Jump to content

"لبنان" کے نسخوں کے درمیان فرق

1 بائٹ کا ازالہ ،  17 نومبر 2023ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 39: سطر 39:
'''لبنان''' ایک جمہوریہ ملک ہے جو مشرقی  وسطیٰ اور بحیرہ روم کے مشرقی جانب واقع ہے یہ ملک چھوٹا، خوبصورت اور پہاڑی ہے۔ اس کی سرحد شمال اور مشرق سے شام اور جنوب سے [[اسرائیل]] سے ملتی ہے۔ لبنان کا جھنڈا ایک سبز دیودار کے درخت کی شکل میں ہے جس کے درمیان میں ایک سفید پس منظر ہے جس کے اوپر اور نیچے دو سرخ سرحدیں ہیں۔ خصوصی نسلی اور سماجی ڈھانچے کے مطابق، لبنان کا ایک خاص ڈھانچہ اور سیاسی نظام ہے، اور سیاسی طاقت مختلف نسلوں اور مذاہب میں تقسیم ہے۔  
'''لبنان''' ایک جمہوریہ ملک ہے جو مشرقی  وسطیٰ اور بحیرہ روم کے مشرقی جانب واقع ہے یہ ملک چھوٹا، خوبصورت اور پہاڑی ہے۔ اس کی سرحد شمال اور مشرق سے شام اور جنوب سے [[اسرائیل]] سے ملتی ہے۔ لبنان کا جھنڈا ایک سبز دیودار کے درخت کی شکل میں ہے جس کے درمیان میں ایک سفید پس منظر ہے جس کے اوپر اور نیچے دو سرخ سرحدیں ہیں۔ خصوصی نسلی اور سماجی ڈھانچے کے مطابق، لبنان کا ایک خاص ڈھانچہ اور سیاسی نظام ہے، اور سیاسی طاقت مختلف نسلوں اور مذاہب میں تقسیم ہے۔  
== لبنان کی پرانی تاریخ ==
== لبنان کی پرانی تاریخ ==
اس ملک کی تاریخ 50000 قبل مسیح تک جاتی ہے۔ موجودہ لبنان سرزمین بابل میں شامل تھا، جسے قدیم ترین انسانی قوموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ اس ملک  نے بحیرہ روم کے ساحل پر رہنے والے فونیشینوں کی میزبانی کی ہے۔ ایران کے بادشاہ سائرس کے بابل پر قبضہ کرنے کے بعد، اس سرزمین پر دو صدیوں تک ایرانیوں نے حکومت کی ، لیکن سکندر اعظم ایرانی فوجوں کے ساتھ جنگ   جیتنے میں کامیاب رہا اور صور شہر کو فونیشینوں کا دارالحکومت بنا دیا۔ لبنان پر کئی صدیوں تک ایرانیوں، مقدونیوں، رومیوں، بازنطینیوں، عربوں ، صلیبیوں اور عثمانیوں کی حکومت رہی۔ 400 سال تک لبنان عثمانی سرزمین میں تھا (جس علاقے میں گریٹر شام کہا جاتا ہے)۔
اس ملک کی تاریخ 50000 قبل مسیح تک جاتی ہے۔ موجودہ لبنان سرزمین بابل میں شامل تھا، جسے قدیم ترین انسانی قوموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ اس ملک  نے بحیرہ روم کے ساحل پر رہنے والے فونیشینوں کی میزبانی کی ہے۔ ایران کے بادشاہ سائرس کے بابل پر قبضہ کرنے کے بعد، اس سرزمین پر دو صدیوں تک ایرانیوں نے حکومت کی ، لیکن سکندر اعظم ایرانی فوجوں کے ساتھ جنگ جیتنے میں کامیاب رہا اور صور شہر کو فونیشینوں کا دارالحکومت بنا دیا۔ اس ملک پر کئی صدیوں تک ایرانیوں، مقدونیوں، رومیوں، بازنطینیوں، عربوں ، صلیبیوں اور عثمانیوں کی حکومت رہی۔ 400 سال تک لبنان عثمانی سرزمین میں تھا (جس علاقے میں گریٹر شام کہا جاتا ہے)۔


== لبنان فرانس کی زیر نگین ==
== لبنان فرانس کی زیر نگین ==