3,850
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 81: | سطر 81: | ||
حضرت زینب(سلام اللہ علیہا) کی کرامت کے واقعات کتابوں میں موجود ہیں، ہم یہاں پر صرف ایک واقعہ کو ذکر کررہے ہیں۔ | حضرت زینب(سلام اللہ علیہا) کی کرامت کے واقعات کتابوں میں موجود ہیں، ہم یہاں پر صرف ایک واقعہ کو ذکر کررہے ہیں۔ | ||
مرحوم محمد رحیم اسماعیل بیک، اہلبیت(علیہم السلام) سے محبت اور امام حسین(علیہ السلام) سے توسل کے لئے معروف تھے اور اس حوالے سے انھیں بہت سی ظاہری اور معنوی برکتیں حاصل | مرحوم محمد رحیم اسماعیل بیک، اہلبیت(علیہم السلام) سے محبت اور امام حسین(علیہ السلام) سے توسل کے لئے معروف تھے اور اس حوالے سے انھیں بہت سی ظاہری اور معنوی برکتیں حاصل ہوئیں <ref>[https://www.taghribnews.com/ur/article/623102/%D8%AD%D8%B6%D8%B1%D8%AA-%D8%B2%DB%8C%D9%86%D8%A8-%D8%B3%D9%84%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D9%84%D9%84%DB%81-%D8%B9%D9%84%DB%8C%DB%81%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D9%81%D8%B6%D8%A7%D8%A6%D9%84-%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%82%D8%A8 حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے فضائل و مناقب]-taghribnews.com/ur- شائع شدہ از: 27 جنوری 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 7 نومبر 2024ء۔</ref>۔ | ||
منقول ہے کہ چھ سال کی عمر میں وہ آنکھوں کے درد میں مبتلا ہوئے اور ۳ سال تک اس بیماری میں گرفتار رہے اور پھر دونوں آنکھوں سے نابینا ہوگئے۔ | منقول ہے کہ چھ سال کی عمر میں وہ آنکھوں کے درد میں مبتلا ہوئے اور ۳ سال تک اس بیماری میں گرفتار رہے اور پھر دونوں آنکھوں سے نابینا ہوگئے۔ | ||
سطر 88: | سطر 88: | ||
مرحوم معین الشریعہ اصطھباناتی مجلس پڑھ رہے تھے، انھوں نے جناب زینب(سلام اللہ علیہا) کے مصائب بیان کئے جس سے محمد رحیم بہت متأثر ہوئے، بہت روئے اور نڈھال ہوگئے، اسی حالت میں ایک باعظمت خاتون کو دیکھا( انکو الہام ہوا کہ وہ جناب زینب ہیں)، اس نورانی خاتون نے اپنے دست مبارک کو انکی آنکھ پر پھیر کر فرمایا: ’’اب تم ٹھیک ہوگئے ہو اور اب آنکھ کے درد میں مبتلا نہیں ہوگے‘‘ ناگاہ آنکھ کھولی تو مجلس میں موجود افراد کو دیکھا اور خوش ہوکر اپنے ماموں کی طرف دوڑے، مجلس میں موجود تمام افراد کا دل منقلب ہوگیا اور سب انکے ارد گرد اکٹھا ہوگئے پھر انکے ماموں نے انھیں دوسرے کمرہ میں بھیج دیا۔ | مرحوم معین الشریعہ اصطھباناتی مجلس پڑھ رہے تھے، انھوں نے جناب زینب(سلام اللہ علیہا) کے مصائب بیان کئے جس سے محمد رحیم بہت متأثر ہوئے، بہت روئے اور نڈھال ہوگئے، اسی حالت میں ایک باعظمت خاتون کو دیکھا( انکو الہام ہوا کہ وہ جناب زینب ہیں)، اس نورانی خاتون نے اپنے دست مبارک کو انکی آنکھ پر پھیر کر فرمایا: ’’اب تم ٹھیک ہوگئے ہو اور اب آنکھ کے درد میں مبتلا نہیں ہوگے‘‘ ناگاہ آنکھ کھولی تو مجلس میں موجود افراد کو دیکھا اور خوش ہوکر اپنے ماموں کی طرف دوڑے، مجلس میں موجود تمام افراد کا دل منقلب ہوگیا اور سب انکے ارد گرد اکٹھا ہوگئے پھر انکے ماموں نے انھیں دوسرے کمرہ میں بھیج دیا۔ | ||
زینب (سلام اللہ علیہا) سے توسل کی برکتوں میں سے ہے جو انھیں شفا ملی اور بینائی حاصل ہوئی <ref>شہید دستغیب، داستان ھای شگفت، ص ۵۲۔</ref>۔ | زینب (سلام اللہ علیہا) سے توسل کی برکتوں میں سے ہے جو انھیں شفا ملی اور بینائی حاصل ہوئی <ref>شہید دستغیب، داستان ھای شگفت، ص ۵۲۔</ref>۔ | ||
== فضائل == | == فضائل == | ||
یہ عظیم خاتون عظیم دل، فصاحت، بلاغت، عفت، اور غیر معمولی جرأت کی مالک تھیں۔ امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرتے تو ان کے احترام کے لیے کھڑے ہو جاتے۔ زینب کبری نے اپنے دادا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، اپنے والد امیر المومنین اور اپنی والدہ فاطمہ زہرا سے [[حدیث]] بیان کی ہے <ref>الحسین فی طریقه الی الشهاده، ص۶۵</ref>. | یہ عظیم خاتون عظیم دل، فصاحت، بلاغت، عفت، اور غیر معمولی جرأت کی مالک تھیں۔ امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرتے تو ان کے احترام کے لیے کھڑے ہو جاتے۔ زینب کبری نے اپنے دادا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، اپنے والد امیر المومنین اور اپنی والدہ فاطمہ زہرا سے [[حدیث]] بیان کی ہے <ref>الحسین فی طریقه الی الشهاده، ص۶۵</ref>. |