4,909
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 106: | سطر 106: | ||
جس دیس کے بندے‘ ہیں غلامی پہ رضا مند | جس دیس کے بندے‘ ہیں غلامی پہ رضا مند | ||
ہاں ایک حقیقت ہے کہ معلوم ہے سب کو | ہاں ایک حقیقت ہے کہ معلوم ہے سب کو | ||
سطر 118: | سطر 115: | ||
بر آں صفت تیغ وپیکر نظر اس کی<ref>[https://dailypakistan.com.pk/17-Mar-2017/544016 مسلمان کا مقام علامہ اقبالؒ کی نظر میں]- شائع شدہ از: 17 اپریل 2017ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | بر آں صفت تیغ وپیکر نظر اس کی<ref>[https://dailypakistan.com.pk/17-Mar-2017/544016 مسلمان کا مقام علامہ اقبالؒ کی نظر میں]- شائع شدہ از: 17 اپریل 2017ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | ||
== عالم اسلام کا موجودہ بحران اور فکر اقبال کی اہمیت == | == عالم اسلام کا موجودہ بحران اور فکر اقبال کی اہمیت == | ||
آج سے 1376؍ سال قبل کربلا کے میدان میں [[حسین بن علی|سیدنا حضرت حسینؓ]] کی شہادت ہوئی تھی۔ اسی وقت سے عالم اسلام میں بحران کا آغاز ہوا۔ حضرت حسینؓ کی شہادت دراصل عالم اسلام کے بحران کو روکنے کی جاں توڑ کوشش کا نام ہے۔ خلافت علیٰ منہاج النبوۃ کا مبارک دور ختم ہو کر ملوکیت کا آغاز ہورہا تھا، حضرت حسینؓ نے اپنی جان پر کھیل کر اُسے روکنے کی کوشش کی تھی۔ بحران رک نہ سکا، مگر حضرت حسینؓ کامیاب رہے۔ اپنی عظیم شہادت سے آپ نے جو درس دیا، اُس کو یاد رکھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی شدید ضرورت ہے: | آج سے 1376؍ سال قبل کربلا کے میدان میں [[حسین بن علی|سیدنا حضرت حسینؓ]] کی شہادت ہوئی تھی۔ اسی وقت سے عالم اسلام میں بحران کا آغاز ہوا۔ حضرت حسینؓ کی شہادت دراصل عالم اسلام کے بحران کو روکنے کی جاں توڑ کوشش کا نام ہے۔ خلافت علیٰ منہاج النبوۃ کا مبارک دور ختم ہو کر ملوکیت کا آغاز ہورہا تھا، حضرت حسینؓ نے اپنی جان پر کھیل کر اُسے روکنے کی کوشش کی تھی۔ بحران رک نہ سکا، مگر حضرت حسینؓ کامیاب رہے۔ اپنی عظیم شہادت سے آپ نے جو درس دیا، اُس کو یاد رکھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی شدید ضرورت ہے: | ||
سطر 131: | سطر 126: | ||
ملوکیت کے دور کی تان بھی 1270؍ سال بعد ٹوٹ گئی جب پہلی عالمی جنگ کے بعد سن 1920ء میں ترکی میں کمال اتاترک کی قیادت میں نادان ترکوں نے انگریزوں کے اشاروں پر خلیفہ کو معزول کردیا۔ مسلم دنیا پر اس سانحے کے گہرے اثرات مرتب ہوئے۔ بالخصوص ہندوستا ن میں مسلمانوں کے ذہنوں پر بجلی کوند گئی، مایوسی کا گھٹا ٹوپ اندھیرا چھا گیا۔ ہمتیں جواب دے گئیں۔ مسلم قیادت پر سے عوام کا اعتماد اٹھ گیا۔ جس نے پورے ملک میں بحالئ خلافت کی تحریک چلائی تھی۔ ملت افراتفری کا شکار ہو گئی۔ اتحاد بکھر گیا۔ مسلمان بے بسی، بے کسی اور بے چارگی میں مبتلا ہو گئے<ref>[https://rafeeqemanzil.com/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF%DB%81-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%81%DA%A9%D8%B1-%D8%A7%D9%82%D8%A8%D8%A7/ عالم اسلام کا موجودہ بحران اور فکر اقبال کی اہمیت]-شائع شدہ از: 20 نومبر 2014ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | ملوکیت کے دور کی تان بھی 1270؍ سال بعد ٹوٹ گئی جب پہلی عالمی جنگ کے بعد سن 1920ء میں ترکی میں کمال اتاترک کی قیادت میں نادان ترکوں نے انگریزوں کے اشاروں پر خلیفہ کو معزول کردیا۔ مسلم دنیا پر اس سانحے کے گہرے اثرات مرتب ہوئے۔ بالخصوص ہندوستا ن میں مسلمانوں کے ذہنوں پر بجلی کوند گئی، مایوسی کا گھٹا ٹوپ اندھیرا چھا گیا۔ ہمتیں جواب دے گئیں۔ مسلم قیادت پر سے عوام کا اعتماد اٹھ گیا۔ جس نے پورے ملک میں بحالئ خلافت کی تحریک چلائی تھی۔ ملت افراتفری کا شکار ہو گئی۔ اتحاد بکھر گیا۔ مسلمان بے بسی، بے کسی اور بے چارگی میں مبتلا ہو گئے<ref>[https://rafeeqemanzil.com/%D8%B9%D8%A7%D9%84%D9%85-%D8%A7%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%DA%A9%D8%A7-%D9%85%D9%88%D8%AC%D9%88%D8%AF%DB%81-%D8%A8%D8%AD%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D9%81%DA%A9%D8%B1-%D8%A7%D9%82%D8%A8%D8%A7/ عالم اسلام کا موجودہ بحران اور فکر اقبال کی اہمیت]-شائع شدہ از: 20 نومبر 2014ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 29 دسمبر 2024ء۔</ref>۔ | ||
== علامہ اقبال اور اسلامی بیداری == | == علامہ اقبال اور اسلامی بیداری == | ||
برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار کرنے میں جو بنیادی کردار علامہ اقبال کے افکار و اشعار نے ادا کیا ہے تاریخ اسے فراموش نہیں کر سکتی۔ برطانوی سامراج کے چنگل میں فکری، نظری، ثقافتی اور سیاسی تسلط میں گرفتار امت مسلمہ کے لیے علامہ محمد اقبال نے جو چراغ روشن کیے اس کی روشنی اور کرنیں آج بھی با آسانی محسوس کی جاسکتی ہیں۔ علامہ محمد اقبال نے قرآنی تعلیمات اور صدر اسلام کو اپنا منشور اور آئیڈیل قرار دے کر بر صغیر پاک و ہند کی نوجوان نسل میں ایسی روح پھونکی کہ وہ نہ صرف اپنی خوابیدہ صلاحیتوں سے آشنا ہوا بلکہ اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے میدان عمل میں وارد ہوگیا۔ | برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار کرنے میں جو بنیادی کردار علامہ اقبال کے افکار و اشعار نے ادا کیا ہے تاریخ اسے فراموش نہیں کر سکتی۔ برطانوی سامراج کے چنگل میں فکری، نظری، ثقافتی اور سیاسی تسلط میں گرفتار امت مسلمہ کے لیے علامہ محمد اقبال نے جو چراغ روشن کیے اس کی روشنی اور کرنیں آج بھی با آسانی محسوس کی جاسکتی ہیں۔ علامہ محمد اقبال نے قرآنی تعلیمات اور صدر اسلام کو اپنا منشور اور آئیڈیل قرار دے کر بر صغیر پاک و ہند کی نوجوان نسل میں ایسی روح پھونکی کہ وہ نہ صرف اپنی خوابیدہ صلاحیتوں سے آشنا ہوا بلکہ اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے میدان عمل میں وارد ہوگیا۔ | ||