"منادياں وحدت" کے نسخوں کے درمیان فرق

 
سطر 66: سطر 66:


== روح الله الموسوی الخمينی ==   
== روح الله الموسوی الخمينی ==   
امام خمينی کو دوست ودشمن سب عصر حاضر کا  مصلح اور  اسلام  کا احیا کرنے والا مانتے ہیں۔ان کى سياسی اور اجتماعی زندگی کا مطالعه ہميں يه بتاتا ہے کہ  آپ  اسلامی اخوت  اور مسلمانوں کے درميان اتحاد ووحدت کو شرعاً اور عقلاً واجب سمجھتے تھے اور غارت گر استعماري اغراض و مقاصد کے  ساتھ مقابله اور امت مسلمه کے خود کفيل اور قدرت مند هونے کا تنها نسخه وحدت اور اعتصام به حبل الله کى لڑي  ميں ديکھتے تھے اور اتحاد کو صرف سياسي یا استراتيجي نگاه سے نهيں ديکھتے تھے بلکه قرآني نگاه سے ديکھتے تھے اور اعتصموا بحل الله کے مضمون ميں ديکھتے تھے اور فرماتے تھے دوسو تين سو سال گزرنے کے بعد بھى همارا دشمن همارے درميان تفرقه پھلانے اور اختلاف ڈالنے ميں کامیاب هے اور اسي راستے سے هم پر غالب آیا  هے کىوں که هماري ناچاکى اور اختلاف انکے هم پر غالب آنے کا ضامن هے ۔ ليکن دوسري طرف ايک مستقل اور قدرت مند مسلم سوسائٹي کے وجود ميں لانے پھر اسکى بقاء اور دوام کا ضامن بھى همارے اتحاد اور اخوت اسلامي هے  هم يهاں امام خميني کى نگاه ميں اسلامي وحدت اور بھائي چارگي کے چند اهم خصوصيات بهت هي اختصار کے ساتھ ذکر کرتے هيں:
امام خمينی کو دوست ودشمن سب عصر حاضر کا  مصلح اور  اسلام  کا احیا کرنے والا مانتے ہیں۔ان کى سياسی اور اجتماعی زندگی کا مطالعه ہميں يه بتاتا ہے کہ  آپ  اسلامی اخوت  اور مسلمانوں کے درميان اتحاد ووحدت کو شرعاً اور عقلاً واجب سمجھتے تھے اور سامراجی اغراض و مقاصد کا مقابله کرنے اور امت مسلمه کے خود کفيل اور قدرت مند ہونے کا تنها نسخه وحدت اور حبل اللہ سے تمسک کو سمجھتے تھے اور اتحاد کو صرف سياسی یا حکمت عملی کی  نگاه سے نهيں ديکھتے تھے بلکه قرآنی نگاه سے ديکھتے تھے اور فرماتے تھے دوسو تين سو سال گزرنے کے بعد بھى ہمارا دشمن ہمارے درميان تفرقه پھلانے اور اختلاف ڈالنے ميں کامیاب ہے اور اسی راستے سے ہم پر غالب آیا  ہے۔ ہمارا تفرقہ اور اختلاف ہی  ان کےغلبے کا سبب ہے ۔ دوسری طرف ايک خود مختار اور طاقتور مسلم سوسائٹی کی تشکیل اور پھر اس کی  بقاء اور دوام کا ضامن ہمارا اتحاد اور بھائی چارہ ہے ۔  ہم يهاں امام خمينی کى نگاه ميں اسلامی وحدت اور بھائي چارہ کے چند اہم خصوصيات بهت ہی اختصار کے ساتھ ذکر کرتے ہيں:
=== کلمه توحيد اور توحيد کلمه ===  
=== کلمۂ توحيد اور توحيد کلمه ===  
امام خمينی فرماتے تھے تمام انبیاء عظام کے بيجھے جانے اور ادیان الھي کے اس روئے زمين پر آنے کا ايک اهم ترين مقصد عقيده توحيد کو فروغ دینا اور وحدت کلمه هے اور يه اس وقت قابل تحقق هے که جب  مختلف افکار واغراض ونفسیات اور ذهنیات ميں بکھرے هوئے لوگوں کے درميان اتحاد واخوت  پيدا هو جائے <ref>خمینی، روح الله، صحیفه امام : ج 7 ص 107 ۔</ref>.  
امام خمينی فرماتے تھے تمام انبیاء عظام کے مبعوث ہونے اورالٰہی ادیان کے اس روئے زمين پر آنے کا ايک اہم ترين مقصد عقيدۂ توحيد کو فروغ دینا اور وحدت کلمه ہے اور يه اس وقت ممکن ہے  جب  مختلف افکار واغراض اورنفسیات و ذہنیات ميں بنٹے ہوئے  لوگوں کے درميان اتحاد واخوت  پيدا ہو جائے <ref>خمینی، روح الله، صحیفه امام : ج 7 ص 107 ۔</ref>.  


=== حبل الله سے اعتصام ===  
=== حبل الله سے وابستگی ===  
آپکا عقیدۃ تھا که مسلمانوں کا صرف کسي مشترکه اهداف کے خاطر یا متحدۃ دشمن کے مقابلے ميں ايک پليٹ فارم پر جمع هونا کافي نهيں هے بلکه يه اتحاد اور یکجهتي قرآن وسنت کى تعليمات کى روشني ميں عقيده اور فکر سے ناشي هو اور اسکا محور صرف اور صرف خدا  اور اعتصام به حبل الله هو نا چاهيے <ref>خمینی، روح الله، صحیفه امام : ج8 ص 334 ۔</ref>.   
آپ کا عقیدۃ تھا که مسلمانوں کا محض کسی مشترک ہدف کی خاطر یاایک  دشمن کے مقابلے ميں ايک پليٹ فارم پر جمع ہوجانا کافی نهيں ہے بلکه يه اتحاد اور یکجهتی قرآن وسنت کى تعليمات کى روشني ميں عقيده اور فکر سے وجود  میں آنا چاہئے اور اس کا محور صرف اور صرف خدا  اور حبل الله سے وابستگی ہو نا چاہئے <ref>خمینی، روح الله، صحیفه امام : ج8 ص 334 ۔</ref>.   


=== وحدت عقلي اور شرعي ذمداری ===  
=== وحدت عقلی اور شرعی ذمہ داری ===  
امام خميني اجتماعي اور سياسي زندگي ميں وحدت کى ضرورت اور اور اسکے بے تحاشا فوائدکو مد نظر رکھتے هوئے اسلامي وحدت کو شرعي اور عقلي تکليف  اور وظيفه سمجھتے تھے <ref>خمینی، روح الله، صحیفه امام : ج 10 ص 340 ۔</ref>.
امام خميني اجتماعی اور سياسی زندگی ميں وحدت کى ضرورت اور اور اسکے بے تحاشا فوائدکو مد نظر رکھتے ہوئے اسلامی وحدت کو شرعی اور عقلی تکليف  اور ذمہ داری سمجھتے تھے <ref>خمینی، روح الله، صحیفه امام : ج 10 ص 340 ۔</ref>.


=== اسلامي اجتماعي نظام کا تحقق ===  
=== اسلامی اجتماعی نظام کی تشکیل ===  
امام خمينی کے ايک منحصر به فرد اور برجسته ترين خصوصيات ميں سے ايک خصوصيت که جسکى غيبت کبري ميں کوئي نظير نهيں ملتي وه خصوصيت نظام اور حکومت اسلامي کا وجود ميں لے آنا هے انکے نزدیک حکومت اسلامي کا قیام شرعي اور عقلي نگاه سے واجب هے ليکن اس  شرعي اور عقلي ذمداري اور اتحاد وانسجام کے درميان ملازمه هے وه اس طرح که معاشرے ميں ايک اسلامي اجتماعي اور سياسي نظام کا تحقق اس وقت ممکن هے که جب معاشرے ميں مختلف  اسلامي مذاهب اور اقوام کے درمیاں وحدت پائي جاتي هو اور دوسري طرف مسلمانوں کے درمیاں اتحاد اور همدلي اس وقت ممکن هے جب اسلامي معاشرے ميں قدرت مند اسلامي نظام برقرار هو ۔آپ فرماتے هيں مشرق ومغرب کے استعماري کارندے عالم اسلام کے خدادادی انساني ؛مادي اور معنوی ذاخائر کى غارت گري کے لئے همارے درمیاں تفرقه اور  ناچاکى کو همارے هي خلاف اسلحے کے طور پر استفاده کرتے هيں اور وهي اختلافات امت مسلمه کى ذلت و خواري ؛ نابودي اور اسلام کى عظمت وابوهت  کے هاتھ سے چلے جانے اور تمام گرفتاريوں کے منشاء هونے کے ساتھ سپر پاور شيطاني کارندوں کے هم پر سلطه جمانے کا بهترين  وسيله بھى هے <ref>خمینی، روح الله، صحیفه امام، ج 6 ص 123  اور ج 13 ص 73 </ref>. اور فرماتے تھے جو لوگ شيعه سني کے نام پر اختلاف پھيلانے کى کوشش کرتے هيں وه نه شيعه هيں نه سني <ref>محمد على تسخىرى  وحدت اور التقرىب ص 110 ۔</ref>.
امام خمينی کی منفرد اور برجسته ترين خصوصيات ميں سے ايک خصوصيت جس کی  غيبت کبریٰ ميں کوئي نظير نهيں ملتی ،اسلامی  نظام اور حکومت قائم کرنا ہے۔ ان کے نزدیک اسلامی حکومت کا قیام شرعاً اور عقلاً  واجب ہے۔ ليکن اس  شرعی اور عقلی  ذمہ داری اور اتحاد وانسجام کے درميان تلازم پایا جاتاہے۔ وه اس طرح که معاشرے ميں ايک اسلامی اجتماعی اور سياسی نظام کا تحقق اس وقت ممکن ہے  جب معاشرے ميں مختلف  اسلامی مذاہب اور اقوام کے درمیان وحدت پائي جاتی ہو اور دوسری طرف مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور ہمدلی اس وقت ممکن ہے جب اسلامی معاشرے ميں طاقتور اسلامی نظام قائم ہو ۔آپ فرماتے ہیں مشرق ومغرب کے استعماری  کارندے عالم اسلام کے خداداد انسانی،مادی اور معنوی ذخائر کو لوٹنے کے لئے ہمارے درمیان تفرقه اوراختلاف کو ہمارے ہی خلاف اسلحے کے طور پر استعمال کرتے ہیں ۔یہی اختلافات امت مسلمه کى ذلت و خواری، بربادی اور اسلام کى عظمت   کے ہاتھ سے چلے جانے اور تمام مسائل و مشکلات کاسرچشمہ ہونے کے ساتھ ساتھ سپر پاور شيطانی کارندوں کے ہم پر تسلط جمانے کا بهترين  وسيله بھى ہے <ref>خمینی، روح الله، صحیفه امام، ج 6 ص 123  اور ج 13 ص 73 </ref>۔آپ فرماتے تھے جو لوگ شيعه -سنی کے نام پر اختلاف پھيلانے کى کوشش کرتے ہيں وه نه شيعه ہيں نه سنی <ref>محمد على تسخىرى  وحدت اور التقرىب ص 110 ۔</ref>.


== رهبر ایران سید علی خامنہ ای ==  
== رہبر ایران سید علی خامنہ ای ==  
عصر حاضر ميں رهبر ایران [[سید علی خامنہ ای]] حسينی اسلامي ممالک اور خصوصا مسلمانوں کے درميان اتحاد کى بحالي اور اسے برقرار رکھنے کے لیے جتني کوششيں مبذول فرمارهے هيں وه سب کے سامنے هيں اور کسي پر مخفي نهيں  هے پھر بھى  اتحاد کى خاطر جو تاریخي فتاوے ديے هيں ان ميں سے ايک دو مورد  هم يهاں بطور نمونه  لے آتے هيں ۔
عصر حاضر ميں رہبر ایران [[سید علی خامنہ ای]] اسلامی ممالک اور خصوصاً مسلمانوں کے درميان اتحاد کى بحالی اور اسے برقرار رکھنے کے لئے جتنی کوششيں کر رہے ہیں  وه سب کے سامنے ہيں اور کسی پر مخفی نهيں  ہے۔ پھر بھى  اتحاد کے متعلق آپ نے جو تاریخی فتوے ديے ہيں ان ميں سے ايک دو مورد  ہم يهاں بطور نمونه  پیش کرتے ہيں ۔
رهبر انقلاب ولي امر المسلميں فرماتے هيںهم سب کو يه معلوم هونا چاهيے که عالم اسلام ميں وحدت اور همبستگي وسيله نهيں بلکه خود سب سے اهم اور بلند هدف هے   اور عالم اسلام اپني کھوئي هوئي عزت  وشرف اورپائمال شده حقوق اس وقت دوباره پلٹا سکتے هيں اور اسلامي احکامات پر اس وقت معاشرے ميں عمل کرسکتے هيں جب همارے درميان حقيقي وحدت اور بھائي چاره گي وجود ميں آجائے پس ميڈیا ؛ ذمدار افراد اور حکومتوں کى اهم ذمداري يه هے که وه اتحاد اور انسجام کے لیے کوشش کريں جمع از نويسنىد گان. <ref>دیدار هم اندىشى علماء شىعه و اهل تسنن  1385۔ 10 ۔25 ش ۔</ref>. اور انکا يه فتواي مشهور هے جس ميں آپ فرماتے هيں: ميرے نزدیک کسي مسلمان کشي ميں کسي طرح سے بھى ملوث هونا حرام اور گناه کبيره هے۔ <ref>سيّد جواد نقوى، وحدت امت مسلمه كا تارىخى مطالبه ص 179 ۔</ref>.  
رهبر انقلاب ولی امر مسلمين فرماتے ہيںہم سب کو يه معلوم ہونا چاہيے که عالم اسلام ميں اتحاد اور یکجہتی وسيله نهيں بلکه خود سب سے اہم اور بلند ہدف ہے   اور عالم اسلام اپنی کھوئی ہوئی عزت  وشرف اورپامال شده حقوق اس وقت دوباره حاصل کر سکتے ہيں اور اسلامی احکامات پر اس وقت معاشرے ميں عمل کرسکتے ہيں جب ہمارے درميان حقيقی وحدت اور بھائي چاره وجود ميں آجائے۔اس لئےميڈیا، ذمہ دار افراد اور حکومتوں کى اہم ذمہ داری  يه ہے که وه اتحاد اور انسجام کے لئے کوشش کريں. <ref>دیدار هم اندىشى علماء شىعه و اهل تسنن  1385۔ 10 ۔25 ش ۔</ref>. ان کا يه فتویٰ مشهور ہے جس ميں آپ فرماتے ہيں: ميرے نزدیک کسی  بھی قسم کی مسلمان کشی ميں کسی طرح سے بھى ملوث ہونا حرام اور گناه کبيره هے۔ <ref>سيّد جواد نقوى، وحدت امت مسلمه كا تارىخى مطالبه ص 179 ۔</ref>.  


===رهبر انقلاب کا تاریخي فتوا===
===رہبر انقلاب کا تاریخي فتویٰ===
اور اسي طرح آپکا وه تاریخي فتوا بھى  سب  کے سامنے هے جب آپ سے سعودي عرب کے شهر احساء کے رهنے والے علماء کے ايک گروه نے  عايشه کى صريح الفاظ ميں اهانت یا  ادب کے خلاف تحقير آميز الفاظ  کے ساتھ خطاب کرنے کے بارے ميں سوال کيا  تو آپ  جواب ميں فرمایا۔
اور اسی طرح آپ کا وه تاریخی فتویٰ بھى  سب  کے سامنے ہے جب آپ سے سعودی عرب کے شهر احساء کے رہنے والے علماء کے ايک گروه نے ام المومنین عائشه کى صريح الفاظ ميں اہانت یا  ادب کے خلاف تحقير آميز الفاظ  کے ساتھ خطاب کرنے کے بارے ميں سوال کيا  تو آپ  نے جواب ميں فرمایا۔
[[اہل السنۃ والجماعت|اهل سنت]] برادران کے مقدسات کى اهانت اور حتک حرمت کرنا حرام هے چه جائیکه پيغمبر اکرم کى زوجه کى اهانت اور انکے حق ميں ايسے رکیک الفاظ استعمال کرنا جسے مخل شرافت سمجھا جائے جبکه يه امر گذشته انبیاء کى ازواج کے حق ميں بھى ممتنع هے <ref>www.taghribnews.com.</ref>.
[[اہل السنۃ والجماعت|اهل سنت]] برادران کے مقدسات کى اہانت اور ہتک حرمت کرنا حرام ہے چه جائیکه پيغمبر اکرمؐ کى زوجه کى اہانت اور ان کے حق ميں ايسے رکیک الفاظ استعمال کرنا جنہیں  خلاف شرافت سمجھا جائے جبکه يه امر گذشته انبیاء کى ازواج کے حق ميں بھى ممتنع ہے <ref>www.taghribnews.com.</ref>.


== استاد سید جواد نقوی ==
== استاد سید جواد نقوی ==
[[سید جواد نقوی]] [[پاکستان]] میں شیعہ اور سنی کے درمیان اتحاد کے حامی ہیں۔ اس لیے آپ نے اس حوالے سے بہت کوششیں کی ہیں۔ ان کے مطابق، شیعہ اور سنی کے درمیان اتحاد دو طرفہ اور تعمیری رابطے کا نتیجہ ہے، نہ کہ بیٹھ کر اتحاد کا نعرہ لگانا۔ ہفتہ وحدت کے دوران اسلامی مکاتب فکر کے پیروکاروں کو ہر ممکن حد تک قریب لانے کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ یہ امام امت، امام خمینی (رح) تھے جنہوں نے 12-17 ربیع الاول کو ہفتہ وحدت کا نام دیا آپ اتحاد امت کے مارچ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کے مناسبت سے وحدت کانفرنس اور عروہ الوثقی کی طرف سے یوم ولادت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے کی تقریب کو اسلامی اتحاد کی سمت میں ایک مثبت قدم قرار دیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اگر سنی پروگرام کریں تو ہم گھر بیٹھیں اور جس دن ہمارا پروگرام ہو اور سنی حضرات اس میں شرکت نہ کریں، یہ اتحاد سے خیانت ہے، لیکن اگر شیعہ سنی آپس میں متحد ہوں تو اسلامی اتحاد کا نظریہ مضبوط اور فرقہ واریت کے خلاف جنگ میں یہ ایک موثر اقدام ہو گا۔ <ref>https://ur.wikivahdat.com/wiki/سید_جواد_نقوی</ref>.
[[سید جواد نقوی]] [[پاکستان]] میں شیعہ اور سنی کے درمیان اتحاد کے حامی ہیں۔ آپ نے اس حوالے سے بہت کوششیں کی ہیں۔ ان کے مطابق، شیعہ اور سنی کے درمیان اتحاد دو طرفہ اور تعمیری رابطے کا نتیجہ ہے، نہ کہ بیٹھ کر اتحاد کا نعرہ لگانا۔ ہفتہ وحدت کے دوران اسلامی مکاتب فکر کے پیروکاروں کو ہر ممکن حد تک قریب لانے کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ یہ امام امت، امام خمینی (رح) تھے جنہوں نے 12 سے17 ربیع الاول کو ہفتہ وحدت کا نام دیا آپ اتحاد امت کے مارچ اور رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت کی مناسبت سے وحدت کانفرنس اور عروہ الوثقیٰ کی طرف سے یوم ولادت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تقریب کو اسلامی اتحاد کی سمت میں ایک مثبت قدم قرار دیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ اگر سنی پروگرام کریں تو ہم گھر بیٹھیں اور جس دن ہمارا پروگرام ہو سنی حضرات اس میں شرکت نہ کریں، یہ اتحاد سے خیانت ہے۔  اگر شیعہ سنی آپس میں متحد ہوں تو اسلامی اتحاد کا نظریہ مضبوط ہوگا اور فرقہ واریت کے خلاف جنگ میں یہ ایک موثر اقدام ہو گا۔ <ref>https://ur.wikivahdat.com/wiki/سید_جواد_نقوی</ref>.
يه تھیں ان سینکڑوں شخصیات ميں سے چند اهم شخصیات جنهيں هم نے نمونےکے طور پر ذکر کيا اور امید وار هيں که امت مسلمه بيدار هو کر فاسد اور استعمار کے آله کار حکام اور  چند درباري ملاؤں کے تبليغاتي اور  فتنه انداز فتاون کى  زد ميں  آنے کى بجائے دل سوز ؛ خیر خواه  اور دین شناس علماء کے نقش قدم پر چلنے اور انکى پيروي کرنے کى کوشش کريں  آمين!ثم آمين!
 
يه تھیں ان سینکڑوں شخصیات ميں سے چند اہم شخصیات جنهيں ہم نے نمونےکے طور پر ذکر کيا۔ہمیں امید ہے که امت مسلمه بيدار ہو کر فاسد اور استعمار کے آلۂ کار حکام اور  چند درباری ملاؤں کے تبليغاتی اور  فتنه انداز فتوؤں  کى  زد ميں  آنے کے بجائے دل سوز ، خیر خواه  اور دین شناس علماء کے نقش قدم پر چلنے اور ان کى  پيروی کرنے کى کوشش کريں  آمين!ثم آمين!


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
confirmed
821

ترامیم