3,850
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 47: | سطر 47: | ||
حضرت زینب سلام اللہ علیہا کربلا میں موجود تھیں۔ واقعہ کربلا کے بعد زینب سلام اللہ علیہا کا کردار بہت اہم ہے۔ واقعہ کربلا کے بعد آپ کو دمشق لے جائی گئیں جہاں یزید کے دربار میں دیا گیا ان کا خطبہ بہت مشہور ہے۔ آپ نے اپنے خطبے میں فرمایا۔ | حضرت زینب سلام اللہ علیہا کربلا میں موجود تھیں۔ واقعہ کربلا کے بعد زینب سلام اللہ علیہا کا کردار بہت اہم ہے۔ واقعہ کربلا کے بعد آپ کو دمشق لے جائی گئیں جہاں یزید کے دربار میں دیا گیا ان کا خطبہ بہت مشہور ہے۔ آپ نے اپنے خطبے میں فرمایا۔ | ||
یزید کے مظالم کو بیان کر کے جو یزید نے کربلا کے میدان میں [[اہل بیت |اہل بیت رسول(ع)]] پر روا رکھے تھے؛ زینب (ع) نے لوگوں کو سچائی سے آگاہ کیا۔ آپ کے خطبہ کے سبب ایک انقلاب برپا ہوگيا جو بنی امیہ کی حکومت کے خاتمے کے ابتدا | یزید کے مظالم کو بیان کر کے جو یزید نے کربلا کے میدان میں [[اہل بیت |اہل بیت رسول(ع)]] پر روا رکھے تھے؛ زینب (ع) نے لوگوں کو سچائی سے آگاہ کیا۔ آپ کے خطبہ کے سبب ایک انقلاب برپا ہوگيا جو بنی امیہ کی حکومت کے خاتمے کے ابتدا تھی <ref>قرشی، السیده زینب، ص۲۹۸ </ref>. | ||
=== واقعہ کربلا کے بعد === | === واقعہ کربلا کے بعد === | ||
سطر 89: | سطر 89: | ||
زینب (سلام اللہ علیہا) سے توسل کی برکتوں میں سے ہے جو انھیں شفا ملی اور بینائی حاصل ہوئی <ref>شہید دستغیب، داستان ھای شگفت، ص ۵۲۔</ref>۔ | زینب (سلام اللہ علیہا) سے توسل کی برکتوں میں سے ہے جو انھیں شفا ملی اور بینائی حاصل ہوئی <ref>شہید دستغیب، داستان ھای شگفت، ص ۵۲۔</ref>۔ | ||
== فضائل == | == فضائل == | ||
یہ عظیم خاتون عظیم دل، فصاحت، بلاغت، عفت، اور غیر معمولی جرأت کی مالک تھیں۔ امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرتے تو ان کے احترام کے لیے کھڑے ہو جاتے۔ زینب کبری نے اپنے دادا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، اپنے والد امیر المومنین اور اپنی والدہ فاطمہ زہرا سے [[حدیث]] بیان کی | یہ عظیم خاتون عظیم دل، فصاحت، بلاغت، عفت، اور غیر معمولی جرأت کی مالک تھیں۔ امام حسین علیہ السلام کی زیارت کرتے تو ان کے احترام کے لیے کھڑے ہو جاتے۔ زینب کبری نے اپنے دادا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، اپنے والد امیر المومنین اور اپنی والدہ فاطمہ زہرا سے [[حدیث]] بیان کی ہے <ref>الحسین فی طریقه الی الشهاده، ص۶۵</ref>. | ||
=== آپ کی فصاحت اور بلاغت === | === آپ کی فصاحت اور بلاغت === | ||
کوفہ اور دربارِ یزید میں حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی تقریریں اور خطبات جو [[قرآن]] کی آیات پر استدلال کے ساتھ ہوتے تھے، ان کے عالمہ ہونے کی نشانی | کوفہ اور دربارِ یزید میں حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی تقریریں اور خطبات جو [[قرآن]] کی آیات پر استدلال کے ساتھ ہوتے تھے، ان کے عالمہ ہونے کی نشانی ہے <ref>کحّالہ، أعلام النساء، ۲۰۰۸، ج۲، ص۹۲-۹۷</ref>. | ||
=== نیابت اور وصیت کا مقام === | === نیابت اور وصیت کا مقام === | ||
ولایت اور وصیت کا منصب حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے خصوصی صفات میں سے ہے، اس اعلیٰ معنوی اور انسانی مقام کی روشنی میں حضرت زینب سلام اللہ علیہا کو ایک بے مثال مشن اور ذمہ داری سونپا گیا ہے جس کی پوری تاریخ میں کی مثال نہیں ملتی۔ بہر حال زینب کو مقام، منزلت، دانائی اور استعداد کی وجہ سے عقیلہ بنی ہاشم بھی کہا جاتا | ولایت اور وصیت کا منصب حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے خصوصی صفات میں سے ہے، اس اعلیٰ معنوی اور انسانی مقام کی روشنی میں حضرت زینب سلام اللہ علیہا کو ایک بے مثال مشن اور ذمہ داری سونپا گیا ہے جس کی پوری تاریخ میں کی مثال نہیں ملتی۔ بہر حال زینب کو مقام، منزلت، دانائی اور استعداد کی وجہ سے عقیلہ بنی ہاشم بھی کہا جاتا ہے <ref>جعفر النقدی، زینب الکبری بنت الامام، ص۶۱</ref>. | ||
=== عبادت === | === عبادت === | ||
حضرت زینب سلام اللہ علیہا نے رات کو عبادت گذارتی اور زندگی بھر میں تہجد کو کبھی نہیں چھوڑا۔ آپ عبادت میں اس قدر مشغول تھی کہ آپ کو نام عابدہ آل علی کا لقب ملا۔ | حضرت زینب سلام اللہ علیہا نے رات کو عبادت گذارتی اور زندگی بھر میں تہجد کو کبھی نہیں چھوڑا۔ آپ عبادت میں اس قدر مشغول تھی کہ آپ کو نام عابدہ آل علی کا لقب ملا۔ | ||
=== صبر اور استقامت === | === صبر اور استقامت === | ||
حضرت زینب کو صبر جمیل کی مجسم کا لقب ملا ہے۔ دین اسلام کی پاسداری حفاظت کی راہ میں استقامت اور پایداری، مصیبت کے مقابلے میں ضبط نفس، دشمن کے سامنے کمزوری نہ دکھانا اور لوگوں کے سامنے غیرت و حمیت کو زینب سلام اللہ علیہا کے صبر کی خصوصیات میں شمار کیا گیا ہے۔ | حضرت زینب کو صبر جمیل کی مجسم کا لقب ملا ہے۔ دین اسلام کی پاسداری حفاظت کی راہ میں استقامت اور پایداری، مصیبت کے مقابلے میں ضبط نفس، دشمن کے سامنے کمزوری نہ دکھانا اور لوگوں کے سامنے غیرت و حمیت کو زینب سلام اللہ علیہا کے صبر کی خصوصیات میں شمار کیا گیا ہے۔ | ||
عاشورہ کے دن جب آپ نے اپنے بھائی کی خون آلود لاش دیکھی تو کہا اے اللہ! ہماری طرف سے یہ قربانی قبول | عاشورہ کے دن جب آپ نے اپنے بھائی کی خون آلود لاش دیکھی تو کہا اے اللہ! ہماری طرف سے یہ قربانی قبول فرما <ref>فیض الاسلام، خاتون دوسرا، ۱۳۶۶ش، ص۱۸۵</ref>. | ||
== آپ کے خطبات == | == آپ کے خطبات == |