Jump to content

"محمد اقبال لاہوری" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 150: سطر 150:
شب گریزان ہوگی آخر جلوہ خورشید سے
شب گریزان ہوگی آخر جلوہ خورشید سے


            یہ چمن معمور ہوگا نغمہ توحید سے
یہ چمن معمور ہوگا نغمہ توحید سے


علامہ اقبال ایک اور مقام میں فرماتے ہیں:
علامہ اقبال ایک اور مقام میں فرماتے ہیں:
سطر 156: سطر 156:
آج بھی ہو جو براہیم کا ایمان پیدا
آج بھی ہو جو براہیم کا ایمان پیدا


                آگ کرسکتی ہے انداز گلستان پیدا
آگ کرسکتی ہے انداز گلستان پیدا


ایک اور جگہ پر  کہتے ہیں:
ایک اور جگہ پر  کہتے ہیں:
سطر 162: سطر 162:
عقل ہے تیری سپر، عشق ہے شمشیر تری
عقل ہے تیری سپر، عشق ہے شمشیر تری


                مرے درویش خلافت ہے جہاں گیر تری
مرے درویش خلافت ہے جہاں گیر تری


ماسوااللہ کے لیے آگ ہے تکبیر تری
ماسوااللہ کے لیے آگ ہے تکبیر تری


                تو مسلمان ہو تو تقدیر سے تدبیر تری
تو مسلمان ہو تو تقدیر سے تدبیر تری


کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں


                یہ جہان چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
یہ جہان چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں


یا آپ کا بہت ہی مشہور شعر ہے:
یا آپ کا بہت ہی مشہور شعر ہے:
سطر 176: سطر 176:
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے
ایک ہوں مسلم حرم کی پاسبانی کے لیے


                نیل کے ساحل سے لے کر تا بخاک کاشغر
نیل کے ساحل سے لے کر تا بخاک کاشغر


علامہ اقبال نے فارسی اور اردو میں سامراج کے خلاف قیام کی ضرورت اور اس کے نتائج کے بارے میں ہزاروں شعر کہے ہیں اور جیسا کہ ہم نے شروع میں کیا ہے کہ اسلامی بیداری کی حالیہ تحریک میں سامراج دشمنی کے علاوہ مغربی ثقافت اور مغربی نظام  سے نفرت بھی نمایان ہے یہی خصوصیات علامہ اقبال کی شاعری میں بھی کوٹ کوٹ کر بھری ہوتی ہیں۔
علامہ اقبال نے فارسی اور اردو میں سامراج کے خلاف قیام کی ضرورت اور اس کے نتائج کے بارے میں ہزاروں شعر کہے ہیں اور جیسا کہ ہم نے شروع میں کیا ہے کہ اسلامی بیداری کی حالیہ تحریک میں سامراج دشمنی کے علاوہ مغربی ثقافت اور مغربی نظام  سے نفرت بھی نمایان ہے یہی خصوصیات علامہ اقبال کی شاعری میں بھی کوٹ کوٹ کر بھری ہوتی ہیں۔
سطر 184: سطر 184:
عرب کے سوز میں ساز عجم ہے
عرب کے سوز میں ساز عجم ہے


                حرم کا  راز توحید امم  ہے
حرم کا  راز توحید امم  ہے


تہی وحدت سے ہے اندیشہ غرب
تہی وحدت سے ہے اندیشہ غرب


                کہ تہذیب فرنگی بے حرم ہے
کہ تہذیب فرنگی بے حرم ہے


علامہ اقبال کی شاعری اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کا سبق دیتی ہے اور آپ نے "خودی " کا جو نظریہ پیش کیا  اس کے پیچھے بھی بنیادی طور پر یہی فلسفہ ہے وہ مسلمانوں کو "خودی" کی بیداری کا پیغام دیتے ہیں اس موضوع پر ان کے کلام میں سب سے زیادہ اشعار موجود ہیں:
علامہ اقبال کی شاعری اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کا سبق دیتی ہے اور آپ نے "خودی " کا جو نظریہ پیش کیا  اس کے پیچھے بھی بنیادی طور پر یہی فلسفہ ہے وہ مسلمانوں کو "خودی" کی بیداری کا پیغام دیتے ہیں اس موضوع پر ان کے کلام میں سب سے زیادہ اشعار موجود ہیں:
سطر 194: سطر 194:
خودی میں ڈوب جا غافل ، یہ سرّ زندگانی ہے
خودی میں ڈوب جا غافل ، یہ سرّ زندگانی ہے


            نکل کر حلقہ شام و سحر سے جاودان ہوجا
نکل کر حلقہ شام و سحر سے جاودان ہوجا


تو راز کن و مکاں ہے، اپنی آنکھوں پر عیان ہو جا
تو راز کن و مکاں ہے، اپنی آنکھوں پر عیان ہو جا


            خودی کا راز داں ہو جا، خدا کا ترجماں ہوجا
خودی کا راز داں ہو جا، خدا کا ترجماں ہوجا


یہ ہندی وہ خراسانی، یہ افغانی، وہ تورانی
یہ ہندی وہ خراسانی، یہ افغانی، وہ تورانی


                تو اسے شرمندہ ساحل، اچھل کر بے کراں ہوجا
تو اسے شرمندہ ساحل، اچھل کر بے کراں ہوجا


خودی کے زور سے دنیا پہ چھاجا
خودی کے زور سے دنیا پہ چھاجا


            مقام رنگ و بو کا راز پا جا
مقام رنگ و بو کا راز پا جا


برنگ بحر، ساحل آشنا رہ
برنگ بحر، ساحل آشنا رہ


            کف ساحل سے دامن کھینچتا جا
کف ساحل سے دامن کھینچتا جا


جس طرح کہ ہم نے شروع میں اشارہ کیا تھا کہ حالیہ اسلامی بیداری کا اصل منشور قرآن اور رسول اللہ کی سیرت ہے اقبال بھی اسلامی بیداری کا اصل منبع قرآن حکیم کو قرار دیتے ہیں:
جس طرح کہ ہم نے شروع میں اشارہ کیا تھا کہ حالیہ اسلامی بیداری کا اصل منشور قرآن اور رسول اللہ کی سیرت ہے اقبال بھی اسلامی بیداری کا اصل منبع قرآن حکیم کو قرار دیتے ہیں:
سطر 216: سطر 216:
قران میں ہو غوطہ زن اے مرد مسلمان
قران میں ہو غوطہ زن اے مرد مسلمان


                اللہ کرے تجھ کو عطا جدّت کردار<ref>[http://irannovin.itfjournals.com/article_1685_0.html
اللہ کرے تجھ کو عطا جدّت کردار<ref>[http://irannovin.itfjournals.com/article_1685_0.html "علامہ اقبال" اور اسلامی بیداری]- اخد شدہ بہ تاریخ:29 دسمبر 2024ء۔</ref>۔
"علامہ اقبال" اور اسلامی بیداری]- اخد شدہ بہ تاریخ:29 دسمبر 2024ء۔</ref>۔