Jump to content

"امیر المؤمنین ع كے فضائل ( خلفاء کى نگاه میں)" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
{{خانہ معلومات ائمہ
[[فائل: فضائل12.jpg|تصغیر|بائیں|]] 
| عنوان = علی ابن ابی طالب
| تصویر = حرم امام علی1.jpg
| تصویر کی وضاحت = روضہ امام علی علیہ السلام
| نام = علی ابن ابی طالب
| تاریخ ولادت = ۱۳ رجب، سال ۳۰ عام الفیل
| جائے ولادت = مکه (کعبه)
| شهادت = ۲۱ رمضان، ۴۰ق
| القاب = {{افقی باکس کی فہرست |امیرالمؤمنین، یعسوب الدین، حیدر، مرتضی}}
| کنیت = {{افقی باکس کی فہرست |ابوالحسن، ابوالسبطین، ابوتراب، ابوالائمه}}
|والد ماجد = ابوطالب
|والدہ ماجدہ = فاطمه بنت اسد
|امامت کی مدت = 29 سال
|عمر = 63 سال
|مدفن = عراق (نجف اشرف)
}}   
'''امیر المؤمنین ع كى فضائل ( خلفاء کى نگاه میں)''' اللہ تعالیٰ نے سورہ رعد کی آیت 43 میں نبی محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حکم دیا کہ وہ کفار سے کہیں جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ اللہ کے رسول نہیں ہیں: "کفى باللہ شہیدًا بینی وبینکم ومن عندہ علم الکتاب"، اس طرح اللہ تعالیٰ نے حضرت علی (علیہ السلام) کو نبی کے خلیفہ، وصی اور لدنی علم کا حامل قرار دیا۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: "بے شک اللہ نے میرے بھائی علی کے لئے بے شمار فضائل رکھے ہیں، جو کوئی ان کے فضائل میں سے کسی فضیلت کا ذکر کرے اور اس کا اقرار کرے، اللہ اس کے گزشتہ اور آنے والے گناہوں کو معاف فرما دے گا۔" یہاں تک کہ دشمن بھی دوست سے پہلے ان کے فضائل کا اعتراف کرتا ہے، اور انہی میں سے تین خلفاء نے بھی امام علی (علیہ السلام) کے بے شمار فضائل کا اعتراف کیا ہے۔ حضرت ابوبکر نے کہا: "اگر علی نہ ہوتے تو ابوبکر ہلاک ہو جاتا۔" حضرت عمر بن خطاب نے ستر سے زائد بار کہا: "اگر علی نہ ہوتے تو عمر ہلاک ہو جاتا۔" اور حضرت عثمان نے کہا: "اگر علی نہ ہوتے تو عثمان ہلاک ہو جاتا۔" یہ متن اور بہت سی دیگر روایات اور اقوال امام علی (علیہ السلام) کی عظمت اور اللہ تعالیٰ کے ہاں ان کے بلند مقام کے اعتراف کو ظاہر کرتے ہیں۔
'''امیر المؤمنین ع كى فضائل ( خلفاء کى نگاه میں)''' اللہ تعالیٰ نے سورہ رعد کی آیت 43 میں نبی محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو حکم دیا کہ وہ کفار سے کہیں جو یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ اللہ کے رسول نہیں ہیں: "کفى باللہ شہیدًا بینی وبینکم ومن عندہ علم الکتاب"، اس طرح اللہ تعالیٰ نے حضرت علی (علیہ السلام) کو نبی کے خلیفہ، وصی اور لدنی علم کا حامل قرار دیا۔ نبی اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: "بے شک اللہ نے میرے بھائی علی کے لئے بے شمار فضائل رکھے ہیں، جو کوئی ان کے فضائل میں سے کسی فضیلت کا ذکر کرے اور اس کا اقرار کرے، اللہ اس کے گزشتہ اور آنے والے گناہوں کو معاف فرما دے گا۔" یہاں تک کہ دشمن بھی دوست سے پہلے ان کے فضائل کا اعتراف کرتا ہے، اور انہی میں سے تین خلفاء نے بھی امام علی (علیہ السلام) کے بے شمار فضائل کا اعتراف کیا ہے۔ حضرت ابوبکر نے کہا: "اگر علی نہ ہوتے تو ابوبکر ہلاک ہو جاتا۔" حضرت عمر بن خطاب نے ستر سے زائد بار کہا: "اگر علی نہ ہوتے تو عمر ہلاک ہو جاتا۔" اور حضرت عثمان نے کہا: "اگر علی نہ ہوتے تو عثمان ہلاک ہو جاتا۔" یہ متن اور بہت سی دیگر روایات اور اقوال امام علی (علیہ السلام) کی عظمت اور اللہ تعالیٰ کے ہاں ان کے بلند مقام کے اعتراف کو ظاہر کرتے ہیں۔