5,008
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 2: | سطر 2: | ||
'''اعتکاف''' [[رمضان|رمضان مبارک]] اور بالخصوص اس کے آخری عشرہ کے اعمال میں سے ایک اہم عمل اعتکاف بھی ہے۔ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] ہر سال رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف کرتے تھے اور اعتکاف تین دن تک عبادت الہی کی نیت سے مسجد میں ٹھہرنے کا نام ہے اور اس عمل کو انجام دینے والا معتکف کہلاتا ہے۔ اسلامی تعلیمات میں اس کے مخصوص احکام بیان ہوئے ہیں جن کی رعایت کی جاتی ہے۔ یہ عمل بنیادی طور پر [[اسلام]] میں مستحب جانا گیا ہے لیکن نذر، قسم اور عہد کی وجہ سے بعض اوقات واجب ہو جاتا ہے۔ فقہی کتابوں میں اس کیلئے مستقل بحث ذکر کی جاتی ہے۔ اعتکاف کیلئے کوئی مخصوص وقت بیان نہیں ہوا ہے لیکن روایات میں رسول اللہ کے رمضان میں اعتکاف پر بیٹھنے کا تذکرہ موجود ہے اس بنا پر رمضان کے مہینے کو اس عمل کی انجام دہی کا بہترین وقت کہا گیا ہے۔ [[ایران|اسلامی جمہوریہ ایران]] میں عام طور پر [[رجب]] کی تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخ کو مذہب [[شیعہ]] پر کاربند لوگوں کی بہت بڑی تعداد اس عبادت کو انجام دیتی ہے نیز مساجد میں خواتین کیلئے تمام شرعی مسائل کا لحاظ کرتے ہوئے علیحدہ انتظامات کئے جاتے ہیں جبکہ [[پاکستان]] میں [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت]] اور مکتب تشیع سے تعلق رکھنے والے افراد رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کیلئے بیٹھتے ہیں ۔ | '''اعتکاف''' [[رمضان|رمضان مبارک]] اور بالخصوص اس کے آخری عشرہ کے اعمال میں سے ایک اہم عمل اعتکاف بھی ہے۔ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم]] ہر سال رمضان کے آخری عشرے کا اعتکاف کرتے تھے اور اعتکاف تین دن تک عبادت الہی کی نیت سے مسجد میں ٹھہرنے کا نام ہے اور اس عمل کو انجام دینے والا معتکف کہلاتا ہے۔ اسلامی تعلیمات میں اس کے مخصوص احکام بیان ہوئے ہیں جن کی رعایت کی جاتی ہے۔ یہ عمل بنیادی طور پر [[اسلام]] میں مستحب جانا گیا ہے لیکن نذر، قسم اور عہد کی وجہ سے بعض اوقات واجب ہو جاتا ہے۔ فقہی کتابوں میں اس کیلئے مستقل بحث ذکر کی جاتی ہے۔ اعتکاف کیلئے کوئی مخصوص وقت بیان نہیں ہوا ہے لیکن روایات میں رسول اللہ کے رمضان میں اعتکاف پر بیٹھنے کا تذکرہ موجود ہے اس بنا پر رمضان کے مہینے کو اس عمل کی انجام دہی کا بہترین وقت کہا گیا ہے۔ [[ایران|اسلامی جمہوریہ ایران]] میں عام طور پر [[رجب]] کی تیرہ، چودہ اور پندرہ تاریخ کو مذہب [[شیعہ]] پر کاربند لوگوں کی بہت بڑی تعداد اس عبادت کو انجام دیتی ہے نیز مساجد میں خواتین کیلئے تمام شرعی مسائل کا لحاظ کرتے ہوئے علیحدہ انتظامات کئے جاتے ہیں جبکہ [[پاکستان]] میں [[اہل السنۃ والجماعت|اہل سنت]] اور مکتب تشیع سے تعلق رکھنے والے افراد رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کیلئے بیٹھتے ہیں ۔ | ||
== اعتکاف کا معنی == | == اعتکاف کا معنی == | ||
اعتکاف کا معنی لغت میں ٹھہرنا ، جمے رہنا اور کسی مقام پر اپنے آپ کو روکے رکھنا ہے، | اعتکاف کا معنی لغت میں ٹھہرنا ، جمے رہنا اور کسی مقام پر اپنے آپ کو روکے رکھنا ہے، اِعْتِکَاف "ع، ک، ف " سے نکلا ہے جس کا معنی تعظیم کے ساتھ کسی چیز کے ہمراہ رہنا ہے <ref>راغب اصفہانی، مفردات القرآن، ص ۳۵۵</ref>۔ یہ مفہوم قرآن پاک میں بھی استعمال ہوا ہے <ref>سوره بقره، ۱۲۵؛ اعراف، ۱۳۸؛ طہ، ۹۷؛ شعراء، ۷۱</ref>۔ ۔قرآن کے سورۂ حج میں لفظ عاکف ساکن اور مقیم کے معنی میں جبکہ سورۂ فتح میں ممنوع کے معنی میں معکوف آیا ہے ۔ | ||
== اعتکاف اصطلاح میں == | |||
اصطلاحی معنی کے لحاظ سے قرب الہی کی نیت سے مسجد میں ضروری ٹھہرنے کو کہا گیا ہے ۔ جامع تر تعریف میں یوں کہیں کہ تقرب الہی حاصل کرنے کی خاطر اور عبادت الہی کیلئے مسجد میں کم از کم تین دن تک شرائط مخصوص کی رعایت کرتے ہوئے ٹھہرنا "اعتکاف" ہے ۔ | |||
== تصوف کی نگاہ میں == | |||
[[تصوف]] کی اصطلاح میں دنیاوی مشغولیات سے اپنے دل کو پاکیزہ اور صاف قرار دینا اور اپنے نفس کو اپنے آقا اور مولا کے حضور پیش کرنا ہے نیز یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسکا معنی ہے کہ جب تک تو یعنی آقا اور مولا مجھے نہیں بخشے گا میں تیری بارگاہ سے دور نہیں ہوں گا <ref>علی جرجانی، التعریفات، قاہرہ، ۱۳۵۷ق،ص 25</ref>۔ | |||
== تاریخی پس منظر == | |||
=== قبل از اسلام === | |||
گرچہ اعتکاف کی سنت کو مسلمانوں نے رسول اللہ کی سیرت سے اخذ کیا ہے <ref>بخاری، محمد، صحیح، قاہرہ، اداره الطباعہ المنیریہ، ص 105</ref>۔ لیکن اس کے باوجود اسلام سے پہلے بھی اہل عرب کے درمیان اعتکاف سے ملتی جلتی ایک رسم موجود تھی۔ اس کے لئے ممکن ہے کہ اس روایت سے استناد کیا جائے کہ رسول اکرم نے فرمایا کہ میں نے جاہلیت کے دور میں خانۂ خدا میں ایک رات رہنے کی نذر کی اور میں نے اسے پورا کیا۔ | |||
=== رسول اللہ کے دور میں === | |||
ہجرت سے پہلے رسول اللہ کی مکی زندگی میں اعتکاف پر بیٹھنے کے متعلق کوئی اطلاع موجود نہیں ہے البتہ ہجرت کے دوسرے سال رمضان کے پہلے عشرے میں دوسرے سال درمیانی عشرے میں اعتکاف پر بیٹھے اور اس کے بعد ہر سال رمضان کے آخری عشرے میں معتکف ہوتے تھے <ref>کلینی، محمد، الکافی، بہ کوشش علی اکبر غفاری، بیروت، ۱۴۰۱ق، ج4، ص175</ref>۔ | |||
== اعتکاف کی حکمت == | == اعتکاف کی حکمت == | ||
اعتکاف کی حقیقت یہ ہے کہ بندہ ہر طرف سے یکسو ہو کر اور سب سے منقطع ہوکر بس اللہ تعالی سے لو لگاکے اس کے درپے یعنی مسجد کے کسی کونے میں پڑجائے، سب سے الگ تنہائی میں اس کی عبادت اور اس کے ذکر و فکر میں مشغول رہے، اس کو دھیان میں رکھے، اس کی تسبیح و تہلیل و تقدیس میں مشغول رہے، اس کے حضور توبہ و استغفار کرے ، اپنے گناہوں اور کوتاہیوں پر روئے۔ | اعتکاف کی حقیقت یہ ہے کہ بندہ ہر طرف سے یکسو ہو کر اور سب سے منقطع ہوکر بس اللہ تعالی سے لو لگاکے اس کے درپے یعنی مسجد کے کسی کونے میں پڑجائے، سب سے الگ تنہائی میں اس کی عبادت اور اس کے ذکر و فکر میں مشغول رہے، اس کو دھیان میں رکھے، اس کی تسبیح و تہلیل و تقدیس میں مشغول رہے، اس کے حضور توبہ و استغفار کرے ، اپنے گناہوں اور کوتاہیوں پر روئے۔ |