"فضل الرحمان" کے نسخوں کے درمیان فرق

(«مولانا فضل الرحمان قائد جمعیت علمائے پاکستان اور اس ملک کی مذہبی اور سیاسی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مرکزی امیر ہیں اور اپوزیشن تحریک موجودہ حکومتی اتحادی جماعتوں پاکستان ڈیمو کریٹ مومنٹ (پی ڈی ایم) اور جمعی...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
 
سطر 7: سطر 7:
== اساتذہ ==
== اساتذہ ==
{{کالم کی فہرست|3}}
{{کالم کی فہرست|3}}
مولانا خلیفہ محمد، مفتی محمود (والد)،  
* مولانا خلیفہ محمد، مفتی محمود (والد)،  
مولانا عبداللطيف،  
* مولانا عبداللطيف،  
شیخ الحدیث مولانا محمد اکبر،  
* شیخ الحدیث مولانا محمد اکبر،  
مفتی محمد عیسٰی خان گورمانی،  
* مفتی محمد عیسٰی خان گورمانی،  
مولانا عبد الغفور گورمانی،  
* مولانا عبد الغفور گورمانی،  
مولانا محمد امیر،  
* مولانا محمد امیر،  
دارلعلوم اکوڑہ خٹک کے مہتمم مولانا عبد الحق سے بخاری جلد اول (ابتدائی چند ابواب)،  
* دارلعلوم اکوڑہ خٹک کے مہتمم مولانا عبد الحق سے بخاری جلد اول (ابتدائی چند ابواب)،  
شیخ الحدیث حضرت مولانا حسن جان رحمہ اللہ سے بخاری جلد اول، ترمذی شریف، سنن ابن ماجہ، سنن نسائی، موطائین، شمائل، جلالین،  
* شیخ الحدیث حضرت مولانا حسن جان رحمہ اللہ سے بخاری جلد اول، ترمذی شریف، سنن ابن ماجہ، سنن نسائی، موطائین، شمائل، جلالین،  
شیخ الحدیث حضرت مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہ صاحب رحمہ اللہ سے مقامات، نور الانوار،
* شیخ الحدیث حضرت مولانا ڈاکٹر شیر علی شاہ صاحب رحمہ اللہ سے مقامات، نور الانوار،
مولانا عبد الحلیم زروبوی سے مسلم شریف، بخاری شریف جلد ثانی، بیضاوی اور توضیح وتلویح،
* مولانا عبد الحلیم زروبوی سے مسلم شریف، بخاری شریف جلد ثانی، بیضاوی اور توضیح وتلویح،
مفتی محمد فرید صاحب سے بخاری شریف (چند ابواب) ابو داؤد، جلالین، شرح جامی،
* مفتی محمد فرید صاحب سے بخاری شریف (چند ابواب) ابو داؤد، جلالین، شرح جامی،
مولانا عبد الغنی سے مشکاۃ شریف جلد ثانی، شرح چغمینی، حمداللہ، تحریر اقلیدس وغیرہ،
* مولانا عبد الغنی سے مشکاۃ شریف جلد ثانی، شرح چغمینی، حمداللہ، تحریر اقلیدس وغیرہ،
مولانا محمد علی سواتی سے کافیہ، مختصر المعانی، ھدایہ ثالث و رابع، طحاوی، ترمذی جلد ثانی۔
* مولانا محمد علی سواتی سے کافیہ، مختصر المعانی، ھدایہ ثالث و رابع، طحاوی، ترمذی جلد ثانی۔
{{اختتام}}
{{اختتام}}


انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ایک مقامی دینی مدرسے جامعہ حقانیہ میں حاصل کی۔ اس کے بعد انھوں نے جامعہ پشاور سے 1983ء میں اسلامک اسٹڈیز میں بی۔ اے کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کیا۔ اس کے بعد وہ مصر کے جامعہ الازہر میں تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے گئے اور وہاں سے ایم۔ اے کا امتحان پاس کیا۔ وہاں انھوں نے مذہبی علوم میں تعلیم حاصل کی اور اسی صنف میں تحقیق کی -انھوں نے الازہر یونیورسٹی سی ایم۔ اے کی سند حاصل کی۔
انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم ایک مقامی دینی مدرسے جامعہ حقانیہ میں حاصل کی۔ اس کے بعد انھوں نے جامعہ پشاور سے 1983ء میں اسلامک اسٹڈیز میں بی۔ اے کا امتحان امتیازی نمبروں سے پاس کیا۔ اس کے بعد وہ مصر کے جامعہ الازہر میں تعلیم حاصل کرنے کی غرض سے گئے اور وہاں سے ایم۔ اے کا امتحان پاس کیا۔ وہاں انھوں نے مذہبی علوم میں تعلیم حاصل کی اور اسی صنف میں تحقیق کی -انھوں نے الازہر یونیورسٹی سی ایم۔ اے کی سند حاصل کی۔
confirmed
2,361

ترامیم