3,864
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 31: | سطر 31: | ||
1964ء کے دوران انہیں [[عراق]] کے صدرعبدالسلام عارف کی سفارش پر رہا کر دیا گیا یہ ایک اورامر تعجب ہے کہ [[پاکستان]] اور مصر کے مشاہیرکو عالمی حمایت تو حاصل ہوتی ہے لیکن اپنے ہی وطن کے حکمران ان کی نہایت نا قدری پر ہی کمربستہ رہتے ہیں۔ محض آٹھ ماہ کی مختصرمدت کے بعد ہی انہیں معالم الطریق جیسی کتاب لکھنے کے جرم میں دھر لیاگیا جبکہ اس مرد مجاہد نے موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کرعدالت میں اپنی تحریرکردہ کتاب پرکسی طرح کامعذرت خواہانہ رویہ اختیارکرنے کی بجائے ڈنکے کی چوٹ پراپنے موقف کے حق میں پرزوردلائل پیش کئے۔ | 1964ء کے دوران انہیں [[عراق]] کے صدرعبدالسلام عارف کی سفارش پر رہا کر دیا گیا یہ ایک اورامر تعجب ہے کہ [[پاکستان]] اور مصر کے مشاہیرکو عالمی حمایت تو حاصل ہوتی ہے لیکن اپنے ہی وطن کے حکمران ان کی نہایت نا قدری پر ہی کمربستہ رہتے ہیں۔ محض آٹھ ماہ کی مختصرمدت کے بعد ہی انہیں معالم الطریق جیسی کتاب لکھنے کے جرم میں دھر لیاگیا جبکہ اس مرد مجاہد نے موت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کرعدالت میں اپنی تحریرکردہ کتاب پرکسی طرح کامعذرت خواہانہ رویہ اختیارکرنے کی بجائے ڈنکے کی چوٹ پراپنے موقف کے حق میں پرزوردلائل پیش کئے۔ | ||
== معالم الطریق کا تعارف == | |||
معالم الطریق 12 ابواب پر مشتمل 160صفحات کی مختصرسی کتاب ہے، لیکن محققین کے مطابق گزشتہ صدی میں عربی زبان میں اس سے عمدہ کتاب شاید نہیں لکھی گئی۔اس کتاب میں امت کو جھنجوڑاگیاہے کہ قرآن مجید کی فراہم کردہ بنیادوں پرایک نئی فکراور نئے معاشرے کاقیام عمل میں لایا جائے۔ اس کتاب کے مضامین کافی حد تک محمداقبال کے خطبات '''فکراسلامی کی تجدیدنو''' سے ملتے جلتے ہیں ۔ان کی بنیادی اٹھان توادیب اور شاعرکی حیثیت سے ہی تھی اور قرآن مجید جیسی الہامی کتاب میں بھی صرف ایک چیلنج ہے اور ادیبوں اور شاعروں کو ہے کہ اس جیسی کوئی کتاب یا سورہ یا آیت ہی بناکردکھادو۔ مصر کی تاریخ گواہ ہے کہ جب ادب و نقد اورقرآن مجید یکجا ہوگئے تو معالم الطریق جیسی مختصر کتاب سے ہی باطل شکست کھاگیا۔ سیکولرازم جیسے انسان دشمن نظریہ کی عدالتوں سے انصاف کی توقع رکھناگویااپنے آپ کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔ | |||
== علمی آثار == | == علمی آثار == |