6,769
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 20: | سطر 20: | ||
'''راغب حرب''' ایک عالم دین ، لبنانی سیاستدان اور اسلامی مزاحمت کے بانی تھے، جو [[فلسطین|فلسطینی]] مزاحمت کے معاملے پر اپنی کوششوں، قابض [[اسرائیل]] کے خلاف جنگ، اسلامی اتحاد کے لیے جد و جہد، [[سید عباس موسوی]] سے مشورے، احکام اسلامی کے بیان کرنے، خطبوں اور تقریروں میں لوگوں کو وعظ و نصیحت اور ان کی دینی تربیت میں مشغول رہنے، [[امام موسی صدر]] کے ساتھ " [[امل تحریک|تحریک امل]]" اور "حرکهالمحرومین" کے تاسیس میں تعاون، [[نماز]] جماعت کے بعد مختلف موضوعات پر دروس، جبل عامل نماز جمعہ کی برپائی اور دشمنوں کے مقابل میں مسلمانوں کی وحدت پر زور دینے کی جرم میں اسرائیل اور لبنانی اسرائیلی نواز حکومت کی طرف سے کئی دفعہ گرفتار ہوئے۔ 28 فروری ، 1982 (16 فروری 1984) کو اپنے اقدامات اور سرگرمیوں سے اسرائیلی منصوبوں میں خلل ڈالنے کی وجہ سے، جبکہ آپ جبشیت مسجد میں نماز پڑھنے اور لیکچر دینے کے بعد گھر واپس جا رہے تھے، جمعہ کے دن اسرائیلی قابض فوج نے آپ پر حملہ کرکے شہید کردیا۔ | '''راغب حرب''' ایک عالم دین ، لبنانی سیاستدان اور اسلامی مزاحمت کے بانی تھے، جو [[فلسطین|فلسطینی]] مزاحمت کے معاملے پر اپنی کوششوں، قابض [[اسرائیل]] کے خلاف جنگ، اسلامی اتحاد کے لیے جد و جہد، [[سید عباس موسوی]] سے مشورے، احکام اسلامی کے بیان کرنے، خطبوں اور تقریروں میں لوگوں کو وعظ و نصیحت اور ان کی دینی تربیت میں مشغول رہنے، [[امام موسی صدر]] کے ساتھ " [[امل تحریک|تحریک امل]]" اور "حرکهالمحرومین" کے تاسیس میں تعاون، [[نماز]] جماعت کے بعد مختلف موضوعات پر دروس، جبل عامل نماز جمعہ کی برپائی اور دشمنوں کے مقابل میں مسلمانوں کی وحدت پر زور دینے کی جرم میں اسرائیل اور لبنانی اسرائیلی نواز حکومت کی طرف سے کئی دفعہ گرفتار ہوئے۔ 28 فروری ، 1982 (16 فروری 1984) کو اپنے اقدامات اور سرگرمیوں سے اسرائیلی منصوبوں میں خلل ڈالنے کی وجہ سے، جبکہ آپ جبشیت مسجد میں نماز پڑھنے اور لیکچر دینے کے بعد گھر واپس جا رہے تھے، جمعہ کے دن اسرائیلی قابض فوج نے آپ پر حملہ کرکے شہید کردیا۔ | ||
== سوانح عمری == | == سوانح عمری == | ||
شہید راغب حرب 1952ء میں [[لبنان]] میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد نجف اشرف | شہید راغب حرب 1952ء میں [[لبنان]] کے جبشیت گاؤں اور ایک غریب گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد گھر میں مذہبی لوگوں کا رفت و آمد رہتا تھا۔ منجملہ آیت اللہ محمد مہدی شمس الدین اور آیت اللہ سید محمد حسین فضل اللہ۔ وہ ایک مذہبی کسان تھا جس نے ہر سال اپنی فصل کی زکات ادا کرتے تھے کی تھی اور وہ اپنے تقویٰ کے لحاظ سے معروف تھ<ref>[https://defapress.ir/fa/news/333459/%D8%AA%D8%B5%D8%A7%D9%88%DB%8C%D8%B1-%D8%B4%D9%87%DB%8C%D8%AF-%D8%AD%D8%AC%D8%AA-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%D8%B4%DB%8C%D8%AE-%D8%B1%D8%A7%D8%BA%D8%A8-%D8%AD%D8%B1%D8%A8 تصاویر/ شهید حجت الاسلام شیخ راغب حرب]- شائع شدہ از: 27 بہمن 1397ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 فروری 2025ء۔</ref>۔ | ||
== تعلیم == | |||
راغب حرب سات سال کی عمر میں ابتدائی اسکول میں داخل ہوا۔ ان کی والدہ فرانسیسی زبان کو ایک استعماری زبان سمجھتی تھی اور یہ عقیدہ اس کے بچے میں بھی راسخ ہوچکا تھا۔ چنانچہ انہوں نے ابتدائی اسکول تک جبشیت گاؤں میں جاری رکھا اور اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے دس سال کی عمر میں نبطیہ گیا۔ راغب اپنی تعلیم کے دوران اسکول میں گفتگو کرنے میں بہت دلچسپی رکھتے تھے۔ | |||
ابتداء ہی سے راغب حرب لبنانی نظام کو قبول نہیں کرتا تھا اور اس ملک کے پرچم کو فرانس اور استعمار کے تسلط کی علامت قرار دیتے تھے۔ انہوں نے 15 سال کی عمر میں دینی تعلیم میں دلچسپی لینے لگا۔ | |||
انہوں نے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد نجف اشرف چلے گئے۔ صدام حسین کی جانب سے ملک بدر کئے جانے کے بعد لبنان واپس آگئے اور جبشیت کے علاقے میں امام جمعہ کے فرائض انجام دینے لگےاور اسلامی مزاحمت کے لئے رضاکاروں کو جمع کرنا شروع کردیا۔ | |||
1978ء میں صیہونی حکومت کی جانب سے حملے کے دوران شہدا کے اہل خانہ اور زخمیوں کی خفیہ طور پرمدد کرتے اور یہی بات لبنان میں شہداء فاونڈیشن کے قیام کا سبب بنی۔ | 1978ء میں صیہونی حکومت کی جانب سے حملے کے دوران شہدا کے اہل خانہ اور زخمیوں کی خفیہ طور پرمدد کرتے اور یہی بات لبنان میں شہداء فاونڈیشن کے قیام کا سبب بنی۔ | ||
یہ واقعہ بہت مشہور ہے کہ ایک دن ایک جارح صیہونی فوجی نے ہاتھ ملانا چاہا تو شہید راغب حرب نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا۔ اس نے پوچھا کہ ہاتھ کیوں نہیں ملاتے کیا ہم نجس ہیں۔ آپ نے جواب دیا کہ تم جارح ہو اور ہمارے ملک پر قبضہ کرنا چاہتے ہو ہمارے ملک سے نکل جاو اور پھر اپنا موقف بیان کیا جو بہت مشہور ہوگیا کہ" ہمارا موقف ہمارا سلحہ ہے اور ہاتھ ملانا اعتراف کرنے کے مترادف ہے۔" صیہونی فوجیوں نے چند مرتبہ انکے گھر پر حملہ کیا لیکن ہمیشہ ناکام رہے ۔ | یہ واقعہ بہت مشہور ہے کہ ایک دن ایک جارح صیہونی فوجی نے ہاتھ ملانا چاہا تو شہید راغب حرب نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا۔ اس نے پوچھا کہ ہاتھ کیوں نہیں ملاتے کیا ہم نجس ہیں۔ آپ نے جواب دیا کہ تم جارح ہو اور ہمارے ملک پر قبضہ کرنا چاہتے ہو ہمارے ملک سے نکل جاو اور پھر اپنا موقف بیان کیا جو بہت مشہور ہوگیا کہ" ہمارا موقف ہمارا سلحہ ہے اور ہاتھ ملانا اعتراف کرنے کے مترادف ہے۔" صیہونی فوجیوں نے چند مرتبہ انکے گھر پر حملہ کیا لیکن ہمیشہ ناکام رہے ۔ | ||
== ہم تمہیں تسلیم ہی نہیں کرتے == | == ہم تمہیں تسلیم ہی نہیں کرتے == | ||
شہید راغب حرب جو کہ شہید عباس موسوی سے پہلے لبنان میں مزاحمت اسلامی کے لیڈر تھے، فرماتے ہیں:"اسرائیلیوں سے ہاتھ نہیں ملاتے تھے بلکہ اپنا ہاتھ کھینچ لیتے تھے اور فرماتے تھے تم سے ہاتھ ملانے کا مطلب تمہارے وجود کو تسلیم کرنا ہے اور ہم تمہیں تسلیم ہی نہیں کرتے"<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/380054/%D8%AC%D9%85%D8%B9%D8%A9-%D8%A7%D9%84%D9%88%D8%AF%D8%A7%D8%B9-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DB%8C%D9%88%D9%85-%D8%A7%D9%84%D9%82%D8%AF%D8%B3 لاربب فاطمہ، جمعة الوداع اور یوم القدس]- شائع شدہ از:29 اپریل 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 فروری 2025ء۔</ref>۔ | شہید راغب حرب جو کہ شہید عباس موسوی سے پہلے لبنان میں مزاحمت اسلامی کے لیڈر تھے، فرماتے ہیں:"اسرائیلیوں سے ہاتھ نہیں ملاتے تھے بلکہ اپنا ہاتھ کھینچ لیتے تھے اور فرماتے تھے تم سے ہاتھ ملانے کا مطلب تمہارے وجود کو تسلیم کرنا ہے اور ہم تمہیں تسلیم ہی نہیں کرتے"<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/380054/%D8%AC%D9%85%D8%B9%D8%A9-%D8%A7%D9%84%D9%88%D8%AF%D8%A7%D8%B9-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%DB%8C%D9%88%D9%85-%D8%A7%D9%84%D9%82%D8%AF%D8%B3 لاربب فاطمہ، جمعة الوداع اور یوم القدس]- شائع شدہ از:29 اپریل 2022ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 فروری 2025ء۔</ref>۔ |