Jump to content

"طوفان الاقصی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 452: سطر 452:


یہ وہی چیز ہے کہ جس کے شواہد و آثار رہبر انقلاب حضرت امام خامنہ ای (مد ظلہ العالی) نے ایک عشرہ قبل دیکھ لئے تھے۔ آپ نے 2015ع‍ میں یورپ اور شمالی امریکہ کے نوجوانوں کے نام دو خطوط تحریر کئے اور لکھا: "میں آپ نوجوانوں سے مخاطب ہو رہا ہوں، اس لئے نہیں کہ آپ کے باپوں اور ماؤں کو نظرانداز کر رہا ہوں، بلکہ اس لئے کہ آپ کی قوموں اور سرزمینوں کو مستقبل میں آپ کے ہاتھوں میں، دیکھ رہا ہوں، نیز حقیقت پسندی کے احساس کو آپ کے دلوں میں زیادہ بیدار اور زیادہ ہوشیار، دیکھ رہا ہوں۔ میں اس تحریر میں آپ کے سیاستدانوں اور حکمرانوں سے مخاطب نہیں ہو رہا ہوں؛ کیونکہ مجھے یقین ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر، سیاست کا راستہ صداقت اور حقیقت کے راستے سے الگ کر لیا ہے" <ref>[https://ur.abna24.com/story/1456733 غزہ میں نسل کُشی پر امریکی طلبہ کی اٹھان / میں ایک چنگاری، ایک شعلہ ](تکمیل و ترجمہ: فرحت حسین مہدوی)-ur.abna24.com-شائع شدہ از:7 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 16 مئی 2024ء۔</ref>۔
یہ وہی چیز ہے کہ جس کے شواہد و آثار رہبر انقلاب حضرت امام خامنہ ای (مد ظلہ العالی) نے ایک عشرہ قبل دیکھ لئے تھے۔ آپ نے 2015ع‍ میں یورپ اور شمالی امریکہ کے نوجوانوں کے نام دو خطوط تحریر کئے اور لکھا: "میں آپ نوجوانوں سے مخاطب ہو رہا ہوں، اس لئے نہیں کہ آپ کے باپوں اور ماؤں کو نظرانداز کر رہا ہوں، بلکہ اس لئے کہ آپ کی قوموں اور سرزمینوں کو مستقبل میں آپ کے ہاتھوں میں، دیکھ رہا ہوں، نیز حقیقت پسندی کے احساس کو آپ کے دلوں میں زیادہ بیدار اور زیادہ ہوشیار، دیکھ رہا ہوں۔ میں اس تحریر میں آپ کے سیاستدانوں اور حکمرانوں سے مخاطب نہیں ہو رہا ہوں؛ کیونکہ مجھے یقین ہے کہ انہوں نے جان بوجھ کر، سیاست کا راستہ صداقت اور حقیقت کے راستے سے الگ کر لیا ہے" <ref>[https://ur.abna24.com/story/1456733 غزہ میں نسل کُشی پر امریکی طلبہ کی اٹھان / میں ایک چنگاری، ایک شعلہ ](تکمیل و ترجمہ: فرحت حسین مہدوی)-ur.abna24.com-شائع شدہ از:7 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 16 مئی 2024ء۔</ref>۔
== طوفان الاقصیٰ آپریشن کی خصوصیات ==
آیت اللہ خامنہ ای  نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کی وجہ سے صیہونی حکومت کے میدان کے گوشے میں پھنس جانے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ امریکا اور بہت سی مغربی حکومتیں بدستور اس حکومت کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن وہ بھی جانتی ہیں کہ غاصب حکومت کی نجات کا کوئی راستہ نہیں ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے خطے کی اہم ضرورت کی تکمیل اور مجرم حکومت پر کاری ضرب کو طوفان الاقصیٰ آپریشن کی دو اہم خصوصیات بتایا اور کہا کہ امریکا، عالمی صیہونزم کے ایجنٹوں اور بعض علاقائی حکومتوں نے خطے کے حالات اور روابط کو بدلنے کے لیے ایک بڑی اور دقیق سازش تیار کر رکھی تھی تاکہ صیہونی حکومت اور خطے کی حکومتوں کے درمیان اپنے مدنظر روابط قائم کروا کر مغربی ایشیا اور پورے عالم اسلام کی سیاست اور معیشت پر منحوس حکومت کے تسلط کی راہ ہموار کر دیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ منحوس چال عملی جامہ پہننے کے بالکل قریب پہنچ چکی تھی کہ الاقصیٰ کا معجزاتی طوفان شروع ہو گیا اور اس نے امریکا، صیہونزم اور ان کے پٹھوؤں کے تمام تاروپود بکھیرے دیے، اس طرح سے کہ پچھلے آٹھ مہینے کے واقعات کے بعد اس سازش کی بحالی کا کوئی امکان نہیں ہے۔
رہبر انقلاب  نے ظالم حکومت کے عدیم المثال جرائم اور حد سے زیادہ شقاوت و سفاکیت اور امریکی حکومت کی جانب سے اس درندگی کی حمایت کو، خطے پر صیہونی حکومت کو مسلط کرنے کی بڑی عالمی سازش کے نقش بر آب ہو جانے پر بوکھلاہٹ اور تلملاہٹ والا ردعمل قرار دیا۔
انہوں نے طوفان الاقصیٰ آپریشن کی دوسری خصوصیت یعنی صیہونی حکومت پر کاری اور ناقابل تلافی ضرب لگانے کی تشریح کرتے ہوئے امریکی و یورپی تجزیہ نگاروں اور ماہرین یہاں تک کہ خود منحوس حکومت کے پٹھوؤں کے اعترافات کا حوالہ دیا اور کہا کہ وہ بھی تسلیم کر رہے ہیں کہ غاصب حکومت اپنے بڑے بڑے دعوؤں کے باوجود ایک مزاحمتی گروہ سے بری طرح شکست کھا چکی ہے اور آٹھ مہینے کے بعد بھی اپنے کسی کم ترین ہدف کو بھی حاصل نہیں کر سکی ہے۔
سید علی خامنہ ای  نے اکیسویں صدی کو بدلنے کے لیے طوفان الاقصیٰ آپریشن کی طاقت کے بارے میں ایک مغربی تجزیہ نگار کے تبصرے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دوسرے تجزیہ نگاروں اور مؤرخین نے بھی صیہونی حکومت کی سراسیمگی اور بدحواسی، الٹی ہجرت کی لہر، مقبوضہ علاقوں میں رہنے والوں کی حفاظت میں ناتوانی اور صیہونیت کے پروجیکٹ کے آخری سانسیں لینے کی طرف اشارہ کیا ہے اور زور دے کر کہا کہ دنیا، صیہونی حکومت کے خاتمے کے شروعاتی مرحلے میں ہے۔
انہوں نے مقبوضہ فلسطین سے الٹی ہجرت کی لہر کے سنجیدہ ہونے کے بارے میں ایک صیہونی سیکورٹی تجزیہ نگار کے تبصرے کی طرف اشارہ کرتے کہا کہ اس صیہونی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیلی حکام کی بحثوں اور ان کے درمیان اختلافات کی باتیں میڈیا میں آ جائیں تو چالیس لاکھ لوگ اسرائیل سے چلے جائیں گے۔
آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے مسئلۂ فلسطین کے دنیا کے پہلے مسئلے میں بدل جانے اور لندن اور پیرس میں اور امریکی یونیورسٹیوں میں صیہونیت مخالف مظاہروں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکی و صیہونی میڈیا اور پروپیگنڈہ مراکز نے برسوں تک مسئلۂ فلسطین کو بھلا دیے جانے کے لیے کوشش کی لیکن طوفان الاقصیٰ اور غزہ کے عوام کی مزاحمت کے سائے میں آج فلسطین، دنیا کا پہلا مسئلہ ہے۔
انہوں نے چالیس ہزار لوگوں کی شہادت اور پندرہ ہزار بچوں اور نومولود و شیر خوار بچوں کی شہادت سمیت غزہ کے لوگوں کے مصائب کو صیہونیوں کے چنگل سے نجات کی راہ میں فلسطینی قوم کے ذریعے ادا کی جانے والی بھاری قیمت بتایا اور کہا کہ غزہ کے لوگ، ایمان اسلامی اور قرآنی آیات پر عقیدے کی برکت سے بدستور مصائب برداشت کر رہے ہیں اور حیرت انگیز استقامت کے ساتھ مزاحمت کے مجاہدین کا دفاع کر رہے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے مزاحمت کے عظیم محاذ کی توانائیوں کے بارے میں صیہونی حکومت کے غلط اندازے کو، اس حکومت کے ڈیڈ اینڈ کورویڈور میں پہنچ جانے کا سبب بتایا جو اسے لگاتار شکستوں سے رو بہ رو کرا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی مدد و نصرت سے اس بندگلی سے نکلنے کی اس کے پاس کوئی راہ نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ مغرب کے پروپیگنڈوں کے باوجود صیہونی حکومت، دنیا کے لوگوں کی نظروں کے سامنے پگھلتی اور ختم ہوتی جا رہی ہے اور اقوام کے ساتھ ہی دنیا کی بہت سی سیاسی شخصیات یہاں تک کہ صیہونی بھی اس حقیقت کو سمجھ چکے ہیں<ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1924474/%D9%81%D9%84%D8%B3%D8%B7%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%AE%D9%85%DB%8C%D9%86%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%DB%8C%D8%B4%D9%86%DA%AF%D9%88%D8%A6%DB%8C-%D8%B3%DA%86-%D8%AB%D8%A7%D8%A8%D8%AA-%DB%81%D9%88%D8%B1%DB%81%DB%8C-%DB%81%DB%92 لسطین کے بارے میں امام خمینی کی پیشنگوئی سچ ثابت ہورہی ہے]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 3 جون 2024ء- 4 جون 2024ء۔</ref>۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==