بندرعباس میں واقع شهید رجائی بندرگاه میں دھماکه

ویکی‌وحدت سے
بندرعباس میں واقع شهید رجائی بندرگاه میں دھماکه
انفجار در اسکله شهید رجایی بندرعباس.jpg
واقعہ کی معلومات
واقعہ کا نامبندرعباس میں واقع شهید رجائی بندرگاه میں دھماکه
واقعہ کی تاریخ2025ء
واقعہ کا دن26 اپریل
واقعہ کا مقام
  • بندرعباس ، هرمزگان ، شهید رجائی بندرگاه
نتائج
  • کچھ عمارتوں اور گاڑیوں کو مالی نقصان ، تقریباً 40 افراد جاں بحق اور 750 افراد زخمی )

بندر عباس کی شہید رجائی بندرگاہ پر دھماکہ ہفتے کے دن26 اپریل 2025 ءکو دوپہر 12:05:07 بجے کے قریب پیش آیا۔ حادثے کی جگہ پر نصب کیمروں کی ریکارڈنگ کے مطابق، ابتدا میں آگ معمولی تھی اور اس کے ساتھ ہلکا سا دھواں اٹھ رہا تھا، لیکن آگ شروع ہونے کے تقریباً ڈیڑھ منٹ بعد وہ پھیل گئی اور ایک زوردار دھماکے کا سبب بنی۔ اس حادثے کے نتیجے میں، کچھ عمارتوں اور گاڑیوں کو مالی نقصان پہنچا، جبکہ رپورٹوں کے مطابق تقریباً 40 افراد جاں بحق اور 750 افراد زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ، بندر شہید رجائی سے قریب ترین گاؤں خونسرخ کے تمام باشندوں کو علاقہ خالی کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔

واقعے کی جگه اور وقت

بند عباس کی شہید رجائی بندرگاہ پر واقعہ کی بند کیمروں سے جاری شدہ تصاویر کے مطابق، 12:05:07 دوپہر، ہفتہ 26 اپریل 2025 ء کو ایک زوردار آواز اور شدید زلزلہ سا جھٹکا شہر بندر عباس کے لوگوں کو حیرت اور صدمے میں ڈال گیا۔ یہ حادثہ شہید رجائی بندرگاہ میں پیش آیا، جو ایران کی اہم ترین تجارتی بندرگاہوں میں سے ایک ہے۔ اس واقعے نے نہ صرف اس اسٹریٹجک علاقے کو ہلا کر رکھ دیا بلکہ پورے ملک اور یہاں تک کہ بین الاقوامی سطح پر بھی تشویش اور قیاس آرائیوں کی لہر دوڑا دی۔ حادثے کی جگہ پر نصب کیمروں کے جائزے میں دیکھا گیا کہ ابتدا میں آگ محدود تھی اور ہلکا سا دھواں اٹھ رہا تھا، لیکن تقریباً ڈیڑھ منٹ بعد آگ تیزی سے پھیلی اور خوفناک دھماکے کا باعث بنی۔ دھماکے کی آواز اتنی شدید تھی کہ نہ صرف شہر بندر عباس بلکہ اس سے دور واقع جزیرہ قشم تک سنائی دی، اور کئی کلومیٹر دور تک بعض عمارتوں اور گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ یہ حادثہ بندرگاہ کے کنٹینر ایریا میں ہوا، جس نے انفراسٹرکچر اور دفتری عمارتوں کو نمایاں نقصان پہنچایا اور بہت سے لوگوں کو زخمی یا ملبے تلے دبنے کا شکار کر دیا۔ اس واقعے میں تقریباً 40 افراد جان کی بازی ہار گئے اور 750 افراد زخمی ہوئے۔ اس کے علاوہ، شہید رجائی بندرگاہ سے قریب ترین گاؤں خونسرخ کے تمام رہائشیوں کو بھی علاقہ خالی کرنا پڑا۔[1]

واقعے کے بارے میں در عمل، تعزیتی پیغامات اور بیانات

رهبر معظم امام خامنه ای کا تعزیتی پیغام

بندر عباس میں آتش سوزی کے ہولناک حادثے کے بعد، رہبر انقلاب اسلامی نے ایک پیغام میں متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ملکی سکیورٹی اور عدالتی افسران کو ہدایت کی ہے کہ اس حادثے میں ہر قسم کی کوتاہی یا دانستہ عمل کو مکمل طور پر جانچ کر متعلقہ قوانین کے مطابق کارروائی کریں۔ بسم اللہ الرّحمن الرّحیم "إِنَّا لِلّهِ وَإِنَّـا إِلَیْهِ رَاجِعونَ" (سورہ بقرہ، آیت 156) شہید رجائی بندرگاہ میں آتش سوزی کا دردناک واقعہ باعث رنج و تشویش ہے۔ سکیورٹی اور عدالتی حکام کی ذمہ داری ہے کہ پوری طرح سے اس واقعے کی تحقیق کریں اور ہر طرح کی کوتاہی یا دانستہ غفلت کو منظر عام پر لا کر قواعد و ضوابط کے مطابق اس کی کاروائی کریں۔ تمام ذمہ داران پر لازم ہے کہ وہ اس قسم کے افسوس ناک اور نقصان دہ واقعات کی روک تھام کو اپنی ذمہ داری سمجھیں۔ میں، اس دلخراش واقعے کے شہداء کے لیے اللہ تعالیٰ کی رحمت اور مغفرت، غمزدہ خاندانوں کے لیے صبر اور سکون، اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں، اور ان بہادر افراد کا دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ضرورت کے وقت زخمیوں کو خون فراہم کرنے کے لیے آمادگی دکھائی۔[2] والسلام علیکم و رحمۃ اللہ (سید علی خامنہ ای) 27 اپریل 2025 عیسوی

صوبه ہرمزگان میں بحران مینجمنٹ سیل کے خصوصی اجلاس میں صدر مملکت کی شرکت

ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے بندر شہید رجائی میں پیش آنے والے حادثے کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لینے اور اس حادثے کے مختلف پہلوؤں کے میدانی انتظام کے لیے اتوار کی دوپہر بندرعباس شہر میں آمد کے بعد بحران مینجمنٹ سیل کے خصوصی اجلاس میں شرکت کی۔ اس اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا: “پیش آنے والا یہ واقعہ نہایت تلخ اور افسوسناک ہے۔ یہ وہ حادثہ ہے جو پیش نہیں آنا چاہیے تھا، اگرچہ اس نوعیت کے واقعات دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بھی ماضی میں پیش آ چکے ہیں۔” ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے بحران مینجمنٹ میں ترجیحی امور کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: “سب سے پہلی اور اہم ترجیح یہ ہے کہ آگ پر قابو پایا جائے اور نقصانات کو بڑھنے سے روکا جائے۔ حادثے کے اسباب کی مکمل تحقیق اور مستقبل کے لیے حفاظتی تدابیر اختیار کرنا بعد میں آتا ہے۔” ڈاکٹر پزشکیان نے متعلقہ صوبائی اور وزارتی خصوصی ٹیموں کو ہدایت دی: “یہ ضروری ہے کہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں بندرگاہوں کے انتظام کے حوالے سے ایک تقابلی مطالعہ کیا جائے اور ماہرین، تجربہ کار منیجرز اور جامعات کی مدد سے اصلاحات پر مبنی حل تجویز کیے جائیں۔”[3]

مجمع تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل کا تعزیتی پیغام

حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حمید شہریاری، سیکرٹری جنرل مجمع تقریب مذاہب اسلامی نے بندر عباس کی شہید رجائی بندرگاہ میں دھماکے کے حادثے پر تعزیتی پیغام جاری کیا۔ دبیرکل کا پیغام درج ذیل ہے: گہرے رنج و غم کے ساتھ، بندرعباس کی شہید رجائی بندرگاہ میں پیش آنے والے اس المناک حادثے پر، میں سوگوار خاندانوں اور عزیز ایرانی قوم سے تعزیت پیش کرتا ہوں۔ اتحاد اور ہمدردی ہی ہیں جو ہمیں اس قسم کی آفات سے نکلنے میں رہنمائی کر سکتے ہیں۔ میں اللہ تعالیٰ سے جاں بحق افراد کے لیے رحمت و مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہوں۔[4]

جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کا تعزیتی پیغام

بندرعباس کے شہید رجائی بندرگاہ کمپلیکس میں پیش آنے والے دھماکے کے واقعے اور اس میں متعدد ہم وطنوں کی جان جانے اور بڑی تعداد میں لوگوں کے زخمی ہو جانے نے ہمیں رنج اور افسوس میں مبتلا کر دیا ہے۔ ہم اللہ تعالیٰ سے جاں بحق ہونے والوں کے لیے رحمت و مغفرت اور زخمیوں کے لیے جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ صنعتی مقامات، کانوں اور دیگر پیشوں میں کام کرنے والے کارکنان اور ملازمین، جو حقیقتاً اس ملک کا بیش بہا سرمایہ ہیں، ان کی جان کی حفاظت نہایت اہمیت کی حامل ہے۔ اس لیے ضرورت اس بات کی ہے کہ اس حادثے کے مختلف پہلوؤں پر توجہ دینے اور کسی بھی طرح کی بدانتظامی یا ممکنہ کوتاہی سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ، ایسے واقعات کی تکرار سے بچنے کے لیے حفاظتی اور پیشگی حفاظتی قوانین کو سنجیدگی سے نافذ کیا جائے۔ جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم تمام متعلقہ اداروں سے یہ مطالبہ کرتا ہے کہ وہ زخمیوں اور ان کے اہل خانہ کی امداد رسانی اور خدمت میں بھرپور کوشش کریں، اور واقعے کے بعد بھی ان کے حالات اور مطالبات کی پیروی کریں۔ ہم امدادی عملے اور ان تمام افراد کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں، جو اس آگ پر قابو پانے اور اس حادثے کو سنبھالنے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔[5]

مجلس خبرگان رہبری کے سربراہ کا تعزیتی پیغام

گزشتہ روز بندر شہید رجائی میں پیش آنے والا دھماکہ اور اس کے نتیجے میں اپنے عزیز شہریوں کی جان کا ضیاع اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کا دلخراش واقعہ، ایک ایسا افسوسناک حادثہ ہے جس نے ایرانی قوم کو رنج اور غم میں مبتلا کر دیا ہے۔ چونکہ یہ واقعہ عوام کی جان و مال سے وابستہ ہے اور عوامی احساسات کو مجروح کیا ہے، اس کے فنی پہلوؤں کی دقیق اور فوری تحقیقات کی دوچنداں اہمیت ہے۔ یقیناً اگر اس واقعے کے رونما ہونے میں کوئی کوتاہی یا قصور شامل ہے، تو متعلقہ ذمہ داران کے ساتھ سختی سے نمٹا جانا عوام کی عمومی توقع ہے اور ضروری ہے کہ متعلقہ ادارے بلا تاخیر اس معاملے کا جائزہ لیں اور اپنی رپورٹ عوام کے سامنے پیش کریں۔ مجلس خبرگان رہبری اس ناگوار سانحے پر تعزیت اور زخمیوں اور جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے ہمدردی کا اظہار کرتی ہے، اور اللہ تعالیٰ سے جاں بحق افراد کے لیے رحمت و مغفرت،اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتی ہے۔ اسی کے ساتھ مجلس خبرگان ان تمام مراکز میں، جو عوام کی جان و مال اور مادی اثاثوں سے وابستہ ہیں، حفاظتی تدابیر کی مزید سختی سے پابندی کی ضرورت پر بھی زور دیتی ہے۔[6]

شہید حاج قاسم سلیمانی کے گھر والوں کی جانب سے بندر شہید رجائی کے سانحے پر تعزیتی پیغام

بندر عباس کی شہید رجائی بندرگاہ میں پیش آنے والا دردناک اور افسوسناک واقعہ، ایرانی قوم کو سوگوار اور غم زدہ کر گیا۔ اس اندوہناک اور کڑی آزمائش میں ہمارے بہت سے عزیز اور محنتی ہم وطن اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، بعض لاپتہ اور زخمی ہو گئے اور ان کے محترم خاندانوں کو غم کی چادر اوڑھا دی گئی۔

خاندانِ شہید حاج قاسم سلیمانی رنج و الم سے بھرے دل کے ساتھ اس عظیم سانحے پر ملتِ ایران بالخصوص ہرمزگان صوبے کے گرمجوش عوام کے ساتھ دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتا ہے، اور اللہ تعالیٰ کے حضور، جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت و رحمت، زخمیوں کی صحت و شفا، اور پسماندگان کے لیے صبر و اجر کی دعا کرتا ہے۔ امید ہے کہ متعلقہ حکام کی انتھک کوششوں اور ملتِ ایران کی بھرپور تعاون سے زخمیوں کے علاج اور نقصانات کے ازالے کے عمل کو تیزی سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔[7]

روسی سفارت خانہ کا تعزیتی پیغام

سفارت خانہ روس تہران اپنے ایرانی دوستوں کو بندر شہید رجائی میں دھماکے کے واقعے پر دلی تعزیت پیش کرتا ہے۔ اس پیغام میں مزید کہا گیا ہے کہ: "ایرانی حکومت کی جانب سے اگر کسی بھی قسم کی امداد کی درخواست کی گئی تو یہ درخواست فوراً ماسکو کو ارسال کی جائے گی، تاکہ متعلقہ فیصلے بروقت اور عملی طور پر کیے جا سکیں۔" سفارت خانہ روس تہران نے اس پیغام میں جان بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے، زخمیوں کی جلد صحت یابی، اور ایرانی امدادی عملے کے لیے صبر اور کامیابی کی دعائیں کی گئی ہیں۔ مزید کہا گیا ہے کہ: "تاحال کوئی اطلاع نہیں ملی کہ اس واقعے میں کوئی روسی شہری زخمی ہوا ہو۔ روسی حکومت کے تمام غیر ملکی ادارے مکمل طور پر محفوظ ہیں اور اپنے معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔"

روسی صدر ولادیمیر پوٹین کا تعزیتی پیغام

روسی صدر ولادیمیر پوٹین نے بندر شہید رجائی میں ہونے والے ہولناک دھماکے پر حضرت امام خامنہ ای (مدظلہ العالی)، حکومت اور ایرانی عوام بالخصوص ڈاکٹر مسعود پزشکیان (صدرِ ایران) سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ پوٹین کے پیغام، جو کرملن کی ویب سائٹ پر شائع ہوا، میں کہا گیا ہے: "براہِ کرم بندر شہید رجائی میں دھماکے کے نتیجے میں ہونے والی جانی نقصان اور وسیع پیمانے پر تباہی پر ہماری مخلصانہ تعزیت قبول فرمائیں۔ اسی طرح آپ مہربانی فرما کر اس سانحے کے متاثرین کے اہل خانہ تک ہماری ہمدردی اور حمایت کا پیغام پہنچائیں۔ ہم زخمیوں کی فوری صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ ماسکو، اس حادثے کے بعد پیش آنے والے مسائل اور مشکلات کے ازالے کے لیے، ایران کو اپنی ہر قسم کی ضروری امداد اور عملی اقدامات فراہم کرنے کے لیے مکمل آمادہ ہے۔"

قطر کے امیر اور حکام کے تعزیتی پیغامات

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے بندرعباس کی بندرگاہ شہید رجائی میں ہونے والے دھماکے پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے نام تعزیتی پیغام ارسال کیا اور اس سانحے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ اسی طرح قطر کے نائب امیر، شیخ عبداللہ بن حمد آل ثانی، اور وزیر اعظم و وزیر خارجہ قطر، شیخ محمد بن عبدالرحمن بن جاسم آل ثانی نے بھی علحدہ علحدہ تعزیتی پیغامات بھیجے، اور بندر شہید رجائی کے سانحے پر ایرانی قوم سے اظہارِ ہمدردی اور تعزیت کی۔ قطری حکام نے اپنے پیغامات میں اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کیا اور اس حادثے کے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔

سفیر پاکستان کا تعزیتی پیغام

پاکستان کے سفیر محمد مدثر ٹیپو نےبندر شہید رجائی میں پیش آنے والے سانحے کے موقع پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ “ایکس” کے ذریعے گہرے رنج اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں لکھا: "بندرعباس کے شہید رجائی بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے کی خبر، جس میں سیکڑوں افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، سن کر انتہائی صدمہ ہوا۔ ہماری سوچیں اور دعائیں ان زخمیوں کے ساتھ ہیں، جن کے لیے ہم جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔" پاکستانی سفیر نے مزید کہا: “پاکستان اس غم و اندوہ کی گھڑی میں مضبوطی سے ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔”

سعودی عرب کی جانب سے ایران کے لیے تعزیتی اور امدادی پیغام

سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے بندر عباس میں ہونے والے دھماکے میں متعدد ایرانی شہریوں کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایران کے عوام کے ساتھ تعزیت پیش کی۔ وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا: "ہم ایران میں بندر عباس میں پیش آنے والے دھماکے کے حادثے پر تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ سعودی عرب اس حادثے کے بعد ایرانی بھائیوں کو ہر قسم کی امداد فراہم کرنے کے لیے اپنی آمادگی کا اعلان کرتا ہے۔" اس کے علاوہ سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور ولی عہد نے بھی ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے نام علیحدہ علیحدہ تعزیتی پیغامات بھیجے، اور اس سانحے پر صدرِ ایران اور ایرانی قوم سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کیا۔

تہران میں جاپانی سفیر کا تعزیتی اور ہمدردی کا پیغام

جاپان کے سفیر تاماکی تسوکادا نے بندر عباس میں شہید رجائی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکے کے سانحے کے بعد حکومت ایران، ایرانی عوام اور متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے سفارت خانہ جاپان کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر اپنے پیغام میں لکھا: "انتہائی افسوس اور صدمے کے ساتھ بندر عباس میں حالیہ افسوسناک دھماکے کے نتیجے میں بڑی تعداد میں افراد کے زخمی اور جاں بحق ہونے کی المناک خبر موصول ہوئی۔ میں ان تمام افراد کی کوششوں کو دل کی گہرائی سے سراہتا ہوں جو اس حادثے میں متاثرین کی تلاش اور امداد میں مصروف ہیں اور ان کی کامیابی کے لیے نیک تمنائیں بھیجتا ہوں۔ میں اپنی دلی تعزیت حکومت، عوام ایران اور سوگوار خاندانوں کی خدمت میں پیش کرتا ہوں، اور زخمیوں کی جلد سے جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہوں۔"

ترکمانستان کا تعزیتی بیان

ترکمانستان کے وزیر خارجہ رشید مردوف نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور بندر شہید رجائی (بندر عباس) میں ہونے والے دھماکے کے واقعے پر حکومت اور ایرانی عوام کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس افسوسناک حادثے کے متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ترکمانستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے مکمل یکجہتی اور تعاون کا یقین بھی دلایا۔

عراق کا تعزیتی بیان اور امدادی اقدامات

عراق کے وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے بندر شہید رجائی (بندر عباس) میں پیش آنے والے دھماکے کے واقعے کے بعد وزیر داخلہ عبدالامیر الشمری کو ہدایت کی کہ اپنے ایرانی ہم منصب اسکندر مومنی سے رابطہ کریں اور فوری طور پر ایران کو ہر ممکن امداد فراہم کرنے کے لیے اقدامات کریں۔ اسی طرح عراقی وزارت خارجہ نے بھی اپنے تعزیتی بیان میں اس سانحے پر حکومت اور عوام ایران کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا، متاثرہ خاندانوں سے گہری تعزیت پیش کی ا ور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ "عراق اس مشکل گھڑی میں ایران کے ساتھ کھڑا ہے اور اس افسوسناک واقعے سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہے۔" مزید یہ کہ عراق نے علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تعاون و یکجہتی کو مضبوط بنانے اور ایسے ہنگامی چیلنجز کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس کے علاوہ سید عمار حکیم (عراق کے سیاسی و مذہبی رہنما اور جریان حکمت ملی کے سربراہ) نے بھی اس واقعے پر ایران کی قیادت، حکومت اور قوم سے اظہار تعزیت کیا ہے۔

متحده عرب امارات کا تعزیتی بیان

متحده عرب امارت کی وزارت امور خارجہ نے بندر شہید رجائی (بندر عباس) میں ہونے والے دھماکے کے سانحے کے بعد ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار ہمدردی اور یکجہتی کیا۔ وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا: "امارات متحدہ عربی، بندر عباس میں پیش آنے والے سانحے پر حکومت اور عوام ایران کے ساتھ گہری یکجہتی اور تعزیت کا اظہار کرتا ہے۔"

حماس تحریک کا تعزیتی اور یکجہتی کا بیان

فلسطینی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) نے ہفتہ کی شب بندر عباس میں بندر شہید رجائی پر ہونے والے دھماکے پر جمہوری اسلامی ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ حماس نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا: "ہم حکومت اور ایرانی قوم کے ساتھ مکمل یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور پُرامید ہیں کہ جمہوری اسلامی ایران اس افسوسناک سانحے پر قابو پانے میں کامیاب ہوگا اور تعمیر و ترقی کے اپنے راستے کو اسی طرح جاری رکھے گا۔"

کوبا کے اعلیٰ حکام کے تعزیتی پیغامات

صدرِ کوبا میگل دیاز کانل برمودز: "ہمیں یہ افسوسناک خبر ملی کہ ایران کے بندر شہید رجائی میں بڑا دھماکہ ہوا ہے۔ ہم اپنی مخلصانہ تعزیت صدر ڈاکٹر پزشکیان، ایران کے عوام و حکومت اور اس سانحے میں جاں بحق و زخمی ہونے والوں کے خاندانوں کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔" وزیراعظم کوبا مانویل ماررو کروز: "ہم ایران کے جنوب میں بندر شہید رجائی میں ہونے والے شدید دھماکے پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ کوبا کی جانب سے، ہم اپنی گہری تعزیت ایران کے عوام، حکومت اور متاثرہ خاندانوں و دوستوں کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔" 3 صدر پارلیمنٹ کوبا، استبان لازو: "ایران کے جنوب میں بندر شہید رجائی میں بڑے دھماکے کے بعد ہم اپنی گہری تعزیت ایرانی عوام، اسلامی مجلسِ شورا، دیگر ایرانی حکام اور خاص طور پر متاثرہ خاندانوں کے ساتھ پیش کرتے ہیں۔" امیلیو لوسادا، سربراہ بین الاقوامی امور، کمیونسٹ پارٹی آف کوبا: "کمیونسٹ پارٹی آف کوبا کی جانب سے ہم اس افسوسناک واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے ایران کے عوام اور حکومت کے ساتھ اپنی گہری تعزیت پیش کرتے ہیں۔ برائے مہربانی ہماری تعزیت متاثرہ خاندانوں اور مرحومین کے دوستوں تک پہنچائیں۔"

اقوام متحدہ کا بیان

اقوام متحدہ نے ایران کے بندرعباس کے شہید رجائی بندرگاہ میں ہونے والے بڑے دھماکے کے بعد ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفان دوجارک نے ہفتہ کی شب مقامی وقت کے مطابق ارنا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو کرتے ہوئے ایران کے بندرعباس میں شہید رجائی بندرگاہ پر ہفتہ کے روز ہونے والے دھماکے کے بارے میں کہا: “ہمیں 26 اپریل کو ایران کے اسلامی جمہوریہ کے بندر شہید رجائی، بندرعباس میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں بڑی تعداد میں جانی نقصان پر انتہائی افسوس ہوا ہے۔” دوجارک نے مزید کہا: “ہم متاثرہ خاندانوں، ایرانی عوام اور حکومت کے ساتھ اپنی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔”

ترکی کا اظهار یکجهتی

ترکی کی وزارت خارجہ نے شہید رجائی بندرگاہ میں دھماکے کے واقعے پر ایرانی عوام سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ ترکیہ کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک پیغام میں، جو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنے سرکاری اکاؤنٹ سے جاری کیا، لکھا: “یہ افسوسناک خبر ملی کہ ہفتہ کے روز 26 اپریل کو ایران کے صوبہ ہرمزگان کے شہید رجائی بندر عباس بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے میں بہت سے افراد جان کی بازی ہار گئے اور متعدد زخمی ہوئے۔” اس پیغام کے آخر میں کہا گیا: “ہم متاثرہ خاندانوں اور ایرانی عوام سے تعزیت کرتے ہیں اور دعا گو ہیں کہ زخمی افراد جلد از جلد صحت یاب ہوں۔”

نیکاراگوا کے مشترکہ صدور کا تعزیتی پیغام

بندر شہید رجائی میں ہونے والے افسوسناک دھماکے کے بعد، نیکاراگوا کے مشترکہ صدور، اورتگا اور مورِیُو، نے رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران اور صدرِ ایران کے نام تعزیتی پیغام ارسال کیا۔ تعزیتی پیغام کا متن درج ذیل ہے: جنابِ عالی، حضرت آیت‌اللّٰہ العظمیٰ سید علی حسینی خامنہ‌ای، رہبر معظم انقلاب اسلامی ایران، جنابِ عالی ڈاکٹر مسعود پزشکیان، صدرِ جمہوری اسلامی ایران، عزیز بھائیو، ہم بندر شہید رجائی، بندرعباس، جنوبِ جمہوری اسلامی ایران میں ہفتے کے دن ہونے والے دھماکے میں متعدد افراد کے جاں بحق ہونے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں اور 700 سے زائد زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔ ہمیشہ کی طرح، نیکاراگوا کی قوم اور حکومت اور ہم سب، ملت ایران، حکومت ایران، اور اپنے عزیز بھائی حضرت آیت‌اللّٰہ العظمیٰ سید علی حسینی خامنہ‌ای، نیز ڈاکٹر مسعود پزشکیان (صدر جمہوری اسلامی ایران) کے ساتھ کھڑے ہیں۔

عمان کی وزارت خارجہ کا تعزیتی بیان

عمان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں، بندر شہید رجائی میں ہونے والے دھماکے کے بعد ایران کے ساتھ ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ سلطنت عمان کی وزارت خارجہ نے بندرعباس کے شہید رجائی بندرگاہ میں ہونے والے دھماکے پر افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ بیان میں کہا گیا ہے: “سلطنت عمان اپنے دوست ملک، جمہوری اسلامی ایران، کے ساتھ بندرعباس میں پیش آنے والے افسوسناک دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتی ہے اور ساتھ ہی زخمیوں اور متاثرہ افراد کی جلد صحت یابی کی دعا کرتی ہے۔”

بحرین کا اظهار یکجهتی

بحرین کی وزارت خارجہ نے بندر شہید رجائی بندرعباس میں ہونے والے دھماکے کے بعد ایرانی قوم اور حکومت کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔ بحرین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق، وزارت خارجہ بحرین نے ایک بیان میں ایرانی عوام اور حکومت سے ہمدردی کا اظہار کیا اور بندر شہید رجائی کے دھماکے میں متعدد ایرانی شہریوں کے جاں بحق اور زخمی ہونے پر تعزیت پیش کی۔ اس بیان میں وزارت خارجہ بحرین نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی ہے۔[8]

حزب اللہ لبنان کا تعزیتی بیان

بندر شہید رجائی، بندرعباس میں ہونے والے افسوسناک دھماکے کے بعد، حزب اللہ لبنان نے ایک رسمی بیان جاری کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی، صدر، حکومت، ایران کے عظیم قوم اور حادثے کے متاثرہ خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔ حزب اللہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنی گہری یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے خداوند متعال سے اس حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کے لیے رحمت و مغفرت اور زخمیوں کے لیے فوری صحت یابی کی دعا کی ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران، اپنے مضبوط ایمان اور محکم ارادے کے بل بوتے پر، اس تلخ حادثے پر قابو پانے اور ترقی، استقامت اور امت اسلامیہ کے مقاصد کی حمایت کے راستے کو جاری رکھنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ حزب اللہ نے اس بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران اور اس کی عزیز قوم کے امن و سلامتی کے لیے دعا بھی کی ہے اور ایران کے ساتھ مشکلات اور چیلنجز کے مقابلے میں اپنی ہمیشہ کی حمایت پر زور دیا ہے۔[9]

شهید رجائی بندرگاه کے سانحے کے حوالے سے مختلف تجزیے

شہید رجائی بندرگاه میں ہونے والے دھماکے کے حادثے نے ایک بار پھر یہ دکھا دیا کہ خبر رسانی کے بحران میں، ابتدائی بیانیے کا انتظام عوامی رائے کی تشکیل میں فیصلہ کن کردار ادا کرتا ہے۔

ملکی میڈیا

حادثے کے پیش آنے کے بعد ابتدائی چند گھنٹوں میں ملکی میڈیا کو معلوماتی ابہام، اطلاع رسانی میں تاخیر اور خبری ہم آہنگی کی کمی جیسے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے برعکس، اگرچہ اب تک حادثے کے پہلو اور اسباب واضح نہیں ہوئے ہیں، ابتدائی بیانیے کے انتظام میں ملکی میڈیا کی کمزوری؛ رابطہ جاتی بحران اور اسٹریٹیجک تاخیر ملکی میڈیا نے حادثے کے ابتدائی گھنٹوں میں، تیز رفتار اور مستند بیانیہ تخلیق کرنے کے بجائے، سادہ اور غیر فعال اطلاع رسانی پر اکتفا کیا۔ اس طرز عمل نے بحران کے انتظام میں میڈیا کی چند بنیادی کمزوریاں ظاہر کیں: پہلے بیانیے کے اجراء میں تاخیر: ادراکی جنگ میں وقت طاقت ہے؛ ملکی میڈیا نے فوری طور پر سرکاری بیانیہ جاری نہ کر کے اس بات کا باعث بنا کہ حادثے کا معنوی فریم غیر ملکی میڈیا تشکیل دے۔ پیغام میں اتحاد کا فقدان: ایک متحد اور ہم آہنگ بیانیے کے بجائے، مختلف ملکی ذرائع سے متضاد پیغامات جاری ہوئے، جس کی وجہ سے سرکاری بیانیے پر عوام کا اعتماد متاثر ہوا۔ نفسیاتی آپریشنز کی تکنیکوں سے مقابلے میں کمزوری: ملکی میڈیا نے قیاس آرائیوں اور افواہوں کو ختم کرنے کی کوئی کوشش نہیں کی، جبکہ غیر ملکی میڈیا نے خبر بنانے کی تکنیک، منتخب نمایاں کرنے اور غالب بیانیوں سے بیانیے کے انتظام کو اپنے ہاتھ میں لے لیا۔

غیر ملکی میڈیا

غیر ملکی میڈیا نے خبروں کو ہوشیاری سے ڈائریکشن دے کر کوشش کی کہ اپنی مطلوبہ بیانیے کو سامعین پر مسلط کریں۔ بین الاقوامی میڈیا کی رہنمائی شدہ خبری لائن نے فوری خبر رسانی، نقصانات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے، تخریب کاری کے بارے میں قیاس آرائیوں، اور اس حادثے کو سیاسی مسائل سے جوڑنے کی کوشش کی تاکہ خبری فضا کو اپنے مخصوص اہداف کی طرف لے جائے۔ اس میڈیا گائیڈنگ کی چند نمایاں مثالیں درج ذیل ہیں: نیویارک ٹائمز نے “ایران کی بندرگاہ میں دھماکہ؛ تخریب کاری یا صنعتی حادثہ؟” کی سرخی کے ساتھ، بغیر کوئی مستند ثبوت فراہم کیے، غیر ملکی عوامل کی مداخلت کے امکان کو نمایاں کیا۔ بی بی سی عربی نے ایک رپورٹ میں اس حادثے کا بیروت بندرگاہ کے دھماکے سے موازنہ کیا اور اسے مشکوک اور غیر معمولی قرار دیا، جبکہ حادثے کی وجوہات اب بھی زیر تفتیش ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ نے “ایران کی بندرگاہ میں دھماکہ؛ جوہری مذاکرات پر اثرات؟” کی سرخی میں واقعے کو ایران پر بین الاقوامی دباؤ کے تناظر میں تجزیہ کیا۔ صہیونی میڈیا نے بھی شہید رجائی اسٹیمر میں ہونے والے دھماکے کی کوریج میں خاص قسم کے قیاس آرائیوں اور جانبدار تجزیوں کا استعمال کیا ہے: ٹائمز آف اسرائیل نے “ایران کی بندرگاہ میں دھماکہ؛ تخریب کاری یا صنعتی حادثہ؟” کی سرخی کے ساتھ اس رپورٹ میں غیر ملکی عوامل کی مداخلت کے امکان کو اٹھایا اور علاقائی کشیدگیوں اور اسرائیل کے ماضی کے سائبر حملوں و تخریب کاری میں کردار کی طرف اشارہ کیا، حالانکہ کسی بھی سرکاری ذریعے نے اس دعوے کی تصدیق نہیں کی ہے۔ یروشلم پوسٹ نے “شہید رجائی بندرگاہ میں دھماکہ؛ خفیہ حملوں کا دوبارہ آغاز؟” کی ہیڈلائن کے ساتھ اس واقعے کو ان پوشیدہ حملوں سے جوڑنے کی کوشش کی جو ماضی میں اسرائیل سے منسوب کیے گئے ہیں۔ اس رپورٹ میں ایران کی ایٹمی تنصیبات میں ماضی کی تخریب کاریوں کا حوالہ دیا گیا اور کوشش کی گئی کہ اس واقعے کو بھی اسی تناظر میں پیش کیا جائے۔ معاریو نے “ایران کی بندرگاہ میں دھماکہ؛ جوہری مذاکرات پر اثرات؟” کی سرخی کے ساتھ اس حادثے کو ایران اور مغرب کے درمیان جوہری مذاکرات سے جوڑ کر بغیر کسی مستند ثبوت کے اس کوشش میں رہا کہ اس واقعے کو بین الاقوامی دباؤ کے سیاق میں تجزیہ کرے اور اس حادثے کو ممکنہ سفارتی دباؤ کے آلے کے طور پر استعمال کرنے کا امکان ظاہر کیا۔ معاریو نے ہی “اسرائیلی فوج: ایران کے دھماکے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں” کی سرخی کے ساتھ اس رپورٹ میں اسرائیل کی جانب سے کسی بھی ممکنہ مداخلت کی تردید کی اور اسرائیلی فوجی حکام کے حوالے سے اس امر پر زور دیا گیا کہ اس واقعے اور اسرائیل کی کارروائیوں کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔[10]

حوالہ جات

  1. دو فرضیه برای انفجار در اسکله بندرعباس-www.asriran.com شائع شدہ تاریخ: 27/ اپریل/2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1/ مئی/ 2025ء
  2. پیام رهبر انقلاب اسلامی درپی حادثه دردناک بندر شهید رجایی-farsi.khamenei.ir شائع شدہ تاریخ: 27/ اپریل/2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1/ مئی/ 2025ء
  3. استمرار وضعیت فعلی و نگهداری حجم بالای کانتینرها بدون ساماندهی در بنادر پذیرفتنی نیست-president.ir شائع شدہ تاریخ: 27/ اپریل/2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1/ مئی/ 2025ء
  4. تسلیت دبیرکل مجمع تقریب مذاهب اسلامی در پی حادثه‌ی بندرعباس-www.hawzahnews.com شائع شدہ تاریخ: 27/ اپریل/2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1/ مئی/ 2025ء
  5. تسلیت و اعلام همدردی جامعه مدرسین در پی انفجار در بندر شهید رجایی-rasanews.ir شائع شدہ تاریخ: 27/ اپریل/2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1/ مئی/ 2025ء
  6. رئیس مجلس خبرگان رهبری: حادثه انفجار در بندر شهید رجایی افکار عمومی را جریحه‌دار کرد-www.hawzahnews.com شائع شدہ تاریخ: 27/ اپریل/2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1/ مئی/ 2025ء
  7. پیام تسلیت خانوادهٔ شهید حاج‌قاسم سلیمانی در پی حادثهٔ بندر شهید رجایی-www.jamaran.news شائع شدہ تاریخ: 27/ اپریل/2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1/ مئی/ 2025ء
  8. واکنش جهانی به انفجار مهیب در ایران؛ کدام کشورها پیام دادند؟ | کنار ایران ایستاده ایم و آماده کمک هستیم-www.hamshahrionline.ir شائع شدہ تاریخ: 26/ اپریل/2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1/ مئی/ 2025ء
  9. پیام تسلیت حزب‌الله برای انفجار دلخراش بندر شهید رجایی/ ما کنار شما ایستاده‌ایم-www.shabestan.news شائع شدہ تاریخ: 27/ اپریل/2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1/ مئی/ 2025ء
  10. روایت‌ها در حادثه اسکله شهید رجایی-rasanews.ir شائع شدہ تاریخ: 27/ اپریل/2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 1/ مئی/ 2025ء