confirmed
821
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
||
سطر 17: | سطر 17: | ||
نور بخشیت کی اصل [[اسلام]] اور اسلامیت سے ماخوذ ہے [[تصوف|۔تصوف]] اس کا روحانی نظریہ جس میں حقیقت پر تاکید ہے۔ اسی تصوف کے بزرگ کا مذہب صوفیہ نوربخشیہ ہے۔اس سلسلہ میں شخصیات کے ناموں اور مقاموں کی تربیت کی بڑی قدر و قیمت ہے۔ مذہب صوفیہ المعروف نور بخشیه سید محمد نور بخش قہستانی کی تعلیمات پر مبنی ہے۔ نور بخشیہ اگر چہ دیگر سلاسل تصوف کی طرح ایک سلسلہ تصوف ہے لیکن اس کی انفرادی اور امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اس سلسلے کے مؤسس سید محمد نور بخش قہستانی نے ایک مستقل فقہی دبستان کی بنیاد ڈالی اور دعوی کیا کہ انہوں نے اہل اسلام کے درمیان موجودہ اصولی اور فروعی اختلافات کو ختم کر کے شریعت محمدیہ کو بعینہ اسی طرح بیان کیا ہے جیسا کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آنحضور علیہ الصلوۃ والسلام]] کے زمانہ میں موجود تھا۔ چنانچہ سید محمد نور بخش نے ایک عارف اور صوفی کے علاوہ ایک فقیہ اور مصلح کا کردار بھی ادا کیا ۔ سید محمد نور بخش نے اپنی تصانیف میں اپنا مذہب صوفیہ قرار دیا ہے۔ یوں مسلک صوفیہ نوربخشیہ ایک ایسے مکتب فکر کی حیثیت سے سامنے آتا ہے جس میں دین کے ظاہری پہلوؤں کے ساتھ ساتھ باطنی پہلوؤں پر بھی خصوصی طور پر زور دیا گیا ہے۔ اور تعصب اور تنگ نظری کی بجائے وسیع المشربی اور انسان دوستی کو شعار بنایا گیا ہے۔ اس مسلک کے اکابرین کو کوئی محقق کسی خاص فرقے کا پابند قرار نہیں دے سکتا۔ | نور بخشیت کی اصل [[اسلام]] اور اسلامیت سے ماخوذ ہے [[تصوف|۔تصوف]] اس کا روحانی نظریہ جس میں حقیقت پر تاکید ہے۔ اسی تصوف کے بزرگ کا مذہب صوفیہ نوربخشیہ ہے۔اس سلسلہ میں شخصیات کے ناموں اور مقاموں کی تربیت کی بڑی قدر و قیمت ہے۔ مذہب صوفیہ المعروف نور بخشیه سید محمد نور بخش قہستانی کی تعلیمات پر مبنی ہے۔ نور بخشیہ اگر چہ دیگر سلاسل تصوف کی طرح ایک سلسلہ تصوف ہے لیکن اس کی انفرادی اور امتیازی خصوصیت یہ ہے کہ اس سلسلے کے مؤسس سید محمد نور بخش قہستانی نے ایک مستقل فقہی دبستان کی بنیاد ڈالی اور دعوی کیا کہ انہوں نے اہل اسلام کے درمیان موجودہ اصولی اور فروعی اختلافات کو ختم کر کے شریعت محمدیہ کو بعینہ اسی طرح بیان کیا ہے جیسا کہ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|آنحضور علیہ الصلوۃ والسلام]] کے زمانہ میں موجود تھا۔ چنانچہ سید محمد نور بخش نے ایک عارف اور صوفی کے علاوہ ایک فقیہ اور مصلح کا کردار بھی ادا کیا ۔ سید محمد نور بخش نے اپنی تصانیف میں اپنا مذہب صوفیہ قرار دیا ہے۔ یوں مسلک صوفیہ نوربخشیہ ایک ایسے مکتب فکر کی حیثیت سے سامنے آتا ہے جس میں دین کے ظاہری پہلوؤں کے ساتھ ساتھ باطنی پہلوؤں پر بھی خصوصی طور پر زور دیا گیا ہے۔ اور تعصب اور تنگ نظری کی بجائے وسیع المشربی اور انسان دوستی کو شعار بنایا گیا ہے۔ اس مسلک کے اکابرین کو کوئی محقق کسی خاص فرقے کا پابند قرار نہیں دے سکتا۔ | ||
== نور بخشیہ فرقہ == | == نور بخشیہ فرقہ == | ||
نور بخشیہ فرقہ، سید محمد نور بخش کو ایک بڑے مجدد | نور بخشیہ فرقہ، سید محمد نور بخش کو ایک بڑے مجدد مانتا ہے۔ اس فرقہ کا عقیدہ یہ ہے کہ سید محمد نور بخش کا کہنا تھا کہ میں شریعت محمدی سے بدعتوں کو دور کرنے اور حضور کے زمانے میں رائج احکام کے زندہ کرنے پر مامور ہوں اور مسلمانان عالم کے متحد ہونے کا واحد طریقہ یہی ہے کہ بغیر کسی کمی بیشی کے جو کچھ حضور کے دور میں رائج تھا اُس وقت کے فروعی مسائل اور اصول دین کو محور کے طور پر اپنا یا جائے تا کہ امت کے مابین اختلافات کا خاتمہ ہو۔ | ||
== الفقہ الاحوط == | == الفقہ الاحوط == | ||
الفقہ الاحوط میں سید محمد نور بخش نے [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] تعلیمات اور [[شیعہ]] تعلیمات کے قریب قریب متوسط مسلک کو بیان کیا ہے سید محمد نور بخش فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی پر اس کے فرشتوں، کتابوں، رسولوں اور آخرت پر ایمان رکھنے کے ساتھ ساتھ اس بات کی عادت دی جائے کہ اللہ کے سوا کوئی بھی عبادت کے لائق نہیں حضرت محمد یہ اللہ تعالی کے بندے اور رسول ہیں۔ عہد نبوی میں رائج شریعت محمدیہ ہو بہو نذکرہ سلسلہ الذہب کے جملہ بزرگان دین کے سینوں میں یکے بعد دیگرے پہنچی ہیں ۔ جب یہ علم سید محمد نور بخش موسوی قہستانی تک پہنچا تو انہوں نے غیبی اور الہام ربانی کے تحت اپنے سینہ علم سے اُسے صفحہ قرطاس پر منقل کیا چنانچہ اس اشارہ غیبی اور الہام ربانی کا اظہار انہوں نے الفقہ الاحوط کے افتتاحی کلمات میں بیان کیا ہے جب یہ مجموعہ شریعت محمدیہ کاغذ پر منتقل ہوا تو سید محمد نور بخش نے اس مجموعہ کو الفقہ الاحوط کا نام دیا <ref>محمدبن محمد، الفقه الاحوط ( عربی اردو)،اداره مدرسه شاه همدان صوفیه نوربخشیه ؛ المعروف اسلامک اکیدمی سکردو 2004م</ref>۔ اب اس فقہی کتاب کی تدریس تمام مدرسہ نور بخش کے نصاب میں شامل ہے<ref>سید محمد نور بخش، کتاب الله الاحوط، اداره مدرسه شاه بندان صوفیه تو ریشه سکردو</ref>۔ | الفقہ الاحوط میں سید محمد نور بخش نے [[اہل السنۃ والجماعت|سنی]] تعلیمات اور [[شیعہ]] تعلیمات کے قریب قریب متوسط مسلک کو بیان کیا ہے سید محمد نور بخش فرماتے ہیں کہ اللہ تعالی پر اس کے فرشتوں، کتابوں، رسولوں اور آخرت پر ایمان رکھنے کے ساتھ ساتھ اس بات کی عادت دی جائے کہ اللہ کے سوا کوئی بھی عبادت کے لائق نہیں حضرت محمد یہ اللہ تعالی کے بندے اور رسول ہیں۔ عہد نبوی میں رائج شریعت محمدیہ ہو بہو نذکرہ سلسلہ الذہب کے جملہ بزرگان دین کے سینوں میں یکے بعد دیگرے پہنچی ہیں ۔ جب یہ علم سید محمد نور بخش موسوی قہستانی تک پہنچا تو انہوں نے غیبی اور الہام ربانی کے تحت اپنے سینہ علم سے اُسے صفحہ قرطاس پر منقل کیا چنانچہ اس اشارہ غیبی اور الہام ربانی کا اظہار انہوں نے الفقہ الاحوط کے افتتاحی کلمات میں بیان کیا ہے جب یہ مجموعہ شریعت محمدیہ کاغذ پر منتقل ہوا تو سید محمد نور بخش نے اس مجموعہ کو الفقہ الاحوط کا نام دیا <ref>محمدبن محمد، الفقه الاحوط ( عربی اردو)،اداره مدرسه شاه همدان صوفیه نوربخشیه ؛ المعروف اسلامک اکیدمی سکردو 2004م</ref>۔ اب اس فقہی کتاب کی تدریس تمام مدرسہ نور بخش کے نصاب میں شامل ہے<ref>سید محمد نور بخش، کتاب الله الاحوط، اداره مدرسه شاه بندان صوفیه تو ریشه سکردو</ref>۔ |