Jump to content

"شبیر حسن میثمی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 50: سطر 50:
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ میثمی نے ایرانی صدر [[سید ابراہیم رئیسی]]  اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ملت [[ایران]] اور [[سید علی خامنہ ای|رہبرِ انقلابِ اسلامی]] کی خدمت میں تعزیت پیش کی ہے۔
شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ میثمی نے ایرانی صدر [[سید ابراہیم رئیسی]]  اور ان کے ساتھیوں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ملت [[ایران]] اور [[سید علی خامنہ ای|رہبرِ انقلابِ اسلامی]] کی خدمت میں تعزیت پیش کی ہے۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی، [[حسین امیر عبداللہیان|وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان]]،تبریز کے امام جمعہ آیت اللہ محمد علی آل باشم، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی اور جنرل سید مہدی موسوی کی ہیلی کاپٹر کے المناک حادثے کے نتیجے میں شہادت پر رہبرِ معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای اور ملت ایران سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دُکھ و غم کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام، ایرانی عوام کے ساتھ برابر کے شریک ہیں<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/399142/%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%81-%DA%88%D8%A7%DA%A9%D9%B9%D8%B1-%D8%B4%D8%A8%DB%8C%D8%B1-%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D9%85%DB%8C%D8%AB%D9%85%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D8%B3%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C%D9%85-%D8%B1%D8%A6%DB%8C%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1 علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کی ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی شہادت پر اظہارِ تعزیت]-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 22 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جون 2024ء۔</ref>۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی، [[حسین امیر عبداللہیان|وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان]]،تبریز کے امام جمعہ آیت اللہ محمد علی آل باشم، مشرقی آذربائیجان کے گورنر مالک رحمتی اور جنرل سید مہدی موسوی کی ہیلی کاپٹر کے المناک حادثے کے نتیجے میں شہادت پر رہبرِ معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای اور ملت ایران سے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دُکھ و غم کی اس گھڑی میں پاکستانی عوام، ایرانی عوام کے ساتھ برابر کے شریک ہیں<ref>[https://ur.hawzahnews.com/news/399142/%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%85%DB%81-%DA%88%D8%A7%DA%A9%D9%B9%D8%B1-%D8%B4%D8%A8%DB%8C%D8%B1-%D8%AD%D8%B3%D9%86-%D9%85%DB%8C%D8%AB%D9%85%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%B5%D8%AF%D8%B1-%D8%B3%DB%8C%D8%AF-%D8%A7%D8%A8%D8%B1%D8%A7%DB%81%DB%8C%D9%85-%D8%B1%D8%A6%DB%8C%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1 علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی کی ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی اور ان کے رفقاء کی شہادت پر اظہارِ تعزیت]-ur.hawzahnews.com- شائع شدہ از: 22 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جون 2024ء۔</ref>۔
== اسرائیل کا ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ نیست ونابود ہوچکا ==
شبیر حسن میثمی نے کہا کہ جارح صہیونی ریاست کی عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں اور جنایت کاریاں ناقابل برداشت تھیں، ایران کا اسرائیل کو زور دار تھپڑ رسید کرنا درست اور عالمی قوانین کے عین مطابق تھا۔
وفاق ٹائمز، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ڈاکٹر شبیر حسن میثمی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایرانی حملے اسرائیلی تابوت میں آخری کیل ثابت ہونگے، [[اسرائیل]] کا ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ نیست ونابود ہوچکا ہے۔ ایران کے غاصب اسرائیل کے خلاف حملے مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا جرآت مندانہ اور عملی اقدام ہیں، ایران نے عالم [[اسلام]] کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے، ایرانی قوم کو مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کو بھی مظلوم فلسطینیوں اور ایران کی واضح حمایت کرنی چاہیئے، [[غزہ]] میں جنگ بندی اور تمام فلسطینیوں کی اسرائیلی قید سے رہائی کا مطالبہ کرنا وقت کا تقاضا ہے، شکست خوردہ اسرائیل اپنے مغربی آقاؤں کی طرف حسرت و یاس بھری نگاہوں سے دیکھ رہا ہے۔
2 ہزار کلومیٹر کے فاصلے سے اسرائیل کے اندر اہداف کو نشانہ بنانا ایران سمیت تمام مظلوموں کی فتح و کامرانی ہے، مغربی ممالک کو ایران پر الزامات عائد کرنے کا منافقانہ طرز عمل ترک کرتے ہوئے اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کی نسل کشی کو روکنا چاہیئے، امریکہ اور اس کے حواری عوامی رائے عامہ کو پس پشت ڈال کر اسرائیل کے جنگی جرائم پر پردہ ڈالنے کی مکروہ کوشش کر رہے ہیں۔
34 ہزار نہتے فلسطینیوں کی زندگیوں کا خاتمہ عالمی قوانین کی دھجیاں اڑانا شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جارح صہیونی ریاست کی عالمی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں اور جنایت کاریاں ناقابل برداشت تھیں، ایران کا اسرائیل کو زور دار تھپڑ رسید کرنا درست اور عالمی قوانین کے عین مطابق تھا۔
اسرائیل کی پشت پناہی کرنے والے مغربی ممالک کو چاہیئے کہ وہ ایران کی برداشت اور تحمل کو سراہتے ہوئے اسرائیل کے وحشیانہ ظلم و بربریت کی مذمت کرتے، اسرائیلی جارحیت پورے خطے کو افراتفری اور آگ میں دھکیلنے کا موجب بن رہی ہے۔
اسرائیل کے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر حملے [[شام]] کی خودمختاری اور عالمی سفارتی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی تھے، جس کا جواب بے حد ضروری تھا، ایرانی حملوں سے ثابت ہوا کہ وہ کسی بھی جارحیت اور غیر قانونی اقدام کے خلاف پوری طاقت سے جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، جائز مفادات کے تحفظ کے لیے ایران کسی بھی اقدام سے دریغ نہیں کرے گا <ref>[https://wifaqtimes.com/55168/ اسرائیل کا ناقابل تسخیر ہونے کا دعویٰ نیست ونابود ہوچکا، علامہ شبیر حسن میثمی]- شائع شدہ از: 16 اپریل 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 8 جون 2024ء۔</ref>۔
confirmed
2,812

ترامیم