"بداء" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''بداء''' كا عقیده اور مکتب اهل البیت علیهم السلام کا موقف لغت میں لفظ  بداء کے معنی پنهان هونے کے بعد ظاهر هونا هے اور قرآن مجید میں بھی یه لفظ اسی لغوی معنی میں استعمال هوا هے: و بداء لھم من الله مالم یکونوا یحتسبون"- لیکن علمی اصطلاح میں عالم تکوین میں بداء عالم تشریع میں نسخ کے مانند هے، چنانچه بداء اس غىر حتمى فىصلہ اور قضاء كا اظہار اور ظاہر كرنے كو کها جاتا ہے۔ اب یه جاننا ضروری هے که خداوند متعال کی طرف بداء کی نسبت دینا ممکن هے یا نهیں ؟ اور جو چیز خداوند متعال کے بارے میں قابل تصور هے وه اس معنی مین هے یعنی لوگوں کے لئے کسی ایسے امر کو ظاهر کرنا جو ان کے لئے ماضی میں پوشیده و پنهان تھا اور اس کو خداوند متعال ازل سے جانتا تھا اور جس صورت میں ظاهر هوا هے اسی صورت میں آغاز سے هی مقدر کیا تھا، لیکن اس کی تکلیف کے مطابق کسی مصلحت کے تحت ایک خاص مدت تک کے لئے لوگوں سے اسے پنهان رکھا تھا اور اسے وقت آنے پر ظاهر کیا هے اور یه معنی معقول اور قابل قبول هیں- بداء وہ  خالص عقيدے کا  نام ہے كہ جس مىں اللہ تعالى  کے ساته كسى قسم  کی جہل کی نسبت نہىں پائی جاتی،  اور اس سے انكار کا لازمه ذات اقدس الهي كا  -نعوذ  بالله – عاجز هونا  ہے.
'''بداء''' كا عقیده اور مکتب [[اہل بیت|اهل البیت علیهم السلام]] کا موقف،  لغت میں لفظ  بداء کے معنی پنهان ہونے کے بعد ظاهر ہونا ہے اور [[قرآن|قرآن مجید]] میں بھی یه لفظ اسی لغوی معنی میں استعمال ہوا ہے: و بداء لھم من الله مالم یکونوا یحتسبون"- لیکن علمی اصطلاح میں عالم تکوین میں بداء عالم تشریع میں نسخ کے مانند هے، چنانچه بداء اس غیر حتمى فىصلہ اور قضاء كا اظہار اور ظاہر كرنے كو کها جاتا ہے۔ اب یه جاننا ضروری هے که خداوند متعال کی طرف بداء کی نسبت دینا ممکن هے یا نهیں ؟ اور جو چیز خداوند متعال کے بارے میں قابل تصور هے وه اس معنی مین هے یعنی لوگوں کے لئے کسی ایسے امر کو ظاهر کرنا جو ان کے لئے ماضی میں پوشیده و پنهان تھا اور اس کو خداوند متعال ازل سے جانتا تھا اور جس صورت میں ظاهر هوا هے اسی صورت میں آغاز سے هی مقدر کیا تھا، لیکن اس کی تکلیف کے مطابق کسی مصلحت کے تحت ایک خاص مدت تک کے لئے لوگوں سے اسے پنهان رکھا تھا اور اسے وقت آنے پر ظاهر کیا هے اور یه معنی معقول اور قابل قبول هیں- بداء وہ  خالص عقيدے کا  نام ہے كہ جس مىں اللہ تعالى  کے ساتھ كسى قسم  کی جہل کی نسبت نہىں پائی جاتی،  اور اس سے انكار کا لازمه ذات اقدس الهي كا  -نعوذ  بالله – عاجز هونا  ہے.
==بداء كا عقیده اور مکتب اهل البیت علیهم السلام کا موقف==
==بداء كا عقیده اور مکتب اهل البیت علیهم السلام کا موقف==
==بدا كى تعرىف==
==بدا كى تعرىف==
=== بدا لغت مىں ===
=== بدا لغت مىں ===
(بدا)فعل كا مصدر ہے،كہا جاے:بدا الشئ ىعنى وہ چىز ظاہر ہوئى، ىبدو بدوا  ظاہر ہوتا ہے وبدوّا وبداء مندرجہ ذىل معانى مىں استعمال ہوتا ہے:
(بدا)فعل كا مصدر ہے،كہا جاے:بدا الشئ یعنى وہ چىز ظاہر ہوئى، ىبدو بدوا  ظاہر ہوتا ہے وبدوّا وبداء مندرجہ ذىل معانى مىں استعمال ہوتا ہے:
===ظہور كے معنى ميں ===
=== ظہور كے معنى ميں ===
اس كے ساتھ كسى شئى كا  پوشىدگى اور پنہان سےظاہر ہونے كو كہتے ہىں، ىعنى اس كا پہلے  سے وجود تھا عدم سے ظہور پذىر نہ ہوا۔كہا جاتا ہے: بدا لى من أمرك بداء، ىعنى مىرے لىے ظاہر ہوا۔اور اسى معنى مىں مندرجہ آىات بھى ہے:
اس كے ساتھ كسى شئى كا  پوشىدگى اور پنہان سےظاہر ہونے كو كہتے ہىں، یعنى اس كا پہلے  سے وجود تھا عدم سے ظہور پذیر نہ ہوا۔ كہا جاتا ہے: بدا لى من أمرك بداء، یعنى مىرے لىے ظاہر ہوا۔اور اسى معنى مىں مندرجہ آىات بھى ہے:
-بل‏ بدالهم‏ مّا كانوا يخفون‏ من قبل۔ : <ref>سورانعام أیت :28.</ref>.(بلکہ ان کے لئے وہ سب واضح ہوگیا جسے پہلے سے چھپا رہے تھے)
-بل‏ بدالهم‏ مّا كانوا يخفون‏ من قبل۔ : <ref>سورانعام أیت :28.</ref>.(بلکہ ان کے لئے وہ سب واضح ہوگیا جسے پہلے سے چھپا رہے تھے)
-فَلَمَّا ذاقَا الشَّجَرَةَ بَدَتْ لَهُما سَوْآتُهُما وَ طَفِقا يَخْصِفانِ عَلَيْهِما مِنْ وَرَقِ الْجَنَّةِ۔  (اور جیسے ہی ان دونوں نے چکّھا شرمگاہیں کھلنے لگیں اور انہوں نے درختوں کے پتے جوڑ کر شرمگاہوں کو چھپانا شروع کردیا)  
-فَلَمَّا ذاقَا الشَّجَرَةَ بَدَتْ لَهُما سَوْآتُهُما وَ طَفِقا يَخْصِفانِ عَلَيْهِما مِنْ وَرَقِ الْجَنَّةِ۔  (اور جیسے ہی ان دونوں نے چکّھا شرمگاہیں کھلنے لگیں اور انہوں نے درختوں کے پتے جوڑ کر شرمگاہوں کو چھپانا شروع کردیا)  
confirmed
2,364

ترامیم