confirmed
821
ترامیم
سطر 480: | سطر 480: | ||
فی الحال یہ محاذ صرف اسلامک پارٹی آف عراق اور کچھ قبائلی رہنماوں پر مشتمل ہے۔ اس جماعت کی قیادت عراقی پارلیمنٹ کے نمائندوں میں سے ایک ایاد سمرائی کر رہے ہیں۔ | فی الحال یہ محاذ صرف اسلامک پارٹی آف عراق اور کچھ قبائلی رہنماوں پر مشتمل ہے۔ اس جماعت کی قیادت عراقی پارلیمنٹ کے نمائندوں میں سے ایک ایاد سمرائی کر رہے ہیں۔ | ||
== | == عراقی قومی تحریک == | ||
عراقی قومی تحریک (عربی: الحرکه الوطنیه العراقیه)، جسے عراقی تحریک بھی کہا جاتا ہے، عراق میں ایک سیاسی انتخابی اتحاد ہے جس کی قیادت ایاد علاوی کرتے ہیں۔ اس اتحاد نے 2010 کے پارلیمانی انتخابات میں فتح حاصل کی۔ | |||
اس اتحاد | |||
یہ اتحاد خود کو ایک سیکولر اور قوم پرست تحریک کے طور پر پیش کرتا ہے۔ یہ تین رہنماؤں کے اتحاد سے تشکیل پایا ہے: | |||
* ایاد علاوی، سابق وزیر اعظم اور ایک سیکولر شیعہ سیاست دان | |||
* صالح مطلک، ایک قوم پرست سنی سیاست دان | |||
* طارق ہاشمی، عراق کے اس وقت کے نائب صدر | |||
دیگر اہم سیاست دان اور جماعتیں جو اس اتحاد میں شامل ہوئی ان میں محمود المشہدانی، عدنان باجہ جی اور عراق ترکمن فرنٹ شامل ہیں۔ | |||
اس اتحاد کے اہم ترین انتخابی وعدوں میں سے ایک عراق کے اندرونی معاملات میں غیر ملکی مداخلت کا خاتمہ کرنا تھا۔ اس اتحاد پر سب سے بڑی تنقید اس کے بعث پارٹی کے ارکان سے تعلقات کے حوالے سے تھی۔ ایاد علاوی اور صالح مطلک دونوں ماضی میں بعث پارٹی کے رکن رہ چکے ہیں۔ | |||
تاہم، اس اتحاد کے رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ عراق میں قومی مصالحت میں ان بعثیوں کو بھی شامل ہونا چاہیے جن کے ہاتھ خون سے آلودہ نہیں ہیں۔ تاہم، عراق کے الیکشن کمیشن نے صالح مطلک کو انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دیا۔ | |||
== عراقی قومی اتحاد == | == عراقی قومی اتحاد == | ||
سطر 493: | سطر 503: | ||
== عراق کی سپریم اسلامی اسمبلی == | == عراق کی سپریم اسلامی اسمبلی == | ||
مجلس اعلای اسلامی عراق، جو پہلے مجلس اعلای انقلاب اسلامی عراق کے نام سے جانی جاتی تھی،یک عراقی سیاسی جماعت ہے۔ اس کی بنیاد 1982 میں ایران میں مقیم عراقی سیاست دانوں اور مذہبی رہنماؤں نے صدام حسین کی حکومت کو گرانے کے مقصد سے رکھی تھی۔ 2003 میں امریکی زیر قیادت اتحاد کے ذریعے صدام کی حکومت کے خاتمے کے بعد، مجلس اعلیٰ عراق میں سب سے اہم سیاسی جماعت کے طور پر ابھری۔ حالانکہ حالیہ برسوں میں اس کا اثر و رسوخ بتدریج کم ہوا ہے، لیکن یہ اب بھی عراق کی پارلیمنٹ میں سب سے بڑی جماعت ہے اور کئی اہم وزارتوں پر اس کا کنٹرول ہے۔ مجلس اعلیٰ ملک میں کئی خیراتی اداروں، اسکولوں اور لائبریریوں کا بھی انتظام کرتی ہے۔ | |||
== | حکیم خاندان نے مجلس اعلٰی کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔ محمد باقر حکیم اس کے پہلے رہنماؤں میں سے ایک تھے۔ 2003 میں ان کے قتل کے بعد، ان کے بھائی عبدالعزیز حکیم مجلس اعلٰی کے سربراہ بنے۔ 2009 میں ان کی وفات کے بعد، عمار حکیم کو مجلس اعلٰی کا سربراہ مقرر کیا گیا۔ | ||
== عراق کا قومی مفاہمت محاذ اور عراق کا قومی مکالمہ محاذ == | |||
=== حزب الدعوۃ === | === حزب الدعوۃ === | ||
حزب | حزب الدعوہ اسلامی: یہ عراق کی سب سے قدیم شیعہ اسلامی جماعت ہے، جس کی قیادت ابراہیم جعفری (عراق کے سابق عبوری وزیر اعظم) کر رہے ہیں۔ موجودہ وزیر اعظم نوری المالکی بھی اس جماعت کے سینئر رکن ہیں۔مجلس اعلای اسلامی عراق ایران میں تشکیل دی گئی تھی تاکہ صدام حسین کے خلاف شیعہ جماعتوں کو منظم کیا جا سکے۔ بعثی حکومت کے خاتمے کے بعد، یہ جماعت آیت اللہ محمد باقر حکیم کی قیادت میں عراق منتقل ہو گئی۔ آیت اللہ حکیم کی شہادت کے بعد، عبدالعزیز حکیم اس جماعت کے رہنما بن گئے۔ وہ متحدہ عراق اتحاد کے رہنما بھی ہیں۔ | ||
صدر گروپ | |||
صدر گروپ: یہ گروہ مرحوم آیت اللہ محمد صادق صدر کے پیروکاروں پر مشتمل ہے، جو موجودہ رہنما مقتدی صدر کے والد ہیں۔ اس گروپ کا حزب الدعوہ اور مجلس اعلیٰ کے برعکس کوئی تاریخی پس منظر نہیں ہے، اور یہ بعثی رژیم کے خاتمے کے فوراً بعد تشکیل پایا۔ اس گروپ کا اب عراق کے شیعوں، خاص طور پر غریب اور محروم شیعوں میں ایک بڑا سماجی اثر و رسوخ ہے۔ بغداد کا صدر سٹی اس گروپ کی سرگرمیوں کا ایک اہم مرکز ہے، لیکن یہ نجف جیسے دیگر شہروں میں بھی سرگرم ہے۔ صدر گروپ دیگر گروہوں کے مقابلے میں زیادہ انتہا پسند ہے اور اس کے امریکہ مخالف رجحانات مضبوط ہیں۔ اس کی وجہ سے اس گروپ اور متحدہ عراق اتحاد کے دیگر گروہوں کے درمیان اختلافات پیدا ہوئے ہیں۔ | |||
ان تین گروہوں کے علاوہ، ایک چھوٹا شیعہ گروہ بھی ہے جسے حزب فضیلت کہا جاتا ہے۔ اس کی قیادت محمد علی یعقوبی کر رہے ہیں اور اس کے حامی زیادہ تر جنوبی عراق میں بصرہ جیسے علاقوں میں ہیں۔ | |||
عراقیه فہرست یا عراق کی قومی فہرست کئی عراقی قوم پرست گروہوں پر مشتمل ہے۔ اس فہرست میں سب سے اہم جماعت عراق کا قومی اتحاد فرنٹ ہے، جس کی قیادت ایاد علاوی کر رہے ہیں۔ مغربی ممالک کی حمایت کے باوجود، اس جماعت نے عراقی انتخابات میں کوئی خاص کامیابی حاصل نہیں کی۔ | |||
سنی گروہوں میں، عراقی قومی مفاہمت محاذ اور عراقی قومی مکالمہ محاذ زیادہ نمایاں ہیں۔ یہ دونوں محاذ مختلف جماعتوں پر مشتمل ہیں اور انہوں نے عراق میں کچھ مقامی نشستیں اور صدارتیں حاصل کی ہیں۔ عراق کا قومی مفاہمت محاذ تین اہم سنی جماعتوں پر مشتمل ہے اور اس کی قیادت عدنان الدلیمی کر رہے ہیں۔ عراق کے قومی مکالمہ محاذ کی قیادت صالح مطلک کر رہے ہیں۔ | |||
=== کردستان اتحاد === | === کردستان اتحاد === | ||
کردستان اتحاد عراقی کردوں کی دو اہم جماعتوں پیٹریاٹک یونین اور ڈیموکریٹک پارٹی اور اسلامک یونین آف کردستان پر مشتمل ہے۔ پیٹریاٹک یونین کی قیادت جلال طالبانی کر رہے ہیں، جو اس وقت عراق کے صدر ہیں، اور اس کا مرکز سلیمانیہ میں ہے۔ کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت شمالی عراق میں کردستان کی حکومت کے سربراہ مسعود طالبانی کر رہے ہیں اور اس پارٹی کے سینئر ارکان میں سے ایک نکیروان بارزانی عراقی کردستان حکومت کے وزیر اعظم کے عہدے پر بھی فائز ہیں۔ عراقی پارلیمنٹ میں نشستوں کا ایک حصہ رکھ کر، کرد پارٹیوں کو مرکزی طاقت کا ایک حصہ حاصل ہے، خاص طور پر صدر کا عہدہ، اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ وہ شمالی میں نیم خودمختار کرد حکومت بنا کر کرد وفاقیت کو مستحکم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ عراق | کردستان اتحاد عراقی کردوں کی دو اہم جماعتوں پیٹریاٹک یونین اور ڈیموکریٹک پارٹی اور اسلامک یونین آف کردستان پر مشتمل ہے۔ پیٹریاٹک یونین کی قیادت جلال طالبانی کر رہے ہیں، جو اس وقت عراق کے صدر ہیں، اور اس کا مرکز سلیمانیہ میں ہے۔ کردستان ڈیموکریٹک پارٹی کی قیادت شمالی عراق میں کردستان کی حکومت کے سربراہ مسعود طالبانی کر رہے ہیں اور اس پارٹی کے سینئر ارکان میں سے ایک نکیروان بارزانی عراقی کردستان حکومت کے وزیر اعظم کے عہدے پر بھی فائز ہیں۔ عراقی پارلیمنٹ میں نشستوں کا ایک حصہ رکھ کر، کرد پارٹیوں کو مرکزی طاقت کا ایک حصہ حاصل ہے، خاص طور پر صدر کا عہدہ، اور اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ وہ شمالی میں نیم خودمختار کرد حکومت بنا کر کرد وفاقیت کو مستحکم کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ عراق |