Jump to content

"محمد سعید رمضان البوطی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 44: سطر 44:
* «نصیحه لاخواتنا علماء نجد» پر ایک مقدمہ
* «نصیحه لاخواتنا علماء نجد» پر ایک مقدمہ
== مسلمان حکمران کے خلاف بغاوت ==
== مسلمان حکمران کے خلاف بغاوت ==
البوطی کا ایک اہم ترین عقیدہ، جو ان کے کاموں میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے، مسلمان حکمران کے خلاف جنگ کی ممانعت ہے۔ اس طرح ان کی رائے کے مطابق جب تک اسلامی معاشرے کا حاکم جو جائز طریقے سے برسراقتدار آئے، <ref>از نگاه اهل سنت و البته البوطی، حکومت حاکمی مشروعیت دارد که از یکی از این ۳ راه به حکومت برسد: «۱: بیعت اهل حل و عقد با وی؛ ۲: انتخاب توسط حاکم قبلی؛ ۳: استیلاء و غلبه؛» البوطی، محمد سعید، الجهاد فی الاسلام، ص۱۴۸، دارالفکر المعاصر بیروت- دارالفکر دمشق، چاپ اول، ۱۴۱۴ه‌ق</ref>۔صریح اور کھلے کفر کا شکار نہ ہو، اس کے خلاف بغاوت نہیں کرسکتے ۔  <ref>البوطی، محمد سعید، الجهاد فی الاسلام، ص۱۴۷، دارالفکر المعاصر بیروت- دارالفکر دمشق، چاپ اول، ۱۴۱۴ه‌ق</ref>۔ کیونکہ بہت سی روایات میں مسلم حکمرانوں کے خلاف بغاوت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ بہ عنوان مثال خدا کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نقل کیا گیا ہے: «مَن کره من امیره، شیئا فلیصبر، فانه من خرج علی السلطان شبرا فمات، مات میته جاهلیه» <ref>ایضا، ص۱۵۱.</ref>۔
البوطی کا ایک اہم ترین عقیدہ، جو ان کے کاموں میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے، مسلمان حکمران کے خلاف جنگ کی ممانعت ہے۔ اس طرح ان کی رائے کے مطابق جب تک اسلامی معاشرے کا حاکم جو جائز طریقے سے برسراقتدار آئے، <ref>از نگاه اهل سنت و البته البوطی، حکومت حاکمی مشروعیت دارد که از یکی از این ۳ راه به حکومت برسد: «۱: بیعت اهل حل و عقد با وی؛ ۲: انتخاب توسط حاکم قبلی؛ ۳: استیلاء و غلبه؛» البوطی، محمد سعید، الجهاد فی الاسلام، ص۱۴۸، دارالفکر المعاصر بیروت- دارالفکر دمشق، چاپ اول، ۱۴۱۴ه‌ق</ref>۔صریح اور کھلے کفر کا شکار نہ ہو، اس کے خلاف بغاوت نہیں کرسکتے ۔  <ref>البوطی، محمد سعید، الجهاد فی الاسلام، ص۱۴۷، دارالفکر المعاصر بیروت- دارالفکر دمشق، چاپ اول، ۱۴۱۴ه‌ق</ref>۔ کیونکہ بہت سی روایات میں مسلم حکمرانوں کے خلاف بغاوت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ بعنوان مثال خدا کے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سے نقل کیا گیا ہے: «مَن کره من امیره، شیئا فلیصبر، فانه من خرج علی السلطان شبرا فمات، مات میته جاهلیه» <ref>ایضا، ص۱۵۱.</ref>۔
البوطی کا نظریہ مطابق تکفیریوں کے نظریہ کے مطابق ہے کہ معمولی بھانے کے ساتھ  خطے کے مسلمان حکمران انہیں کافر سمجھتے ہیں اور اس لیے ان کے خلاف جنگ کا فیصلہ کرتے ہیں۔
البوطی کا نظریہ مطابق تکفیریوں کے نظریہ سے ملتا جکتا ہے کہ معمولی بہانے کے ساتھ  خطے کے مسلمان حکمران انہیں کافر سمجھتے ہیں اور اس لیے ان کے خلاف جنگ کا فیصلہ کرتے ہیں۔


== اسلامی معاشروں کے حکمرانوں کے پیروکاروں اور حامیوں کی تکفیر اور قتل ==
== اسلامی معاشروں کے حکمرانوں کے پیروکاروں اور حامیوں کی تکفیر اور قتل ==
confirmed
821

ترامیم