4,869
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (←تعلیم) |
||
سطر 45: | سطر 45: | ||
اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ اسلامی دنیا کے بہت سے نوجوانوں کا اعتماد ختم ہو جائے۔ اختیارات اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے تھے، اور وہ ہر جگہ اپنے آپ کو مار کر اپنے وقار کے لیے فتح یاب ہوتے ہیں، لیکن ہمیں جاننا چاہیے اور انھیں جاننا چاہیے کہ یہ قومیں اور یہ قومیں ایسے لیڈروں کے ماتحت ہیں جن پر وہ بھروسہ کرتے ہیں، اور ہمیں ان کے اتحاد کو حملہ آوروں کے حملے کو پسپا کرنے کی طاقت بنانا چاہیے۔ اور تسلط کی بالادستی، اور ان کے وقار اور فخر کو بحال کرنے کے لئے، اور یہ، خدا کی مرضی، اور یہ ممکن ہے، خدا کی مرضی. | اس کے سوا کچھ نہیں ہے کہ اسلامی دنیا کے بہت سے نوجوانوں کا اعتماد ختم ہو جائے۔ اختیارات اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے تھے، اور وہ ہر جگہ اپنے آپ کو مار کر اپنے وقار کے لیے فتح یاب ہوتے ہیں، لیکن ہمیں جاننا چاہیے اور انھیں جاننا چاہیے کہ یہ قومیں اور یہ قومیں ایسے لیڈروں کے ماتحت ہیں جن پر وہ بھروسہ کرتے ہیں، اور ہمیں ان کے اتحاد کو حملہ آوروں کے حملے کو پسپا کرنے کی طاقت بنانا چاہیے۔ اور تسلط کی بالادستی، اور ان کے وقار اور فخر کو بحال کرنے کے لئے، اور یہ، خدا کی مرضی، اور یہ ممکن ہے، خدا کی مرضی. | ||
== تعلیم == | == تعلیم == | ||
انہوں نے 1972ء بیچلر آف آرٹس، فرسٹ کلاس آنرز، فیکلٹی آف آرٹس - یونیورسٹی آف خرطوم سے سے ڈگری حاصل کی | |||
اور 1977 میں انہوں نے یونیورسٹی آف ایڈنبرا - شعبہ مشرق وسطیٰ اور اسلامیات سے ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور ان کے مقالہ کا عنوان "التركيب الأدبي للآية القرآنية"(قرآنی آیات کی ادبی تشکیل) تھا۔ | |||
بیچلر آف آرٹس، فرسٹ کلاس آنرز، فیکلٹی آف آرٹس - یونیورسٹی آف خرطوم | == تعلیمی سرگرمیاں == | ||
أدنبرة یونیورسٹی (1977ء- 1981ء) میں مشرق وسطی اور اسلامی علوم کے شعبہ میں لیکچرر۔ | |||
خرطوم میں افریقی اسلامک سنٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر (1985ء - 1989 ء)، اور ایسوسی ایٹ پروفیسر اور سربراہ۔ | |||
شعبہ اسلامیات - بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی، ملائیشیا (1989 - 1990 ء)، بین الاقوامی یونیورسٹی آف افریقہ کے ڈائریکٹر (1991 - 2000ء) | |||
خرطوم انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار عربی لینگویج کے ڈائریکٹر(2000ء)۔ اب تک 2010ء)۔ | |||
انہوں نے یونیورسٹی آف خرطوم، اومدرمان اسلامک یونیورسٹی، یونیورسٹی آف ہولی قرآن اینڈ اسلامک سائنسز اور انٹرنیشنل یونیورسٹی آف افریقہ میں تقریباً 25 ڈاکٹریٹ کے مقالوں کی نگران استاد کے طور پر تعلیمی خدمات انجام دیے، جس میں بلاغت، اسلوب، تشریح اور مناہج اسلامی فکر شامل ہیں۔انہوں نے سوڈانی کی مختلف یونیورسٹیوں میں ایک بیرونی ممتحن کی حیثیت سے تقریباً (50) ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ کے مقالوں کا جائزہ لینے میں حصہ لیا۔ | |||
== عہدے == | |||
* بین الاقوامی یونیورسٹی آف افریقہ کے سابق ڈائریکٹر | |||
ان کی کتابوں اور | * عالمی اسمبلی برائے تقریب مذاہب اسلامی کے جنرل اسمبلی کے رکن۔ | ||
* انٹرنیٹ (ریاست قطر) کے ذریعے اسلام متعارف کرانے کے لیے اسلامک نیٹ ورک کے بورڈ آف ٹرسٹیز کے رکن۔ | |||
* اسلامی فقہ اکیڈمی - خرطوم کے رکن۔ | |||
* عربی زبان اکیڈمی - خرطوم کے رکن۔ | |||
* قومی زبان کے نائب صدر۔ | |||
* تبلیغ اور مساجد کی کونسل، لسانی منصوبہ بندی کی قومی کونسل کے رکن | |||
* سوڈانی علماء ایسوسی ایشن کے رکن۔ | |||
* بین الاقوامی مرکز برائے تحقیق برائے عقیدہ کے کونسل آف ٹرسٹیز کے رکن۔ | |||
* بورڈ آف ٹرسٹیز کے رکن | |||
* اسلامی دعوۃ آرگنائزیشن، ٹیکنیکل کمیٹی آف شہید زبیر محمد صالح ایوارڈ برائے سائنسی تخلیق کے چیئرمین | |||
* سوڈانی بین المذاہب مکالمہ ایسوسی ایشن کے رکن۔ | |||
== سوانح عمری == | |||
آپ 17 نومبر 1945ء کو خندق سوڈان میں پیدا ہوئے | |||
== علمی آثار == | |||
ان کی کتابوں اور تحقیقاتی آثار میں شامل ہیں: | |||
* القرآن والحضارة (قرآن اور تہذیب)انگریزی میں۔ | |||
* منهاج النبوّة في الإصلاح الاجتماعی (سماجی اصلاح میں نبوت کا طریقہ) | |||
* مؤتمر التعليم الإسلامي في أفريقيا عام 1992 مء (میں افریقہ میں اسلامی تعلیم پر کانفرنس)۔ | |||
* وحدة المسلمين في مواجهة المادّية المعاصرة(عصری مادیت کے مقابلہ میں مسلم اتحاد)۔ | |||
* الدراسات القرآنية في إسكتلندا(سکاٹ لینڈ میں قرآنی مطالعہ)۔ | |||
* لغة البحث والرسائل(تحقیق اور خطوط کی زبان)۔ | |||
انہوں نے متعدد اسلامی کانفرنسوں اور سیمیناروں میں شرکت کی۔ | انہوں نے متعدد اسلامی کانفرنسوں اور سیمیناروں میں شرکت کی۔ | ||
== وحدت بین المسلمین کے حوالے سے ان کا نظریہ == | |||
2003 میں خرطوم میں ایرانی کلچرل چانسلری میں انہوں نے ایک تقریر کرتے ہوئے کہا: | 2003 میں خرطوم میں ایرانی کلچرل چانسلری میں انہوں نے ایک تقریر کرتے ہوئے کہا: | ||
اس مبارک محفل اور تقریب کے افتتاح کے لیے جو آیات ہمارے سامنے پڑھی گئیں وہ ملت اسلامیہ کے لیے ایک آئین سمجھی جاتی ہیں کہ اس کی خلاف ورزی جائز نہیں۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:َ اعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعاً وَ لا تَفَرَّقُوا <ref>آل عمران آیۂ103</ref> اور سب مل کر اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑو اور تفرقہ میں نہ پڑو (سورۃ آل عمران: 103)۔ | |||
جب امت اسلامیہ اس آئین اور دستور پر عمل نہیں کرے گی تو اس کا نتیجہ تقسیم اور اختلاف کا شکار ہونا ہے اور اس تقسیم اور اختلاف کا ایک نتیجہ جس سے اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا تھا کہ وہ قوم کمزور اور منتشر ہو گئی اور اس کے دشمن نے اس کا اتنا ہی لالچ کیا۔ | |||
دشمن بھی یہی چابتا ہے مسلمان آپس میں ایک دوسرے بگریبان رہے جس کوآج ہم اپنے خلاف قوموں کے دباؤ میں دیکھ رہے ہیں اس کا موازنہ اس کے ساتھ نہیں کیا جا سکتا جس سے [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم|رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم]] نے فرمایا: بس جیسے کھانے والے مجھ سے لڑتے ہیں۔ اس کا پیالہ گویا ملت اسلامیہ کے لیے ایک لذیذ اور پرکشش دعوت بن گئی ہے اور قومیں اس سے کھانے کے لیے جوق در جوق اس کی طرف لپک رہی ہیں، جب کہ وہ جارحوں کی جارحیت یا ہوس پرستوں کی ہوس کو ٹالنے سے عاجز ہے۔ | |||
'''عبد الرحیم علی''' | '''عبد الرحیم علی''' | ||
== جنگ اور اقتصادی پابندی نے ایرانی قوم کو ایک ترقی یافتہ قوم بنالیے == | == جنگ اور اقتصادی پابندی نے ایرانی قوم کو ایک ترقی یافتہ قوم بنالیے == | ||
پروفیسر عبد الرحیم علی، سوڈان یونیورسٹی کے بین الاقوامی عربی زبان کے شعبہ کے سربراہ | پروفیسر عبد الرحیم علی، سوڈان یونیورسٹی کے بین الاقوامی عربی زبان کے شعبہ کے سربراہ |