3,914
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
== ابتدائیہ == | == ابتدائیہ == | ||
نقشبندیہ سلسلے کا قیام سب سے پہلے ترکستان میں ہوا اور یہ اپنی تعلیم محبت کے باعث ان کی اجتماعیت کا اہم جز بن گیا۔ خواجہ احمد یسوی (متوفی1166ء)اس سلسلہ کے سرخیل تھے۔ جنھیں لوگ خواجہ عطا کہتے تھے۔ ان کے بعد خواجہ عبد الخالق غجدوانی (متوفیٰ 1179ء) کے ذریعہ اس سلسلے کے روحانی نظام کو اِستحکام ملا۔ ان کے بعد بہا الدین نقشبند (1389ء-1318ء) کی ذات با برکات تھی جن کی وجہ سے اس سلسلے کو قُبولیتِ عام اور شہرت تام ملی۔ ان کی بے پناہ جدوجہد کی وجہ سے ہی آپ کے بعد اس سلسلہ کا نام سلسلۂ نقشبندیہ کے طور پر مشہور ہو گیا۔ | نقشبندیہ سلسلے کا قیام سب سے پہلے ترکستان میں ہوا اور یہ اپنی تعلیم محبت کے باعث ان کی اجتماعیت کا اہم جز بن گیا۔ خواجہ احمد یسوی (متوفی1166ء)اس سلسلہ کے سرخیل تھے۔ جنھیں لوگ خواجہ عطا کہتے تھے۔ ان کے بعد خواجہ عبد الخالق غجدوانی (متوفیٰ 1179ء) کے ذریعہ اس سلسلے کے روحانی نظام کو اِستحکام ملا۔ ان کے بعد بہا الدین نقشبند (1389ء-1318ء) کی ذات با برکات تھی جن کی وجہ سے اس سلسلے کو قُبولیتِ عام اور شہرت تام ملی۔ ان کی بے پناہ جدوجہد کی وجہ سے ہی آپ کے بعد اس سلسلہ کا نام سلسلۂ نقشبندیہ کے طور پر مشہور ہو گیا۔ | ||
== محمد بہاء الدین نقشبند == | |||
اس سلسلے کے بانی محمد بہاالدین نقشبند کی پیدائش بُخارا شہر کے قریب ایک قصبے قصر عرفان میں 1318 میں ہوئی۔ آپ سادات گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔ نقشبندی صوفی سلسلہ وہ واحد سلسلہ ہے جس کی نسبت خلیفہ اول [[ابوبکر بن ابی قحافہ|حضرت ابوبکر صدیق]] سے ہے جبکہ باقی سلسلوں کو [[علی ابن ابی طالب|حضرت علی رضی اللہ عنہ مولا مشکل کشا]] سے منسوب کیا جا تا ہے۔ برصغیر(ہند و پاک) میں نقشبندیہ سلسلے کے سب سے بڑے بزرگ حضرت احمد شیخ سرہندی مجدد الف ثانی ہیں۔ | |||
بہا الدین نقشبند کے روحانی شیخ کا نام خواجہ امیر کُلال ہے جن کا مزار آپ کے مزار سے 5 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ امیر کُلال ؒ کے مزار کے علاوہ حضرت بہاالدین کے پانچ اور روحانی شیخ بھی اسی علاقے میں آرام فرما ہیں۔ | |||
== اولیاء کے مزارات == | |||
پاکستان سے واپسی پر مُجھے دو ہفتے کے لئے قرنطینہ ہونا پڑا جس کے لئے میں نے اپنے دوست غُلام مصطفٰی کے ہمراہ اُزبکستان کا انتخاب کیا۔ اس کی ایک وجہ ان بزرگ ہستیوں کے آستانوں پر حاضری دینا بھی تھی جس کیلئے ہم تاشقند سے بذریعہ ٹرین بُخارا پہنچے۔ اُزبک گورنمنٹ نے نقشبندیہ سلسلے کے اِن صُوفی بزرگوں کے مزارات پر خاص کمپلیکس تعمیر کروا دئیے ہیں جن میں ایک حصہ مسجد ، دوسرا حصہ مزار اور تیسرا حصہ گارڈن پر مشتمل ہے۔ زائرین ان سات مزاروں پر حاضری دیتے ہیں اور روحانی تسکین حاصل کرتے ہیں۔ اس کے لیے اُزبک گورنمنٹ نے ایک نقشہ جاری کیا ہے جس پر ایک مزار سے دوسرے مزار کا فاصلہ اور سمت درج ہے<ref>[https://www.siasat.pk/threads/%D9%86%D9%82%D8%B4%D8%A8%D9%86%D8%AF%DB%8C-%D8%B5%D9%8F%D9%88%D9%81%DB%8C-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81.796821/ نقشبندی صُوفی سلسلہ]-siasat.pk/threads-شائع شدہ از: 8ستمبر 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29مئی 2024ء۔</ref>۔ | |||
== وجہ تسمیہ == | == وجہ تسمیہ == | ||
سلسلہ نقشبندیہ شیخ بہاء الدین محمد بن محمد بخاری سے منسوب ہے جن کا لقب '''نقشبند''' تھا۔ بعض تذکروں میں وجہ تسمیہ کپڑوں کی رنگ ریزی یا نقش اندازی بتایا گیا ہے جسے ممکن ہے حلال ذریعہ معاش کے طور پر آپ نے یا آپ کے والد نے اختیار کیا ہو اور بعض میں قلب سالک پر اللہ تعالیٰ کے اسم اعظم یا اللہ تعالیٰ کے ذکر کی نقش اندازی بتایا گیا ہے۔ آپ کی ولادت بخارا سے کچھ فاصلہ پر واقع ایک گاؤں کشک ہندواں یا کو شک ہندواں میں ہوئی جسے بعد میں قصرعافاں سے موسوم کیا گیا۔ | سلسلہ نقشبندیہ شیخ بہاء الدین محمد بن محمد بخاری سے منسوب ہے جن کا لقب '''نقشبند''' تھا۔ بعض تذکروں میں وجہ تسمیہ کپڑوں کی رنگ ریزی یا نقش اندازی بتایا گیا ہے جسے ممکن ہے حلال ذریعہ معاش کے طور پر آپ نے یا آپ کے والد نے اختیار کیا ہو اور بعض میں قلب سالک پر اللہ تعالیٰ کے اسم اعظم یا اللہ تعالیٰ کے ذکر کی نقش اندازی بتایا گیا ہے۔ آپ کی ولادت بخارا سے کچھ فاصلہ پر واقع ایک گاؤں کشک ہندواں یا کو شک ہندواں میں ہوئی جسے بعد میں قصرعافاں سے موسوم کیا گیا۔ |