3,523
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 41: | سطر 41: | ||
انہوں نے اسلامی شریعت اور دیوانی قانون میں رضامندی کے اصول کے عنوان سے ایک مقالہ پر تبادلہ خیال کیا، اور اس میں فقہ کے آٹھ مکاتب فکر اور رومن، انگریزی، فرانسیسی، مصری اور عراقی قوانین کا مطالعہ شامل کیا گیا، کمیٹی نے اسے بین الاقوامی زبان میں چھاپنے اور ترجمہ کرنے کی سفارش کی<ref>[https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2024/1/9/%D8%B9%D9%84%D9%8A-%D8%A7%D9%84%D9%82%D8%B1%D9%87-%D8%AF%D8%A7%D8%BA%D9%8A-%D8%B1%D8%A6%D9%8A%D8%B3-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%AA%D8 علي القره داغي.. الرئيس الثالث للاتحاد العالمي لعلماء المسلمين] (علی قرہ داغی۔۔۔ عالمی اتحاد مسلمین تیسرا صدر)-aljazeera.net(عربی زبان)شائع شدہ از:9جنوری 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:16اپریل 2024ء۔</ref>۔ | انہوں نے اسلامی شریعت اور دیوانی قانون میں رضامندی کے اصول کے عنوان سے ایک مقالہ پر تبادلہ خیال کیا، اور اس میں فقہ کے آٹھ مکاتب فکر اور رومن، انگریزی، فرانسیسی، مصری اور عراقی قوانین کا مطالعہ شامل کیا گیا، کمیٹی نے اسے بین الاقوامی زبان میں چھاپنے اور ترجمہ کرنے کی سفارش کی<ref>[https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2024/1/9/%D8%B9%D9%84%D9%8A-%D8%A7%D9%84%D9%82%D8%B1%D9%87-%D8%AF%D8%A7%D8%BA%D9%8A-%D8%B1%D8%A6%D9%8A%D8%B3-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%AA%D8 علي القره داغي.. الرئيس الثالث للاتحاد العالمي لعلماء المسلمين] (علی قرہ داغی۔۔۔ عالمی اتحاد مسلمین تیسرا صدر)-aljazeera.net(عربی زبان)شائع شدہ از:9جنوری 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:16اپریل 2024ء۔</ref>۔ | ||
== دینی | == دینی سرگرمیاں == | ||
شیخ القرادغی نے 1985 میں قطر کے کالج آف شریعہ میں تدریسی عملے میں شمولیت اختیار کی، 1990 میں کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر بنے اور پھر 1995 میں پروفیسر بن گئے۔ شیخ نے قطر یونیورسٹی میں ایک چوتھائی سے زیادہ عرصہ تک پڑھایا۔ ایک صدی، اور مختلف دیگر کالجوں اور اداروں میں بھی پڑھایا۔ | شیخ القرادغی نے 1985 میں قطر کے کالج آف شریعہ میں تدریسی عملے میں شمولیت اختیار کی، 1990 میں کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر بنے اور پھر 1995 میں پروفیسر بن گئے۔ شیخ نے قطر یونیورسٹی میں ایک چوتھائی سے زیادہ عرصہ تک پڑھایا۔ ایک صدی، اور مختلف دیگر کالجوں اور اداروں میں بھی پڑھایا۔ | ||
انہوں نے متعدد خیراتی اداروں کے قیام میں اپنا حصہ ڈالا، اور پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کے لیے امداد اور یتیموں کی کفالت، اور مساجد اور اسپتالوں کی تعمیر کے شعبوں میں کام کیا۔ | انہوں نے متعدد خیراتی اداروں کے قیام میں اپنا حصہ ڈالا، اور پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کے لیے امداد اور یتیموں کی کفالت، اور مساجد اور اسپتالوں کی تعمیر کے شعبوں میں کام کیا۔ | ||
سطر 48: | سطر 48: | ||
علی قرہ داغی نے متعدد مسائل اور ممالک میں مفاہمت اور سلامتی کے قیام میں کردار ادا کیا، جیسے کہ جمہوریہ داغستان، انگوشتیا اور چیچنیا، اور آپ نے 2010ء [[یمن|یمنی]] حکومت کے اور حوثیوں کے درمیان ثالثی نے تنازعہ ختم کرنے کے لیے، بین الاقوامی یونین آف مسلم اسکالرز کے وفد کا حصہ تھے | علی قرہ داغی نے متعدد مسائل اور ممالک میں مفاہمت اور سلامتی کے قیام میں کردار ادا کیا، جیسے کہ جمہوریہ داغستان، انگوشتیا اور چیچنیا، اور آپ نے 2010ء [[یمن|یمنی]] حکومت کے اور حوثیوں کے درمیان ثالثی نے تنازعہ ختم کرنے کے لیے، بین الاقوامی یونین آف مسلم اسکالرز کے وفد کا حصہ تھے | ||
انہوں نے کرغزستان میں کرغیز اور ازبک عوام کے درمیان ثالثی وفد کی سربراہی بھی کی، اور یہ وفد دونوں قبائل کے درمیان مفاہمت تک پہنچنے اور تنازعات اور اندرونی لڑائی کی کیفیت کو ختم کرنے میں کامیاب رہا۔ | انہوں نے کرغزستان میں کرغیز اور ازبک عوام کے درمیان ثالثی وفد کی سربراہی بھی کی، اور یہ وفد دونوں قبائل کے درمیان مفاہمت تک پہنچنے اور تنازعات اور اندرونی لڑائی کی کیفیت کو ختم کرنے میں کامیاب رہا۔ | ||
== وہ شخصیات جن سے آپ متاثر ہوئے == | == وہ شخصیات جن سے آپ متاثر ہوئے == | ||
آپ بیان کرتے ہیں کہ جن شخصیات کے نظریات اور افکار سے ہوئے [[حسن البنا|شیخ حسن البنا]] کیونکہ ان کے افکار اور کتابیں ان تک پہنچے، اسی طرح بھی آپ سید قطب، مصطفیٰ السباعی کے نظریات اور کتابوں، شیخ عبدالحلیم محمود اور ان کی کتابیں، شیخ حسن حبنکہ اور ان کے بیٹے عبدالرحمن حبنکہ کی کتابیں اور اعتدال پسند اسلامی تحریکوں کی حمایت میں پوزیشنیں، نیز استاد[[ابو الاعلی مودودی]]، ابو الحسن ندوی، دیگر علماء کے علاوہ دوسرے علماء کے نظریات اور افکار متاثرہوئے۔ | آپ بیان کرتے ہیں کہ جن شخصیات کے نظریات اور افکار سے ہوئے [[حسن البنا|شیخ حسن البنا]] کیونکہ ان کے افکار اور کتابیں ان تک پہنچے، اسی طرح بھی آپ سید قطب، مصطفیٰ السباعی کے نظریات اور کتابوں، شیخ عبدالحلیم محمود اور ان کی کتابیں، شیخ حسن حبنکہ اور ان کے بیٹے عبدالرحمن حبنکہ کی کتابیں اور اعتدال پسند اسلامی تحریکوں کی حمایت میں پوزیشنیں، نیز استاد[[ابو الاعلی مودودی]]، ابو الحسن ندوی، دیگر علماء کے علاوہ دوسرے علماء کے نظریات اور افکار متاثرہوئے۔ |