بشارت الفتح آپریشن (امریکی فوجی اڈے پر حملہ)

بشارت الفتح(امریکی فوجی اڈے پر حملہ ایران نے "بشارت الفتح" آپریشن میں قطر میں واقع امریکی دہشت گرد فوج کے سب سے بڑے اور اسٹریٹجک مرکز کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا۔ ایران کا میزائل حملہ آپریشن "بشارتِ فتح" کے نام سے اور "یا اباعبداللہ (ع)" کے نعرے کے ساتھ قطر اور عراق میں امریکی اڈوں پر شروع ہو گیا ہے کہ ایران نے قطر میں امریکی فضائی اڈے پر 6 میزائل فائر کیے ہیں۔
رد عمل
قطر
قطر کا العديد فوجی اڈے پر حملے پر ردعمل: فوری جنگ بندی اور مذاکرات کی اپیل قطر کی وزارت خارجہ نے ایران کی جانب سے امریکی فوجی اڈے العدید پر حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اڈے پر موجود عملے کی حفاظت کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے جا چکے ہیں۔ ایرانی ذرائع ابلاغ نے "بشارت فتح" آپریشن کے دوران میزائل فائر کیے جانے کی تصاویر جاری کر دی ہیں۔
ان تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایرانی مسلح افواج نے منظم انداز میں امریکہ کے خلاف جوابی کارروائی کرتے ہوئے قطر میں واقع امریکی فوجی اڈے العديد پر تباہ کن میزائل داغے۔ آپریشن وعدۂ صادق ۳ کے ترجمان کا بیان؛ فرزندان ملت کا واضح اور دوٹوک پیغام وائٹ ہاؤس اور اس کے اتحادیوں کے نام
آپریشن وعدۂ صادق ۳ کے ترجمان کرنل تاجیک کہا کہ کہ قوم کے فرزندوں کی جانب سے مسلح افواج کے اس قاطع اقدام کا پیغام وائٹ ہاؤس اور اس کے اتحادیوں کے لیے بالکل واضح اور صاف ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران، خداوند متعال پر بھروسہ اور مؤمن و باشعور ایرانی قوم کی پشت پناہی کے ساتھ، کسی بھی حالت میں اپنی سرزمین کی سالمیت، خودمختاری اور قومی سلامتی پر ہونے والی جارحیت کو بے جواب نہیں چھوڑے گا۔
العديد بیس پر میزائل حملے
العديد بیس پر تین میزائل حملے، خلیج فارس میں ہوائی اور بحری فوجی پسپائی پر اطلاعات کے مطابق، اب تک تین میزائل قطر کے امریکی فوجی اڈے العديد پر لگ چکے ہیں۔ اسی دوران، خلیج فارس کے آسمان اور سمندر میں امریکی ہوائی اور بحری جہاز پسپائی کی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔
قطر میں دھماکوں کی آوازیں، عوام میں خوف و ہراس
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مسلسل کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دی ہیں، جس کے بعد شہر میں خوف و ہراس کی فضا پھیل گئی ہے۔
ایران نے امریکہ کی جانب سے ایران کی پرامن ایٹمی تنصیبات پر کھلی فوجی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی کے جواب میں بڑا اقدام اٹھا لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کی منظوری اور خاتم الانبیاء (ص) مرکزی ہیڈکوارٹر کی قیادت میں "یا اباعبداللہ الحسینؑ" کے مقدس نعرے کے ساتھ "بشارت فتح" نامی آپریشن میں قطر میں واقع العدید ایئر بیس پر شدید اور تباہ کن میزائل حملہ کیا ہے۔
یہ ایئر بیس امریکی فضائیہ کا ہیڈکوارٹر اور مغربی ایشیا میں امریکی فوج کا سب سے بڑا اسٹریٹجک اثاثہ تصور کیا جاتا ہے۔ ایرانی حکام کے مطابق یہ کارروائی امریکی جارحیت کے خلاف ایک ٹھوس اور فیصلہ کن جواب ہے۔ خطے کی صورتحال انتہائی کشیدہ ہو چکی ہے۔
مغربی ایشیا میں امریکی فضائیہ کے مرکزی ہیڈکوارٹر پر میزائلوں کی بارش
ایران نے مغربی ایشیا میں موجود امریکی فوج کے سب سے بڑے اسٹریٹجک اثاثے اور فضائیہ کے مرکزی کمانڈ سنٹر کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا ہے۔ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب امریکہ نے ایران کی پرامن ایٹمی تنصیبات پر کھلی فوجی جارحیت کی، جسے بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔
العُدید ایئر بیس، جو قطر میں واقع ہے، امریکی فضائیہ کی کمان کا مرکز اور خطے میں اس کا سب سے بڑا اسٹریٹجک فوجی اڈہ تصور کیا جاتا ہے۔ ایرانی ذرائع کے مطابق یہ حملہ "سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی" نے انجام دیا ہے اور اس کا مقصد امریکہ کو سخت پیغام دینا ہے کہ کسی بھی قسم کی جارحیت کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
ایران نے مغربی ایشیا میں موجود امریکی فوج کے سب سے بڑے اسٹریٹجک اثاثے اور فضائیہ کے مرکزی کمانڈ سنٹر کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا ہے۔
قطر، بحرین اور کویت میں امریکی فوجی اڈوں پر خطرے کے سائرن بج اٹھے
ذرائع کے مطابق قطر، بحرین اور کویت میں قائم امریکی فوجی اڈوں پر خطرے کے سائرن فعال کر دیے گئے ہیں۔ مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اقدام حالیہ کشیدہ صورتحال اور ممکنہ خطرات کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
دوحہ، قطر میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے مطابق قطر کے دارالحکومت دوحہ میں مسلسل کئی دھماکوں کی آوازیں سنائی دی ہیں[1]۔
حوالہ جات
- ↑ "بشارت الفتح" آپریشن، امریکی فوجی اڈے پر حملہ- شائع شدہ از: 23 جون 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 جون 2025ء