confirmed
821
ترامیم
سطر 520: | سطر 520: | ||
=== کردستان اتحاد === | === کردستان اتحاد === | ||
کردستان اتحاد عراقی کردوں کی دو اہم جماعتوں پیٹریاٹک یونین اور ڈیموکریٹک پارٹی اور اسلامک یونین آف کردستان پر مشتمل ہے۔ پیٹریاٹک یونین کی قیادت جلال طالبانی کر رہے ہیں، جو اس وقت عراق کے صدر ہیں، اور اس کا مرکز سلیمانیہ میں ہے۔ کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت شمالی عراق میں کردستان کی حکومت کے سربراہ مسعود طالبانی کر رہے ہیں اور اس پارٹی کے سینئر ارکان میں سے ایک | کردستان اتحاد عراقی کردوں کی دو اہم جماعتوں پیٹریاٹک یونین اور ڈیموکریٹک پارٹی اور اسلامک یونین آف کردستان پر مشتمل ہے۔ پیٹریاٹک یونین کی قیادت جلال طالبانی کر رہے ہیں، جو اس وقت عراق کے صدر ہیں، اور اس کا مرکز سلیمانیہ میں ہے۔ کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت شمالی عراق میں کردستان کی حکومت کے سربراہ مسعود طالبانی کر رہے ہیں اور اس پارٹی کے سینئر ارکان میں سے ایک نیچروان بارزانی عراقی کردستان حکومت کے وزیر اعظم کے عہدے پر بھی فائز ہیں۔کرد جماعتیں، جو عراق کی پارلیمنٹ میں کچھ نشستوں پر قابض ہیں، مرکزی حکومت کے کچھ حصوں، خاص طور پر صدارتی عہدے پر بھی قابض ہیں۔ اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ وہ شمالی عراق میں ایک نیم خودمختار کردستان کی تشکیل کے ذریعے کردستانی وفاقیت کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ | ||
=== متحدہ عراق اتحاد === | === متحدہ عراق اتحاد === | ||
متحدہ عراق اتحاد، جس میں اسلامی شیعہ جماعتوں کا ایک بڑا حصہ اور کچھ دیگر چھوٹی جماعتیں شامل ہیں، عراق میں اس وقت سب سے بڑا سیاسی اتحاد | متحدہ عراق اتحاد، جس میں اسلامی شیعہ جماعتوں کا ایک بڑا حصہ اور کچھ دیگر چھوٹی جماعتیں شامل ہیں، عراق میں اس وقت سب سے بڑا سیاسی اتحاد ہے اور ملک کی پارلیمنٹ میں سب سے زیادہ نشستیں رکھتا ہے۔ اس سیاسی اتحاد کی اہم جماعتوں اور گروپوں میں حزب الدعوۃ اسلامی، اسلامی سپریم کونسل آف عراق (سابق سپریم کونسل آف اسلامی انقلاب)، صدر گروپ اور فضیلت پارٹی شامل ہیں۔ | ||
== تعلیمی ڈھانچہ == | == تعلیمی ڈھانچہ == | ||
=== نظام تعلیم === | === نظام تعلیم === | ||
عراق | عراق کا تعلیمی نظام دو قسم کا ہے: سرکاری اور نجی۔ سرکاری تعلیمی نظام وزارت تعلیم و تربیت (یونیورسٹی سے پہلے) اور وزارت علوم و اعلیٰ تعلیم کے زیر انتظام ہے۔ | ||
سرکاری اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم مفت ہے۔ | |||
نجف اور کربلا کے | سرکاری اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم مفت ہے۔ فی الحال، امریکی، یورپی اور عربی یونیورسٹیوں نے بغداد اور کردستان عراق میں اپنی شاخیں کھولی ہیں۔ | ||
نجف اور کربلا کے حوزات علمیہ فعال ہیں اور بغداد اور عراق کے دیگر شہروں جیسے کربلا اور نجف میں یونیورسٹیاں اور اسلامی تعلیمی ادارے قائم ہوئے ہیں اور کام کر رہے ہیں۔ | |||
== شرح خواندگی == | == شرح خواندگی == | ||
سابقہ عراقی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عراقی عوام میں ناخواندگی کی شرح 35% تک ہے اور یہ فیصد غیر شہری لوگوں میں زیادہ ہے۔ | سابقہ عراقی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے عراقی عوام میں ناخواندگی کی شرح 35% تک ہے اور یہ فیصد غیر شہری لوگوں میں زیادہ ہے۔ | ||
اعلیٰ تعلیم اور اہم تعلیمی مراکز کی | |||
سرکاری یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم مفت ہے اور یونیورسٹی کے زیادہ تر | == اعلیٰ تعلیم اور اہم تعلیمی مراکز کی حالت == | ||
سرکاری یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم مفت ہے اور یونیورسٹی کے زیادہ تر اساتذہ عراقی ہیں۔اہم مراکز:{{کالم کی فہرست|2}} | |||
{{کالم کی فہرست|2}} | |||
* جامعات بغداد، | * جامعات بغداد، | ||
* بصرہ، | * بصرہ، | ||
سطر 551: | سطر 551: | ||
== دینی نظام تعلیم == | == دینی نظام تعلیم == | ||
نجف | نجف اشرف، کربلا اور عراق کے کچھ دیگر شہروں میں شیعہ حوزہ علمیہ مذہبی تعلیم کے میدان میں پیش پیش ہیں۔ اسی طرح، اہل سنت کے مختلف مکاتب فکر کے مدارس اور مذہبی تعلیمی مراکز بغداد، کردستان اور دیگر شہروں میں فعال ہیں جہاں اہل سنت کی اکثریت ہے۔ | ||
== عراقی یونیورسٹیاں == | |||
{{کالم کی فہرست|3}} | {{کالم کی فہرست|3}} | ||
* اسلامی بغداد | * اسلامی بغداد | ||
سطر 602: | سطر 603: | ||
* منصور بنایا گیا تھا. | * منصور بنایا گیا تھا. | ||
{{اختتام}} | {{اختتام}} | ||
== تاریخی اور فنی آثار == | |||
== تاریخی اور | |||
=== عراق کا قومی عجائب گھر === | === عراق کا قومی عجائب گھر === | ||
عراق کا قومی عجائب گھر یا بغداد میوزیم آف آرکیالوجی کی بنیاد 1926 میں ایک برطانوی مورخ جس کا نام ” گرتورد بل” ہے، | عراق کا قومی عجائب گھر یا بغداد میوزیم آف آرکیالوجی کی بنیاد 1926 میں ایک برطانوی مورخ نے جس کا نام ” گرتورد بل” ہے، رکھی۔ اس میوزیم میں قدیم عراق اور ایران کی ثقافت اور تہذیب کا قیمتی خزانہ موجود ہے۔ 2003 میں، عجائب گھر کو عراق پر مسلط کردہ جنگ اور قبضے کے دوران تاریخ کی سب سے بڑی ثقافتی تباہی کا نشانہ بنایا گیا۔تاہم، عراقی حکومت کی بین الاقوامی کوششوں کے نتیجے میں، عراق سے چوری شدہ آثار قدیمہ کا ایک بڑا حصہ عجائب گھروں میں واپس کر دیا گیا ہے۔ | ||
=== طاق کسری === | === طاق کسری === | ||
یہ عراق میں ساسانی بادشاہوں کے محلات میں سے ایک ہے۔ یہ محل | یہ عراق میں ساسانی بادشاہوں کے محلات میں سے ایک ہے۔ یہ محل مدائن (Tisphon) شہر میں واقع ہے۔ مدائن ایران کے ساسانی بادشاہوں کا دارالحکومت تھا۔ خسرو پرویز آخری بادشاہ تھا جو اس محل میں تخت پر بیٹھا تھا۔ اس لیے اس محل کو ایوان خسرو بھی کہا جاتا ہے۔ روایات کے مطابق اس کے کچھ حصے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم]] کی ولادت کی رات کو گر گئے۔ [[علی ابن ابی طالب|امام علی علیہ السلام]] نے وہاں نماز پڑھی۔ | ||
=== جامع مسجد | === متوکل جامع مسجد === | ||
یہ عراق کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے جس کی تعمیر متوکل عباسی کے زمانے | یہ عراق کی قدیم ترین مساجد میں سے ایک ہے جس کی تعمیر متوکل عباسی کے زمانے میں ہوئی۔ ملویہ مینار متوکل کے حکم سے مسجد کے شمال کی طرف بنایا گیا تھا۔ اس مسجد سے صرف اس کی دیواریں اور ملویہ مینار باقی ہیں <ref>اماکن زیارتی و سیاحتی عراق، ص۷۳ - ۷۵</ref>۔ | ||
=== قلعہ نجف === | === قلعہ نجف === | ||
ایک مضبوط قلعہ جو عثمانی دور میں بیرک کے طور پر استعمال ہوتا تھا <ref>آثار تاریخی نجف</ref>۔ | ایک مضبوط قلعہ جو عثمانی دور میں بیرک کے طور پر استعمال ہوتا تھا <ref>آثار تاریخی نجف</ref>۔ | ||
=== اخضر | === قصر اخضر === | ||
یہ | یہ قلعہ کربلا سے 55 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے، جو پچھلی صدی میں زمین سے سالم حالت میں نکالا گیا تھا۔ اس کی تاریخ کے بارے میں اختلاف نظر ہے۔ | ||
=== بورسیبا === | === بورسیبا === | ||
بور برج نمرود وہ جگہ ہے جہاں نمرود نے ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں پھینکا تھا <ref>آثار باستانی عراق</ref>۔ | |||
=== بابل کا شہر === | === بابل کا شہر === | ||
یہ ایک قدیم شہر اور قدیم عراق کا سب سے مشہور دارالحکومت ہے۔ بابل کے معلق باغات، قدیم دنیا کے سات عجائبات میں سے ایک، اس شہر کے قریب واقع تھے <ref>دانشنامه موضوعی قرآن</ref>۔ | یہ ایک قدیم شہر اور قدیم عراق کا سب سے مشہور دارالحکومت ہے۔ بابل کے معلق باغات، قدیم دنیا کے سات عجائبات میں سے ایک، اس شہر کے قریب واقع تھے <ref>دانشنامه موضوعی قرآن</ref>۔ | ||
=== متوکلیہ === | === متوکلیہ === | ||
سامرا کا قدیم شہر | متوکلیہ، سامرا کا قدیم شہر ہے جو متوکل عباسی نے تعمیر کیا تھا۔ اس کے کھنڈرات سامرا کے شمال میں نمایاں | ||
=== موجدہ مینار === | === موجدہ مینار === | ||
یہ کربلا سے 40 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔ قافلوں اور مسافروں کی رہنمائی کے لیے | یہ کربلا سے 40 کلومیٹر مغرب میں واقع ہے۔ قافلوں اور مسافروں کی رہنمائی کے لیے رات کو اس کے اوپر آگ جلائی جاتی تھی۔ | ||
=== سامرا کے محلات === | === سامرا کے محلات === | ||
عباسی خلفاء کے بنائے ہوئے محلات کا مجموعہ۔ | عباسی خلفاء کے بنائے ہوئے محلات کا مجموعہ۔ | ||
مسجد جامع ابی دلف | |||
سامرا میں ایک مسجد ابو دلف قاسم بن عیسیٰ کے نام سے منسوب ہے جو عباسی کمانڈروں | === مسجد جامع ابی دلف === | ||
ابو حنیفہ مسجد | سامرا میں ایک مسجد ابو دلف قاسم بن عیسیٰ کے نام سے منسوب ہے جو شیعہ عباسی کمانڈروں میں سے ایک تھا۔ | ||
یہ بغداد کے اعظمیہ میں سنی مسلمانوں کی اہم مساجد میں سے ایک ہے۔ یہ مسجد ابو حنیفہ نعمان بن ثابت | |||
=== ابو حنیفہ مسجد === | |||
یہ بغداد کے اعظمیہ میں سنی مسلمانوں کی اہم مساجد میں سے ایک ہے۔ یہ مسجد ابو حنیفہ نعمان بن ثابت کا مدفن ہے۔ | |||
== ایران اور عراق کے درمیان موجودہ تعلقات == | == ایران اور عراق کے درمیان موجودہ تعلقات == | ||
سابقہ تاریخی واقعات اور ایران عراق جنگ کے باوجود اب ایران کا عراق میں کافی اثر و رسوخ ہے اور ایران اس ملک کے عوام کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ہر سال ہزاروں ایرانی زائرین عراق کے مذہبی شہروں کی طرف جاتے ہیں اور عراقی لوگ بھی زیارت کے لیے اور بعض اوقات علاج و تفریح کے لیے ایران جاتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان اچھے تجارتی تعلقات ہیں۔ عراقی شیعوں کے رہنما آیت اللہ سیستانی بھی ایرانی ہیں۔ عراقی کردستان کے متعدد عہدیدار اور عراقی شیعہ مذہبی عہدیدار بھی فارسی زبان پر عبور رکھتے ہیں۔ عراقی کردستان خصوصاً سوران شہر کے بہت سے لوگ فارسی جانتے ہیں اور طویل عرصے | سابقہ تاریخی واقعات اور ایران عراق جنگ کے باوجود اب ایران کا عراق میں کافی اثر و رسوخ ہے اور ایران اس ملک کے عوام کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مدد فراہم کرتا ہے۔ ہر سال ہزاروں ایرانی زائرین عراق کے مذہبی شہروں کی طرف جاتے ہیں اور عراقی لوگ بھی زیارت کے لیے اور بعض اوقات علاج و تفریح کے لیے ایران جاتے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان اچھے تجارتی تعلقات ہیں۔ عراقی شیعوں کے رہنما آیت اللہ سیستانی بھی ایرانی ہیں۔ عراقی کردستان کے متعدد عہدیدار اور عراقی شیعہ مذہبی عہدیدار بھی فارسی زبان پر عبور رکھتے ہیں۔ عراقی کردستان خصوصاً سوران شہر کے بہت سے لوگ فارسی جانتے ہیں اور طویل عرصے تک ایران میں پناہ گزیں رہے ہیں۔ | ||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == |