یاسر حرب
یاسر حرب | |
---|---|
![]() | |
پورا نام | یاسر حرب |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1978 ء، 1356 ش، 1397 ق |
پیدائش کی جگہ | دیر البلح غزه |
وفات | 2025 ء، 1403 ش، 1446 ق |
وفات کی جگہ | غزه پٹی فلسطین |
مذہب | اسلام، سنی |
مناصب | حماس تحریک کے سیاسی شعبے کے رکن، فوجی آپریشنز کے اہم ترین فیلڈ کمانڈر |
یاسر حرب، حماس کے سیاسی دفتر کے رکن اور اسرائیلی فوج کے خلاف حماس کی جانب سے کیے جانے والے فوجی آپریشنز کے اہم ترین فیلڈ کمانڈرز میں سے ایک تھے۔ انہوں نے "طوفان الاقصی" آپریشن سمیت کئی اہم آپریشنز کی قیادت کی۔ 2025ء میں اسرائیل کی جانب سے غزہ کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد، 18 مارچ 2025ء (17 رمضان 1446ھ، 28 اسفند 1403 ش) کی صبح، وسیع پیمانے پر صہیونی حملے کے دوران، غزہ کے مرکزی خطے میں شہید ہو گئے۔
سوانح حیات
یاسر حرب حماس کے ایک اہم سینئر انجینئر تھے، جو غزه کے دیرالبلح نامی محلے میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے غزہ کی الازہر یونیورسٹی میں سول انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی اور اپنی مہارت کو زیرزمین ٹونل کے ڈیزائن میں استعمال کیا۔ حرب نے ۲۰۰۰ کی دہائی میں حماس میں شمولیت اختیار کی اور وہ عزالدین قسام بریگیڈ کا ایک کلیدی رکن بن گئے۔ انہوں نے غزہ میں وسیع پیمانے پر زیرزمینی ٹونل تعمیر کرنے میں اہم کردار ادا کیا، جس کا استعمال ہتھیاروں کے ذخیرے اور خفیہ آپریشنز کے لیے کیا جاتا تھا۔ حرب نے حماس کے اہلکاروں کو ان ٹونلوں کے استعمال کی تربیت دینے میں بھی حصہ لیا اور اپنی عسکری انجینئرنگ میں مہارت کے باعث شہرت حاصل کی۔ ان کا تخصص غزہ میں ساختی انجینئرنگ اور خفیہ آپریشنز میں تھا۔[1] شهادت یاسر حرب 18 مارچ 2025ء بروز منگل کو غزہ میں اسرائیلی حکومت کے وسیع حملے کے دوران، اسرائیل کی جانب سے 2025 غزہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد، غزہ کے مرکزی خطے میں شہید ہو گئے۔
ان کی شهادت سے متعلق بیانات اور ردعمل
حماس تحریک کا بیان
حماس تحریک نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا: اپنے لوگوں، اپنی زمین اور اپنے مقدسات کے دفاع کے راستے کو تسلیم، ثابت قدمی اور مزید اصرار کے ساتھ جاری رکھتے ہوئے اور صبر، عزت اور فخر کے حقیقی معنی کے ساتھ، حماس تحریک فلسطین کے اندر اور باہر اپنی عظیم قوم اور عرب اور اسلامی امت اور دنیا کے تمام آزاد لوگوں کو اعلان کرتی ہے کہ ہمارے کئی کمانڈر، جو غزہ کی پٹی میں قومی عمل کی علامت ہیں، منگل کی صبح صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں شہید ہو گئے، جنہوں نے انہیں اور ان کے خاندانوں کو براہ راست اور جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔
حماس تحریک نے اعلان کیا کہ یہ شہید کمانڈر عصام الدعالیس، حکومتی کارروائیوں کی نگرانی کے سربراہ، یاسر حرب، حماس کے سیاسی دفتر کے رکن، احمد الحتہ، وزارت انصاف کے نائب وزیر، محمود ابو وطفہ، وزارت داخلہ کے نائب وزیر اور بہجت ابو سلطان، داخلی سلامتی کے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ہیں۔ حماس تحریک نے مزید کہا: حماس تحریک کے کمانڈروں اور قومی عمل کے ذمہ داران اور ہمارے لوگوں کے خلاف دہشت گردانہ جرائم دشمن کو اپنے مقاصد حاصل کرنے کا باعث نہیں بنیں گے۔ یہ حکومت ہمارے لوگوں کے عزم کو نہیں توڑے گی، بلکہ قابض اور اس کے دشمنانہ منصوبوں کا مقابلہ کرنے میں لوگوں کی ثابت قدمی کو بڑھائے گی۔[2]
عالمی مرکز برای بیداری اسلامی کا بیان
فلسطینی اسلامی جہاد تحریک کے ترجمان ابوحمزہ اور فلسطینی مزاحمت کے کمانڈروں اور مجاہدین کے ایک گروپ کی شہادت کے موقع پر عالمی اسلامی بیداری اسمبلی نے اپنے بیان میں کها: ایک بار پھر، مجرم اور وحشی صیہونی حکومت نے ایک وحشیانہ جرم کا ارتکاب کرتے ہوئے، فلسطینی مزاحمت کے کئی بہادر کمانڈروں اور جنگجوؤں کو شہید کر دیا۔ فلسطینی اسلامی جہاد تحریک کے ترجمان ابوحمزہ کی شہادت، شہید عصام الدعالیس، حماس کے سیاسی دفتر کے رکن شہید یاسر حرب، توپ خانہ یونٹ کے کمانڈر اور تحریک کی فوجی کونسل کے رکن محمد محمود بطران، اور احمد الحتہ، محمود ابو وطفہ، بہجت ابو سلطان جیسے مزاحمتی جنگجوؤں کے ساتھ، مقبوضہ قدس کی غاصب حکومت کی بربریت اور فلسطینی قوم کی مزاحمت کی شعلہ کو بجھانے کی اس کی مایوس کن کوشش کی ایک اور مثال ہے۔
فلسطینی عوام اور مزاحمتی مجاہدین کی استقامت اور ثابت قدمی کے سامنے بے بس اور مایوس ہو کر صیہونی حکومت نے ایک بار پھر غزہ پر وحشیانہ حملے شروع کر دیے ہیں اور رہائشی علاقوں پر بمباری کر کے خواتین، بچوں اور بے دفاع شہریوں کا قتل عام کیا ہے۔ یہ خوفناک جرائم، جو اس حکومت کے مغربی حامیوں اور امریکہ کی شرمناک خاموشی اور حمایت کی روشنی میں کیے جا رہے ہیں، مظلوم فلسطینی عوام کو دبانے میں صیہونیوں کے وحشیانہ کردار اور نسل پرستانہ پالیسیوں کی عکاسی کرتے ہیں۔
عالمی اسلامی بیداری اسمبلی ان وحشیانہ حملوں اور مزاحمتی کمانڈروں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس بات پر زور دیتی ہے کہ ان مجاہدین کی شہادت سے نہ صرف مزاحمتی محاذ کمزور نہیں ہوگا بلکہ فلسطینی عوام اور قدس شریف کی آزادی کے تمام جنگجوؤں کے عزم اور ارادے میں صیہونی قبضے کے مکمل خاتمے تک ڈٹے رہنے اور لڑنے کے لیے دوگنا اضافہ ہوگا۔ ہم تمام مسلمان اقوام، اسلامی ممالک اور دنیا کے آزادی پسندوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان خوفناک جرائم پر خاموش نہ رہیں اور مظلوم فلسطینی عوام کی ہر ممکن مدد کریں۔
ہم بین الاقوامی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان بے مثال جرائم کے خلاف اپنی ذمہ داری پوری کریں اور صیہونی حکومت کو ان جنگی جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں۔ ہم شہداء کے عظیم گھرانوں ، مزاحمتی فلسطینی قوم، اسلامی جہاد کے رہنماؤں اور فلسطین کی آزادی کے تمام جنگجوؤں سے ان مزاحمتی کمانڈروں اور جنگجوؤں کی شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ سے ان قیمتی شہداء کے لیے بلند درجات اور سوگواروں کے لیے صبر و اجر کی دعا کرتے ہیں۔[3]
حوالہ جات
- ↑ جنایات تازه در کارنامه اسرائیل؛ کدام چهرههای کلیدی حماس ترور شدند؟ ( اسرائیل کے ریکارڈ میں نئے جرائم؛ حماس کی کن اہم شخصیات کو قتل کیا گیا؟)www.khabaronline.ir (زبان فارسی)- تاریخ درج شده: 18/مارچ/2025 ء تاریخ اخذ شده:5/اپریل/2025ء
- ↑ حماس از شهادت تعدادی از فرماندهان خود در حملات رژیم صهیونیستی خبر داد ( حماس تحریک نے اسرائیل کے حملے میں حماس تحریک کے ارکان کی شهادت کی خبر دی)www.mojnews.com (زبان فارسی)- تاریخ درج شده: 18/مارچ/2025 ء تاریخ اخذ شده:5/اپریل/2025ء
- ↑ بیانیه مجمع جهانی بیداری اسلامی در پی شهادت ابوحمزه (ابوحمزه کی شهادت کے موقع پر عالمی مرکز برای بیداری اسلامی کا بیان)farhikhtegandaily.com (زبان فارسی)- تاریخ درج شده: 18/مارچ/2025 ء تاریخ اخذ شده:5/اپریل/2025ء