== پیدایش ==  
ڈاکٹر عبدالرزاق قسوم سنه 1933ء کو ایک مذهبی گھرانے میں،  الجزائر کے  المغیر  نامی شهر میں پیدا ہوئے۔ جو جنوب مشرقی الجزائر کے صوبہ ال اوید کے دارالحکومت سے ایک سو بیس کلومیٹر دور ہے۔ فصیح عربی  اور آزادی کے ماحول، ماں کے پاک صاف دودھ اور صحرا کی هواؤں میں اس نے پرورش پائی ۔ ان کے والد عبدالله عالم دین تھے لیکن زراعت اور تجارت کے ذریعے گزر بسر کرتے تھے۔ ایک اچھی ماں جو صالح  اور نیک لوگوں سے محبت کرتی تھی، اس نے اپنے چھ بچوں کی پرورش کی  اور  بہت احتیاط سے نگرانی کی۔
ڈاکٹر عبدالرزاق قسوم سنه 1933ء کو ایک مذهبی گھرانے میں،  الجزائر کے  المغیر  نامی شهر میں پیدا ہوئے، جو جنوب مشرقی الجزائر کے صوبہ ال اوید کے دارالحکومت سے ایک سو بیس کلومیٹر دور ہے۔ فصیح عربی  اور آزادی کے ماحول، ماں کے پاک صاف دودھ اور صحرا کی ہواؤں میں اس نے پرورش پائی ۔ ان کے والد عبدالله عالم دین تھے لیکن زراعت اور تجارت کے ذریعے گزر بسر کرتے تھے۔ ایک اچھی ماں جو صالح  اور نیک لوگوں سے محبت کرتی تھی، اس نے اپنے چھ بچوں کی پرورش کی  اور  بہت احتیاط سے نگرانی کی۔
== تحصیل ==  
== تعلیم ==  
انهوں  نے اپنے آبائی شہر میں تعلیم حاصل کی، اور سب سے ممتاز اساتذہ کے زیر نگرانی  قرآن پاک حفظ کیا۔انهوں نے حفظ قرآن کی تعلیم حمیده صحراوی اور عبدالله بوحنیک سے حاصل کی اور الشيخ لعروسي الحويدق، الشيخ محمد بن عبد الرحمن المسعدي سے عربی لغت کا علم حاصل کیا  جس نے ان کی فکری نشو ونما پر گهرا اثر چھوڑا۔ مسٹر بریٹ سے  فرانسیسی زبان کی تعلیم اور  اس کا ادب حاصل کیا۔  
انهوں  نے اپنے آبائی شہر میں تعلیم حاصل کی، اور سب سے ممتاز اساتذہ کے زیر نگرانی  [[قرآن |قرآن پاک]] حفظ کیا۔انهوں نے حفظ قرآن کی تعلیم حمیده صحراوی اور عبدالله بوحنیک سے حاصل کی اور الشيخ لعروسي الحويدق، الشيخ محمد بن عبد الرحمن المسعدي سے عربی لغت کا علم حاصل کیا  جس نے ان کی فکری نشو ونما پر گهرا اثر چھوڑا۔ مسٹر بریٹ سے  فرانسیسی زبان کی تعلیم اور  اس کا ادب حاصل کیا۔  
1949 ‏ءمیں وہ قسطنطنیہ کے عبدالحمید بن بدیس ہائی اسکول میں داخل ہوئے۔ وہ جمعیۃ علماء کے سابق صدور احمد حمانی اور عبدالرحمن شیبان کے شاگردوں میں سے ہیں۔ اس کے بعد وہ تیونس کی ال زیتون یونیورسٹی گئے اور وہاں اپنی تعلیم جاری رکھی۔ الجزائر واپس آنے کے بعد، انهوں  نے مختلف اسکولوں میں بطور استاد پڑھایا۔ تاہم، فرانسیسیوں کی طرف سے اس پر شک کیا گیا اور ان کی طرف  سے ہراساں کیا گیا۔
 
1949 ‏ء میں وہ قسطنطنیہ کے عبدالحمید بن بدیس ہائی اسکول میں داخل ہوئے۔ وہ جمعیۃ علماء کے سابق صدور احمد حمانی اور عبدالرحمن شیبان کے شاگردوں میں سے ہیں۔ اس کے بعد وہ تیونس کی ال زیتون یونیورسٹی گئے اور وہاں اپنی تعلیم جاری رکھی۔ الجزائر واپس آنے کے بعد، انهوں  نے مختلف اسکولوں میں بطور استاد پڑھایا۔ تاہم، فرانسیسیوں کی طرف سے اس پر شک کیا گیا اور ان کی طرف  سے ہراساں کیا گیا۔
 
الجزائری انقلاب کی فتح کے بعد وہ الجزائر کی یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور اس یونیورسٹی سے بیچلر کی ڈگری حاصل کی، پھر [[مصر]] چلے گئے اور قاہرہ یونیورسٹی سے فلسفہ میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی اور سوربون یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ وہ عربی، فرانسیسی اور انگریزی پر مکمل عبور رکھتے ہیں۔
الجزائری انقلاب کی فتح کے بعد وہ الجزائر کی یونیورسٹی میں داخل ہوئے اور اس یونیورسٹی سے بیچلر کی ڈگری حاصل کی، پھر [[مصر]] چلے گئے اور قاہرہ یونیورسٹی سے فلسفہ میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی اور سوربون یونیورسٹی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ وہ عربی، فرانسیسی اور انگریزی پر مکمل عبور رکھتے ہیں۔
== تعلیمی سرگرمیاں ==
== تعلیمی سرگرمیاں ==
وه  اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد  مختلف جگهوں میں تعلیمی فعالیتوں میں سرگرم رہے۔ اپنے پیدایشی گاؤں المغیر میں واپس آنے کے بعد المغیر الحره نامی سکول میں رضاکار استاد کے طور پر   اپنے تدریسی سلسله کا آغاز کیا ۔ انهوں نے اس سکول میں [[فلسطین]]ی شاعر ابراهیم طوقان کے آزادی اور حریت کے پیغامات پر مشتمل اشعار کو موضوع درس بناکر بچوں کو  آزادی اور حریت کا درس دیتے رہے۔ان کے اور "نور صالح" کے درمیان مفت عرب تعلیم کے میدان میں سرگرم کارکن "سی زبیر الثعالبی" کے ذریعے  رابطہ قائم ہوا، جو بدیسی انسٹی ٹیوٹ میں ان کے ساتھی تھے اور وه بعد میں وہ منخ فرانس ضلع بوزارہ میں ناصریہ اسکول کا ڈائریکٹر بن گیا۔
عبدالرزاق القسوم اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد  مختلف جگہوں میں تعلیمی فعالیتوں میں سرگرم رہے۔ اپنے پیدایشی گاؤں المغیر میں واپس آنے کے بعد المغیر الحره نامی سکول میں رضاکار استاد کے طور پر اپنے تدریسی سلسله کا آغاز کیا ۔ انہوں نے اس سکول میں [[فلسطین]]ی شاعر ابراهیم طوقان کے آزادی اور حریت کے پیغامات پر مشتمل اشعار کو موضوع درس بناکر بچوں کو  آزادی اور حریت کا درس دیتے رہے۔ان کے اور "نور صالح" کے درمیان مفت عرب تعلیم کے میدان میں سرگرم کارکن "سی زبیر الثعالبی" کے ذریعے  رابطہ قائم ہوا، جو بدیسی انسٹی ٹیوٹ میں ان کے ساتھی تھے اور وه بعد میں وہ منخ فرانس ضلع بوزارہ میں ناصریہ اسکول کا ڈائریکٹر بن گیا۔
 
جب وہ اس اسکول میں پڑھا رہے تھے، تو انھوں نے اپنے ایک ساتھی"محمد منیع"  کے ساتھ مل کر اسکول کا ایک دیواری رسالہ شائع کیا،  لیکن یہ دیواری رسالہ زیادہ دیر تک نہیں چل سکا، کیونکہ طباعت کے ذرائع  کی فرامی مشکل تھی  اور ان کا مذکوره ساتھی بھی گرفتار ہوا ۔انقلاب کے دوران  انهوں نے تدریسی سرگرمیوں  کے علاوہ،  تیلملی اسکول میں عربی پرائمری سرٹیفکیٹ کے امتحان کا اہتمام  بھی کیا۔ جولائی 1959 میں، ٹیلیملی اسکول کے متعدد مرد اور خواتین طلباء  عربی پرائمری سرٹیفکیٹ کے امتحان میں شرکت کی ، اور امتحان کی نگرانی کرنے والی کمیٹی اساتذہ : عبد الرزاق قسوم، محمد منیع، اور حسین قوامیہ شامل تھے ۔ عبدالرزاق قسوم کو اس سرٹیفکیٹ کے لیے ٹیسٹ کے سوالات تیار کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔
جب وہ اس اسکول میں پڑھا رہے تھے، تو انھوں نے اپنے ایک ساتھی"محمد منیع"  کے ساتھ مل کر اسکول کا ایک دیواری رسالہ شائع کیا،  لیکن یہ دیواری رسالہ زیادہ دیر تک نہیں چل سکا، کیونکہ طباعت کے ذرائع  کی فرامی مشکل تھی  اور ان کا مذکوره ساتھی بھی گرفتار ہوا ۔انقلاب کے دوران  انهوں نے تدریسی سرگرمیوں  کے علاوہ،  تیلملی اسکول میں عربی پرائمری سرٹیفکیٹ کے امتحان کا اہتمام  بھی کیا۔ جولائی 1959 میں، ٹیلیملی اسکول کے متعدد مرد اور خواتین طلباء  عربی پرائمری سرٹیفکیٹ کے امتحان میں شرکت کی ، اور امتحان کی نگرانی کرنے والی کمیٹی اساتذہ : عبد الرزاق قسوم، محمد منیع، اور حسین قوامیہ شامل تھے ۔ عبدالرزاق قسوم کو اس سرٹیفکیٹ کے لیے ٹیسٹ کے سوالات تیار کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔
== انقلابی سرگرمیاں ==  
== انقلابی سرگرمیاں ==