Jump to content

"مشاہد حسین سید" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 109: سطر 109:


یہ دونوں ہمارے لئے مقدم ہیں اور میرے خیال میں کوئی بھی پاکستانی ان سے انحراف کا سوچ نہیں سکتا کیونکہ عوام کی خواہشات اور جذبات کے منافی اور پاکستان کے بنیادی قومی مفادات اور قومی سوچ کے خلاف ہوگا اور یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ فلسطین تو پاکستانی عوام کے ڈی این اے میں ہے۔ فلسطین اور کشمیر ہمارے دل کی دھڑکن ہیں <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1920834/%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%DA%88%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D9%86-%D8%A7%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%D8%A7%D9%85%D9%84-%DB%8 فلسطین پاکستانی عوام کے ڈی این اے میں شامل ہے/ پاک ایران گیس پائپ لائن پاکستانی عوام کی ضرورت ہے]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از 25 دسمبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 جون 2024ء</ref>۔
یہ دونوں ہمارے لئے مقدم ہیں اور میرے خیال میں کوئی بھی پاکستانی ان سے انحراف کا سوچ نہیں سکتا کیونکہ عوام کی خواہشات اور جذبات کے منافی اور پاکستان کے بنیادی قومی مفادات اور قومی سوچ کے خلاف ہوگا اور یہ بھی کہنا چاہتا ہوں کہ فلسطین تو پاکستانی عوام کے ڈی این اے میں ہے۔ فلسطین اور کشمیر ہمارے دل کی دھڑکن ہیں <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1920834/%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B9%D9%88%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%DA%88%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D9%86-%D8%A7%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%B4%D8%A7%D9%85%D9%84-%DB%8 فلسطین پاکستانی عوام کے ڈی این اے میں شامل ہے/ پاک ایران گیس پائپ لائن پاکستانی عوام کی ضرورت ہے]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از 25 دسمبر 2023ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 5 جون 2024ء</ref>۔
== اسرائیل سیاسی، اخلاقی، قانونی اور سفارتی طور پر جنگ ہار چکا ہے ==
اسرائیل سیاسی، اخلاقی، قانونی اور سفارتی طور پر جنگ ہار چکا ہے، مشاہد حسین سید
پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد حسین سید نے غزہ میں نسل کشی پر اپنے اصولی مؤقف کے لیے روس اور چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سیاسی، اخلاقی، قانونی اور سفارتی طور پر جنگ ہار چکا ہے۔
روس کی حکمراں جماعت متحدہ روس کی میزبانی میں برکس فورم کی دو روزہ تقریب کا انعقاد شمالی کوریا اور جاپان کے قریب واقع روس کی بندرگاہ ولاڈی ووستوک میں ہوا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ پاکستان 26-2025ء کے دوران سلامتی کونسل کے رکن کے طور پر مظلوموں کے لیے مضبوط آواز ہو گا۔
انہوں نے غزہ میں نسل کشی پر اپنے اصولی مؤقف کے لیے روس اور چین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سیاسی، اخلاقی، قانونی اور سفارتی طور پر جنگ ہار چکا ہے۔
مشاہد حسین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسرائیل کے حمایتی بھی اپنے دہرے معیار اور غزہ میں نسل کشی میں مدد دینے کی وجہ سے بے نقاب ہو چکے ہیں۔
مشاہد حسین کا کہنا ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد عالمی اقتصادی اور سیاسی نظام ٹوٹ رہا ہے، برکس اور شنگھائی تعاون تنظیم جیسے ادارے نئے عالمی نظام کے ستون ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ نیا عالمی نظام بالادستی، فوجی آمریت اور دہرے معیار کو مسترد کرے گا۔
مشاہد حسین نے روس کے صدر پیوٹن کے 14 جون کے اقدام کا خیر مقدم کیا اور عالمی سلامتی کے اقدام کے لیے صدر شی جن پنگ کی کوشش کی بھی تعریف کی۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==