Jump to content

"فلسطین" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 195: سطر 195:
مشکل حالات میں مقاومتی تنظیموں کے حملوں نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے اس وجہ سے صہیونی آبادکار مقبوضہ علاقوں میں مزید قیام کے لئے تیار نہیں ہیں۔
مشکل حالات میں مقاومتی تنظیموں کے حملوں نے جلتی پر تیل کا کام کیا ہے اس وجہ سے صہیونی آبادکار مقبوضہ علاقوں میں مزید قیام کے لئے تیار نہیں ہیں۔


خطے کی مقاومتی تنظیمیں عراق، شام، لبنان، یمن اور فلسطین سے صہیونی حکومت پر حملے کررہی ہیں جس سے صہیونی حکومت شدید مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر صہیونی دہشت گرد حملے کے بعد ایران کی جانب سے وعدہ صادق آپریشن نے بخوبی ثابت کردیا ہے کہ صہیونی حکومت انتہائی کمزور اور آخری سانسیں لے رہی ہے۔
خطے کی مقاومتی تنظیمیں [[عراق]]، [[شام]]، [[لبنان]]، یمن اور فلسطین سے صہیونی حکومت پر حملے کررہی ہیں جس سے صہیونی حکومت شدید مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر صہیونی دہشت گرد حملے کے بعد ایران کی جانب سے وعدہ صادق آپریشن نے بخوبی ثابت کردیا ہے کہ صہیونی حکومت انتہائی کمزور اور آخری سانسیں لے رہی ہے۔


طوفان الاقصی میں صہیونی حکومت کی انٹیلی جنس اور سیکورٹی ناکامی آشکار ہونے کے بعد نتن یاہو اور ان کی کابینہ غزہ پر انسانیت سوز جرائم کے باوجود حماس کو ختم کرنے اور صہیونی یرغمالیوں کو رہا کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔ ایران کی طرف سے جوابی حملے اور صہیونی حکومت کی بے بسی نے زوال پذیر اسرائیل کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ہے۔
طوفان الاقصی میں صہیونی حکومت کی انٹیلی جنس اور سیکورٹی ناکامی آشکار ہونے کے بعد نتن یاہو اور ان کی کابینہ غزہ پر انسانیت سوز جرائم کے باوجود حماس کو ختم کرنے اور صہیونی یرغمالیوں کو رہا کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔ ایران کی طرف سے جوابی حملے اور صہیونی حکومت کی بے بسی نے زوال پذیر اسرائیل کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی ہے۔


اس وقت صہیونی حکومت غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور بے پناہ مظالم کی وجہ سے عالمی سطح پر شدید تنقید کا شکار ہے۔ عالمی عدالت کی جانب سے صہیونی حکومت کو جرائم میں ملوث قرار دینا اور اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کے حق میں بھاری اکثریت سے ووٹ پڑنا دلیل ہے کہ صہیونی حکومت کو "نہ پائے رفتن، نہ جائے ماندن" کی صورتحال درپیش ہے۔
اس وقت صہیونی حکومت غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور بے پناہ مظالم کی وجہ سے عالمی سطح پر شدید تنقید کا شکار ہے۔ عالمی عدالت کی جانب سے صہیونی حکومت کو جرائم میں ملوث قرار دینا اور اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کے حق میں بھاری اکثریت سے ووٹ پڑنا دلیل ہے کہ صہیونی حکومت کو "نہ پائے رفتن، نہ جائے ماندن" کی صورتحال در پیش ہے <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1923957/%DB%8C%D9%88%D9%85-%D8%A7%D9%84%D9%86%DA%A9%D8%A8%DB%81-%DA%A9%DB%8C-78-%D9%88%DB%8C%DA%BA-%D8%B3%D8%A7%D9%84%DA%AF%D8%B1%DB%81-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B5%DB%81%DB%8C%D9%88%D9%86%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%DB%8C%D8%A7%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%86%D8%A7%D9%85%DB%92 "یوم النکبہ" کی 78 ویں سالگرہ اور صہیونیوں کے سیاہ کارنامے]-ur.mehrnews.com- شائع شدہ از: 15 مئی 2024ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 16 مئی 2024ء۔</ref>۔
 


== امریکہ نے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی درخواست کو ویٹو کردیا ==
ریاست فلسطین کی باقاعدہ رکنیت کی قرارداد کو ویٹو کرنے کے بعد سلامتی کونسل میں اپنے خطاب میں امریکی نائب مستقل مندوب رابرٹ ووڈ کا کہنا تھا کہ قرارداد ویٹو کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ امریکہ فلسطینی ریاست کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کا ان کا ملک فلسطینی اتھارٹی کو ریاست کا درجہ حاصل کرنے کے لیے مطلوبہ اصلاحات کا کہتا آ رہا ہے اور دوسرا [[حماس]]، [[غزہ]] میں اثرورسوخ رکھتی ہے جو کہ قرارداد کے مطابق فلسطینی ریاست کا حصہ ہے۔
ریاست فلسطین کی باقاعدہ رکنیت کی قرارداد کو ویٹو کرنے کے بعد سلامتی کونسل میں اپنے خطاب میں امریکی نائب مستقل مندوب رابرٹ ووڈ کا کہنا تھا کہ قرارداد ویٹو کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ امریکہ فلسطینی ریاست کے خلاف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کا ان کا ملک فلسطینی اتھارٹی کو ریاست کا درجہ حاصل کرنے کے لیے مطلوبہ اصلاحات کا کہتا آ رہا ہے اور دوسرا [[حماس]]، [[غزہ]] میں اثرورسوخ رکھتی ہے جو کہ قرارداد کے مطابق فلسطینی ریاست کا حصہ ہے۔


confirmed
2,645

ترامیم